ہنر مندی کے فروغ اور صنعت کاری کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر جناب جینت چودھری نے نئی دہلی کے کوشل بھون میں مصنوعی ذہانت کی مہارتوں سے متعلق اسٹریٹجک میٹنگ کی صدارت کی


ہم ہنر مندی میں صنعت کی مشترکہ ملکیت کو مضبوط کر رہے ہیں ، لچکدار سیکھنے کے راستوں کو فروغ دے رہے ہیں ، اور اس بات کو یقینی بنا رہے ہیں کہ ہمارے تربیتی نظام حقیقی دنیا کی مانگ کے مطابق ہوں: جناب جینت چودھری

प्रविष्टि तिथि: 24 DEC 2025 7:35PM by PIB Delhi

ہنرمندی کے فروغ اور صنعت کاری کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) جناب جینت چودھری نے نئی دہلی کے کوشل بھون میں ہنرمندی کے لیے مصنوعی ذہانت (اے آئی) سے متعلق ایک اسٹریٹجک میٹنگ کی صدارت کی۔ اس اجلاس کا مقصد وکست بھارت کے وژن کی حمایت کے لیے مصنوعی ذہانت کو قومی ہنرمندی کے روڈ میپ میں ضم کرنے پر توجہ مرکوز کرنا تھا۔ میٹنگ کے دوران وزارتِ ہنرمندی و صنعت کاری (ایم ایس ڈی ای) کے اہم اقدامات کا جائزہ لیا گیا، جن میں انڈیا اے آئی مشن کا فیوچر اسکلز ستون، ایس او اے آر – اسکلنگ فار اے آئی ریڈینیس، ڈی جی ٹی–مائیکروسافٹ اشتراک، اے آئی کیریئرز فار ویمن (ٹیک سکشم 2.0) اور پی ایم کے وی وائی 4.0 کے تحت اے آئی تربیتی پروگرام شامل ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ ایم ایس ڈی ای اور وزارتِ الیکٹرانکس و انفارمیشن ٹکنالوجی (ایم ای آئی ٹی وائی) کے درمیان بین وزارتی تال میل کو مزید مستحکم کرنے پر بھی زور دیا گیا۔

اس اجلاس میں وزارتِ ہنرمندی و صنعت کاری کی سکریٹری محترمہ دیبشری مکھرجی، ایڈیشنل سکریٹری محترمہ سونل مشرا، وزارتِ الیکٹرانکس و انفارمیشن ٹکنالوجی کے ایڈیشنل سکریٹری اور انڈیا اے آئی مشن کے چیف ایگزیکٹو آفیسر جناب ابھیشیک سنگھ، نیتی آیوگ کی ممتاز فیلو اور نیتی فرنٹیئر ٹیک ہب کی چیف آرکیٹیکٹ محترمہ دیبجانی گھوش سمیت دیگر سینئر عہدیداروں نے شرکت کی۔

میٹنگ کے دوران ہنرمندی کے فروغ اور صنعت کاری کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) اور حکومتِ ہند کے وزیر مملکت برائے تعلیم جناب جینت چودھری نے کہا:
بڑے پیمانے پر مصنوعی ذہانت کی صلاحیتوں کی تعمیر کے لیے حکومت، صنعت، تعلیمی اداروں اور تربیتی اداروں کے درمیان گہرے اور بامقصد تعاون کی ضرورت ہے۔ اس نوعیت کی مشاورت کے ذریعے ہم ہنرمندی کے شعبے میں صنعت کی مشترکہ ذمہ داری کو مضبوط بنا رہے ہیں، لچکدار سیکھنے کے راستوں کو فروغ دے رہے ہیں اور اس بات کو یقینی بنا رہے ہیں کہ ہمارے تربیتی نظام حقیقی دنیا کی ضروریات سے ہم آہنگ ہوں۔ تعلیم، پیشہ ورانہ تربیت اور افرادی قوت میں مصنوعی ذہانت کی مہارتوں کو شامل کرکے ہم مصنوعی ذہانت سے چلنے والی عالمی معیشت میں وکست بھارت کی مضبوط بنیاد رکھ رہے ہیں۔

اس کے تسلسل میں وزارتِ ہنرمندی و صنعت کاری نے ایک کثیر فریق مشاورت کا انعقاد کیا، جس میں وزارتِ الیکٹرانکس و انفارمیشن ٹکنالوجی، حکومتِ ہند کے سینئر عہدیداران، انڈیا اے آئی مشن کے نمائندگان، صنعت کے قائدین، ریگولیٹرز، تعلیمی اداروں اور ہنرمندی کے ماحولیاتی نظام کے اہم شراکت داروں کو مدعو کیا گیا تاکہ ہندوستان کی مصنوعی ذہانت کی صلاحیتوں کے منظرنامے کو مزید مستحکم بنانے پر غور و خوض کیا جا سکے۔ اس مشاورت کا بنیادی مقصد پالیسی وژن، صنعت کی ضروریات اور ہنرمندی کے نفاذ کو ہم آہنگ کرتے ہوئے مستقبل کے لیے تیار افرادی قوت کی تیاری تھا، جو اے آئی سے چلنے والی عالمی معیشت میں ہندوستان کے عزائم کی بھرپور حمایت کر سکے۔

مشاورت کا ایک اہم مرکز اے آئی ٹیلنٹ چیلنج کے پیمانے اور اس کی فوری نوعیت پر توجہ تھا، جسے ایم ایس ڈی ای کے ڈیجیٹل اور ٹکنالوجی پر مبنی ہنرمندی اقدامات کے بڑھتے ہوئے پورٹ فولیو کے تناظر میں دیکھا گیا۔ گفتگو میں افرادی قوت کی مسلسل اپ اسکلنگ اور ری اسکلنگ کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا، تاکہ سیکھنے والوں اور کارکنوں کو موزوں، قابلِ اطلاق اور مستقبل سے ہم آہنگ اے آئی صلاحیتوں سے لیس کیا جا سکے۔

یہ تبادلۂ خیال انڈیا اے آئی مشن کے مقاصد کے ساتھ گہری ہم آہنگی کے ساتھ انجام دیا گیا، جہاں شرکاء نے اس بات کا جائزہ لیا کہ ایم ایس ڈی ای کے ہنرمندی اور تربیتی فریم ورک کس طرح مصنوعی ذہانت کی ترقی، تعیناتی اور حکمرانی کے لیے ہندوستان کو ایک قابلِ اعتماد عالمی مرکز کے طور پر ابھارنے کے وژن کی مزید تائید کر سکتے ہیں۔ ذمہ دارانہ اور اخلاقی اے آئی کے اصولوں کی پاسداری کرتے ہوئے تحقیق و انجینئرنگ سے لے کر صحت کی دیکھ بھال، مینوفیکچرنگ، خدمات اور حکمرانی جیسے مختلف شعبوں میں سیکٹر مخصوص اے آئی ایپلی کیشنز تک پوری ویلیو چین میں ہنر مند افرادی قوت کی تیاری پر زور دیا گیا۔

شرکاء نے منظم پروگراموں اور اسٹریٹجک شراکت داریوں کے ذریعے اے آئی ہنرمندی کے فروغ میں ایم ایس ڈی ای کی جانب سے کی گئی مستحکم پیش رفت کا بھی نوٹس لیا۔ طلبہ میں ابتدائی اے آئی آگہی اور بنیادی صلاحیتوں کی تعمیر کے لیے جاری اقدامات کو ایک مضبوط بنیاد کے طور پر سراہا گیا، جن پر یہ مشاورت مزید استوار کرنا چاہتی ہے۔ ان اقدامات کو طویل مدتی ٹیلنٹ پائپ لائن کو مستحکم بنانے اور ابتدائی سطح پر ڈیجیٹل اعتماد، تخلیقی سوچ اور مسائل کے حل کی مہارتوں کے فروغ کے لیے نہایت اہم قرار دیا گیا۔

شرکاء نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ایم ایس ڈی ای کے ذریعے پہلے سے قائم نظاموں اور فریم ورکس کو بنیاد بناتے ہوئے بکھرے ہوئے اقدامات سے ہٹ کر ایک زیادہ مربوط، مشن پر مبنی اور نتائج پر مبنی نقطہ نظر اختیار کیا جانا چاہیے۔ نصاب کے ڈیزائن اور ترسیل، ماڈیولر اور اسٹیک ایبل سیکھنے کے راستوں، اور اپرنٹس شپ و لائیو پروجیکٹس کے ذریعے حقیقی دنیا کی تربیت میں صنعت کی زیادہ سے زیادہ شراکت کو ایسے کلیدی شعبے قرار دیا گیا جہاں یہ مشاورت موجودہ کوششوں کو مزید تقویت دے گی۔

مشاورت کا اختتام اس مشترکہ افہام و تفہیم کے ساتھ ہوا کہ اے آئی اور ڈیجیٹل ہنرمندی کے شعبے میں ایم ایس ڈی ای کا جاری کام آئندہ مرحلے کی کارروائی کے لیے ایک مضبوط بنیاد فراہم کرتا ہے۔ شناخت شدہ ترجیحی شعبوں میں بنیادی اے آئی ماڈیولز کو موجودہ پیشہ ورانہ نصاب میں ضم کرنا، ادارہ جاتی بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانا، ابتدائی مرحلے کی اے آئی خواندگی کے اقدامات کو وسعت دینا، صنعتی شراکت داری کو مزید گہرا کرنا اور ریگولیٹری چستی کو یقینی بنانا شامل ہے۔ یہ مشاورت موجودہ اقدامات کو وسعت دینے اور ان کی توسیع کی سمت ایک اہم قدم ہے، جو اے آئی سے چلنے والے مستقبل میں ہندوستانی عوام کو قیادت کے لیے تیار کرنے میں ایم ایس ڈی ای کے مرکزی کردار کی توثیق کرتی ہے۔

 ***

UR-3893

(ش ح۔اس ک  )


(रिलीज़ आईडी: 2208278) आगंतुक पटल : 9
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें: English , हिन्दी