PIB Headquarters
azadi ka amrit mahotsav

صنعتی پارک بہتر بنیادی ڈھانچے اور مضبوط صنعتی ترقی کی سہولت فراہم کر رہے ہیں

प्रविष्टि तिथि: 23 DEC 2025 2:50PM by PIB Delhi

کلیدی نکات

ہندوستان میں انڈیا انڈسٹریل لینڈ بینک پر 4500 سے زیادہ صنعتی پارک ہیں ، جو 7.70 لاکھ ہیکٹر پر پھیلے ہوئے ہیں ، جن میں سے 1.35 لاکھ ہیکٹر اب بھی دستیاب ہیں ۔

306 پلگ اینڈ پلے پارک اور 20 نیشنل انڈسٹریل کوریڈور ڈیولپمنٹ کارپوریشن لمیٹڈ (این آئی سی ڈی سی) کی قیادت والے پارک / اسمارٹ سٹی ۔

انڈسٹریل پارک ریٹنگ سسٹم (آئی پی آر ایس) 3.0 پائیداری ، گرین انفراسٹرکچر ، لاجسٹکس ، ڈیجیٹلائزیشن ، ہنر مندی کے روابط اور ٹیننٹ کی رائے پر زیادہ توجہ مرکوز کرتا ہے ۔

تعارف

صنعتی پارک ملک کی صنعت اور اختراعی ایجنڈے کو تیز کرنے کے لیے ایک اہم ذریعہ کے طور پر ابھرے ہیں ۔  ریاستی حکومتوں اور نجی شعبے کے ساتھ شراکت داری میں تیار کیے گئے یہ پارک سرمایہ کاری ، ترقی پر مبنی ترقی اور اقتصادی عروج کو فروغ دے کر ہندوستان کی صنعتی بنیاد کو مضبوط کر رہے ہیں ۔  وہ روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ پائیدار ترقی کی بھی حوصلہ افزائی کرتے ہیں ۔  جیسے جیسے حکومت ریگولیٹر کے بجائے سہولت کار کا کردار تیزی سے اپنا رہی ہے ، یہ پارک ہندوستان میں عالمی سطح پر مسابقتی صنعتی معیشت کو تشکیل دے رہے ہیں ۔

صنعتی پارک مسابقتی اور قابل عمل ترقی کو بااختیار بناتے ہیں

صنعتی پارک سے مراد زمین کا ایک منصوبہ بند علاقہ ہے،  جو تیار شدہ فیکٹریوں کے ساتھ یا اس کے بغیر اور متعدد صنعتوں کے لیے مشترکہ سہولیات کی مدد سے صنعتی استعمال کے لیےتیار کیا گیا ہے ، ۔  یہ پارک ایک لازمی ادارہ جاتی بنیاد بناتے ہیں اور پالیسی ساز آلات کے طور پر کام کرتے ہیں جو صنعتی پیداوار میں اضافہ کرکے اور معاشی ترقی کی رفتار کو مضبوط بنا کر قومی اقتصادی ترقی کے اہداف کو آگے بڑھاتے ہیں ۔

صنعتی پارک ماحولیاتی اور سماجی ذمہ داری کے ساتھ معاشی ترقی کو متوازن کرتے ہیں ۔  پارک کا انتظام ماحولیاتی قوانین کی پاسداری کو یقینی بناتا ہے ، معیارات کے بارے میں بیداری پھیلاتا ہے ، اور ماحول دوست طریقوں پر عمل کرنے والی کمپنیوں کو انعام دیتا ہے ۔  وہ بہتر ٹیکنالوجیز پر فرموں کی رہنمائی کرکے اور بچت کی شناخت کے لیے آڈٹ کر کے وسائل کی کارکردگی کی حمایت کرتے ہیں ۔  ہوا ، شور اور ہلکی آلودگی پر قابو پانے کے لیے اخراج کی باقاعدگی سے نگرانی کی جاتی ہے ، جبکہ سخت نگرانی مٹی اور زیر زمین پانی کی آلودگی کو روکتی ہے ۔  حیاتیاتی تنوع کا تحفظ ماحولیاتی نظام کی خدمات کی حفاظت ، آب و ہوا کے خطرات کو سنبھالنے اور زمین کو موثر طریقے سے استعمال کرنے کی منصوبہ بندی میں بنایا گیا ہے ۔

یہ پارک سماجی بہبود کو بھی تقویت دیتے ہیں ۔  وہ ملازمین اور قریبی برادریوں کے لیے سماجی بنیادی ڈھانچہ فراہم کرتے ہیں ، ساتھ ہی جہاں ضروری ہو وہاں محفوظ رہائش بھی فراہم کرتے ہیں ۔  حفاظتی نظام پورے صنعتی علاقے میں مزدوروں  اور اثاثوں کی حفاظت کرتے ہیں ۔  طبی جانچ ، حفاظتی آلات ، اور نمائش کی سطح کی نگرانی کے ذریعے صحت اور حفاظت کو فروغ دیا جاتا ہے ۔  صنفی حساس سہولیات اور کام کی جگہ کی شمولیت مساوی شرکت کو یقینی بناتی ہے ۔  ٹریڈ یونینوں اور سول سوسائٹی کی شمولیت کے لیے موافق ماحول  مزدوروں کے حالات ، شفافیت اور سماج کے اعتماد کو بہتر بنانے میں مدد کرتی ہے ۔

کامیاب صنعتی پارک کے بنیادی ستون:

خصوصی ریگولیٹری نظام-صنعتی پارک لیبر ، زمین کے استعمال اور غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے لبرل اور ترغیبات پر مبنی قوانین کے تحت کام کرتے ہیں ۔

مربوط بنیادی ڈھانچہ- وہ مشترکہ عارضی اور مستقل سہولیات جیسے افادیت ، ٹیلی کام نیٹ ورک ، فضلہ کے نظام ، لیبارٹریز ، اندرونی سڑکیں ، ون اسٹاپ کلیئرنس ، تربیتی مراکز ، سیکورٹی اور ہنگامی خدمات پیش کرتے ہیں ۔

متعین جغرافیہ- عمارتوں اور سہولیات کے یکساں معیارات کے ساتھ واضح طور پر مقرر ہ حدود  اور منصوبہ بند زمین پر ترقیاتی کام انجام دیا جاتا ہے ۔

وقف شدہ انتظام- ایک واحد اتھارٹی فرم انٹری کی نگرانی کرتی ہے ، انضباطی عمل درآمد کو یقینی بناتی ہے   اورپارک کے لئے طویل مدتی ترقی کی راہ ہموار کرتی  ہے ۔

کثیر کرایہ دار کلسٹر- متعدد کمپنیاں پارک کے اندر کام کرتی ہیں ، تعاون کرتی ہیں ، وسائل کا اشتراک کرتی ہیں ، اور جمع اور کلسٹرنگ اثرات کے ذریعے پیداواری صلاحیت کو بڑھاتی ہیں ۔

اقتصادی ترقی کا باعث بنتے صنعتی پارک :

اقتصادی کارکردگی- صنعتی پارک متعین جغرافیائی علاقوں کے اندر پیداوار کے کم عوامل کو مربوط کرتے ہیں ، جس سے اعلی پیداواری صلاحیت اور آپریشنل کارکردگی پیدا ہوتی ہے ۔

روزگار اور مہارتوں کی ترقی- وہ روزگار پیدا کرتے ہیں ، اجرتوں میں بہتری لاتے ہیں ، اور مقامی صلاحیتوں کی بنیاد کو مضبوط کرتے ہیں ۔

سرمایہ اور ٹیکنالوجی کو ترغیب - پارک ٹیکنالوجی اور انتظامی علم کی منتقلی کو فعال کرتے ہوئے سرمایہ کاری اور جدید ٹیکنالوجی کو راغب کرتے ہیں ۔

صنعتی اپ گریڈنگ اور مسابقت- کلسٹر صنعتی سرگرمی اپ گریڈنگ کی حوصلہ افزائی کرتا ہے ، قومی مسابقت کو بڑھاتا ہے ، اور عالمی ویلیو چین انضمام کو مستحکم کرتا ہے ۔

پالیسی ترغیبات- مقامی ، صوبائی اور قومی پالیسیاں صنعتی ترقی کو تیز کرتی ہیں اور پارکوں سے حاصل ہونے والے فوائد کو تقویت دیتی ہیں ۔

شہری اور علاقائی ترقی- صنعتی پارک میزبان شہروں اور خطوں میں اقتصادی توسیع اور پائیدار ترقی کے لیے محرک کے طور پر کام کرتے ہیں ۔

صنعتی پارکوں کی منصوبہ بندی اور قیام

صنعتی پارکوں کو ایک کاروباری معاملے کی بنیاد پر قائم کیا جاتا ہے، جس میں خدمت شدہ صنعتی زمین کی ضرورت اور منصوبے کی تکمیل پر متوقع معاشی اور ترقیاتی فوائد کا خاکہ پیش کیا جاتا ہے ۔  کاروباری امور کی تیاری کے بعد ، صنعتی پارک کے قیام کے لیے ممکنہ مقامات کا جائزہ لینے کے لیے پری فیزیبلٹی اسٹڈیز کی جاتی ہیں ۔  یہ مطالعات مارکیٹ کی موزونیت ، ٹرانسپورٹ نیٹ ورک سے رابطہ ، بجلی اور پانی کی دستیابی اور مجموعی لاگت کی عملداری کا جائزہ لیتے ہیں ۔  وہ سیکٹر کی مسابقت ، سرمایہ کاری اور صنعتی زمین کی طلب کے تخمینے ، بنیادی ڈھانچے اور خدمات کی ضروریات ، اور منصوبے کے اخراجات اور آمدنی کے متوقع پیمانے کے تجزیے کے ذریعے مجوزہ پارک کی طرف راغب ہونے والے سیکٹرل مواقع کی بھی نشاندہی کرتے ہیں ۔  اس کے بعد کے جائزوں میں مالیاتی تجزیہ ، پالیسی تجزیہ اور اسٹیک ہولڈرز کی نقشہ سازی ، حفاظتی اقدامات کا جائزہ ، اور معاشی اثرات کے تخمینے شامل ہیں ۔  صنعتی پارک کے قیام اور مالی اعانت کا حتمی فیصلہ ایک جامع ، سائٹ سے متعلق فزیبلٹی اسٹڈی مکمل ہونے کے بعد ہی کیا جاتا ہے ، جس میں ایسے نتائج اخذ کیے جاتے ہیں جو واضح طور پر منصوبے کی عمل آوری کی حمایت کرتے ہیں ۔

صنعتی پارکوں کے ماحولیاتی نظام کو بحال کرنے کے حکومتی اقدامات

متعدداقدامات اور پلیٹ فارم ہندوستان کے صنعتی پارکوں کی ترقی کو تشکیل دے رہے ہیں اور زمین تک رسائی کو ہموار کر رہے ہیں ، صنعتی ترقی کو تیز کر رہے ہیں  اور فیصلہ سازی میں سرمایہ کاروں کی مدد کر رہے ہیں ۔

پلگ اینڈ پلے انڈسٹریل پارکس

مرکزی بجٹ 26-2025 میں  2500 کروڑ روپے پلگ اینڈ پلے انڈسٹریل پارکس کی ترقی کے لیے مختص کیے گئے ہیں ۔  صنعت کی ضروریات کے مطابق عین مطابق ڈیزائن کردہ بنیادی ڈھانچہ فراہم کرکے ، پلگ اینڈ پلے پارک آپریشنل کارکردگی اور پائیداری کو بڑھاتے ہیں ۔

اس وقت بھارت میں 306 پلگ اینڈ پلے صنعتی پارکس  موجود ہیں، جبکہ  نیشنل انڈسٹریل کوریڈور ڈیولپمنٹ کارپوریشن (این آئی سی ڈی سی) کے تحت مزید20 پلگ اینڈ پلے صنعتی پارکس اور اسمارٹ سٹیز تیار کیے جا رہے ہیں۔ ان میں سے چار منصوبے مکمل  ہو چکے ہیں، چار زیرِ تعمیر ہیں، جبکہ باقی منصوبے بولی اور ٹینڈرنگ کے مختلف مراحل سے گزر رہے ہیں۔

انڈیا انڈسٹریل لینڈ بینک (آئی آئی ایل بی):

صنعت و اندرونی تجارت کے فروغ کا محکمہ(ڈی پی آئی آئی ٹی) نے انڈیا انڈسٹریل لینڈ بینک (آئی آئی ایل بی) تیار کیا ہے، جو ایک مرکزی جیوگرافک انفارمیشن سسٹم (جی آئی ایس) پر مبنی پلیٹ فارم ہے۔ یہ پلیٹ فارم ملک بھر میں صنعتی زمین سے متعلق تازہ ترین، مکانی  اور غیر مکانی  معلومات فراہم کرتا ہے۔

جو پہلے انڈسٹریل انفارمیشن سسٹم کے نام سے جانا جاتا تھا، آئی آئی ایل بی اب ایک ہی جگہ پر دستیاب جامع ذخیرۂ معلومات کے طور پر کام کرتا ہے، جس میں 4,523 صنعتی پارکس شامل ہیں، جو تقریباً 7.70 لاکھ ہیکٹیئر کے کل رقبے پر پھیلے ہوئے ہیں۔ ان میں سے تقریباً 1.35 لاکھ ہیکٹیئر زمین اس وقت صنعتی ترقی کے لیے دستیاب ہے۔یہ صنعتی پارکس مجموعی طور پر 6.45 لاکھ سے زائد پلاٹس پر مشتمل ہیں، جن میں سے 1.25 لاکھ سے زیادہ پلاٹس اس وقت خالی ہیں (23 دسمبر 2025 تک)، جو مینوفیکچرنگ، لاجسٹکس اور متعلقہ شعبوں میں نئی سرمایہ کاری کے لیے نمایاں مواقع فراہم کرتے ہیں۔

بھارتی ریاستوں اور مرکز کے زیرِ انتظام علاقوں   میں صنعتی پارکس اور ان سےمنسلک زمین کے رقبے کا جائزہ(23دسمبر 2025 تک):

 

ریاست

صنعتی پارکوں کی تعداد

کل اراضی کا رقبہ (ہیکٹر)

دستیاب زمین (ہیکٹر)

انڈمان اور نکوبار

6

35

8

آندھرا پردیش

638

110595

10747

اروناچل پردیش

18

741

248

آسام

56

43497

486

بہار

82

4139

649

چنڈی گڑھ

7

352

32

چھتیس گڑھ

114

22972

2574

دادر اور نگر حویلی

5

119

50

دمن اور دیو

5

57

0

دہلی

68

7017

976

گوا

22

1699

102

گجرات

285

193975

12605

ہریانہ

51

9597

11661

ہماچل پردیش

64

960

185

جموں و کشمیر

137

2841

264

جھارکھنڈ

158

8194

1734

کرناٹک

384

35910

3568

کیرالہ

140

6658

1292

لداخ یوٹی/

8

33

2

لکشدیپ

9

2

1

مدھیہ پردیش

144

23217

2916

مہاراشٹر

523

81308

19658

منی پور

7

36

13

میگھالیہ

9

235

5

میزورم

8

381

240

ناگالینڈ

6

282

19

اوڈیشہ

146

72600

2744

پڈوچیری

11

658

0

پنجاب

100

6331

2008

راجستھان

420

33578

11655

سکم

5

20

3

تمل ناڈو

372

30772

16291

تلنگانہ

157

32033

30749

تریپورہ

20

1828

623

اتر پردیش

286

33327

1320

اتراکھنڈ

35

3814

332

مغربی بنگال

17

490

61

مجموعی تعداد

4523

770303

135821

  ماخذ:   انڈیا انڈسٹریل لینڈ بینک (آئی آئی ایل بی)، صنعت و اندرونی تجارت کے فروغ کا محکمہ، وزارتِ تجارت و صنعت، حکومتِ ہند

 انڈسٹریل پارک ریٹنگ سسٹم (آئی پی آر ایس): 

انڈسٹریل پارک ریٹنگ سسٹم (آئی پی آر ایس) ایک جامع فریم ورک ہے جو بھارت میں صنعتی پارکس اور کاروباری اضلاع کی کارکردگی اور معیار کا جائزہ لینے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔ یہ چار بنیادی تشخیصی ستونوں پر مبنی ہے اور سرمایہ کاروں، ڈیولپرز اور پالیسی سازوں کو قیمتی معلومات فراہم کرتا ہے، جبکہ پارک انتظامیہ کو خدمات اور بنیادی ڈھانچے میں بہتری کی ترغیب دیتا ہے۔مسلسل بہتری کو فروغ دے کر، آئی پی آر ایس اختراع، کارکردگی، پائیداری اور ایز آف ڈوئنگ بزنس  کو آگے بڑھاتا ہے۔ اس کی فیڈبیک رپورٹس بنیادی ڈھانچے کی بہتری اور خدمات کے فروغ کے لیے قابلِ عمل رہنما نقشے فراہم کرتی ہیں، جبکہ اس کا اشتراکی نقطۂ نظر روایتی درجہ بندی سے آگے بڑھتے ہوئے علم کے تبادلے اور پورے شعبے کی ترقی کو فروغ دیتا ہے۔

 

 

آئی پی آر ایس 2.0 ٹاپ ریٹڈ پارکس رپورٹ کے مطابق، مجموعی طور پر 41 صنعتی پارکس کو ’لیڈرز‘ کے زمرے میں شامل کیا گیا ہے۔ یہ وہ اعلیٰ کارکردگی کے حامل پارکس ہیں جن میں مضبوط بنیادی ڈھانچہ، مستحکم صنعتی سرگرمیاں اور شعبہ جاتی و کثیر شعبہ جاتی سہولیات کا اچھی طرح قائم امتزاج موجود ہے۔مزید برآں، 90 صنعتی پارکس کو ’چیلنجرز‘ کے طور پر نشانزدکیا گیا ہے، جو نمایاں ترقی کی رفتار دکھا رہے ہیں۔ ان پارکس میں بنیادی ڈھانچے اور عملی کارکردگی میں بہتری نظر آتی ہے اور یہ مخصوص ترقیاتی اقدامات کے ذریعے اعلیٰ درجے میں شامل ہونے کے لیے موزوں حالت میں ہیں۔اس کے علاوہ، 185 صنعتی پارکس کو ’اسپائررز‘ کے طور پر تسلیم کیا گیا ہے، جو مستقبل کی ترقی کے لیے نمایاں صلاحیت رکھتے ہیں۔ یہ پارکس ترقی کے ابتدائی مراحل میں ہیں اور بنیادی ڈھانچے، خدمات اور عملی پختگی کو مضبوط بنانے کے لیےمخصوص معاونت سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔اہم کارکردگی اشاریوں پر مبنی یہ درجہ بندیاں سرمایہ کاروں کو شفاف معلومات فراہم کرتی ہیں، ریاستوں اور مرکز کے زیرِ انتظام علاقوں کے درمیان صحت مند مسابقت کو فروغ دیتی ہیں اور شواہد پر مبنی پالیسی سازی میں معاون ثابت ہوتی ہیں۔

 

 

ستمبر 2025 میں، انڈسٹریل پارک ریٹنگ سسٹم (آئی پی آر ایس) 3.0 کا آغاز بھارت کے صنعتی ماحولیاتی نظام کو مزید مضبوط بنانے اور اس کے بنیادی ڈھانچے کی مسابقت میں اضافہ کرنے کے لیے کیا گیا۔ پائلٹ مرحلے (2018) اور آئی پی آر ایس(2021) 2.0  کی بنیاد پر تیار کیے گئے اس ایڈیشن میں ایک وسیع فریم ورک شامل کیا گیا ہے، جس میں پائیداری، گرین انفراسٹرکچر، لاجسٹکس کنیکٹیوٹی، ڈیجیٹلائزیشن، اسکل لنکیجز اور ٹیننٹ فیڈبیک جیسے نئے پیمانے شامل ہیں۔

ایز آف ڈوئنگ بزنس اصلاحات:

بھارت نے ملکی اور بین الاقوامی سرمایہ کاروں کی معاونت کے ذریعے ایز آف ڈوئنگ بزنس کو مضبوط کیا ہے، جس میں صنعتی پارکس سرمایہ کاری کو راغب کرنے اور بڑے پیمانے پر روزگار کی ضروریات پوری کرنے میں مرکزی کردار ادا کر رہے ہیں۔ بہتر اندرونی بنیادی ڈھانچے کے باعث پارکس میں گنجائش کے استعمالمیں اضافہ ہوا ہے اور معاشی ترقی کو تقویت ملی ہے۔

سرمایہ کار تفصیلی معلومات کی مدد سے دور بیٹھ کر موزوں اراضی کے حصوں کا جائزہ لے سکتے ہیں، جن میں بنیادی ڈھانچہ، کنیکٹیوٹی، کاروباری معاون خدمات، اور ماحولیاتی و حفاظتی معیارات شامل ہیں، جس سے باخبر اور مؤثر سرمایہ کاری کے فیصلے ممکن ہوتے ہیں۔

  • نیشنل بزنس ریفارمز ایکشن پلان (بی آر اے پی) 2014-انفارمیشن وِزارڈ، سنگل ونڈو سسٹمز، آن لائن بلڈنگ پرمیشن سسٹم، انسپیکشن اصلاحات اور لیبر اصلاحات سمیت کلیدی شعبوں میں تیز رفتار بہتری۔
  • ون ڈسٹرکٹ ون پروڈکٹ (اوڈی اوپی) اقدام-ضلع سطح پر مخصوص مصنوعات کو فروغ دیا گیا اور ملک بھر میں مقامی صنعتوں کو مضبوط کیا گیا۔
  • اشیاء وخدمات ٹیکس (جی ایس ٹی)-ایکسائز ڈیوٹی اور سروس ٹیکس جیسے متعدد بالواسطہ ٹیکسز کو یکجا کر کے ایک سادہ، شفاف اور قومی سطح کا ٹیکس نظام قائم کیا گیا۔
  • اسٹارٹ اپ انڈیا-اس اقدام کے تحت اہل کمپنیوں کوڈی پی آئی آئی ٹی کی منظوری حاصل کرنے کی سہولت دی جاتی ہے، جس سے ٹیکس مراعات، آسان تعمیل اور دانشورانہ املاک کے حقوق (آئی پی آر) سے متعلق عمل میں تیزی جیسے فوائد میسر آتے ہیں۔
  • برآمد شدہ مصنوعات پر ڈیوٹی و ٹیکسز کی واپسی (آراو ڈی ٹی ای پی) اسکیم-کاروباری سرگرمیوں کو فروغ دیا گیا اور بھارتی برآمدات کی کشش اور مسابقت میں اضافہ کیا گیا۔
  • تعمیل اور قانونی بوجھ میں کمی:3,700 قانونی دفعات کو غیر فوجداری بنایا گیا اور 42,000 سے زائد تعمیلات میں کمی کر کے ایک پیش گوئی کے قابل، شفاف اور کاروبار دوست ضابطہ جاتی ماحول تشکیل دیا گیا۔

 

صنعتی پارکس بطور غیر ملکی براہِ راست سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) کے محرکات

تجارت و ترقی سے متعلق اقوامِ متحدہ کے ادارے (یواین سی ٹی اے ڈی) کی ورلڈ انویسٹمنٹ رپورٹ 2025 کے مطابق، بھارت بین الاقوامی پراجیکٹ فنانس ڈیلز اور گرین فیلڈ پراجیکٹ سرمایہ کاری کے حوالے سے دنیا کے سرفہرست پانچ ممالک میں شامل ہے۔ غیر ملکی براہِ راست سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) کی آمد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ مالی سال26-2025 کے دوران اپریل تا اگست، کل ایف ڈی آئی آمد (عارضی اعداد و شمار کے مطابق) 43.76 ارب امریکی ڈالر رہی، جبکہ مالی سال 2024-25 کی اسی مدت میں یہ 37.03 ارب امریکی ڈالر تھی۔

صنعتی پارکس کسی بھی ملک کی معاشی ترقی میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔ یہ غیر ملکی اور ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے، صنعتی کارکردگی میں بہتری لانے، ویلیو چینز کو مضبوط بنانے اور روزگار کے مواقع میں توسیع کا باعث بنتے ہیں۔ مزید برآں، یہ برآمدات پر مبنی ترقی کو سہارا دیتے ہیں اور علم کے تبادلے اور ٹیکنالوجی کے پھیلاؤ کے ذریعے اداروں کی صلاحیتوں میں اضافہ کرتے ہیں۔

 ایف ڈی آئی  میں اضافہ قومی حکمتِ عملیوں سے ہم آہنگ صنعتی پارکس کی ترقی کو مضبوط بناتا ہے۔ جامع فزیبلٹی اسٹڈیز اور معاون پالیسیوں کی بدولت یہ پلیٹ فارمز سرمایہ کاری کے ماحول کو نمایاں طور پر بہتر بنا رہے ہیں، علاقائی ویلیو چینز کومضبوط کر رہے ہیں اور غیر ملکی سرمایہ کوزیادہ سے زیادہ متوجہ کر رہے ہیں۔

نتیجہ

بھارت کی بدلتی ہوئی صنعتی پالیسی کا منظرنامہ صنعتی فروغ کی جانب ایک واضح اور فیصلہ کن تبدیلی کی عکاسی کرتا ہے، جس میں صنعتی پارکس کو اس ارتقا کے مرکز میں رکھا گیا ہے۔ ان کا منظم ڈیزائن، مشترکہ بنیادی ڈھانچہ اور مربوط طرزِ حکمرانی ایک ایسا سازگار ماحول پیدا کرتا ہے جو پیداواریت، ٹیکنالوجی کی منتقلی اور روزگار کے مواقع کے فروغ کو تقویت دیتا ہے۔

اس تیز رفتار پیش رفت کو مزید مضبوط بنانے کے لیے، حکومتِ ہند نے پلگ اینڈ پلے صنعتی پارکس کی ترقی کو ترجیح دی ہے، انڈیا انڈسٹریل لینڈ بینک (آئی آئی ایل بی) کے ذریعے ڈیجیٹل لینڈ ایکسس سسٹمز کو بہتر بنایا ہے، اور انڈسٹریل پارک ریٹنگ سسٹم (آئی پی آ رایس) کے ذریعے معیاری پیمانوں کو ادارہ جاتی شکل دی ہے۔ یہ اقدامات صنعتی برتری کے لیے حکومت کے پائیدار عزم کی توثیق کرتے ہیں۔ وسیع تر ایز آف ڈوئنگ بزنس اصلاحات اور قابلِ پیش گوئی ضابطہ جاتی ماحول کے ساتھ مل کر، ان اقدامات نے سرمایہ کاروں کے اعتماد میں نمایاں اضافہ کیا ہے اور ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاری کے مواقع کو وسعت دی ہے۔

جیسے جیسے بھارت کے صنعتی پارکس عالمی بہترین طریقۂ کار اور پائیداری کے معیارات سے ہم آہنگ ہوتے جا رہے ہیں، توقع ہے کہ وہ علاقائی ویلیو چینز کو مزید مضبوط کریں گے اور بھارت کو عالمی مینوفیکچرنگ نیٹ ورکس میں زیادہ مسابقتی انداز میں مربوط کریں گے۔ اسی کے ساتھ، حکومت اس امر کو بھی تسلیم کرتی ہے کہ عالمی صنعتی منظرنامہ تیزی سے بدل رہا ہے، جہاں  ایف ڈی آئی  کے لیے مسابقت بڑھ رہی ہے اور دنیا ایک سرکلر اور گرین معیشت کی جانب منتقل ہو رہی ہے۔ اس ماحول میں موزوں اور مؤثر رہنے کے لیے، بھارت کے صنعتی پارکس اپنے بنیادی ڈھانچے، خدمات اور مارکیٹ پیشکشوں کو مسلسل بہتر بنا رہے ہیں۔

ان مربوط اقدامات کے ذریعے، حکومتِ ہند ایک ایسا صنعتی ماحولیاتی نظام تشکیل دے رہی ہے جو جامع بھی ہے اور عالمی سطح پر تسلیم شدہ بھی۔ حکومت اس بات کے لیے پُرعزم ہے کہ صنعتی پارکس بین الاقوامی معیارات کے مطابق ترقی کریں، پائیداری پر مبنی ترقی کی وکالت کریں اور صنعتی صلاحیت و معاشی استحکام کے دیرپا محرکات کے طور پر ابھریں۔

حوالہ جات

ایشیائی ترقیاتی بینک

صنعت  کے فروغ اور داخلی تجارت کا محکمہ(ڈی پی آئی آئی ٹی)

برطانیہ کی حکومت

 

انڈیا انڈسٹریل لینڈ بینک (آئی آئی ایل بی)

انویسٹ انڈیا

 

 

تجارت وصنعت کی وزارت

وزارت خزانہ

پریس انفارمیشن بیورو

 

اسٹارٹ اپ انڈیا

اقوام متحدہ

تجارت اور ترقی سے متعلق اقوام متحدہ کی کی کانفرنس (یو این سی ٹی اے ڈی)

 

اقوام متحدہ کا ترقیاتی پروگرام (یو این ڈی پی)

 

اقوام متحدہ کی صنعتی ترقی کی تنظیم (یواین آئی ڈی او)

 

 

ورلڈ بینک

پی ڈی ایف دیکھنے کیلئے یہاں کلک کریں۔

  ****

 (ش ح ۔  ع ح ۔ ع و۔ ش ب ن۔ ق ر)

U. No. 3825


(रिलीज़ आईडी: 2207810) आगंतुक पटल : 9
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें: English , हिन्दी