شمال مشرقی ریاستوں کی ترقی کی وزارت
تریپورہ کے وزیرِ اعلیٰ نے شمال مشرقی خطے (این ای آر) میں بنیادی ڈھانچے، لاجسٹک لاگت اور کنیکٹوٹی سے متعلق اعلیٰ سطحی ٹاسک فورس کی تیسری میٹنگ کی صدارت کی
مرکزی وزیر جیوترادتیہ سندھیا نے شمال مشرقی خطے میں بنیادی ڈھانچے، لاجسٹکس اور کنیکٹوٹی کو فروغ دینے کے لیے اعلیٰ سطحی ٹاسک فورس کے اجلاس میں شرکت کی
شمال مشرقی خطہ بھارت کی ترقی کا محرک اور جنوب مشرقی ایشیا کے لیے ایک گیٹ وے بننے کے لیے تیار
प्रविष्टि तिथि:
22 DEC 2025 7:49PM by PIB Delhi
تریپورہ کے وزیرِ اعلیٰ پروفیسر (ڈاکٹر) مانک ساہا نے 22 دسمبر 2025 کو شمال مشرقی خطے (این ای آر) میں بنیادی ڈھانچے، لاجسٹک لاگت اور کنیکٹوٹی سے متعلق اعلیٰ سطحی ٹاسک فورس (ایچ ایل ٹی ایف) کی تیسری میٹنگ کی صدارت کی۔ وزارتِ ترقیِ شمال مشرقی خطہ (ایم ڈی او این ای آر) کے مرکزی وزیر جناب جیوترادتیہ ایم سندھیا نے میزورم کے وزیرِ اعلیٰ جناب لالدوہوما، مرکزی وزارتوں اور دیگر شمال مشرقی ریاستوں کے سینئر عہدیداروں کے ساتھ اس میٹنگ میں شرکت کی۔

ایچ ایل ٹی ایف نے خطے میں لاجسٹکس اور کنیکٹوٹی سے متعلق چیلنجوں کا تفصیلی جائزہ لیا، قلیل، وسط اور طویل مدتی بنیادی ڈھانچے کی ترجیحات پر غور کیا اور پورے شمال مشرقی خطے میں مؤثر نفاذ کو یقینی بنانے کے لیے ادارہ جاتی طریقۂ کار اور بین وزارتی ہم آہنگی پر تبادلۂ خیال کیا۔
وزیرِ اعلیٰ تریپورہ نے لاجسٹکس، ملٹی ماڈل کنیکٹوٹی، سرحد پار تجارتی راہداریوں، ڈیجیٹل اور پاور انیبلرز، نیز ادارہ جاتی و مالیاتی میکانزم کو مضبوط بنانے کے لیے ایک جامع اور مرحلہ وار روڈ میپ پیش کیا۔ شمال مشرقی خطے کو ایک متحدہ جغرافیائی اکائی کے طور پر دیکھنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے انہوں نے سڑکوں اور شاہراہوں، ریلوے، شہری ہوابازی، بندرگاہوں، جہاز رانی و آبی گزرگاہوں، بجلی، آئی ٹی و ٹیلی کام، اور پیٹرولیم و قدرتی گیس سے متعلق کلیدی مرکزی وزارتوں کے درمیان قریبی تال میل کی اہمیت اجاگر کی۔ انہوں نے جنگلات اور ماحولیاتی منظوریوں سے متعلق چیلنجوں کے فعال حل کی ضرورت پر بھی روشنی ڈالی۔

میزورم کے وزیرِ اعلیٰ نے اس امر کی نشاندہی کی کہ میزورم ایکٹ ایسٹ پالیسی کے تحت پڑوسی ممالک کے لیے ایک علاقائی گیٹ وے کے طور پر اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ انہوں نے کلادان ملٹی ماڈل ٹرانزٹ ٹرانسپورٹ پروجیکٹ جیسے اہم کنیکٹوٹی منصوبوں پر تیز رفتاری سے پیش رفت کی سفارش کی اور ٹاسک فورس کے مقاصد کے حصول کے لیے سرحدی تجارت، لاجسٹکس اور ادارہ جاتی تعاون کی کلیدی اہمیت پر زور دیا۔

ایم ڈی او این ای آر کے مرکزی وزیر نے شمال مشرقی خطے میں لاجسٹکس اور کنیکٹوٹی کو فروغ دینے کے لیے ایک جامع حکمتِ عملی کے طور پر وزیرِ اعلیٰ تریپورہ کی جانب سے تجویز کردہ روڈ میپ کی ستائش کی، جسے ایچ ایل ٹی ایف کے دیگر اراکین کی مشاورت سے تیار کیا گیا ہے۔ انہوں نے مشاہدہ کیا کہ اس روڈ میپ کے مؤثر نفاذ کے لیے مرکزی وزارتوں اور شمال مشرقی ریاستی حکومتوں کے درمیان فعال تعاون ناگزیر ہوگا۔
انہوں نے مزید مشورہ دیا کہ ٹاسک فورس کے مجوزہ فریم ورک کی کثیر شعبہ جاتی نوعیت کو مدنظر رکھتے ہوئے رپورٹ کو حتمی شکل دینے سے قبل وزارتِ سڑک و شاہراہ (ایم او آر ٹی ایچ)، وزارتِ بجلی، وزارتِ ریلوے اور نیتی آیوگ سمیت متعلقہ وزارتوں سے آراء حاصل کی جا سکتی ہیں۔

واضح رہے کہ اس سال کے اوائل میں ایم ڈی او این ای آر نے آٹھ اعلیٰ سطحی ٹاسک فورسز تشکیل دی تھیں، جن میں سے ہر ایک کی قیادت شمال مشرقی ریاستوں میں سے کسی ایک کے وزیرِ اعلیٰ کر رہے ہیں، جبکہ مرکزی وزیر (ایم ڈی او این ای آر) اور دیگر شمال مشرقی ریاستوں کے تین وزرائے اعلیٰ بطور اراکین شامل ہیں۔ یہ اقدام 21 دسمبر 2024 کو اگرتلہ میں منعقدہ شمال مشرقی کونسل (این ای سی) کے 72ویں مکمل اجلاس کے دوران طے پانے والے اتفاقِ رائے کا نتیجہ ہے۔
***
UR-3800
(ش ح۔اس ک )
(रिलीज़ आईडी: 2207553)
आगंतुक पटल : 6