دیہی ترقیات کی وزارت
مرکزی وزیر برائے دیہی ترقی، جناب شیو راج سنگھ چوہان نے روزگار سہایکوں سے ملاقات کی
روزگار سہایکوں نے انتظامی اخراجات 6 فیصد سے بڑھا کر 9 فیصد کیے جانے پر مرکز کا شکریہ ادا کیا
روزگار سہایکوں کے انتظامی اخراجات 6 فیصد سے بڑھا کر 9 فیصد کر دیے گئے ہیں؛ اب تنخواہوں کی ادائیگی میں کوئی دشواری نہیں ہوگی: جناب شیو راج سنگھ چوہان
عملے کی تنخواہوں کی ادائیگی میں تاخیر ایک بڑا مسئلہ تھا؛ اب پہلے تنخواہیں ادا کی جائیں گی اس کے بعد دیگر ضروری اخراجات کے لیے رقم کی فراہمی کی جائے گی: جناب شیو راج سنگھ چوہان
سو دن کے بجائے 125 دن کے روزگار کی قانونی ضمانت؛ گاؤں خود اپنی ترقی کا فیصلہ کرے گا: جناب شیو راج سنگھ چوہان
وی بی-جی رام جی اسکیم کو مزید عملی اور مؤثر بنایا گیا ہے؛ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کا وژن ہے کہ ترقیاتی کام زمینی سطح پر نظر آنے چاہئیں: جناب شیو راج سنگھ چوہان
प्रविष्टि तिथि:
22 DEC 2025 6:42PM by PIB Delhi
مختلف ریاستوں سے تعلق رکھنے والے روزگار سہایکوں نے پیر کے روز بھوپال میں مرکزی وزیر برائے دیہی ترقی، جناب شیو راج سنگھ چوہان سے ملاقات کی اور انتظامی اخراجات کو 6 فیصد سے بڑھا کر 9 فیصد کرنے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ اس موقع پر جناب شیو راج سنگھ چوہان نے کہا کہ روزگار سہایکوں، پنچایت سکریٹریوں اور تکنیکی عملے کی تنخواہوں کی بروقت ادائیگی میں تاخیر ایک بڑا مسئلہ رہی ہے اور اسی مسئلے کے حل کے لیے انتظامی اخراجات میں اضافہ کرنے کا اہم فیصلہ کیا گیا ہے۔
مرکزی وزیر جناب شیو راج سنگھ چوہان نے کہا کہ پہلے انتظامی اخراجات 6 فیصد تھے، جنہیں اب بڑھا کر 9 فیصد کر دیا گیا ہے، یعنی یہ ڈیڑھ گنا اضافہ ہے۔ اس کا براہ راست فائدہ یہ ہوگا کہ مجوزہ مجموعی بجٹ 1,51,282 کروڑ روپے میں سے 13,000 کروڑ روپے سے زیادہ رقم ملازمین کی تنخواہوں اور انتظامی ضروریات کے لیے مختص کی جائے گی۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ یہ رقم عملے کی تنخواہوں کی ادائیگی کے لیے کافی ہوگی اور یہ بھی یقینی بنایا جائے گا کہ انتظامی اخراجات میں کسی قسم کا ضیاع نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ سخت نگرانی کی جائے گی تاکہ جیپوں، گاڑیوں یا دیگر غیر ضروری کاموں میں خرچ نہ کیا جا سکے۔ جناب شیو راج سنگھ نے بتایا کہ روزگار سہایکوں نے تنخواہوں میں تاخیر اور بعض صورتوں میں تنخواہیں روکے جانے کے مسائل کی نشاندہی کی تھی، جس کے بعد قواعد میں یہ شرط رکھی گئی کہ پہلے تنخواہیں ادا کی جائیں اور اس کے بعد ہی دیگر ضروری اخراجات کیے جائیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس سلسلے میں ریاستوں کے ساتھ تال میل کے ذریعے ضروری ہدایات جاری کی جائیں گی۔
مرکزی وزیر برائے دیہی ترقی، جناب شیو راج سنگھ چوہان نے کہا کہ اب، منریگا کے برعکس، 100 دن کے بجائے 125 دن کے روزگار کی قانونی ضمانت موجود ہے۔ اسی کے ساتھ زرعی مصروف ترین موسم کو مدنظر رکھتے ہوئے ریاستی حکومتوں کو یہ اختیار دیا گیا ہے کہ وہ نوٹیفکیشن جاری کر کے بوائی اور کٹائی کے موسم میں مزدوروں کو زیادہ سے زیادہ 60 دن تک زرعی کاموں میں لگانے کی اجازت دے سکیں، تاکہ کسانوں کو مزدوروں کی کمی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ جناب شیو راج سنگھ چوہان نے کہا کہ وی بی-جی رام جی اسکیم کو مزید عملی اور مؤثر بنانے کے لیے پرانی خامیوں کو دور کرنے کی کوششیں کی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انتظامی اخراجات میں اضافہ کر کے نچلی سطح پر کام کرنے والے ساتھیوں کی مشکلات کم کرنے کی سمت ایک ٹھوس قدم اٹھایا گیا ہے۔ جناب شیو راج سنگھ نے روزگار سہایکوں سے کہا کہ یہ پیغام درست طور پر نچلی سطح تک پہنچایا جائے، اور انہیں یقین دلایا کہ ریاستی حکومتوں کے ساتھ ان کی تجاویز پر گفتگو کے بعد مزید بہتری کا عمل جاری رکھا جائے گا تاکہ پنچایت سطح پر کام کرنے والے عملے کو مزید سہولت مل سکے۔
وزیر نے کہا کہ ’وکست بھارت-جی رام جی‘ ایک تاریخی اسکیم ہے، جو اب محض ایک بل نہیں رہی بلکہ صدر جمہوریہ کی منظوری کے بعد ایک ایکٹ (قانون) کی شکل اختیار کر چکی ہے۔ جناب شیو راج سنگھ چوہان نے کہا کہ کچھ لوگ اس اسکیم کے بارے میں کنفیوژن پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن ضروری ہے کہ حقیقت کو سمجھا جائے اور درست معلومات ہر گاؤں تک پہنچائی جائیں۔
جناب شیو راج سنگھ چوہان نے کہا کہ منریگا کے تحت پہلے 100 دن کے روزگار کی ضمانت تھی، جسے اب ’وکست بھارت روزگار یوجنا‘ کے تحت بڑھا کر 125 دن کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ محض دنوں میں اضافہ نہیں بلکہ روزگار کی ضمانت کو مزید مضبوط بنانے کا قدم ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اگر کسی وجہ سے روزگار فراہم نہ کیا جا سکے تو بے روزگاری بھتّہ سے متعلق بندوبست کو پہلے کے مقابلے میں زیادہ مضبوط اور مؤثر بنایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اجرتوں کی ادائیگی کے بارے میں بھی سخت دفعات رکھی گئی ہیں۔ اگر 15 دن کے اندر اجرت ادا نہ ہو اور رقم واجب الادا رہے تو مزدور کو اضافی معاوضہ بھی دیا جائے گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ اب یہ قابل قبول نہیں ہوگا کہ اجرتیں مہینوں تک رکی رہیں۔ بروقت ادائیگی کو یقینی بنایا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ اجرتی نرخ برقرار رہیں گے اور اجرتوں میں ہر سال اضافہ ہوگا۔
مرکزی وزیر نے کہا کہ اس اسکیم کے تحت چار اقسام کے کام کیے جائیں گے۔ پہلی قسم میں پانی کے تحفظ اور پانی کی بچت سے متعلق کام شامل ہوں گے، جیسے تالاب، چیک ڈیم اور اس نوعیت کے دیگر ڈھانچے۔ دوسری قسم میں گاؤں کے بنیادی انفراسٹرکچر سے متعلق کام شامل ہوں گے، مثلاً اسکول، اسپتال، آنگن واڑی مراکز، سڑکیں، نالیاں/ اور دیگر سہولیات کی تعمیر یا بہتری۔ اس کے ساتھ ذریعۂ معاش مشن سے وابستہ خواتین اور ایف پی او (ایف پی او) کے لیے ضروری انفراسٹرکچر بھی شامل کیا جائے گا۔ تیسری قسم کے کام روزگار میں توسیع میں مدد دینے والی اور ذریعہ معاش پر مبنی سرگرمیوں پر مشتمل ہوں گے۔ چوتھی قسم میں قدرتی آفات سے تحفظ سے متعلق کام شامل ہوں گے، جیسے ریٹیننگ وال، ڈرینیج سسٹم اور دریاؤں و ندی نالوں سے وابستہ ڈھانچے۔
جناب شیو راج سنگھ چوہان نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کا وژن یہ ہے کہ ترقیاتی کام زمینی سطح پر واضح طور پر نظر آنے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ وکست گرام پنچایت یوجنا کے تحت تمام منصوبے اجتماعی مشاورت کے ذریعے تیار کیے جائیں گے اور گاؤں خود اپنی ترقی کی سمت کا فیصلہ کرے گا۔
*********
ش ح۔ ف ش ع
U: 3797
(रिलीज़ आईडी: 2207543)
आगंतुक पटल : 8