PIB Headquarters
azadi ka amrit mahotsav

سواندھی: اسٹریٹ وینڈرز کو بااختیار بنانا

प्रविष्टि तिथि: 20 DEC 2025 5:13PM by PIB Delhi

اہم نکات

  • از سرِ نو تشکیل شدہ پی ایم ایس وی اے نِدھی اسکیم کا مقصد 1.15 کروڑ اسٹریٹ وینڈرز کو فائدہ پہنچانا ہے، جن میں 50 لاکھ نئے مستفیدین شامل ہیں۔
  • قرض کی فراہمی کی مدت 31 مارچ 2030 تک بڑھا دی گئی ہے۔

تعارف: سہولت کاروں کو بااختیار بنانا

اسٹریٹ وینڈرز کسی بھی شہر کی غیر رسمی معیشت کا ایک اہم حصہ ہوتے ہیں۔ اسٹریٹ وینڈنگ، جو خود روزگاری کا ایک ذریعہ ہے، شہری سپلائی چین میں نمایاں مقام رکھتی ہے کیونکہ یہ آبادی کے تمام طبقات کو ان کی دہلیز کے قریب اشیاء اور خدمات تک آسان رسائی فراہم کرتی ہے۔

شناخت کی کمی، رسمی قرض تک محدود رسائی، تعلیم اور مہارت کی کم سطح، مختص علاقوں کی عدم دستیابی، اور ابھرتے ہوئے بازار کے مواقع تک محدود رسائی—یہ چند رکاوٹیں ہیں جن کا اسٹریٹ وینڈرز کو سامنا ہے۔ غیر منظم اور خود روزگار ہونے کے باعث، اسٹریٹ وینڈرز اور ان کے خاندان اکثر سماجی تحفظ، فلاح و بہبود، اور سرکاری معاونتی اسکیموں و اقدامات سے مؤثر ربط سے محروم رہتے ہیں۔ اس کے نتیجے میں، مشکل اوقات یا غیر متوقع حالات میں مدد درکار ہونے پر اسٹریٹ وینڈرز اور ان کے خاندان زیادہ کمزور ہو جاتے ہیں۔

جون 2020 میں شروع کی گئی پی ایم ایس وی اے نِدھی اسکیم اسٹریٹ وینڈرز کو مالی رکاوٹوں کے منفی اثرات سے نمٹنے اور وبا کے دوران کھوئے ہوئے کاروبار کو دوبارہ شروع کرنے میں مدد دینے کے لیے مرتب کی گئی تھی۔ تاہم، اسکیم کے آغاز کے بعد سے یہ محض مالی معاونت سے بڑھ کر ثابت ہوئی ہے اور اس نے معیشت میں ان کے کردار کے اعتراف کے ساتھ اسٹریٹ وینڈرز کو شناخت اور رسمی پہچان بھی فراہم کی ہے۔

27 اگست 2025 کو، وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی صدارت میں مرکزی کابینہ نے “پرائم منسٹر اسٹریٹ وینڈر آتما نربھر نِدھی (پی ایم ایس وی اے نِدھی) اسکیم کے قرض کی مدت کو 31.12.2024 سے آگے بڑھانے اور از سرِ نو تشکیل” کی منظوری دی۔ قرض کی فراہمی کی مدت اب 31 مارچ 2030 تک بڑھا دی گئی ہے۔ اسکیم کے لیے کُل اخراجات 7,332 کروڑ ہیں۔ از سرِ نو تشکیل شدہ اسکیم کا مقصد 1.15 کروڑ مستفیدین کو فائدہ پہنچانا ہے، جن میں 50 لاکھ نئے مستفیدین شامل ہیں۔

قرض کی اجرائی اور فلاحی ربط

از سرِ نو تشکیل شدہ اسکیم کی اہم خصوصیات میں پہلی اور دوسری قسط میں قرض کی بڑھائی گئی رقم، دوسری قسط کی بروقت ادائیگی کرنے والے مستفیدین کے لیے یو پی آئی سے منسلک رو پے کریڈٹ کارڈ کی فراہمی، اور خوردہ و تھوک لین دین کے لیے ڈیجیٹل کیش بیک مراعات شامل ہیں۔ اسکیم کی کوریج کو قانونی شہروں سے آگے مردم شماری کے شہروں، نیم شہری علاقوں وغیرہ تک بتدریج توسیع دی جا رہی ہے۔

بہتر قرضی ڈھانچے کے تحت پہلی قسط کے قرض میں اضافہ کر کے 15,000 (10,000 سے) اور دوسری قسط کے قرض میں اضافہ کر کے 25,000 (20,000 سے) کر دیا گیا ہے، جبکہ تیسری قسط 50,000 رکھی گئی ہے۔

یو پی آئی سے منسلک رو پے کریڈٹ کارڈ کا تعارف اسٹریٹ وینڈرز کو کسی بھی ہنگامی کاروباری یا ذاتی ضروریات پوری کرنے کے لیے فوری کریڈٹ تک رسائی فراہم کرے گا۔

مزید برآں، ڈیجیٹل اختیار کو فروغ دینے کے لیے اسٹریٹ وینڈرز ڈیجیٹل لین دین پر کیش بیک سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں:

  • باقاعدہ فروخت پر زیادہ سے زیادہ 1,200 تک کیش بیک، ماہانہ زیادہ سے زیادہ 100
  • 2,000 یا اس سے زائد کی تھوک خریداری پر زیادہ سے زیادہ 400 تک کیش بیک (فی لین دین 20، سہ ماہی میں زیادہ سے زیادہ 100)

اسکیم کو قومی سطح پر پہچان حاصل ہوئی ہے، جس نے معیشت کو فروغ دینے، روزگار کے مواقع کو تقویت دینے، مالی شمولیت کو آگے بڑھانے، اور ڈیجیٹل بااختیاری کو تیز کرنے میں نمایاں کردار کے اعتراف میں وزیر اعظم ایوارڈ برائے ایکسیلنس اِن پبلک ایڈمنسٹریشن (2023) برائے اختراع (مرکزی سطح) اور ایکسیلنس اِن گورنمنٹ پروسیس ری انجینئرنگ برائے ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن (2022) کا سلور ایوارڈ حاصل کیا ہے۔

ریلیف سے ترقی تک: از سرِ نو تشکیل شدہ پی ایم ایس وی اے نِدھی اسکیم

2020 میں کووڈ وبا کے دوران مائیکرو کریڈٹ معاونت کے طور پر شروع ہونے والی از سرِ نو تشکیل شدہ اسکیم اسٹریٹ وینڈرز کی ہمہ جہت ترقی کا تصور پیش کرتی ہے، جس کے تحت کاروباری توسیع اور پائیدار ترقی کے مواقع کے لیے مالی معاونت کا قابلِ اعتماد ذریعہ فراہم کیا جاتا ہے۔ یہ اسکیم نہ صرف جامع معاشی ترقی کو فروغ دیتی ہے بلکہ اسٹریٹ وینڈرز اور ان کے خاندانوں کی سماجی و معاشی بہتری پر بھی توجہ مرکوز کرتی ہے، ان کے ذرائع معاش کو بہتر بناتی ہے اور بالآخر شہری علاقوں کو ایک متحرک، خود کفیل ماحولیاتی نظام میں تبدیل کرتی ہے۔

اسکیم اسٹریٹ وینڈرز کی صلاحیت سازی پر بھی توجہ دیتی ہے، جس میں ہم آہنگی کے ذریعے کاروباری صلاحیت، مالی خواندگی، ڈیجیٹل مہارتیں اور مارکیٹنگ شامل ہیں۔ اسٹریٹ فوڈ وینڈرز کے لیے معیاری حفظانِ صحت اور فوڈ سیفٹی کی تربیت فوڈ سیفٹی اینڈ اسٹینڈرڈز اتھارٹی آف انڈیا (ایف ایس ایس اے آئی) کے اشتراک سے منعقد کی جائے گی۔

پی ایم ایس وی اے نِدھی فوائد کی فراہمی میں ادارہ جاتی کردار

اسکیم کے نفاذ کی مشترکہ ذمہ داری وزارتِ ہاؤسنگ و شہری امور (ایم او ایچ یو اے ) اور محکمۂ مالیاتی خدمات (ڈی ایف اسی)) کی ہوگی، جہاں ڈی ایف ایس بینکوں/مالیاتی اداروں اور ان کے زمینی سطح کے اہلکاروں کے ذریعے قرض/کریڈٹ کارڈ تک رسائی کو سہل بنانے کا ذمہ دار ہوگا۔

اگرچہ پی ایم ایس وی اے نِدھی ایک مرکزی حکومت کا اقدام ہے، تاہم اس کے مؤثر نفاذ کے لیے ریاستوں، بینکوں اور شہری مقامی اداروں (یو ایل بیز) کے ساتھ قریبی اشتراک ناگزیر ہے۔ ریاستی حکومتیں اور یو ایل بیز اسٹریٹ وینڈرز کی شناخت، قرض کے عمل میں سہولت، اور مستفیدین کو فلاحی اسکیموں سے جوڑنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہیں۔ بینک قرض کی ہموار اجرائی، سودی سبسڈی کی بروقت کارروائی، اور ڈیجیٹل لین دین کے فروغ کو یقینی بناتے ہیں۔ یہ تمام شراکت دار مل کر پالیسی کو عملی جامہ پہناتے ہیں اور ملک بھر میں اسٹریٹ وینڈرز کے لیے مواقع اور وقار پیدا کرتے ہیں۔

لوک کلیان میلہ اور ایس وی اے نِدھی سنکلپ ابھیان کے ذریعے رسائی اور قرض کی اجرائی میں اضافہ

اسٹریٹ وینڈرز اور ان کے خاندانوں کی ہمہ جہت فلاح و بہبود اور ترقی کو مزید آگے بڑھانے کے لیے ‘ایس وی اے نِدھی سے سمردھی’ جزو کو وقتاً فوقتاً لوک کلیان میلوں کے ذریعے مضبوط کیا جا رہا ہے۔ مقصد یہ ہے کہ حکومتِ ہند کی مختلف اسکیموں کے فوائد سیرابی (سیچوریشن) کے نقطۂ نظر کے تحت وینڈرز اور ان کے خاندانوں تک پہنچیں، تاکہ ان کی ترقی اور بہبود کے لیے ایک زیادہ جامع اور معاون ماحولیاتی نظام تشکیل دیا جا سکے۔ خصوصی مہم کے تحت “لوک کلیان میلے” 17 ستمبر سے 15 اکتوبر 2025 تک تمام شہری مقامی اداروں(یو ایل بیز) میں منعقد کیے گئے اور ایک مخصوص لوک کلیان پورٹل کے ذریعے نگرانی کی گئی۔ ان میلوں کے ذریعے وینڈرز کی متحرک کاری، قرض کی درخواستوں کی جمع آوری، قرضوں کی تیز رفتار اجرائی، اور مستفیدین کی ڈیجیٹل آن بورڈنگ کو سہولت فراہم کی گئی۔

پی ایم ایس وی اے نِدھی اسکیم کی کامیابیاں

سواندھی سے سمردھی:

ایس وی اے نِدھی سے سمردھی’ نے مستفیدین کو حکومتِ ہند کی 8 فلاحی اسکیموں سے جوڑا ہے۔ 47 لاکھ سے زائد اسٹریٹ وینڈرز اور ان کے خاندانوں کی پروفائلنگ مکمل کی جا چکی ہے، اور 9 دسمبر 2025 تک 1.46 کروڑ سے زائد اسکیمیں منظور کی جا چکی ہیں۔

نتیجہ

پی ایم ایس وی اے نِدھی اسکیم کی توسیع نہ صرف اسٹریٹ وینڈرز کے لیے مالی استحکام کو یقینی بناتی ہے بلکہ جامع شہری ترقی کے ایک وسیع تر وژن کی عکاسی بھی کرتی ہے۔ کولیٹرل کے بغیر بینک قرض، کریڈٹ ہسٹری کی تشکیل، اور یو پی آئی سے فعال ڈیجیٹل ادائیگی پلیٹ فارمز تک رسائی کے ذریعے اسٹریٹ وینڈرز کو رسمی مالی نظام میں ضم کر کے، یہ اسکیم غیر رسمی معاش سے پائیدار مائیکرو انٹرپرینیورشپ کی جانب منتقلی کو سہل بناتی ہے۔ اسی کے ساتھ، یہ اسکیم سماجی تحفظ اور فلاحی ربط تک رسائی کو فروغ دیتی ہے، کمزوری کو کم کرتی ہے اور وینڈرز اور ان کے خاندانوں کے لیے طویل مدتی معاشی تحفظ کو بہتر بناتی ہے۔ مستقل ڈیجیٹل شمولیت، مالی خواندگی، اور صلاحیت سازی کی معاونت کے ذریعے، پی ایم ایس وی اے نِدھی شہری غیر رسمی معیشت کے ایک نہایت اہم طبقے کو بااختیار بناتی ہے اور ایک مضبوط، خود انحصار اور جامع ترقی کے راستے کے لیے مرکزی حکومت کے عزم کی توثیق کرتی ہے، جہاں ہر شہری کو ترقی کے مواقع میسر ہوں۔

حوالہ جات:

ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت

 

بندرگاہوں ، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت

 

مرکزی کابینہ

 

ہندوستان کا قومی پورٹل

 

پریس انفارمیشن بیورو

 

پی ڈی ایف دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں

 

 ***

UR-3630

(ش ح۔اس ک  )


(रिलीज़ आईडी: 2207015) आगंतुक पटल : 19
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें: English , हिन्दी