شمال مشرقی ریاستوں کی ترقی کی وزارت
کلسٹر پر مبنی ہینڈلوم اور ہینڈی کرافٹس کی ترویج وترقی
جیوترادتیہ سندھیہ نے شمال مشرق میں کلسٹر پر مبنی ہینڈلوم اور ہینڈی کرافٹس کی ترقی کو فروغ دینے سے متعلق اعلیٰ سطحی ٹاسک فورس اجلاس میں شرکت کی
مہارت اور ہنر مندی کی اپ گریڈیشن، پائیدار طریقے اور مارکیٹ پر مبنی ویلیو چینز
اسٹرکچرڈ اسٹیک ہولڈر کنورجنس کے ذریعے دستکاروں کی آمدنی میں اضافہ
प्रविष्टि तिथि:
19 DEC 2025 4:59PM by PIB Delhi
مواصلات اور شمال مشرقی خطے کی ترقی کےمرکزی وزیرجناب جیوترادتیہ ایم۔ سندھیہ نے آج ہینڈلوم اور ہینڈی کرافٹس پر اعلیٰ سطحی ٹاسک فورس کے اجلاس میں شرکت کی جس کی صدارت ناگا لینڈ کے وزیر اعلیٰ عزت مآب جناب نیفیُو ریو نے کی۔ اجلاس میں شمال مشرقی خطے کی ترقی کے وزیر مملکت جناب ڈاکٹر سکنتا مجمدار، محترمہ نندیتا گارلوسا، آسام کےکھیل اور نوجوانوں کی فلاح و بہبود کے وزیر جناب ایف روڈنگلیانا، وزیر مملکت برائے تجارت و صنعت میزورم، شمال مشرقی خطے کی ترقی کی وزارت کے سکریٹری اور منی پور حکومت اور وزارتِ ٹیکسٹائل کے سینئر افسران نے شرکت کی۔

ہینڈلوم اور ہینڈی کرافٹس کی ترقی کے لیے کلسٹر پر مبنی نقطۂ نظر پر تبادلۂ خیال کیا گیا، جس کا مقصد پوری ویلیو چین کو مضبوط بنانا اور دستکاروں کے لیے پائیدار اور منافع بخش روزگار کو یقینی بنانا ہے۔ اس نقطۂ نظر میں ماسٹر کرافٹس مین کی تربیت کے ذریعے مہارت میں اضافہ، معیار کی جانچ اور سرٹیفیکیشن، پائیدار قدرتی ریشوں اور قدرتی رنگوں کی ترویج، اور ملکی و برآمداتی مارکیٹ کے لیے ای-کامرس پلیٹ فارمز کے ساتھ انضمام پر توجہ دی گئی ہے۔
جناب جیوترادتیہ ایم سندھیہ نے زور دیا کہ وزارتِ ٹیکسٹائل کو ہینڈلوم اور ہینڈی کرافٹس کے نقطۂ نظر سے قیادت کرنی چاہیے اور ایک واضح ڈھانچہ تیار کرنا چاہیے، جس کا آغاز ایک ہینڈلوم اور ایک ہینڈی کرافٹس مصنوعات سے کیا جائے اور کامیابی کا مظاہرہ کیا جائے۔ چونکہ توجہ کے شعبے پہلے ہی متعین کیے جا چکے ہیں، اس لیے مباحثہ اس بات پر مرکوز رہا کہ آگے کیسے بڑھا جائے، جس کا آغاز ہینڈلوم یا ہینڈی کرافٹس کے کلسٹرز میں موجود دستکاروں کی شناخت سے کیا جائے۔

اجلاس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ ویلیو چین کو مارکیٹ کی طلب کو مدنظر رکھتے ہوئے ترقی دی جانی چاہیے اور پیداواری چین کو اسی کے مطابق قائم کیا جانا چاہیے، نہ کہ اس کے برعکس طریقۂ کار کے ذریعہ، ہینڈلوم اور ہینڈی کرافٹس کو فروغ دینے کے لیے حتمی مصنوعات کی سطح پر مصنوعات میں فرق(مصنوعات کی تفریق) بھی حکمت عملی کا حصہ ہونی چاہیے اور یہ تب ممکن ہے جب مارکیٹس اور خریدار بھی ویلیو چین میں شامل ہوں۔ موجودہ صورتحال سے مطلوبہ نتائج تک پہنچنے کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز بشمول ایم ڈی او این ای آر، وزارتِ ٹیکسٹائل، ریاستی حکومتیں اور نجی فریق، کی جانب سے کیے جانے والے اقدامات کی شناخت کی ضرورت کو بھی اجاگر کیا گیا۔
مزید یہ کہ مباحثے میں زمینی سطح پر رہنمائی (آن گراؤنڈ ہینڈ ہولڈنگ) کی اہمیت پر زور دیا گیا، اور یہ تجویز پیش کی گئی کہ ہر کلسٹر کی سطح پر ایک ہینڈلوم اور ہینڈی کرافٹس ریسورس پرسن تعینات کیا جائے اور خریدار کا نمائندہ بھی زمینی سطح پر موجود ہو تاکہ مارکیٹ کی ضروریات کے ساتھ ہم آہنگی کو یقینی بنایا جا سکے۔

اس اقدام کے طویل مدتی اثرات کو اجاگر کرتے ہوئے جناب جیوترادتیہ ایم۔ سندھیہ نے کہاکہ ‘‘تمام اسٹیک ہولڈرز کو ویلیو چین میں شامل کر کے، ہم اگلے 2–3 سالوں میں دیکھ سکیں گے کہ دستکاروں کی آمدنی کس طرح بڑھتی ہے۔ بنیادی سوال یہ ہے کہ ہمارے اقدامات کا بنکرپر کیا اثر ہوگا۔ ہمارا حتمی مقصد یہ ہے کہ یہ منصوبہ دستکاروں کے لیے طویل مدتی فائدہ لائے۔ ہینڈلوم اور ہینڈی کرافٹس فنکارانہ طریقۂ کار اور بھارت کی دولت ہیں۔ ہاتھ سے بنی مصنوعات غیرمعمولی قدر حاصل کر رہی ہیں جو قیمتی پتھروں کے برابر ہے۔ بھارت کو نہ صرف اس ورثے کو محفوظ رکھنا چاہیے بلکہ اسے اپنے دستکاروں کے لیے واقعی منافع بخش بنانا چاہیے۔’’
****
ش ح۔م م ع۔اش ق
U. No- 3587
(रिलीज़ आईडी: 2206677)
आगंतुक पटल : 8