ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

سی اے کیو ایم نے این سی آر ریاستوں / دہلی کے این سی ٹی میں میونسپل سولڈ ویسٹ مینجمنٹ کا جامع جائزہ لیا


انفراسٹرکچر دستیاب ہونے کے باوجود کھلے میں ایم ایس ڈبلیو اور بایوماس جلانے کے مسلسل واقعات دیکھے گئے

نافذ العمل، علیحدہ کرنے اور نگرانی میں خامیوں کو دور کرنے کے لیے ہدفی ہدایات جاری کی گئیں

प्रविष्टि तिथि: 18 DEC 2025 7:41PM by PIB Delhi

نیشنل کیپیٹل ریجن (این سی آر) اور آس پاس کے علاقوں میں کمیشن فار کوالٹی ایئر مینجمنٹ (سی اے کیو ایم) نے حال ہی میں این سی آر ریاستوں اور دہلی کے این سی ٹی میں میونسپل سولڈ ویسٹ (ایم ایس ڈبلیو) مینجمنٹ کی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا، جس کا مقصد ایم ایس ڈبلیو جلانے کی روک تھام  کرناہے۔

یہ جائزہ متعلقہ این سی آر ریاستی حکومتوں / جی این سی ٹی ڈی ، میونسپل اداروں اور این سی آر ریاستی آلودگی کنٹرول بورڈز / ڈی پی سی سی کے ساتھ متعدد اجلاسوں کے ذریعے کیا گیا تاکہ ایم ایس ڈبلیو  مینجمنٹ کی صورتحال کا جائزہ لیا جا سکے، خاص طور پر کھلے فضلہ یا بایوماس جلانے کی روک تھام، پرانے فضلے کی صفائی، پروسیسنگ سہولیات میں اضافہ اور قانونی ہدایات کی تعمیل پر زور دیا گیا۔

کمیشن نے  بتایا کیا کہ ایم ایس ڈبلیو مینجمنٹ ایک اہم شعبہ ہے جس پر مسلسل توجہ دینا ضروری ہے، خصوصاً اس کے این سی آر میں ہوا کے معیار پر خاص طور پر سردیوں کے مہینوں میں براہِ راست اثرات کو مدنظر رکھتے ہوئے ۔

این سی آر میں ایم ایس ڈبلیو مینجمنٹ پر سی اے کیو ایم کے جائزے کے اہم نتائج

این سی ٹی دہلی:

  • انفراسٹرکچر کی دستیابی کے باوجود کھلے ایم ایس ڈبلیو  اور بایوماس جلانے کے مسلسل واقعات دیکھے گئے، جس سے نفاذ، علیحدہ  کرنے اور نگرانی میں  خامیاں ظاہر ہوتی ہیں۔
  • ایم سی ڈی کو ہدایت دی گئی کہ 143.09 لاکھ میٹرک ٹن (ایل ایم ٹی ) پرانے فضلے کی صفائی ماہانہ تقریباً 3.5 ایل ایم ٹی  کی پروسیسنگ کی شرح کے ساتھ، دسمبر 2027 تک مکمل کرےاور ماہانہ پیش رفت کی رپورٹ جمع کروائے۔
  • کسی بھی مدت میں توسیع کے بغیر فضلہ پروسیسنگ سہولیات کو فوری طور پر بڑھانے کی ہدایت دی گئی۔
  • کوڑا کرکٹ کے حساس مقامات کی نگرانی بڑھانے، فضلے کی بغیر رساؤ کے نقل و حمل، اور گھر گھر جا کر علیحدہ کرنے کی معلوماتی و آگاہی مہم کو مضبوط کرنے کی ہدایت دی گئی۔
  • بڑی مقدار میں فضلہ پیدا کرنے والے ادارے ایک ماہ کے اندر اپنی سائٹ پر گیلا فضلہ پروسیس کرنے کو یقینی بنائیں؛ 100فیصدزیرو ویسٹ کالونیوں کا تیز رفتار نفاذکریں۔
  • ڈی پی سی سی  کو ویسٹ – ٹو- انرجی پلانٹس، فلائی ایش کے اخراج، میونسپل ڈیٹا کی تصدیق اور سی اے کیو ایم کو ماہانہ تعمیل کی رپورٹنگ کے سخت نگرانی کے لیے ذمہ دار بنایا گیا۔

ہریانہ (این سی آر):

  • پرانے فضلے کی صفائی اور پروسیسنگ انفراسٹرکچر میں خاص طور پر گڑگاؤں، فرید آباد اور سونی پت میں نمایاں تاخیر نوٹ کی گئی۔
  • میونسپل کارپوریشن گڑگاؤں کو ہدایت دی گئی کہ 14 ایل ایم ٹی پرانے فضلے کی صفائی کے لیے ٹینڈرنگ 20 جنوری 2026 تک مکمل کرے اور 31 مارچ 2026 تک بایو مائننگ کا آغاز کرے۔
  • فرید آباد ایم سی  کو ہدایت دی گئی کہ دو ماہ کے اندر ڈی سنٹرلائزڈ پروسیسنگ سہولیات کے لیے زمین کی نشاندہی کرے اور اپریل 2026 تک پلانٹس کو فعال کرے۔
  • تمام متعلقہ یو ایل بیز کو ہدایت دی گئی کہ بڑی مقدار میں فضلہ پیدا کرنے والوں کے گیلا فضلہ کی پروسیسنگ نافذ کریں، 100 فیصد  زیرو ویسٹ کالونیوں کے نفاذ کو تیز کریں اور علیحدہ کرنے اور جمع کرنے کے نظام کو مقررہ مدت میں مضبوط بنائیں۔
  • کھلے میں جلانے سے روکنے کے لیے کوڑا کرکٹ کے حساس مقامات کی نگرانی کو مستحکم کرنے اور میدان میں آپریشنز میں بہتری، بشمول ہیٹر  کے انتظام، کی ہدایت دی گئی۔
  • ایچ ایس پی سی بی  کو ڈیٹا کی تصدیق اور سی اے کیو ایم کو مربوط تعمیل کی رپورٹنگ کے لیے نوڈل ایجنسی کے طور پر اعادہ کیا  گیا۔

اتر پردیش (این سی آر):

  • پرانے فضلے کی صفائی میں تاخیر، غیر یکساں علیحدہ کرنے کے طریقے اور بعض شہری علاقوں میں رابطے کی خامیاں دیکھی گئیں ۔
  • جی این آئی ڈی اے اور غازی آباد نگر نِگم کو ہدایت دی گئی کہ مقررہ مدت کے اندر پرانے فضلے کی صفائی مکمل کریں اور ماہانہ ایکشن پلان جمع کروائیں۔
  • نوئیڈا اتھارٹی، جی این آئی ڈی اے اور غازی آباد نگرنِگم کو ہدایت دی گئی کہ فضلہ پروسیسنگ سہولیات کے آغاز کے لیے مزید توسیع نہ طلب کریں۔
  • فضلے کی بغیر رساؤ کے لازمی نقل و حمل، ڈمپنگ/جلانے کے حساس عبوری مقامات کی نشاندہی اور تمام وارڈز میں 100 فیصد مکمل علیحدہ کرنے کا حصول  کو یقینی بنایا جائے۔
  • نگرانی کو مضبوط کرنے، باغبانی کے فضلے کے جلانے کی سخت روک تھام  اور عوامی شکایات کے ترجیحی ازالے کی ہدایت دی گئی۔
  • یو پی پی سی بی کو دائرہ اختیار کے مسائل حل کرنے، اداروں کے درمیان رابطہ یقینی بنانے اور تصدیق شدہ ڈیٹا سی اے کیو ایم کو بھیجنے کی ذمہ داری سونپی گئی۔

راجستھان (این سی آر):

  • پرانے فضلے کی صفائی، علیحدہ کرنے اور کھلے میں جلانے کی روک تھام میں بھرت پور، الور اور بھیواڑی میں پیش رفت ناکافی پائی گئی۔
  • یو ایل بیز کو ہدایت دی گئی کہ مقررہ مدت کے اندر پرانے فضلے کی صفائی مکمل کریں اور ماہانہ ہدف پر مبنی ایکشن پلان جمع کروائیں۔
  • بغیر کسی مزید مدت کی توسیع کے فضلے کی پروسیسنگ سہولیات کے پیشگی اضافے کے احکامات دیے گئے ۔
  • تمام وارڈز میں 100 فیصدفضلہ علیحدہ کرنے کے حصول کے لیے مرکزیت والی آئی ای سی  اور عملے کی صلاحیت سازی کے ذریعے معاونت فراہم کی جائے۔
  • بڑی مقدار میں فضلہ پیدا کرنے والوں کے گیلا فضلہ کی پروسیسنگ کا نفاذ، باغبانی کے فضلے کے جلانے کی روک تھام، اور زیرو ویسٹ کالونیوں کو بڑھانے کے احکامات دیے گئے۔
  • میدانی نگرانی کو مضبوط کرنا، حساس مقامات کی نگرانی بڑھانا، اور شکایات کے فوری ازالے کی ہدایت دی گئی۔
  • آر ایس پی سی بی کو سی اے کیو ایم  کو تعمیل کی تصدیق اور رپورٹنگ کے لیے نوڈل ایجنسی کے طور پر دوبارہ مقرر کیا گیا۔

تمام متعلقہ ادارے پابندی کے ساتھ وقتاً فوقتاً تعمیل کی رپورٹس جمع کرواتے رہیں۔ کمیشن نفاذ کی قریب سے نگرانی کرے گا، فالو اپ جائزے کرے گا اور جہاں ضروری ہو مناسب کارروائی کرے گا۔

**************

ش ح ۔ ش ت۔ م الف

U. No.3583


(रिलीज़ आईडी: 2206623) आगंतुक पटल : 6
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें: English , हिन्दी