وزارات ثقافت
مرکزی طور پر محفوظ یادگاروں/ مقامات کا تحفظ اور بحالی
مالی سال 2024-25 کے دوران یادگاروں کے تحفظ کے لیے 313.43 کروڑ روپے مختص کیے گئے
प्रविष्टि तिथि:
18 DEC 2025 4:17PM by PIB Delhi
ملک میں آثارِ قدیمہ کے سروے آف انڈیا (اے ایس آئی) کے دائرۂ اختیار میں مجموعی طور پر 3685 مرکزی طور پر محفوظ شدہ یادگاریں/مقامات موجود ہیں۔ ان مرکزی طور پر محفوظ شدہ یادگاروں اور مقامات کا تحفظ، بقا اور نگہداشت ایک مسلسل عمل ہے، اور قومی پالیسی برائے تحفظ کے تحت ضرورت اور وسائل کی دستیابی کے مطابق کام انجام دیے جاتے ہیں۔ جدید آلات جیسے لائیڈار (LiDAR) میپنگ، جغرافیائی معلوماتی نظام (GIS) اور ڈرون پر مبنی سرویز کو یادگار/مقام کی مرمت، بحالی اور ساختی استحکام کے کاموں کے لیے حسبِ ضرورت اختیار کیا جاتا ہے۔
ملک میں مرکزی طور پر محفوظ شدہ یادگاروں اور مقامات پر گزشتہ پانچ برسوں اور موجودہ مالی سال کے دوران تحفظ کے لیے مختص رقم اور اخراجات کی تفصیل درج ذیل ہے:
(رقم: کروڑ روپے میں)
|
شمارہ
|
مالی سال
|
مختص رقم
|
خرچ شدہ رقم
|
|
1
|
2020-21
|
260.90
|
260.83
|
|
2
|
2021-22
|
270.00
|
269.57
|
|
3
|
2022-23
|
392.71
|
391.93
|
|
4
|
2023-24
|
443.53
|
443.53
|
|
5
|
2024-25
|
313.43
|
313.04
|
اس کے علاوہ، اپنا ورثہ اپنائیں 2.0 (Adopt a Heritage 2.0) اور قومی تحفظی فنڈ (National Conservation Fund) کے تحت پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ (پی پی پی) کا بندوبست کیا گیا ہے، تاکہ سہولیات کی تعمیر اور تحفظ کے کاموں کے لیے بجٹ سے ہٹ کر اضافی وسائل فراہم کیے جا سکیں۔
آثارِ قدیمہ کے سروے آف انڈیا (اے ایس آئی) اپنے ادارہ جاتی صلاحیت میں اضافے کے اقدامات کے تحت وقتاً فوقتاً اپنے زیرِ خدمت عملے (آثارِ قدیمہ سے وابستہ اور دیگر) کو تربیت فراہم کرتا ہے۔ مزید برآں، ماضی میں اے ایس آئی نے اپنے عملے اور دیگر یونیورسٹیوں/اداروں/ریاستی محکموں کے عملے کے لیے متعدد قلیل مدتی تربیتی پروگرامز اور ورکشاپس کا انعقاد کیا ہے۔ ان ورکشاپس میں لیتھک آلات، کتبہ نویسی (ایپی گرافی)، ساختی و کیمیائی تحفظ، گروپ-اے افسران کی تربیت، حقِ معلومات (آر ٹی آئی) ایکٹ، جنرل فنانشل رولز (جی ایف آر)، سی سی ایس (کنڈکٹ) رولز، ویجیلینس اور تادیبی کارروائیوں جیسے موضوعات شامل ہوتے ہیں۔ اے ایس آئی عالمی یومِ ورثہ، عالمی ہفتۂ ورثہ وغیرہ کے مواقع پر ثقافت اور ورثے کے بارے میں آگاہی کے فروغ کے لیے متعدد پروگرامز کا انعقاد بھی کرتا ہے۔
غیر مادی ثقافتی روایات زبانی روایات پر مشتمل ہوتی ہیں، جنہیں بنیادی طور پر برادریوں اور روایت کے امین افراد کے ذریعے محفوظ اور زندہ رکھا جاتا ہے۔ وزارتِ ثقافت دستیاب وسائل کے اندر دستاویزی عمل، تربیت، تحقیق، مالی معاونت اور عوامی رسائی کے ذریعے اس غیر مادی ثقافتی ورثے کے فروغ اور تحفظ کو یقینی بناتی ہے۔ ان اقدامات کا مقصد بھارت کی زندہ ثقافتی روایات کی مسلسل مشق اور آئندہ نسلوں تک ان کی منتقلی کو یقینی بنانا ہے۔ زونل کلچرل سینٹرز کے ذریعے کارپوریٹ سماجی ذمہ داری (سی ایس آر) اور نجی اسپانسرشپ سے فنڈز کے حصول کے لیے معیاری عملی طریقۂ کار (ایس او پی) جاری کیے گئے ہیں، تاکہ اضافی وسائل کو یقینی بنایا جا سکے۔
وزارتِ ثقافت عالمی شمولیتی اسکیم (گلوبل انگیجمنٹ اسکیم) کے تحت بیرونِ ملک بھارتی فن و ثقافت کو فروغ دیتی ہے، جس کے تحت دیگر ممالک میں فیسٹیولز آف انڈیا کا انعقاد کیا جاتا ہے۔ ان تقریبات میں لوک فنون، ثقافتی نمائشیں، رقص، موسیقی، تھیٹر، فوڈ فیسٹیول، فلم فیسٹیول، یوگا وغیرہ شامل ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ، دیگر ممالک میں بھارتی فن و ثقافت کے فروغ کے لیے پروگرامز اور ثقافتی سرگرمیوں کے انعقاد کی غرض سے انڈو-فارن فرینڈشپ کلچرل سوسائٹیز کو گرانٹ اِن ایڈ فراہم کی جاتی ہے۔ عالمی سطح پر تقریبات میں شرکت اور بھارتی فنون و فنکاروں کی نمائش و ترویج کے لیے مہارت اور وسائل سے استفادہ کی غرض سے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے۔
قدیم یادگاریں اور آثارِ قدیمہ و باقیات ایکٹ، 1958 کی دفعہ 35 کے تحت جاری کردہ گزٹ نوٹیفکیشن نمبر S.O.2974(E) مؤرخہ 01.07.2025 اور گزٹ نوٹیفکیشن نمبر S.O.5178(E) مؤرخہ 02.12.2024 کے مطابق، 18 یادگاروں کو قومی اہمیت کی حیثیت سے خارج (ڈی لسٹ) قرار دیا گیا ہے۔ یادگاروں کی ڈی لسٹنگ سے زمین کی ملکیت میں کسی قسم کی تبدیلی واقع نہیں ہوتی۔ لہٰذا، اس ضمن میں کسی نئی پالیسی کی ضرورت نہیں ہے۔ مزید یہ کہ، آئینِ ہند کے ساتویں شیڈول کی ریاستی فہرست کے اندراج نمبر 12 کے مطابق، قدیم اور تاریخی یادگاریں اور ریکارڈ—سوائے ان کے جنہیں پارلیمنٹ کے ذریعے یا اس کے تحت بنائے گئے قانون کے ذریعے قومی اہمیت کا درجہ دیا گیا ہو—متعلقہ ریاستی حکومتوں کی ذمہ داری اور دائرۂ اختیار میں آتے ہیں۔
یہ معلومات آج راجیہ سبھا میں تحریری جواب کے ذریعے مرکزی وزیر برائے ثقافت و سیاحت، شری گجیندر سنگھ شیخاوت نے فراہم کیں۔
***
(ش ح۔اس ک )
UR-3519
(रिलीज़ आईडी: 2206242)
आगंतुक पटल : 6