بجلی کی وزارت
بھارت کا دفاع میں آتم نربھرتا ایک قابل پیمائش اور معتبر حقیقت کے طور پر ابھری ہے: شری پد نائک
ساختی اصلاحات، ریکارڈ دفاعی پیداوار اور برآمدات بھارت کی تبدیلی کو ظاہر کرتے ہیں جو ایک درآمد کنندہ سے عالمی دفاعی صنعت ساز ملک میں بدل چکا ہے
प्रविष्टि तिथि:
18 DEC 2025 3:44PM by PIB Delhi
بجلی اور نئی اور قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر مملکت جناب شری پد یسو نائک نے آج نئی دہلی میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کا دفاع میں خودانحصاری کی جانب سفر وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی بصیرت اور عزم سے بھرپور قیادت کی بدولت طے ہوا ہے، جن کی واضح سوچ یہ ہے کہ قومی سلامتی، اقتصادی طاقت اور تکنیکی خودمختاری مضبوطی سے آپس میں جڑی ہوئی ہیں۔ اس سوچ نے دفاعی پیداوار کو ایک اسٹرٹیجک ضرورت سے تبدیل کرکے ایک قومی مشن میں بدل دیا ہے۔

وزیرموصوف نے کہا کہ ملک نے اعتماد کے ساتھ دفاعی سازوسامان کے بڑے درآمد کنندہ ہونے سے ایک ایسی قوم کی شکل اختیار کی ہے جو جدید دفاعی نظاموں کو ڈیزائن، تیار، پیداوار اور بڑھتی ہوئی تعداد میں برآمد کرتی ہے، جس سے دفاعی خودانحصاری کو بھارت کی ایک طاقتور، محفوظ اور خوداعتماد عالمی طاقت کے طور پر ابھرنے کی بنیاد بنا دیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ دفاعی شعبے میں ساختی تبدیلی آئی ہے جو درآمدات پر انحصار سے مقامی صلاحیت کی جانب منتقل ہوئی ہے، جو ‘‘آتم نربھر بھارت’’اور ‘‘میک ان انڈیا – میک فار دی ورلڈ’’ کے وژن پر استوار ہے۔ حاصل کی گئی پیشرفت کے اعتراف میں، 2025 کو وزارت دفاع میں ’’اصلاحات کا سال’’ قرار دیا گیا ہے، جس سے دفاعی خودانحصاری میں تیز رفتار ترقی اور مسلح افواج کی آپریشنل تیاری میں اضافہ ظاہر ہوتا ہے۔
جناب نائک نے بتایا کہ دفاعی پیداوار مالی سال 25-2024 میں 1.54 لاکھ کروڑ تک پہنچ چکا ہے، جو مالی سال 15-2024 میں 46,429 کروڑ روپےتھا، یہ بھارت کی مقامی دفاعی مینوفیکچرنگ کی بنیاد کی پیمائش، گہرائی اور پختگی کو ظاہر کرتا ہے۔ دفاعی برآمدات مالی سال 25-2024 میں 23,622 کروڑروپے تک پہنچ چکی ہیں، جو 2014 میں 1,000 کروڑ سے بھی کم تھیں، اور اس سے بھارت کی عالمی دفاعی سپلائی چین میں ایک معتبر اور مسابقتی سپلائر کے طور پر ابھرتی ہوئی پوزیشن کو اجاگر کیا گیا ہے۔ بھارت نے تقریباً 80 ممالک کو دفاعی مصنوعات فراہم کی ہے، جن میں گولہ بارود، ہتھیار، سب سسٹمز، مکمل نظام اور اہم اجزاء شامل ہیں، جو اس کی عالمی دفاعی سپلائی چین میں ایک قابل اعتماد شراکت دار کے طور پر اس کے کردار کی تصدیق کرتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ نجی شعبے کا حصہ کل دفاعی پیداوار میں تقریباً 23فیصد تک پہنچ چکا ہے، جو بھارتی صنعت کی بڑھتی ہوئی مسابقت، جدت اور اعتماد کی عکاسی کرتا ہے، جبکہ دفاعی عوامی شعبہ ادارے اب بھی اہم کردار ادا کر رہے ہیں، جو کل دفاعی پیداوار کا تقریباً 77فیصد فراہم کرتے ہیں اور یہ سب زیادہ جوابدہ اور کارکردگی پر مبنی فریم ورک میں کیا جا رہا ہے۔ پانچ مثبت مقامی فہرستیں، جو 5,500 سے زیادہ اشیاء کو شامل کرتی ہیں، نوٹیفائی کی گئی ہیں، جن میں سے 3,000 سے زیادہ اشیاء پہلے ہی مقامی سطح پر تیار کی جا چکی ہیں، جس سے درآمدات پر انحصار میں کمی آئی ہے اور ملکی صلاحیت کو مستحکم کیا گیا ہے۔
وزیرموصوف نے یہ بھی کہا کہ مقامی تیار کردہ پلیٹ فارم جیسے ایل سی اے تیجس، ایل سی ایچ پرچنڈ، ای ٹی اے جی ایس، آکاش میزائل سسٹمز، ریڈارز، کارویٹس، بکتر بند گاڑیاں اور ڈرونز مسلح افواج کی آپریشنل تیاری اور جنگی صلاحیتوں میں نمایاں اضافہ کر رہے ہیں۔ آپریشن سندھو، جو مقامی سازوسامان اور سسٹمز کی بنیاد پر انجام دیا گیا، بھارت کے جنگی ڈرون ، پرت در پرت فضائی دفاع اور الیکٹرانک جنگ میں تکنیکی خودانحصاری کی سمت میں ایک سنگ میل تھا، جو واضح طور پر آتم نربھر بھارت کی آپریشنل اہمیت کو ظاہر کرتا ہے۔

شری نائیک نے کہا کہ مشن سدھرسن چکر، جو وزیر اعظم مودی نے یوم آزادی 2025 کو لال قلعے کی فصیل سے اعلان کیا، دشمن کے دفاعی دراندازیوں کو ناکام بنانے اور بھارت کی جارحانہ اور حفاظتی صلاحیتوں کو مستحکم کرنے کے مقصد سے ہے۔ شری کرشن کے تاریخی سدھرسن چکر سے متاثر ہو کر، یہ مشن رفتار، دقت اور فیصلہ کن طاقت کی علامت ہے، جو بھارت کی اسٹرٹیجک خودمختاری اور تیز، مؤثر ردعمل کے عزم کو اجاگر کرتا ہے۔ اس مشن کے تحت، 2035 تک عوامی مقامات اور اہم علاقوں کی بہتر حفاظت کے ساتھ ایک وسیع قومی سطح کا سیکیورٹی شیلڈ تشکیل دینے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے، جو قومی سلامتی کے لیے ایک طویل مدتی اور خودانحصارانہ نقطہ نظر کی عکاسی کرتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ اتر پردیش اور تمل ناڈو میں دفاعی صنعتی راہداریوں نے مجموعی طور پر 9,145 کروڑروپے کی سرمایہ کاری حاصل کی ہے، اور 289 مفاہمت نامے پر دستخط ہوئے ہیں، جس سے 66,423 کروڑروپے کی ممکنہ مواقع کے دروازے کھلے ہیں۔ اکتوبر 2025 میں جاری کردہ دفاعی خریداری مینوئل 2025 تقریباً1 لاکھ کروڑروپے کی مالیت کے سامان اور خدمات کی آمدنی خریداری کو آسان بناتا ہے، جو شفافیت، یکسانیت اور مقامی صنعت کی شرکت کو فروغ دیتا ہے۔ دفاعی حصول کے عمل 2020 کا ایک جامع جائزہ بھی شروع کیا گیا ہے تاکہ خریداری کو قومی ترجیحات کے مطابق ہم آہنگ کیا جا سکے، مقامی ڈیزائن کو فروغ دیا جا سکے اور ٹیکنالوجی کی منتقلی کو آسان بنایا جا سکے۔
مرکزی بجٹ 26-2024 میں مختص کی جانے والی رقم کے بارے میں بات کرتے ہوئے، انہوں نے بتایا کہ وزارت دفاع کو 6.81 لاکھ کروڑروپے مختص کیے گئے ہیں۔ اس میں سے1.80 لاکھ کروڑروپے کی رقم سرمایہ کاری کے لیے مختص کی گئی ہے، اور جدید کاری کے بجٹ کا 75فیصد مقامی خریداری کے لیے مخصوص کیا گیا ہے، جس سے بھارتی مینوفیکچررز کے لیے مضبوط اور مستقل مانگ فراہم کی جا رہی ہے۔ دفاع میں اختراعات دفاعی انوکھائی کی کلیدی معاون بن چکی ہیں، جس میں اسٹارٹ اپس، ایم ایس ایم ایز اور تعلیمی اداروں کو دفاعی ماحولیاتی نظام میں شامل کیا گیا ہے، جبکہ ڈی آر ڈی او اختراعات کی قیادت جاری رکھے ہوئے ہے، جسے ٹیکنالوجی ڈویلپمنٹ فنڈ کے تحت 500 کروڑ کے فنڈ اور 15 دفاعی صنعت–تعلیمی مراکز کی حمایت حاصل ہے۔ آرڈنس فیکٹری بورڈ کی سات ڈی پی ایس یوز میں دوبارہ تنظیم نو نے وراثتی دفاعی مینوفیکچرنگ کی خودمختاری، کارکردگی اور برآمدی سمت کو مزید مستحکم کیا ہے۔
اب دفاعی ماحولیاتی نظام کا حصہ بننے والے 16,000 سے زیادہ ایم ایس ایم ایز کے ساتھ، آتم نربھرتا ایک وسیع قومی کوشش بن چکی ہے۔ حکومت نے 2029 تک 3 لاکھ کروڑ کے دفاعی پیداوار اور 50,000 کروڑ کے دفاعی برآمدات حاصل کرنے کا واضح وژن قائم کیا ہے، جس سے بھارت کو عالمی دفاعی مینوفیکچرنگ کا مرکز بنایا جائے گا۔
وزیر موصوف نے اختتام پر کہا کہ آج دفاع میں آتم نربھرتا صرف ایک خواہش نہیں ہے؛ یہ ایک قابل پیمائش اور معتبر حقیقت بن چکی ہے، جو بڑھتی ہوئی پیداوار، بڑھتی ہوئی برآمدات اور ثابت شدہ آپریشنل صلاحیت میں ظاہر ہوتی ہے۔ جیسے جیسے بھارت عالمی دفاعی مینوفیکچرنگ کے مرکز کی طرف بڑھ رہا ہے، یہ سفر مسلح افواج کو مستحکم کرتا رہے گا، بھارتی صنعت کو مضبوط کرے گا اور عالمی سلامتی کے ڈھانچے میں بھارت کی پوزیشن کو ایک خوداعتماد، قابل اور قابل اعتماد شراکت دار کے طور پر مستحکم کرے گا۔
***
ش ح-ع ح
Uno-3523
(रिलीज़ आईडी: 2206233)
आगंतुक पटल : 4