وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
azadi ka amrit mahotsav

ماہی گیروں کے فائدے کے لیے قدرتی بندرگاہوں کی ترقی

प्रविष्टि तिथि: 17 DEC 2025 7:24PM by PIB Delhi

ساحلی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی حکومتوں کی طرف سے نوٹیفائی کیے گئے 1547 ماہی گیری لینڈنگ سینٹرز کی تفصیل ضمیمہ-I میں دی گئی ہے۔ ان میں سے 379 مقامات، جن میں 127 فشنگ ہاربرز(ایف ایچ) اور 252 فش لینڈنگ سینٹرز (ایف ایل سی )شامل ہیں جس کو ملک کی ساحلی پٹی کے ساتھ ترقی کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔ ان منصوبوں کو بلو ریولوشن، ایف آئی ڈی ایف، اور پی ایم ایم ایس وائی جیسی مختلف مرکزی اسکیموں کے تحت مالی معاونت فراہم کی جا رہی ہے۔

مقامی ماہی گیروں کے لیے قدرتی بندرگاہوں اور جدید لینڈنگ سہولیات کی ترقی مقام مخصوص تکنیکی و اقتصادی جائزے کی بنیاد پر کی جاتی ہے۔ ان اسکیموں کے تحت مالی معاونت حاصل کرنے کے لیے متعلقہ ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی حکومتوں کو تکنیکی اور مالی طور پر قابل عمل تجاویز پیش کرنا ہوتا ہے۔ اس کے ساتھ ریاستی شراکت کی تصدیق، زمین کی دستیابی اور ضروری قانونی منظوری لازمی ہے۔رپورٹ کے مطابق، تمل ناڈو کے ارووککرائی میں کوئی قدرتی بندرگاہ موجود نہیں ہے۔ تاہم، بھارت کی حکومت کے ماہی گیری محکمہ نے مالی سال23-2022 میں تمل ناڈو حکومت کےارووککرائی میں فش لینڈنگ سینٹر کے قیام کے تجویز کی منظوری دے دی ہے۔ اس 10 کروڑ روپے کی لاگت والی منصوبے کو ماہی گیری اور آبی زراعتی انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ فنڈ کے تحت منظوری دی گئی ہے، جس میں شارٹ گراؤنڈ، نیلامی ہال، جال کی مرمت کے شیڈ، سی سی روڈ کے ساتھ فرنٹ پلیٹ فارم جیسے اجزاء شامل ہیں۔

ب) ماہی گیری ، مویشی پروری اور ڈیری کی وزارت ، حکومت ہند کے محکمہ ماہی گیری نے پچھلے پانچ سالوں (مالی سال 2020-21 سے مالی سال 2024-25) کے دوران پردھان منتری متسیاسمپدا یوجنا (پی ایم ایم ایس وائی) کے تحت مختلف ساحلی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی کو تیز رفتار دیا ہے۔ اس کے تحت26 ماہی گیری کی بندرگاہوں ، 22 فش لینڈنگ مراکز اور 10 ڈریجنگ تجاویز کو منظوری دی ہے۔ ان منصوبوں کی کل تخمینی لاگت 3365.63 کروڑ روپے ہے، جس میں مرکزی حکومت کی شراکت 1698.46 کروڑ روپےمقرر کی گئی ہے۔

تمل ناڈو کو دی گئی خصوصی ترجیح کے تحت، مرکزی حکومت نے خاص طور پر تمل ناڈو کے لیے 155.57 کروڑ روپے کے تجویز کی منظوری دی ہے، جس میں مرکز کا حصہ 132.52 کروڑ روپے ہے۔ اس کے ذریعے ریاست میں 2 ماہی گیری کی بندرگاہوں ، 4 فش لینڈنگ مراکز اور ایک موجودہ بندرگاہ کی ڈریجنگ کا کام کیا جائے گا۔ قدرتی بندرگاہ کی اپ گریڈیشن میں پجھیار ماہی گیری بندرگاہ خاص  طور پر اہم ہے، جو ایک قدرتی ماہی گیری بندرگاہ ہے۔ مرکزی حکومت نے پی ایم ایم ایس وائی کے تحت اس کی ترقی کے لیے 26.26 کروڑ روپےمنظور کیے ہیں، جس میں مرکز کی جانب سے 15.76 کروڑ روپےمالی معاونت فراہم کی جائے گی۔

ج) ماہی گیری کے محکمے ، ماہی گیری ، مویشی پروری اور ڈیری کی وزارت ، حکومت ہند نے اسمارٹ اور مربوط ماہی گیری بندرگاہ کی ترقی کے لیے تمام ساحلی ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ایڈوائزری جاری کی ہے ۔ پی ایم ایم ایس وائی کے تحت مالی معاونت حاصل کرنے کے لیے متعلقہ ریاست اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی حکومتوں کو تکنیکی اور مالی طور پر قابل عمل تجویز پیش کرنا لازمی ہے۔ اس کے ساتھ انہیں ریاستی شراکت کی تصدیق، مطلوبہ زمین کی دستیابی اور تمام قانونی منظوریوں کی تفصیل بھی فراہم کرنی ہوگی۔

ضمیمہ-I

ماہی گیروں کے فائدے کے لیے قدرتی بندرگاہوں کی ترقی: مرکزی اسکیموں کے تحت ترقی کے لیے نوٹیفائیڈ فش لینڈنگ سینٹر اور مراکز کی ریاست وار تفصیلات ۔

 “ماہی گیروں کے فائدے کے لیے قدرتی بندرگاہوں کی ترقی : مرکزی اسکیموں کے تحت ترقی کے لیے منتخب کیے گئے مراکز اور ریاست وار نوٹیفائیڈ فِش لینڈنگ سینٹروں کی تفصیلات۔

 

نمبر شمار

ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کا نام

نوٹیفائیڈ لینڈنگ سینٹر

سی ایس ایس کے تحت ترقی کے لیے اٹھائے گئے مراکز

 

 

 

1.

مغربی بنگال

66

22

 

2.

اڈیشہ

73

36

 

3.

آندھرا پردیش

350

42

 

4.

تمل ناڈو

301

65

 

5.

پڈوچیری

41

10

 

6.

کیرالہ

204

53

 

7.

کرناٹک

115

28

 

8.

گوا

34

7

 

9.

مہاراشٹر

173

59

 

10.

گجرات

107

32

 

11.

دمن اور دیو

12

4

 

12.

انڈمان اور نکوبار جزائر

51

18

 

13.

لکشدیپ

20

3

 

 

کل

1547

379

 

 

یہ معلومات حکومتِ ہند کے وزیر برائے ماہی گیری، مویشی پروری اور ڈیری، جناب راجیو رنجن سنگھ عرف للن سنگھ نے راجیہ سبھا میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں فراہم کی۔

********

ش ح۔ش آ۔م ق ا

U-3456


(रिलीज़ आईडी: 2205774) आगंतुक पटल : 5
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें: English , हिन्दी