خلا ء کا محکمہ
پارلیمانی سوال: اسرو کے بڑے خلائی مشن
प्रविष्टि तिथि:
17 DEC 2025 4:45PM by PIB Delhi
گزشتہ پانچ برسوں (دسمبر 2020 سے دسمبر 2025) کے دوران اسرو کے مجموعی طور پر 22 سیٹلائٹس لانچ کیے گئے۔ ان میں سے 7 زمینی مشاہداتی، 4 مواصلاتی، 2 نیویگیشن، 3 خلائی سائنس اور 6 ٹیکنالوجی مظاہراتی مشن شامل ہیں۔ لانچز کی تفصیلات ضمیمہ-1 میں دی گئی ہیں۔
چندریان-3 اور آدتیہ-ایل1 سیٹلائٹ منصوبوں میں کسی قسم کی لاگت میں اضافہ نہیں ہوا۔ تاہم، چندریان-3 اور آدتیہ-ایل1 منصوبوں میں بالترتیب 28 ماہ اور 46 ماہ کی تاخیر ہوئی، جس کی بنیادی وجوہات درج ذیل ہیں:
آدتیہ-ایل1:
منصوبے میں تاخیر کی وجہ دائرہ کار میں تبدیلی، مدار کو کم زمینی مدار (ایل ای او) سے لاگرانج پوائنٹ (ایل1) میں تبدیل کرنا، جس کے نتیجے میں سیٹلائٹ کی ساخت میں تبدیلیاں، آلات کی تیاری کا طویل دورانیہ اور طویل مدتی اشیا کی خریداری شامل ہیں۔
چندریان-3:
منصوبے میں تاخیر چندریان-2 ناکامی جائزہ کمیٹی کی سفارشات کے مطابق نظام کی ازسرِنو تشکیل، کووڈ-19 وبا، نئے خصوصی ٹیسٹ کے انعقاد اور نئے سینسر کی تیاری کے باعث ہوئی۔
گگن یان پروگرام کا مقصد کم زمینی مدار (ایل ای او) میں انسانی خلائی پرواز کی مقامی صلاحیت کا مظاہرہ کرنا ہے۔ اس پروگرام کو جنوری 2019 میں حکومت ہند نے باضابطہ منظوری دی تھی، جس کے تحت ایک جیسے ڈیزائن میں دو بغیر عملے کے مشن اور ایک عملے کے ساتھ مشن شامل تھا۔ اس کے لیے مجموعی طور پر 9,023 کروڑ روپے کے بجٹ کی منظوری دی گئی تھی اور عملے کے ساتھ مشن کی لانچ مئی 2022 تک ہدف مقرر کی گئی تھی۔
اکتوبر 2024 میں گگن یان پروگرام کے دائرہ کار کو تین سے بڑھا کر آٹھ مشنز تک کر دیا گیا، جس میں ایک اضافی بغیر عملے کا مشن (جی-1) اور بھارتیہ خلائی اسٹیشن کے لیے چار ابتدائی مشنز شامل کیے گئے۔ اس ترمیم شدہ پروگرام کے لیے مجموعی بجٹ 20,193 کروڑ روپے مقرر کیا گیا ہے۔ نظرثانی شدہ منظوری کے مطابق سرگرمیاں جاری ہیں اور پہلے انسانی مشن کا ہدف سال 2027-28 رکھا گیا ہے۔
گگن یان پروگرام کے تحت اسرو مختلف نظام تیار اور عملی شکل دے رہا ہے۔ انسانی درجہ بندی کے سخت تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے انسانی درجہ بند لانچ وہیکل (ایچ ایل وی ایم3)، سروس ماڈیول پروپلشن سسٹم، کریو ماڈیول پروپلشن سسٹم اور پیراشوٹ پر مبنی رفتار کم کرنے کے نظام کے وسیع پیمانے پر ٹیسٹ مکمل کیے جا چکے ہیں۔ کریو ای اسکیپ سسٹم کے اہم موٹرز تیار کیے جا چکے ہیں اور ان کے جامد تجربات بھی مکمل ہو چکے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ مقامی ماحولیاتی کنٹرول اور لائف سپورٹ سسٹم کی تیاری جاری ہے۔
اہم بنیادی ڈھانچے جیسے مدار کے ماڈیول تیاری کی سہولت، گگن یان کنٹرول مرکز اور عملے کی تربیتی سہولت قائم کی جا چکی ہیں۔ دوسرے لانچ پیڈ میں ضروری تبدیلیاں شامل کی گئی ہیں۔ ابتدائی مشنز جیسے ٹی وی-ڈی1 اور آئی اے ڈی ٹی-01 کامیابی کے ساتھ مکمل کیے جا چکے ہیں۔ زمینی ٹریکنگ نیٹ ورک، زمینی روابط اور آئی ڈی آر ایس ایس-1 فیڈر اسٹیشن قائم کیے جا چکے ہیں۔ کریو ماڈیول کی بازیابی کا منصوبہ اور متعلقہ وسائل کو حتمی شکل دی جا چکی ہے۔ پہلے بغیر عملے کے مشن (جی-1) کے لیے ایچ ایل وی ایم3 کے تمام مراحل اور کریو ای اسکیپ سسٹم موٹرز تیار ہیں۔ کریو اور سروس ماڈیول کے نظام مکمل کیے جا چکے ہیں اور اسمبلنگ و انٹیگریشن کے مراحل آخری مرحلے میں ہیں۔ پہلے انسانی مشن کا ہدف 2027-28 ہے۔
بھارت نے خلائی نقل و حمل کے نظام میں خود کفالت حاصل کر لی ہے، جس کے تحت پی ایس ایل وی، جی ایس ایل وی اور ایل وی ایم3 لانچ وہیکلز کے ذریعے کم زمینی مدار میں 10 ٹن اور زمین کی رفتار کے ساتھ ٹرانسفر مدار میں 4.2 ٹن تک وزن کے سیٹلائٹس لانچ کیے جا سکتے ہیں۔ ان لانچ وہیکلز نے زمینی مشاہدہ، مواصلات، نیویگیشن اور خلائی تحقیق کے لیے آزادانہ خلائی رسائی کو ممکن بنایا ہے۔
خلائی وژن میں توسیع کے لیے حکومت نے اگلی نسل کے لانچ وہیکل (این جی ایل وی) کی تیاری کی منظوری دی ہے، جو کم زمینی مدار میں 30 ٹن تک وزن لے جانے کی صلاحیت رکھے گا۔ کم لاگت خلائی رسائی کے لیے قابلِ استعمال دوبارہ لانچ وہیکل ٹیکنالوجی بھی تیار کی جا رہی ہے، جس میں این جی ایل وی کا جزوی طور پر قابلِ استعمال دوبارہ ورژن شامل ہے، جس کی کم زمینی مدار میں 14 ٹن وزن لے جانے کی صلاحیت ہوگی۔ اس کے علاوہ، ایک وِنگڈ باڈی اپر اسٹیج بھی تیار کیا جا رہا ہے جو مدار سے زمین پر واپس آ کر خودکار طریقے سے رن وے پر اتر سکتا ہے ۔
مزید طاقتور اور مؤثر پروپلشن سسٹمز کی تیاری کے حوالے سے اسرو ایل وی ایم3 لانچ وہیکل کے لیے 2000 کلو نیوٹن طاقت کے نیم کرایوجینک انجن کی تیاری پر کام کر رہا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ اگلی نسل کے لانچ وہیکل کے لیے ماحول دوست میتھین پر مبنی پروپلشن سسٹم کا تصور بھی تیار کیا جا رہا ہے، تاکہ مجوزہ انسانی قمری مشن کے لیے ٹیکنالوجی کی تیاری یقینی بنائی جا سکے۔ اس کے علاوہ، ڈوئل فیول اسکرام جیٹ انجن کے لیے ایئر بریتھنگ پروپلشن سسٹم پر بھی کام جاری ہے۔
حکومت نے محکمۂ خلا کے اہم بنیادی ڈھانچے اور تحقیق و ترقی منصوبوں کے لیے بجٹ میں اضافہ کرنے کی تجویز دی ہے۔ حکومت کے خلائی وژن 2047 کے تحت 2035 تک بھارتیہ خلائی اسٹیشن کے قیام اور 2040 تک ایک بھارتی شہری کو چاند پر اتارنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ اس مقصد کے لیے حکومت نے پانچ اہم تحقیق و ترقی پر مبنی منصوبوں کی منظوری دی ہے، جن میں گگن یان کے بعد کے مشنز، چندریان کے بعد کے مشنز بشمول چندریان-4 قمری نمونہ واپسی مشن اور چندریان-5/لوپیکس مشن، وینس آربیٹر مشن اور اگلی نسل کے لانچ وہیکل کی تیاری شامل ہے۔ خلائی وژن کے حصول کے لیے زمینی بنیادی ڈھانچے کی توسیع کے تحت حکومت نے دو نئے لانچ پیڈز کی منظوری دی ہے، جن میں ایک تمل ناڈو کے کُلاسیکرپٹنم میں اور دوسرا اگلی نسل کے لانچ وہیکلز کے لیے تیسرا لانچ پیڈ شامل ہے۔
***
ضمیمہ -1
پچھلے 5 سالوں کے دوران چھوڑے گئے سیٹلائٹس کی فہرست
|
نمبر شمار
|
سیٹ لائٹ
|
لانچ کی تاریخ
|
لانچ وھیکل
|
پیش رفت
|
|
1.
|
سی ایم ایس۔01
|
17-12-2020
|
PSLV-C50
|
آپریشنل
|
|
2.
|
ای او ایس۔03 (جی سیٹ۔1)
|
08-12-2021
|
GSLV-F10
|
لانچ ناکام
|
|
3.
|
ای او ایس۔04 (ری سیٹ۔1 اے)
|
14-02-2022
|
PSLV-C52
|
آپریشنل
|
|
4.
|
آئی این ایس۔2 ٹی ڈی
|
14-02-2022
|
PSLV-C52
|
آپریشنل نہیں۔
|
|
5.
|
جی سیٹ۔24
|
24-06-2022
|
Ariane-V(VS257)
|
آپریشنل
|
|
6.
|
ای او ایس۔02 (مائیکروسیٹ۔2 اے)
|
08-07-2022
|
SSLV-D1
|
لانچ ناکام
|
|
7.
|
ای او ایس۔06 (او ایس۔3)
|
26-11-2022
|
PSLV-C54
|
آپریشنل
|
|
8.
|
انڈیا۔بھوٹان سیٹ
|
26-11-2022
|
PSLV-C54
|
آپریشنل
|
|
9.
|
آدتیہ۔ایل ون
|
09-02-2023
|
PSLV-C57
|
آپریشنل
|
|
10.
|
این وی ایس۔01
|
29-05-2023
|
GSLV-F12
|
PNT سروس کے لیے آپریشنل
|
|
11.
|
چندرایان۔3
|
14-07-2023
|
LVM3 M4
|
آپریشنل نہیں۔
|
|
12.
|
ای او ایس۔07 (مائیکروسیٹ۔2 بی)
|
02-10-2023
|
SSLV-D2
|
آپریشنل
|
|
13.
|
ایکس پو سیٹ
|
01.01.2024
|
PSLV-C58
|
آپریشنل
|
|
14.
|
انسٹ۔3 ڈی ایس
|
18-02-2024
|
GSLV-F14
|
آپریشنل
|
|
15.
|
ای او ایس۔08 (مائیکروسیٹ۔2 سی)
|
16-08-2024
|
SSLV-D3
|
آپریشنل
|
|
16.
|
جی سیٹ۔این 2
|
19-11-2024
|
Falcon-9
|
آپریشنل
|
|
17.
|
اسپیڈیکس۔اے
|
30-12-2024
|
PSLV C60
|
آپریشنل
|
|
18.
|
اسپیڈیکس۔بی
|
30-12-2024
|
PSLV C60
|
آپریشنل
|
|
19.
|
این وی ایس۔02
|
29-01-2025
|
GSLV-F15
|
آپریشنل نہیں۔
|
|
20.
|
سی ایم ایس۔03 (جی سیٹ۔7 آر)
|
11-02-2025
|
LVM3-M5
|
آپریشنل ہونا
|
|
21.
|
ری سیٹ۔1 بی
|
18-05-2025
|
PSLV-C61
|
لانچ ناکام
|
|
22.
|
نِسار
|
30-07-2025
|
GSLV-F16
|
آپریشنل
|
***
ش ح ۔ م د ۔ م ص
(U : 3408 )
(रिलीज़ आईडी: 2205588)
आगंतुक पटल : 6