سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
ڈی۔ایس۔آئی۔جی۔این فار بایو ای تھری چیلنج ایک سال کے لیے کھلا ہے، جبکہ دسمبر کا مرحلہ 20 دسمبر 2025 کو اختتام پذیر ہوگا
ڈی۔ایس۔آئی۔جی۔این فار بایو ای تھری کے زمرہ اول کے تحت (جماعت ششم تا دوازدہم) کے لیے 10 اسنادِ امتیاز
ڈی۔ایس۔آئی۔جی۔این فار بایو ای تھری کے زمرہ دوم کے تحت سرفہرست 10 حل پیش کرنے والوں کو فی کس ایک لاکھ روپے نقد انعام دیا جائے گا، نیز انہیں بیراک کے ذریعے پچیس لاکھ روپے تک کی گرانٹ کے لیے درخواست دینے کا موقع بھی حاصل ہوگا۔ (اس زمرے کے لیے کوئی بھی ہندوستانی شہری درخواست دے سکتا ہے)
प्रविष्टि तिथि:
17 DEC 2025 2:28PM by PIB Delhi
وزیرِ اعظم نریندر مودی کی قیادت میں مرکزی کابینہ نے 24 اگست 2024 کو بایو ای تھری (بایوٹیکنالوجی برائے معیشت، ماحول اور روزگار) پالیسی کی منظوری دی۔ محکمۂ بایوٹیکنالوجی کی جانب سے مرتب کی گئی بایو ای تھری پالیسی، بایو مینوفیکچرنگ کے ذریعے ایک زیادہ منصفانہ اور پائیدار مستقبل کی تشکیل کے لیے بایوٹیکنالوجی، انجینئرنگ اور ڈیجیٹل نظام کے مابین ہم آہنگی پیدا کرتی ہے۔ بایو ای تھری پالیسی ایک سرسبز، صاف، خوشحال اور خود کفیل بھارت (آتم نربھر بھارت) کا تصور پیش کرتی ہے، جو وکست بھارت 2047 کی جانب نمایاں پیش رفت کی راہ ہموار کرتی ہے۔
15 اگست 2025 کو نوجوانوں کی شمولیت سے متعلق وزیرِ اعظم کی اپیل کی بازگشت کرتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ، وزیرِ مملکت (آزادانہ چارج) برائے سائنس و ٹیکنالوجی، نے “ڈی۔ایس۔آئی۔جی۔این فار بایو ای تھری چیلنج” کا آغاز کیا، جس کا موضوع “اپنے عہد کے اہم مسائل کے حل کے لیے نوجوانوں کو بااختیار بنانا” ہے۔ یہ چیلنج دو زمروں پر مشتمل ہے۔
زمرہ اول جماعت ششم سے جماعت دوازدہم تک کے اسکولی طلبہ کے لیے کھلا ہے، جبکہ زمرہ دوم اس چیلنج کے تحت تمام ہندوستانی شہریوں کے لیے کھلا ہے۔ اس اقدام کا مقصد نچلی سطح کے موجدین کو بااختیار بنانا، نوجوانوں کی قیادت میں تبدیلی کو فروغ دینا، اور ایک پائیدار و خود کفیل بایو معیشت کی جانب بھارت کے سفر کو مضبوط کرنا ہے۔
اہم تاریخیں:
ڈی۔ایس۔آئی۔جی۔این فار بایو ای تھری ایک سال پر محیط چیلنج ہے، جو ہر ماہ کی پہلی تاریخ کو کھلے گا اور یکم اکتوبر 2026 تک جاری رہے گا۔ چیلنج کا پہلا مرحلہ حال ہی میں 20 نومبر 2025 کو اختتام پذیر ہوا۔
چیلنج کا دوسرا مرحلہ یکم دسمبر 2025 کو شروع ہوگا اور 20 دسمبر 2025 کو بند ہوگا۔
رجسٹریشن کہاں کریں:
زمرہ اول:
http://innovateindia.mygov.in/bioe3/
درخواست برائے تجاویز (آر ایف پی) کا ربط:
https://dbtindia.gov.in/sites/default/files/Category%201%20of%20D.E.S.I.G.N%20for%20BioE3%20challenge%20%287%29%204th%20November%202025%20%281%29_0.pdf
طلبہ سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ بایو ای تھری پالیسی اور اس کے ممکنہ نفاذ کے بارے میں اپنی بنیادی فہم کو تخیلاتی، تخلیقی اور مختصر ویڈیوز کے ذریعے پیش کریں۔ شرکاء کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے کہ وہ اپنی تجاویز کی جدت، قابلِ عملیت اور ہمارے ملک کے لیے ایک پائیدار، صاف اور خود کفیل مستقبل میں ممکنہ کردار کو نمایاں کریں۔
زمرہ دوم:
http://www.bric.nic.in/bioe3challenge/guidelines.php
درخواست برائے تجاویز (آر ایف پی) کا ربط:
https://dbtindia.gov.in/sites/default/files/RFP_Category%202%20English_0.pdf
شرکاء سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ بایو ای تھری پالیسی اور اس کے ممکنہ نفاذ کے بارے میں اپنی بنیادی فہم کو تخیلاتی، تخلیقی اور جامع خیالات کے ذریعے پیش کریں، جو ہمارے ملک کے لیے ایک پائیدار، صاف اور خود کفیل مستقبل کی سمت رہنمائی فراہم کریں۔
انعامات کی تفصیل:
زمرہ اول:
- آئندہ بارہ ماہ کے دوران ہر ماہ بہترین کارکردگی دکھانے والے سرفہرست 10 شرکاء کو وزیرِ مملکت (آزادانہ چارج) برائے سائنس و ٹیکنالوجی کے دستخط شدہ سندِ امتیاز دی جائے گی، جس کا آغاز یکم نومبر 2025 سے ہوگا۔
- آئندہ بارہ ماہ کے دوران ہر ماہ 20 تا 30 اضافی شرکاء کو سندِ قدردانی دی جائے گی، جس کا آغاز یکم نومبر 2025 سے ہوگا۔
- منتخب طلبہ کو اپنی تجاویز کی مزید جانچ اور تصدیق کے لیے بیراک کے ای یووا / بایو نیسٹ انکیوبیشن مراکز میں سہولیات اور وسائل تک رسائی بھی فراہم کی جا سکتی ہے۔
زمرہ دوم:
- آئندہ بارہ ماہ کے دوران ہر ماہ (پہلا مرحلہ) منتخب ہونے والے سرفہرست 10 حل پیش کرنے والوں کو فی کس ایک لاکھ روپے دیے جائیں گے، جس کا آغاز یکم نومبر 2025 سے ہوگا۔
- دوسرے مرحلے کے تحت، کامیاب شرکاء کو اپنی ڈیزائن تجاویز کو عملی اور حقیقی دنیا کے حل میں تبدیل کرنے کے لیے زیادہ سے زیادہ 100 مالی معاونتیں (گرانٹس) فراہم کی جائیں گی، جن کی بالائی حد پچیس لاکھ بھارتی روپے فی معاونت ہوگی۔
***
UR-3379
(ش ح۔اس ک )
(रिलीज़ आईडी: 2205527)
आगंतुक पटल : 7