امور داخلہ کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

منشیات آلود ویپ ڈیوائسز

प्रविष्टि तिथि: 17 DEC 2025 3:32PM by PIB Delhi

حکومت نے 2019 کے الیکٹرانک سگریٹ پر پابندی کا قانون (پی ای سی اے) کے تحت ای-سگریٹس پر پابندی عائد کر دی ہے۔ اس قانون کے تحت الیکٹرانک سگریٹس کی تیاری، پیداوار، درآمد، برآمد، نقل و حمل، فروخت، تقسیم، ذخیرہ اور اشتہار ممنوع ہیں۔ اس قانون کے نفاذ کی ذمہ داری ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں اور ان کے قانون نافذ کرنے والے اداروں پر عائد ہے۔ نارکوٹکس کنٹرول بیورو (این سی بی) نے اب تک کسی بھی ایسے معاملے کی تفتیش نہیں کی ہے جس میں منشیات کے ساتھ ای- سگریٹ یا ویپ ڈیوائسز ضبط کی گئی ہوں۔

حکومت نے ہوائی اڈوں، بندرگاہوں وغیرہ پر چیکنگ کو مضبوط بنانے کے لیے مختلف اقدامات کیے ہیں، جن میں سے چند درج ذیل ہیں:

  1. ڈائریکٹوریٹ آف ریونیو انٹیلی جنس (ڈی آر ائی) اور کسٹمز کے فیلڈ یونٹس مسلسل نگرانی رکھتے ہیں اور آپریشنل اقدامات کرتے ہیں، جن میں شامل ہیں: خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر کارروائی، ایڈوانس پسنجر انفارمیشن سسٹم (اے پی آئی ایس) کے ذریعے مسافروں کی پروفائلنگ، خطرے کی بنیاد پر روک تھام اور نشانہ بندی، غیر مداخلتی معائنہ جیسے سامان اور کنٹینر اسکیننگ اور دیگر اداروں کے ساتھ ہم آہنگی۔
  2. فیلڈ یونٹس کو اسمگلنگ کے نئے طریقوں کے بارے میں باقاعدگی سے حساس بنایا جاتا ہے۔
  • iii. کے9 (کینائن) اسکواڈ، جو منشیات کی نشاندہی میں مہارت رکھتا ہے، کو ہوائی اڈوں پر تعینات کیا گیا ہے تاکہ منشیات کی اسمگلنگ کو روکا جا سکے۔
  1. ہوائی اڈوں اور بندرگاہوں پر منشیات کے پتہ چلنے اور ضبط ہونے کی صورت میں قانون کے مطابق کارروائی کی جاتی ہے، جس میں ملوث افراد کی گرفتاری اور مقدمہ چلانا شامل ہے۔

اس حوالے سے این ڈی پی ایس ایکٹ، 1985  میں ترمیم کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔

حکومت نے 2019 کے الیکٹرانک سگریٹ پر پابندی کا قانون (پی ای سی اے) کے تحت ای-سگریٹس کی تیاری اور درآمد پر پابندی عائد کر دی ہے۔ تاہم حکومت منشیات کے غلط استعمال کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے مختلف اقدامات کر رہی ہے، جن میں سے چند درج ذیل ہیں:

  1. قومی نشہ ہیلپ لائن(نیشنل نارکوٹکس ہیلپ لائن) نمبر 1933 یعنی ”مادک-پدارتھ نِشید آسوچنا کیندر“ (ایم اے این اے ایس) قائم کیا گیا ہے، جو 247x ٹول فری قومی نشہ ہیلپ سینٹر کے طور پر کام کرتا ہے۔ ایم اے این اے ایس کو ایک مربوط نظام کے طور پر متصور کیا گیا ہے، جو شہریوں کو ایک ہی پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے تاکہ وہ منشیات سے متعلق مسائل/مشکلیں درج، رجسٹر، ٹریک اور حل کر سکیں، چاہے وہ کال، ایس ایم ایس، چیٹ بوٹ، ای میل یا ویب لنک کے ذریعے ہوں۔
  2. ٹول فری ہیلپ لائن نمبر 14446 بھی منشیات سے نجات کے لیے چلائی جاتی ہے، جو ابتدائی مشاورت اور فوری مدد فراہم کرتی ہے۔ اب تک 4.30 لاکھ سے زائد کالز اس ہیلپ لائن پر موصول ہو چکی ہیں۔
  3. ملک کے تمام اضلاع میں نَشہ مُکت بھارت ابھیان (این ایم بی اے) شروع کیا گیا ہے، جس سے 24.9 کروڑ سے زائد افراد مستفید ہوئے، جن میں 8.7 کروڑ نوجوان اور 6 کروڑ خواتین شامل ہیں۔
  4. حکومت اپنی خود مختار ایجنسی نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف سوشل ڈیفنس (این آئی ایس ڈی) اور دیگر شریک اداروں جیسے اسٹیٹ کونسل آف ایجوکیشنل ریسرچ اینڈ ٹریننگ (ایس سی ای آر ٹی)، کیندرِیا ودیالیہ سنگٹھن (کے وی ایس) وغیرہ کے ذریعے تمام اسٹیک ہولڈرز بشمول طلبہ، اساتذہ اور والدین کے لیے باقاعدہ آگاہی اور حساسیت پیدا کرنے والے سیشنز کرتی ہے۔
  5. نوچیتنا ماڈیولز اور اساتذہ کے تربیتی ماڈیولز وزارتِ سماجی انصاف و تفویض اختیارات (ایم او ایس جے ای) کی جانب سے تیار کیے گئے ہیں تاکہ طلبہ (کلاس 6 تا 11)، اساتذہ اور والدین کو منشیات کی لت، اس سے نمٹنے کی حکمت عملی اور زندگی کی مہارتوں کے بارے میں حساس بنایا جا سکے۔
  6. سارے سال ریلیاں، پینٹنگز، پمفلٹس اور پوسٹرز کی تقسیم، ثقافتی پروگرام، نکڑ ناٹک، ریڈیو پروگرام اور آگاہی مہمات اسکولوں، کالجز اور یونیورسٹیوں میں منظم کی جاتی ہیں۔

یہ بات وزارتِ داخلہ کےوزیرِ مملکت جناب نتیانند رائے نے راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں کہی۔

******

(ش ح ۔ م م ۔  م ا)

Urdu.No-3357


(रिलीज़ आईडी: 2205341) आगंतुक पटल : 5
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें: English , हिन्दी