مکانات اور شہری غریبی کے خاتمے کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ایم او ایچ یو اے نے آج نئی دہلی میں صاف ستھرے ہمالیائی پہاڑی شہروں کے اقدام کے لیے روڈ میپ تیار کرنے کی غرض سے ایک تیاری ورکشاپ کا انعقاد کیا


تیاری ورکشاپ نے ہمالیائی شہروں میں صفائی ستھرائی کو مضبوط بنانے کے لیے ریاستوں، ماہرین اور شراکت داروں کو ایک پلیٹ فارم پر یکجا کیا

ہمالیائی اور پہاڑی شہروں میں صفائی ستھرائی کو مضبوط بنانے کے لیے علمی مصنوعات کو لانچ کیا گیا

प्रविष्टि तिथि: 16 DEC 2025 6:26PM by PIB Delhi

آج 16 دسمبر 2025 کو ہاؤسنگ و شہری امور کی وزارت کی جانب سے نئی دہلی کے وگیان بھون میں ”صاف ستھرے ہمالیائی پہاڑی شہروں کا اقدام“ کے تحت ایک تیاری ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا، جس میں ہمالیائی پہاڑی شہروں میں نمایاں اور پائیدار صفائی حاصل کرنے پر توجہ مرکوز کرنے، حکمتِ عملی پر مبنی اور نتائج پر مبنی روڈ میپ تیار کرنے کے لیے اہم اسٹیک ہولڈروں کو یکجا کیا گیا۔

صاف ستھرے ہمالیائی پہاڑی شہروں کا اقدام پہاڑی شہروں میں نمایاں صفائی حاصل کرنے کے لیے جامع اور ہدف بند حکمتِ عملی وضع کرنے کی ایک مربوط کوشش کی نمائندگی کرتا ہے۔ منظم فکر و غور اور اجتماعی مشاورت کے ذریعے 13 ہمالیائی پہاڑی شہروں کے لیے مؤثر، حسبِ ضرورت حلوں کی تیاری کو فروغ دیا گیا ہے۔ شہروں کو کوڑے سے پاک بنانے کے سوچھ بھارت مشن (اربن) کے وژن کی توثیق کرتے ہوئے ہاؤسنگ و شہری امور کی وزارت نے ”صاف ستھرے ہمالیائی اور پہاڑی شہروں“ کا اعلان 8–9 نومبر 2025 کو منعقدہ نیشنل اربن کنکلیو 2025 میں کیا تھا۔

 

یہ پڑھیں: https://www.pib.gov.in/PressReleseDetailm.aspx?PRID=2188050&reg=3&lang=2

 

یہ پہل سیکریٹری، ہاؤسنگ و شہری امور، جناب ایس کاٹیکی تھلا کی صدارت میں چلائی جا رہی ہے، جس کے تحت شہری ماہرین، تکنیکی ایجنسیوں، نجی شراکت داروں، ٹیکنالوجی حل فراہم کرنے والوں اور شمال مشرقی اور ہمالیائی خطے کے 13 پہاڑی شہروں کے سینیئر نمائندوں کو یکجا کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ مغربی بنگال کے اہم پہاڑی اور ترائی کے شہر؛ دارجلنگ، کورسےونگ، کالمپونگ اور سلیگوڑی بھی اس پہل میں شامل ہیں۔

 

 

سوچھ بھارت مشناربن کے تحت، ہمالیائی پہاڑی شہروں نے زمینی سطح پر عوام کی بھرپور شمولیت اور موزوں ٹیکنالوجی کی مدد سے کئی مؤثر اقدامات اور بہترین عملی مثالیں پیش کی ہیں، جو قابل عمل اور قابل توسیع حل فراہم کرتی ہیں۔ ان کامیابیوں کو بنیاد بناتے ہوئے اور ایسی کاوشوں کو مزید تیز اور توسیع دینے کے مقصد سے، یہ پہل باہمی تعاون کو مضبوط بنائے گی، علم و تجربات کے تبادلے کو فروغ دے گی اور صاف ستھرے اور لچک دار پہاڑی شہروں کے لیے ایک پائیدار راستہ متعین کرے گی۔

یہ تیاری ورکشاپ زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد کی وسیع نمائندگی کے ساتھ مشاورت کے ذریعے ایک حکمتِ عملی وضع کرنے پر مرکوز ہے۔ شرکاء میں ریاستی نمائندے، شراکت دار تنظیمیں اور حل فراہم کرنے والے شامل ہیں، نیز تعلیمی و تحقیقی ادارے جیسے آئی آئی ٹی روڑکی، جی بی پنت یونیورسٹی اور سی ای ڈی اے آر، سول سوسائٹی اور کمیونٹی تنظیمیں جیسے سلبھ انٹرنیشنل، ویسٹ واریئر، نجی اور سماجی شعبے کے شراکت دار جن میں سواہا ریسورس مینجمنٹ پرائیویٹ لمیٹڈ اور رائل انفیلڈ سوشل مشن شامل ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ تبدیلی کی قیادت کرنے والے کمیونٹی رہنما بھی ہمالیائی پہاڑی شہروں کو صاف رکھنے کے سلسلے میں اپنے سفر اور تجربات پیش کر رہے ہیں، جبکہ کئی دیگر شراکت دار بھی مؤثر کردار ادا کر رہے ہیں۔

یہ تمام اسٹیک ہولڈر مل کر پورے معاشرے پر مبنی نقطۂ نظر کی عکاسی کرتے ہیں، جس میں پالیسی قیادت، تکنیکی مہارت، جدت، مالی وسائل اور کمیونٹی کی شمولیت کو یکجا کیا جاتا ہے تاکہ زیادہ صاف ستھرے اور زیادہ لچک دار ہمالیائی پہاڑی شہروں کے لیے باہمی تعاون پر مبنی، قابلِ توسیع اور مقامی حالات سے ہم آہنگ حل ممکن بنائے جا سکیں۔

 

مختلف معلوماتی سیشن میں درج ذیل نکات کو نمایاں کیا گیا:

 

  • ثابت شدہ، عملی، ممکن — ہمالیائی شہروں کے لیے کارآمد امور: کمیونٹی کی قیادت میں کچرے کے انتظام، صفائی و نکاسیِ آب کے نظام، اور وسائل کی بازیافت کے اقدامات میں قابل نقل ماڈل اور جدتوں کی نمائش۔
  • تبدیلی کے محرکات: ہمالیائی پہاڑی شہروں کے متاثر کن کمیونٹی رہنماؤں نے صفائی و کچرا مینجمنٹ میں تبدیلی لانے کے اپنے سفر اور تجربات شیئر کیے، جس میں پہاڑوں کی صفائی کی حکمتِ عملی، زیارت گاہوں اور مذہبی مقامات کو پلاسٹک سے پاک بنانے جیسی کاوشیں نمایاں رہیں۔
  • پہاڑی شہروں کے لیے ٹیکنالوجی: یہ سیشن پہاڑی علاقوں کے لیے ٹیکنالوجی پر مبنی حلوں پر مرکوز تھا، جس میں مربوط کچرا مینجمنٹ کے ساتھ ساتھ چند اہم رہنما ہدایات بھی شامل تھیں۔
  • حلوں میں ہم آہنگی: صاف پہاڑی شہروں کے لیے تعاون: اس سیشن میں بتایا گیا کہ حکومت، سول سوسائٹی، نجی شعبے اور ترقیاتی شراکت داروں کے درمیان شراکت داری اور تعاون کس طرح پہاڑی علاقوں کے منفرد چیلنجوں کے مطابق مؤثر اور پائیدار کچرا مینجمنٹ حلوں کو تیز تر بنا سکتا ہے۔
  • ریاستوں/شہروں کے ساتھ روڈ میپ کی تشکیل: ریاستوں اور شہروں کے لیے ایک انٹرایکٹو سیشن، تاکہ جغرافیائی چیلنجوں، حلوں اور کلیدی مقامات کو مدنظر رکھتے ہوئے مشترکہ طور پر روڈ میپ تیار کیے جائیں اور صاف پہاڑی شہروں کی سمت اقدامات کو تیز کیا جا سکے۔

 

ورکشاپ کے بعد، شریک ریاستیں/مرکز زیرِ انتظام علاقے ترجیحی توجہ کے شعبوں کی نشاندہی، ضروریات کا جائزہ لینے اور تقاضوں کا اندازہ کرنے کے لیے تفصیلی جائزے انجام دیں گے اور وزارت کو جمع کرانے کے لیے جامع منصوبے تیار کریں گے۔ تجویز ہے کہ ان مداخلتوں کا نفاذ 2026 کے اوائل میں کیا جائے، جس کا مقصد ہمالیائی پہاڑی شہروں میں ٹھوس بہتری اور نمایاں تبدیلیاں لانا ہے۔

**********

ش ح۔ ف ش ع

U: 3301


(रिलीज़ आईडी: 2204848) आगंतुक पटल : 11
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें: English , Khasi , Nepali , हिन्दी