امور داخلہ کی وزارت
آفات سے نمٹنے کے نظام کو مستحکم بنانا
प्रविष्टि तिथि:
16 DEC 2025 3:52PM by PIB Delhi
نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (این ڈی آر ایف) آفات کی صورتِ میں اختیارات، آلات کی منظوری اور فورس کی عملی ضروریات کے مطابق سازوسامان کی خریداری اور استعمال کرتی ہے۔ مزید یہ کہ قومی اور بین الاقوامی سطح پر حالیہ کارروائیوں کے عملی منظرنامے کو مدنظر رکھتے ہوئے، آپریشنل ڈی بریفنگز اور ریسکیو کارروائیوں میں شامل اہلکاروں کی جانب سے دی گئی تجاویز کی روشنی میں آلات کو مسلسل اپ گریڈ کیا جا رہا ہے۔این ڈی آر ایف نے آلات کے جائزے اور عملی ضروریات کے مطابق وقتاً فوقتاً ان کی بہتری کے لیے ایک ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ (آر اینڈ ڈی) سیل بھی قائم کیا ہے۔ اس کے علاوہ، آپریشنل تقاضوں کی بنیاد پر نئے آلات کی منظوری بھی وقفے وقفے سے حاصل کی جاتی ہے۔
اسٹیٹ ڈیزاسٹر رسپانس فورس (ایس ڈی آر ایف) میں آلات کی خریداری متعلقہ ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے دائرہ اختیار میں آتی ہے ۔
نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ڈیزاسٹر مینجمنٹ (این آئی ڈی ایم) این ڈی آر ایف اور ایس ڈی آر ایف کے لئے کیمیکل ، بایولوجیکل ، ریڈیولوجیکل ، نیوکلیئر اور دھماکہ خیز مواد (سی بی آر این ای) ڈیزاسٹر رسک ریڈکشن اینڈ رسپانس (ڈی آر آر اینڈ آر) اور سائیکو سوشل کیئر ان ڈیزاسٹر مینجمنٹ جیسے متعلقہ مضامین پر باقاعدہ بنیادوں پر تربیتی پروگرام چلا رہا ہے ۔ این ڈی آر ایف اور ایس ڈی آر ایف کے اہلکاروں کے لئے ایسے پانچ خصوصی اور موضوعاتی کورسز منعقد کیے گئے ہیں ۔ مزید برآں این ڈی آر ایف اور ایس ڈی آر ایف کے اہلکاروں کو بھی این آئی ڈی ایم کے زیر اہتمام تربیتی پروگراموں اور جامع کورسز میں شرکت کے لیے نامزد کیا جاتا ہے ۔ این آئی ڈی ایم نے 2023-2022 سے 11 دسمبر 2025 تک این ڈی آر ایف اور ایس ڈی آر ایف کے تقریبا 200 اہلکاروں کو تربیت دی ہے ۔
نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے مختلف آفات سے متعلق الرٹس کی تشہیر کے لئے پورے ہندوستان کی بنیاد پر ‘‘کامن الرٹنگ پروٹوکول (سی اے پی)’’ پر مبنی انٹیگریٹڈ الرٹ سسٹم نافذ کیا ہے ۔ انتباہات کو جیو ٹارگیٹڈ انداز میں اور علاقائی زبان میں بھی پھیلایا جا رہا ہے ۔ یہ پروجیکٹ پانچ پیشن گوئی اور وارننگ ایجنسیوں یعنی انڈیا میٹرولوجیکل ڈپارٹمنٹ (آئی ایم ڈی) سنٹرل واٹر کمیشن (سی ڈبلیو سی) انڈین نیشنل سینٹر فار اوشین انفارمیشن سروسز (آئی این سی او آئی ایس) ڈیفنس جیوانفارمیٹکس ریسرچ اسٹیبلشمنٹ (ڈی جی آر ای) اور فاریسٹ سروے آف انڈیا (ایف ایس آئی) کو تمام ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے اسٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹیز (ایس ڈی ایم اے) کے ساتھ مربوط کرتا ہے ۔ انتباہات فی الحال ایس ایم ایس ، موبائل ایپ ، سچیت پبلک پورٹل ، گگن اور ناوک سیٹلائٹ ٹرمینلز اور آر ایس ایس فیڈ کے ذریعے پھیلائے جا رہے ہیں ۔ مزید برآں ، سیلاب کے انتظام کے ایک غیر ساختی اقدام کے طور پر ، سی ڈبلیو سی شناخت شدہ مقامات پر متعلقہ ریاستی حکومتوں کو 24 گھنٹے تک کے لیڈ ٹائم کے ساتھ مختصر فاصلے کی سیلاب کی پیشن گوئی جاری کرتا ہے ۔ سی ڈبلیو سی ذخائر کے مناسب ضابطے کے لیے شناخت شدہ ذخائر کو بہاؤ کی پیشن گوئی بھی جاری کرتا ہے ۔ فی الحال ، سیلاب کی پیش گوئیاں اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجر (ایس او پی) کے مطابق 350 اسٹیشنوں (150 انفلو فورکاسٹ اسٹیشنز پلس 200 لیول فورکاسٹ اسٹیشنز) پر سی ڈبلیو سی کے ذریعے جاری کیے جاتے ہیں ۔ یہ نیٹ ورک ریاستی حکومت/پروجیکٹ حکام کی مشاورت سے قائم کیا گیا ہے ۔ سی ڈبلیو سی ملک کے بڑے دریاؤں کے طاسوں کے لیے پورے ہندوستان میں بارش پر مبنی ریاضیاتی ماڈلنگ کے ذریعے اپنے ویب پورٹل https://aff.india-water.gov.in/پر سیلاب کی سات روزہ ایڈوائزری پیش گوئی فراہم کر رہا ہے ۔
ریاستی اور ضلعی انتظامیہ کو این ڈی آر ایف کے ذریعے فرضی مشقوں کے ذریعے آفات کی تیاریوں کے لیے باقاعدگی سے تربیت دی جا رہی ہے ۔ این ڈی آر ایف نے 2011 سے 2025 تک کل 6505 فرضی مشقیں کی ہیں ۔ مزید برآں ، اس کے علاوہ قدرتی آفات کے دوران آفات کی تیاری اور رسپانس میکانزم کے لیے این ڈی ایم اے کی طرف سے اس سلسلے میں کیے گئے مختلف اقدامات درج ذیل ہیں: -
- این ڈی ایم اے مختلف خطرات جیسے سیلاب ، لینڈ سلائیڈ ، زلزلے ، طوفان اور کیمیائی (صنعتی) آفات وغیرہ پر ریاستی اور کثیر ریاستی سطح پر ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ قریبی ہم آہنگی میں آزمائشی مشقوں کے انعقاد میں فعال طور پر سہولت فراہم کر رہا ہے ۔
- این ڈی ایم اےآفات کے دوران پڑوسی ریاستوں کے درمیان بہتر تال میل کو یقینی بنانے کے لیے جغرافیائی موسمی حالات پر مبنی کثیر ریاستی سطح کی فرضی مشقیں بھی کر رہی ہے۔
- انٹیگریٹڈ موک ایکسرسائزز ایک بہترین، لاگت سے مؤثر طریقہ ہے جس کے بارے میں بیداری پیدا کی جا سکتی ہے انسیڈنٹ ریسپانس سسٹم-انسیڈینٹ ریسپانس ٹیم فریم ورک اور ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی صلاحیت کو بڑھانا تاکہ کسی بھی آفت کی صورت میں مؤثر طریقے سے جواب دیا جا سکے۔
- ہر آزمائشی مشق کے کامیاب انعقاد کے بعد، این ڈی ایم اے متعلقہ ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقے کے ساتھ تاثرات شیئر کرتا ہے، جس میں ہندوستان کو آفات سے محفوظ ملک بنانے کے مقصد کو حاصل کرنے کے لیے اپنی تیاری کو بہتر بنانے اور ان کی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے شناخت شدہ بہترین طریقوں اور کوتاہیوں کو اجاگر کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ، این ڈی ایم اے تیاری اور ردعمل کو بہتر بنانے کے لیے درج ذیل اقدامات کرتا ہے:
پری مانسون/پری سیزن میٹنگیں
انتباہات کی ترسیل
باقاعدہ موسم اور خطرے سے متعلق انتباہات
انٹر ایجنسی کوآرڈینیشن
مزید برآں ، این آئی ڈی ایم ایڈمنسٹریٹو ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ (اے ٹی آئی) ، اسٹیٹ انسٹی ٹیوٹ آف رورل ڈیولپمنٹ (ایس آئی آر ڈی) ، ڈسٹرکٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹیز (ڈی ڈی ایم اے) اور اسٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹیز (ایس ڈی ایم اے) کے اسٹیک ہولڈرز کے تعاون سے تربیتی پروگرام چلا رہا ہے ۔ این آئی ڈی ایم اپنے تربیتی پروگراموں میں نامزدگیوں کو مدعو کرنے کے لیے ایک اچھی طرح سے متعین اور منظم طریقہ کار پر عمل کرتا ہے ، جس سے ریاستوں کی شمولیت اور متوازن شرکت کو یقینی بنایا جاتا ہے ۔ اس عمل کے ایک حصے کے طور پر ، این آئی ڈی ایم باضابطہ طور پر ان ریاستی سطح کی ایجنسیوں سے سینئر اور مڈل سطح کے عہدیداروں کی نامزدگی طلب کرتا ہے ۔ یہ وسیع رسائی انسٹی ٹیوٹ کو آفات کے انتظام کے شعبے میں ریاستوں کے پیشہ ور افراد کی ایک وسیع رینج کو شامل کرنے کے قابل بناتی ہے ۔ سال 2023-2022 سے لے کر 11 دسمبر 2025 تک این آئی ڈی ایم نے 33 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ 392 آمنے سامنے تربیتی پروگرام منعقد کیے ہیں جن میں 21376 شرکاء کو تربیت دی گئی اور 1075 ویبینار کے ذریعے 242994 شرکاء کو تربیت دی گئی ۔
سنٹرل واٹر کمیشن (سی ڈبلیو سی) 1543 سیلاب کی نگرانی کے اسٹیشنوں کی دیکھ بھال کرتا ہے اور سیلاب کی پیش گوئی اور آفات کے خاتمے میں مدد کے لیے سیلاب کی نگرانی کی مدت کے دوران دریا کے پانی کی سطح کی فی گھنٹہ نگرانی کے لیے گنگا ، برہم پتر اور گوداوری وغیرہ سمیت بڑے دریاؤں کے طاسوں میں 1121 مقامات پر سینسر پر مبنی ڈیٹا حصول اور سیٹلائٹ پر مبنی ٹرانسمیشن سسٹم (ٹیلی میٹری اسٹیشن) نصب کیا ہے ۔ یہ اسٹیشن انسیٹ سیٹلائٹ پر مبنی مواصلات اور جی ایس ایم/جی پی آر ایس سسٹم جیسی جدید ٹیکنالوجیز کا استعمال کرتے ہیں ، تاکہ مختلف موسمی حالات میں قریب قریب حقیقی وقت میں ڈیٹا کی ترسیل کو یقینی بنایا جا سکے ، جس سے بروقت اور باخبر فیصلہ سازی ممکن ہو سکے ۔ نظام کی وشوسنییتا کو بڑھانے کے لیے ، سی ڈبلیو سی ٹیلی میٹری نظام کا تفصیلی مطالعہ کرنے اور زیادہ لچکدار اور موثر فریم ورک کے لیے سفارشات فراہم کرنے کے لیے سینٹر فار ڈیولپمنٹ آف ٹیلی میٹکس (سی-ڈاٹ) کی مدد لے رہا ہے ۔ اگلے پانچ سالوں میں ، سی ڈبلیو سی سی-ڈاٹ کی سفارشات کی بنیاد پر اپنے نیٹ ورک کو اپ گریڈ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے ۔ سیلاب کے موسم 2025 کے دوران (30 نومبر 2025 تک) ملک بھر میں کل 11687 پیشن گوئی (6541 سطح کی پیشن گوئی اور 5146 آمد کی پیشن گوئی) جاری کی گئی جن میں سے 1203 پیشن گوئی 95.86 فیصد کی درستگی کے ساتھ حد کے اندر تھی ۔
کمیونٹی ، عوامی نمائندوں ، متعلقہ محکموں کے عہدیداروں ، انتظامیہ اور آفات کے انتظام کے حکام کی طرف سے ایک ٹیم کے طور پر مربوط طریقے سے کیے گئے فعال اقدامات نے طوفان بپرجوائے کے دوران ‘‘شرح اموات کو صفرتک لے جانے کاہدف’’ حاصل کیا ۔
یہ معلومات وزارتِ داخلہ میں وزیرِ مملکت جناب نتیانند رائے نے لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں فراہم کیں۔
***
ش ح۔ ک ا۔ ج
U.NO.3266
(रिलीज़ आईडी: 2204753)
आगंतुक पटल : 7