وزارت دفاع
azadi ka amrit mahotsav

بھارتی فوج نے وجے دِوَس ’ایٹ ہوم‘ میں آتم نربھربھارت اور جدتوں کا مظاہرہ کیا

प्रविष्टि तिथि: 15 DEC 2025 7:09PM by PIB Delhi

وجے دِوَس کی یاد میں، جو 1971 کی جنگ میں بھارتی مسلح افواج کی فیصلہ کن فتح کی یادگار ہے، بھارتی فوج نے آج آرمی ہاؤس، نئی دہلی میں وجے دِوَس ’’ایٹ ہوم‘‘ کا انعقاد کیا۔ تقریبات میں معزز صدر بھارت، محترمہ دروپدی مرمو نے شرکت کی اور مقامی طور پر تیار کردہ ٹیکنالوجیز اور مخصوص صلاحیتوں کا شاندار مظاہرہ کیا، جو بھارتی فوج کی جدید، جدید اور خود کفیل فورس میں مسلسل تبدیلی کا غماز ہے۔

آرمی ہاؤس میں وجے دِوَس ’ایٹ ہوم‘ تقریبات کے حصے کے طور پر، بھارتی فوج نے مقامی ٹیکنالوجیز اور جدتوں کی وسیع رینج پیش کی، جو اس کی جدید، خود کفیل اور مستقبل کے لیے تیار فورس میں مسلسل تبدیلی کو نمایاں کرتی ہے۔ یہ نمائشیں اس کی عکاسی کرتی ہیں کہ بھارتی فوجی، انجینئرز، اسٹارٹ اپس اور تعلیمی ادارے مل کر ایسے حل تیار کر رہے ہیں جو قومی سلامتی کو مضبوط کریں اور ساتھ ہی آفات کے ردعمل، انفراسٹرکچر کی ترقی اور پائیداری کے لیے مضبوط فوائد فراہم کریں۔

73 سفیروں اور ہائی کمشنرز سمیت بڑی تعداد میں مہمانوں کی موجودگی، ساتھ ہی بہادری ایوارڈ یافتگان، کھلاڑیوں، مختلف شعبوں کے اچیورز اور سینئر بھارتی قیادت نے بھارت کی بڑھتی ہوئی عالمی دفاعی شمولیت اور ملک کی ملکی فوجی ٹیکنالوجیز پر بڑھتے ہوئے بین الاقوامی اعتماد کو نمایاں کیا۔ آلات اور ٹیکنالوجیز کے بارے میں مختصر تفصیل اگلے پیراگراف میں دی گئی ہے۔

بہتر زمینی آگاہی کے لیے مصنوعی ذہانت

ایک اہم بات اے آئی پر مبنی سیٹلائٹ امیجری تجزیہ کا نظام تھا جو سیٹلائٹ تصاویر کو تیزی اور درستگی سے سمجھنے میں مدد دیتا ہے۔ تصاویر کا دستی مطالعہ کرنے کے بجائے، یہ نظام مصنوعی ذہانت کے ذریعے تبدیلیوں کی شناخت، ترقیات کو ٹریک کرنے اور اہم مشاہدات کو نشان زد کرنے کے لیے استعمال کرتا ہے۔ بھارتی اسٹارٹ اپس اور تعلیمی اداروں کے ساتھ مل کر تیار کی گئی یہ ٹیکنالوجی بہتر منصوبہ بندی، نگرانی اور فیصلہ سازی میں مدد دیتی ہے۔ جبکہ یہ نظام فوج کی آگاہی اور تیاری کو مضبوط کرتا ہے، یہ نظام آفات کی نگرانی، زمین کے انتظام، زرعی جائزہ اور انفراسٹرکچر کی منصوبہ بندی جیسے شعبوں میں سول ایجنسیوں کی بھی معاونت کر سکتا ہے۔ یہ اقدام ظاہر کرتا ہے کہ دفاع کے لیے تیار کردہ جدید ٹیکنالوجی کس طرح براہ راست قومی ترقی کی حمایت کر سکتی ہے۔

دور دراز علاقوں کے لیے پورٹیبل اے آئی سسٹم

بھارتی فوج نے ایک کمپیکٹ، پورٹیبل اے آئی سسٹم بھی پیش کیا جو ان علاقوں میں بھی کام کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے جہاں انٹرنیٹ یا نیٹ ورک کنیکٹیویٹی نہیں ہے۔ یہ ’’اے آئی ان ا ے باکس‘‘ صارفین کو معلومات کا تجزیہ کرنے، کاموں کی منصوبہ بندی کرنے اور خود فیصلہ سازی کی حمایت حاصل کرنے کی اجازت دیتا ہے۔ یہ نظام مشکل حالات میں کام کرنے کے لیے بنایا گیا ہے اور اسے یقینی بناتا ہے کہ ٹیکنالوجی دور دراز مقامات پر بھی دستیاب رہے۔ یہ بھارتی تحقیقی اداروں اور صنعت کے شراکت داروں کے ساتھ تیار کیا گیا ہے، جو اسے نمایاں کرتا ہے کہ مصنوعی ذہانت کو درآمد شدہ حل پر انحصار کرنے کے بجائے بھارتی حالات کے مطابق ڈھالا جا سکتا ہے۔ یہی ٹیکنالوجی الگ تھلگ علاقوں میں کام کرنے والی آفات سے نجات کی ٹیموں اور ہنگامی منصوبہ سازوں کی بھی مدد کر سکتی ہے۔ یہ دوہری استعمال کی اسٹریٹجک صلاحیتیں فراہم کرتا ہے، جن میں انٹیلی جنس آٹومیشن، حقیقی وقت کی صورتِ حال کی آگاہی، وژن پر مبنی معائنہ، لاجسٹکس کی پیش گوئی، عمل کی اصلاح اور تربیتی سیمولیشنز شامل ہیں، جو اسے مسلح افواج کے ساتھ ساتھ سرکاری اداروں اور اہم قومی انفراسٹرکچر کے لیے ایک طاقت بڑھانے والا عنصر بناتے ہیں۔

ایکم اے آئی – بھارت کا محفوظ اے آئی پلیٹ فارم

بھارتی فوج نے ایکم اے آئی کو پیش کیا، جو حساس ماحول کے لیے ڈیزائن کردہ مکمل مقامی اور محفوظ مصنوعی ذہانت کا پلیٹ فارم ہے۔ یہ صارفین کو معلومات کا تجزیہ کرنے، دستاویزات کا انتظام کرنے، اور فیصلہ سازی میں مدد دینے کے قابل بناتا ہے بغیر غیر ملکی سافٹ ویئر یا بیرونی کلاؤڈ سسٹمز پر انحصار کے۔ یہ سہولت کے لیے بنایا گیا ہے، اور مختلف سطحوں پر عملے کو بغیر خصوصی تکنیکی مہارت کے اے آئی سے لیس سپورٹ حاصل کرنے کی اجازت دیتا ہے۔ مکمل ڈیٹا سیکیورٹی اور خودمختاری کو یقینی بنا کر، ایکم اے آئی قابل اعتماد قومی ڈیجیٹل سسٹمز کی تعمیر کی طرف ایک اہم قدم ہے۔

مقامی ڈرون تجزیہ کا آلہ

فوج نے بھارت میں تیار کردہ ڈرون تجزیاتی نظام پیش کیا تاکہ بازیاب شدہ ڈرونز کا مطالعہ کیا جا سکے اور مفید معلومات حاصل کی جا سکیں۔ یہ ٹول ڈرونز کے استعمال کو سمجھنے میں مدد دیتا ہے اور ابھرتے ہوئے خطرات کے خلاف بہتر تیاری کی حمایت کرتا ہے۔ اس کی ترقی فوج کے نئی ٹیکنالوجیز کے حوالے سے فعال حکمت عملی کی عکاسی کرتی ہے۔

دور دراز علاقوں کے لیے سیٹلائٹ پر مبنی کنیکٹیویٹی

پروجیکٹ سامبھاو کے تحت، فوج نے ایک پورٹیبل کمیونی کیشن سسٹم پیش کیا جو سیٹلائٹ سپورٹ کے ذریعے موبائل کنیکٹیویٹی فراہم کرتا ہے۔ یہ نظام دور دراز یا آفت زدہ علاقوں میں تیزی سے تعینات کیا جا سکتا ہے، جس سے فوجیوں اور شہریوں دونوں کے لیے رابطہ بہتر ہوتا ہے۔ یہ منصوبہ اسے نمایاں کرتا ہے کہ دفاعی جدت کس طرح قومی مواصلاتی انفراسٹرکچر کو مضبوط بنا سکتی ہے۔

تیز رابطے کے لیے ریپڈ برج

بھارتی فوج نے ایک مقامی طور پر تیار کردہ ایڈوانس ٹرس برج پیش کیا، جو دریاؤں، دراڑوں اور خراب سڑکوں کے درمیان رابطہ بحال کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا تھا۔ پرانے برج سسٹمز کے برعکس جن میں بڑی ٹیمیں اور طویل اسمبلی کا وقت درکار تھا، یہ نیا پل کم عملے کے ساتھ بہت تیزی سے تعمیر کیا جا سکتا ہے۔ اس کی مضبوطی اسے بھاری گاڑیوں کو سہارا دینے کی اجازت دیتی ہے، جبکہ اس کا ماڈیولر ڈیزائن مشکل علاقوں میں نقل و حمل اور اسمبلنگ کو آسان بناتا ہے۔ فوجی استعمال سے آگے، یہ پل سیلاب، زلزلوں اور لینڈ سلائیڈز کے دوران نمایاں اہمیت رکھتا ہے، جہاں سڑکوں کی تیز بحالی شہری امداد اور ریسکیو آپریشنز کے لیے نہایت اہم ہے۔ مکمل طور پر بھارت میں ڈیزائن اور تیار کردہ، یہ پل فوج کی تیز ردعمل، قابل اعتماد ہونے اور خود کفیلی پر توجہ کا غماز ہے۔

دشوار گزار علاقےکے لیے مقامی آل-ٹیرین گاڑی

آرمی نے بھارت میں تیار کردہ آل ٹیرین گاڑی پیش کی جو خاص طور پر تنگ، ڈھلواں اور کھردرے پہاڑی راستوں کے لیے تیار کی گئی ہے جہاں روایتی گاڑیاں نہیں چل سکتیں۔ وسیع فیلڈ ٹرائلز کے بعد ڈیزائن کی گئی، یہ گاڑی سامان لے جا سکتی ہے، زخمی عملے کو نکال سکتی ہے اور بلند و دور دراز علاقوں میں ریسکیو آپریشنز کی معاونت کر سکتی ہے۔ اس کی ترقی انتہائی حالات میں کام کرنے والے فوجیوں کے عملی تجربے سے ہوئی۔ بھارتی صنعت کے ساتھ ساجھیداری میں تیار کی گئی، یہ گاڑی غیر ملکی پلیٹ فارمز پر انحصار کو کم کرتی ہے اور یہ دکھاتی ہے کہ بھارتی انجینئرنگ کس طرح مقامی زمین اور ضروریات کے مطابق حل فراہم کر سکتی ہے۔

ری سائیکل شدہ پلاسٹک سے ماحول دوست ٹریک ویز

سب سے جدید ڈسپلے میں سے ایک ایک ٹریک وے سسٹم تھا جو ری سائیکل شدہ پلاسٹک کے فضلے سے بنایا گیا تھا۔ یہ ٹریک ویز عارضی طور پر نرم یا ٹوٹی ہوئی زمین پر بچھائی جاتی ہیں تاکہ گاڑیاں محفوظ اور ہموار طریقے سے چلیں۔ پرانے سسٹمز کے مقابلے میں، نیا ورژن ہلکا، سنبھالنے میں آسان اور تیزی سے تعینات ہونے والا ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ یہ پلاسٹک کے فضلے کو مفید انفراسٹرکچر میں تبدیل کر کے ماحولیاتی پائیداری کی حمایت بھی کرتا ہے۔ یہ اقدام فوج کی سبز طریقوں کے عزم کا غماز ہے جبکہ نقل و حرکت کو بہتر بناتا ہے، اور دکھاتا ہے کہ آپریشنل ضروریات اور ماحولیاتی ذمہ داری کس طرح ساتھ ساتھ چل سکتی ہیں۔

خاموش الیکٹرک ٹیکٹیکل وہیکل

بھارت میں تیار کی گئی ایک نئی الیکٹرک ٹیکٹیکل گاڑی بھی نمائش کے لیے رکھی گئی، جو فوج کی صاف ستھری اور خاموش نقل و حرکت کی طرف رجحان کی عکاسی کرتی ہے۔ گاڑی بہت کم شور اور حرارت کے ساتھ چلتی ہے، جس سے حفاظت اور کارکردگی میں بہتری آتی ہے۔ اسے گشت، لاجسٹکس سپورٹ، زخمیوں کے انخلا اور جاسوسی کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ یہ پلیٹ فارم دکھاتا ہے کہ الیکٹرک اور ہائبرڈ ٹیکنالوجیز کو کس طرح مشکل آپریشنل حالات کے مطابق ڈھالا جا سکتا ہے، جبکہ ایندھن پر انحصار اور ماحولیاتی اثرات کو کم کیا جا سکتا ہے۔

نائٹ وژن آلات کے لیے مقامی جزو

بھارتی فوج نے نائٹ وژن ڈیوائسز میں استعمال ہونے والے ایک اہم جزو کو مقامی بنانے میں ایک بڑی کامیابی کو نمایاں کیا۔ یہ جزو پہلے زیادہ قیمت پر اور طویل فراہمی میں تاخیر کے ساتھ درآمد کیا جاتا تھا، اب بھارتی ٹیکنالوجی کے ذریعے فوجی ورکشاپس میں تیار کیا جاتا ہے۔ یہ اقدام لاگت کو نمایاں طور پر کم کرتا ہے، دستیابی کو بہتر بناتا ہے اور تیز مرمت کو یقینی بناتا ہے۔ یہ قدم آپریشنل تیاری کو مضبوط کرتا ہے اور عوامی وسائل کی بچت کرتا ہے۔ اس ٹیکنالوجی کے دفاع سے آگے بھی ممکنہ اطلاقات ہیں، جن میں طبی آلات اور سائنسی تحقیق شامل ہیں، جو دفاع کی قیادت میں جدت کی وسیع تر قدر کو مضبوط کرتی ہیں۔

ہائی رسک علاقوں کے لیے فائر فائٹنگ روبوٹ

فوج نے ایک بغیر پائلٹ فائر فائٹنگ روبوٹ کا مظاہرہ کیا جو خطرناک آگ کے علاقوں میں کام کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا تھا جہاں انسانی داخلے کا خطرہ ہوتا ہے۔ دور سے کنٹرول ہونے والا روبوٹ کیمروں اور سینسرز کا استعمال کرتا ہے تاکہ فائر فائٹرز کو محفوظ فاصلے سے شدید آگ سے نمٹنے میں مدد دی جا سکے۔ اس کا استعمال دفاعی تنصیبات، صنعتی علاقوں اور آفات کی صورتِ حال میں جانیں بچا سکتا ہے۔ بھارتی صنعت کے ساتھ آئی ڈیکس  اقدام کے تحت تیار کیا گیا، یہ روبوٹ اسے نمایاں کرتا ہے کہ خودکار نظام ہنگامی ردعمل میں حفاظت اور کارکردگی کو کیسے بہتر بنا سکتا ہے۔

جلدی تعمیر ہونے والے حفاظتی پناہ گاہیں

ایک جدید پری فیبریکیٹڈ شیلٹر سسٹم پیش کیا گیا، جو دور دراز اور بلند علاقوں میں تیزی سے اسمبل کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا تھا۔ یہ شیلٹرز تعمیراتی وقت، افرادی قوت اور لاجسٹکس کو کم کرتے ہیں، جبکہ بہتر حفاظت فراہم کرتے ہیں۔ یہ حل فوج کی عملی، فوجی دوست جدتوں پر توجہ کا غماز ہے جو چیلنجنگ ماحول میں رہنے اور کام کرنے کے حالات کو بہتر بناتی ہیں۔

سبز توانائی اور پائیدار انفراسٹرکچر

نمائش میں سبز اقدامات بھی شامل تھے، جن میں توانائی کی بچت کرنے والی عمارتیں، تیز تعمیر کے لیے فولڈ ایبل کنکریٹ، اور لداخ میں گرین ہائیڈروجن پاور پروجیکٹ شامل تھے۔ یہ منصوبے ایندھن پر انحصار کم کرتے ہیں، اخراج کو کم کرتے ہیں اور انتہائی حالات میں توانائی کی سلامتی کو بہتر بناتے ہیں، جس سے فوج کی پائیداری کے عزم کو مضبوط کیا جاتا ہے۔

آفات سے نمٹنے میں فوج کا کردار

بھارتی فوج نے قدرتی آفات کے دوران اپنے پہلے جواب دہندہ کے طور پر اپنے کردار کی تصدیق کی، ریسکیو اور ریلیف مشنوں میں استعمال ہونے والے آلات اور نظاموں کی نمائش کی۔ گذشتہ سال کے دوران، فوجی ٹیموں نے ہزاروں شہریوں کو بچایا، تباہ شدہ انفراسٹرکچر کی بحالی کی اور ملک اور بیرون ملک امدادی سامان پہنچایا۔ مخصوص آفات کے ردعمل کی ٹیمیں اور پہلے سے تعینات آلات ہنگامی صورتِ حال میں فوری کارروائی کو یقینی بناتے ہیں۔ اس نمائش میں فوج کی انسانی وابستگی اور اس کی آپریشنل ذمہ داریوں کو نمایاں کیا گیا۔

ماحصل

وجے دِوَس ’ایٹ ہوم‘ کی نمائشیں بھارتی فوج کی مسلسل تبدیلی کی عکاسی کرتی ہیں، جو بھارتی ذہنوں، بھارتی صنعت اور اقدار کہی عکاس ہیں۔ آپریشنل تجربے کو جدت کے ساتھ ملا کر، فوج قومی سلامتی کو مضبوط کر رہی ہے اور آفات کے ردعمل، پائیداری اور خود کفیلی میں بامعنی کردار ادا کر رہی ہے۔

***

(ش ح – ع ا)

U. No. 3221


(रिलीज़ आईडी: 2204329) आगंतुक पटल : 10
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें: English , हिन्दी , Marathi