بجلی کی وزارت
صدر جمہوریۂ ہند نے قومی توانائی تحفظ ایوارڈ کے فاتحین کو اعزاز سےنوازا
صدر جمہوریہ نے توانائی کے تحفظ کے قومی دن 2025 کے موقع پر کہا،‘‘توانائی کا تحفظ کوئی اختیار نہیں بلکہ ایک ضرورت ہے’’
ہندوستان ماحولیات کے لیے سازگار توانائی کی طرف منتقلی کے تئیں پُرعزم ہے: جناب منوہر لال
प्रविष्टि तिथि:
14 DEC 2025 3:55PM by PIB Delhi
توانائی کے تحفظ کا قومی دن 2025 آج وگیان بھون ، نئی دہلی میں منایا گیا ، جہاں صدر جمہوریۂ ہند محترمہ دروپدی مرمو نے قومی توانائی تحفظ ایوارڈ (این ای سی اے) 2025 اور توانائی کے تحفظ سے متعلق قومی پینٹنگ مقابلے 2025 کے فاتحین کو اعزاز سے نوازا ۔

اس تقریب نے توانائی کی استعداد کار کو آگے بڑھانے، پائیداری کو فروغ دینے اور معیشت کے تمام شعبوں میں توانائی کے ذمہ دارانہ استعمال کو فروغ دینے کے لیے ہندوستان کے پختہ عزم کا ذکر کیا۔ اس تقریب کا اہتمام بجلی کی وزارت کے تحت بیورو آف انرجی ایفیشنسی (بی ای ای) نے کیا تھا۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہ توانائی کا تحفظ توانائی کا سب سے قابل اعتماد اور ماحول دوست ذریعہ ہے۔ توانائی کی بچت توانائی پیدا کرنے کے برابر ہے اور وہ بھی ہمارے قدرتی وسائل پر کوئی اضافی دباؤ ڈالے بغیر۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کی سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی معیشتوں میں سے ایک کے طور پر ، ہندوستان کی بڑھتی ہوئی توانائی کی ضروریات-جو بجلی کی وسیع رسائی، شہری کاری، صنعتی ترقی اور بہتر معیار زندگی پر مبنی ہیں-کو پائیدار اور ذمہ دارانہ انداز میں پورا کیا جانا چاہیے۔
بجلی اور مکانات اور شہری امور کے وزیر جناب منوہر لال نے کہا کہ ہندوستان نے عالمی توانائی کی تبدیلی میں خود کو سب سے آگے رکھا ہے اور دنیا بھر کے درجۂ حرارت میں اضافے کو دو ڈگری سینٹی گریڈ سے نیچے رکھنے کے ہدف کے ساتھ اپنے منصوبوں کو ہم آہنگ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی معیشتوں میں سے ایک ہے جس کی توانائی کی کارکردگی میں بہتری کی شرح بہترین ہے۔
وزیر موصوف نے ملک بھر میں توانائی کے تحفظ کو آگے بڑھانے میں پی اے ٹی اسکیم ، اے ڈی ای ای ٹی ای، معیارات اور لیبلنگ، اور دیگر فلیگ شپ پروگراموں سمیت بی ای ای کے اقدامات کے ذریعے ادا کیے گئے اہم کردار کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے اخراج میں جی ڈی پی کی شرح نمو سے بہت کم شرح سے اضافہ ہوا ہے، جو واضح طور پر یہ ظاہر کرتا ہے کہ ملک نے گرین ہاؤس گیس کے اخراج سے معاشی نمو کو کامیابی کے ساتھ الگ کیا ہے۔

جناب منوہر لال نے کہا کہ ہندوستان نے اپنے توانائی کی منتقلی کے سفر میں ایک تاریخی سنگ میل حاصل کیا ہے-ہم پیرس معاہدے کے قومی سطح پر طے شدہ تعاون (این ڈی سی) کے تحت مقرر کردہ ہدف سے پانچ سال پہلے ہی غیر فوسل ذرائع سے 50فیصد نصب شدہ صلاحیت حاصل کرچکے ہیں۔

ہندوستان اپنے اخراج میں کمی کے حصول کے لیے پوری طرح پُرعزم ہے۔ اس مقصد کو ذہن میں رکھتے ہوئے، بجلی کی وزارت نے قابل تجدید کھپت کی ذمہ داری (آر سی او) کو نوٹیفائی کیا ہے۔ آر سی او کے تحت، تمام نامزد صارفین-جیسے ڈسکوم، کیپٹو پاور پلانٹس اور اوپن ایکسیس صارفین-کو اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ ان کی کل بجلی کی کھپت کا کم سے کم حصہ غیر فوسل ذرائع سے آئے۔
بجلی کے وزیر مملکت جناب شری پد یسو نائک نے اپنے خطاب میں کہا کہ قومی توانائی تحفظ ایوارڈ نے توانائی کے تحفظ میں شاندار کوششوں کو تسلیم کرنے کی ایک مضبوط روایت قائم کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ توانائی کا تحفظ صرف ٹیکنالوجی کا معاملہ نہیں ہے بلکہ یہ رویے میں تبدیلی کے بارے میں بھی ہے۔ سوئچ کو بند کرنا ، توانائی سے موثر آلات کا انتخاب کرنا اور شہریوں کے ذریعہ پائیدار اقدامات توانائی کے تحفظ کے مقصد پر بڑا اثر پڑسکتا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان کے نوجوان توانائی کے تحفظ کی تحریک میں تیزی سے شامل ہو رہے ہیں۔ اسکولوں اور کالجوں کے ذریعے طلباء میں بڑھتی ہوئی بیداری سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ پہل نئے ہندوستان کی ذہنیت کا ایک لازمی حصہ بنتی جا رہی ہے۔
بجلی کی وزارت کے سکریٹری جناب پنکج اگروال نے کہا کہ وزیر اعظم کی دور اندیش قیادت توانائی کی بچت اور توانائی کے تحفظ کو ہندوستان کے ترقیاتی ماڈل کے مرکز میں رکھنے کے لیے مرکزی حیثیت رکھتی ہے۔ ہندوستان کی توانائی کی یقینی فراہمی، ماحولیات کے موافق ترقی اور وکست بھارت 2047 کے اہداف صرف توانائی کے معقول استعمال سے ہی حاصل کیے جا سکتے ہیں۔
بی ای ای کے ڈائریکٹر جنرل جناب دھیرج کمار سریواستو نے سوشل میڈیا انفلوئنسرز اور ڈیجیٹل مواد کے تخلیق کاروں کے لیے ایک نئے ایوارڈ زمرے کے تعارف پر روشنی ڈالی، جس میں توانائی کی بچت اور تحفظ پر عوامی بیداری اور مشغولیت کو بڑھانے میں ڈیجیٹل پلیٹ فارم کے بڑھتے ہوئے کردار کو تسلیم کیا گیا ہے۔
انعامات کے بارے میں:
نیشنل انرجی کنزرویشن ایوارڈ 2025
توانائی کی بچت اور اس کے تحفظ کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے لیے وزارت بجلی کی رہنمائی میں بیورو آف انرجی ایفیشنسی (بی ای ای) توانائی کی کھپت کو کم کرنے کے لیے صنعتی اکائیوں، اداروں اور اداروں کی کوششوں کو تسلیم کرتا ہے اور ان کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔
نیشنل انرجی کنزرویشن ایوارڈز (این ای سی اے) 2025 کے لیے درخواستیں ایک کھلے اشتہار کے ذریعے طلب کی گئیں، جس نے صنعت، عمارتوں، ٹرانسپورٹ، اداروں، آلات، اختراع اور پیشہ ورانہ سمیت مختلف شعبوں کی شرکت کی حوصلہ افزائی کی۔ دلچسپی رکھنے والے درخواست دہندگان کو پورٹل کے ذریعے اپنی درخواستیں جمع کرنے کی ہدایت کی گئی تھی: www.neca.beeindia.gov.in
شرکت: صنعت، عمارتیں، ٹرانسپورٹ، ادارے، آلات، اختراع اور پیشہ ورانہ زمروں سمیت تمام شعبوں میں کل 558 درخواستیں موصول ہوئیں۔ توانائی کے تحفظ کے تئیں عوامی بیداری کو آگے بڑھانے پر ڈیجیٹل مشغولیت کے بڑھتے ہوئے اثرات کو تسلیم کرنے کے لیے سوشل میڈیا انفلوئنسرز اور ڈیجیٹل مواد تخلیق کاروں کے لیے ایک نیا زمرہ متعارف کرایا گیا۔
ایوارڈز: اس سال کے ایوارڈز میں 25 پہلے انعامات، 5 دوسرے انعامات، 26 سرٹیفکیٹ آف میرٹ (سی او ایم) اور انوویشن ایوارڈز کے لیے 3 سرٹیفکیٹ آف ریکگنیشن (سی او آر) شامل ہیں۔
توانائی کے تحفظ سے متعلق پینٹنگ کا قومی مقابلہ 2025
سال 2005 میں شروع کیے گئے اس مقابلے کا مقصد نوجوان ذہنوں کے تخلیقی اظہار کے ذریعے سماجی تبدیلی کو تحریک دینا ہے۔ تین مراحل-اسکول، ریاستی اور قومی سطح-میں منظم کیے گئے یہ مقابلہ گروپ اے (5 ویں، 6 ویں اور 7 ویں معیار) اور گروپ بی (8 ویں، 9 ویں اور 10 ویں معیار) کے دو گروپوں میں 5 ویں سے 10 ویں جماعت کے طلباء کے لیے ہے۔ ملک بھر سے 80 لاکھ سے زیادہ طلباء نے اسکول، ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقوں اور قومی سطح پر پینٹنگ مقابلے میں حصہ لیا۔ نئی دہلی میں 11 دسمبر 2025 کو منعقدہ قومی سطح کے مقابلے میں کلاس 5-7 (گروپ اے) اور کلاس 8-10 (گروپ بی) کے طلباء نے حصہ لیا۔
صدر جمہوریہ نے دونوں زمروں کے فاتحین کو قومی ایوارڈ پیش کیے۔
|
ریاستی/ یوٹی اور قومی سطح کا پینٹنگ مقابلہ
|
|
گروپ اے (پانچویں، چھٹےاور ساتویں معیارات)
|
گروپ بی (آٹھویں، نویں اور دسویں معیارات)
|
|
انعام*
(ہر زمرے میں)
|
ریاستی/ یوٹی سطح کا انعام
گروپ ‘اے’/گروپ ‘بی’
|
قومی سطح کا انعام
گروپ ‘اے’/گروپ ‘بی’
|
|
پہلا انعام/سونے کا تمغہ (01 نمبر)
|
50,000/ روپے
|
1,00,000/- روپے
|
|
دوسرا انعام/چاندی کا تمغہ (01نمبر)
|
30,000/-روپے
|
50,000/- روپے
|
|
تیسرا انعام/ کانسے کا تمغہ (01 نمبر)
|
20,000/- روپے
|
30,000/- روپے
|
|
توصیفی انعام (10 نمبر)
|
7,500/- روپے
|
15,000/ روپے
|
|
*جیتنے والوں کو لیپ ٹاپ/ٹیبلیٹس بھی دیئے جائیں گے اور انہیں ہندوستان کے اندر مطالعہ کے دورے کا موقع بھی ملے گا۔
|
بی ای ای کے بارے میں
حکومت ہند نے یکم مارچ 2002 کو انرجی کنزرویشن ایکٹ 2001 کی دفعات کے تحت بیورو آف انرجی ایفیشنسی (بی ای ای) قائم کیا۔ بیورو آف انرجی ایفیشنسی کا مشن سیلف ریگولیشن اور مارکیٹ کے اصولوں پر زور دیتے ہوئے پالیسیاں اور حکمت عملی تیار کرنے میں مدد کرنا ہے۔ ایک اہم مقصد ہندوستانی معیشت کی توانائی کی مقدار کو کم کرنا ہے۔ بی ای ای نامزد صارفین، نامزد ایجنسیوں اور دیگر تنظیموں کے ساتھ تال میل سے کام کرتا ہے۔ یہ قانون کے تحت اس کو تفویض کردہ کاموں کو انجام دینے میں موجودہ وسائل اور بنیادی ڈھانچے کو تسلیم، شناخت اور استعمال کرتا ہے۔ یہ ایکٹ انضباطی اور پروموشنل افعال بھی فراہم کرتا ہے۔
ضمیمہ کے لیے لنک: -
1. Background Note on National Energy Conservation Awards and National Painting Competition, 2025
2. List of winners of National Painting Competition, 2025
3. List of awardees - National Energy Conservation Awards, 2025
****
(ش ح ۔م ک۔م ق ا)
U. No. 3154
(रिलीज़ आईडी: 2203907)
आगंतुक पटल : 7