سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آر ڈی آئی فنڈ آؤٹ ریچ پروگرام کے دوران دلّی کے صنعت کاروں ،کاروباریوں اور اختراع کاروں کے ساتھ بات چیت کی
ایک لاکھ کروڑ روپے کے ریسرچ ، ڈیولپمنٹ ، اختراع (آر ڈی آئی) فنڈ کو نجی شعبے کی قیادت والی اختراعات کو فروغ دینے کے لیے یکسر تبدیلی والا ایک قدم قرار دیا
حکومت صنعت کو ہندوستان کی ڈیپ ٹیک ترقی کو’’تیز اور آگے بڑھانے‘‘ کو یقینی بناتی ہے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ
وزیر موصوف نے کہا کہ یہ پہل وزیر اعظم نریندر مودی کی جرات مندانہ اصلاحات کی عکاسی کرتی ہے ، جس نے خلا ،ایٹمی توانائی اور جدید ٹیکنالوجی جیسے شعبوں کو نجی شرکت کے لیے کھول دیا ہے
प्रविष्टि तिथि:
13 DEC 2025 4:51PM by PIB Delhi
سائنس اور ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج ایک لاکھ کروڑ روپے کے ریسرچ ، ڈیولپمنٹ اوراختراع (آر ڈی آئی) فنڈ کو ایک تاریخی قدم قرار دیا جو ہندوستان کے نجی شعبے کو آر اینڈ ڈی ، آئی پی تخلیق ، اور فرنٹیئر ٹیکنالوجیز میں کمرشلائزیشن کے آئندہ سلسلے کو بااختیار بنانے کے لیے بنایا گیا ہے ۔
نئی دلّی میں آر ڈی آئی فنڈ آؤٹ ریچ پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے ، وزیر موصوف نے کہا کہ یہ پہل اپنی نوعیت کے پہلے عالمی ماڈل کی نمائندگی کرتی ہے جہاں حکومت طویل مدتی ، غیر محفوظ ، کم سود والے قرضوں اور ایکویٹی پر مبنی آلات کے ذریعے نجی شعبے کی اختراعات کو مالی طور پر فعال کرنے کے لیے آگے بڑھتی ہے ، جو ہندوستانی صنعت میں بے مثال اعتماد اور بھروسے کا اشارہ ہے ۔
وزیر موصوف نے کہا کہ ’’یہ دان یا پنّیہ کا کام نہیں ہے ، یہ نجی شعبے کی مدد کرنے اور ڈیپ ٹیک میں ہندوستان کے اجتماعی عروج کو تیز کرنے کے لیے ایک اہم قدم ہے‘‘ ۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ دنیا بھر میں ، بڑے اختراعی ماحولیاتی نظام ، جیسے کہ ناسا کی مدد کرنے والے ، مضبوط حکومتی مدد پر انحصار کرتے ہیں ۔ ہندوستان اب اس بات کو یقینی بناتے ہوئے اسی طرح کی حکمت عملی اختیار کر رہا ہے کہ نجی صنعت دور اندیش، زیادہ خطرے والی تحقیق کرنے اور عالمی سطح پر مسابقتی طور پر ابھرنے کے لیے تیار ہو ۔
ایک مثال پیش کرتے ہوئے ، وزیر موصوف نے کہا کہ آر ڈی آئی فنڈ ’’رکے ہوئے انجن کو شروع کرنے کے لیے ابتدائی زور‘‘ کی طرح کام کرتا ہے ، جس کے بعد توقع کی جاتی ہے کہ نجی شعبہ ذمہ داری سنبھالے گا ، پیمانے میں اضافہ کرے گا ، اور ملک کی ترقی میں نمایاں کردار ادا کرے گا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ پہل وزیر اعظم نریندر مودی کی جرات مندانہ اصلاحات کی عکاسی کرتی ہے ، جس نے خلا ، جوہری توانائی اور جدید ٹیکنالوجی جیسے شعبوں کو غیر معمولی رفتار سے نجی شرکت کے لیے کھول دیا ہے ۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آر ڈی آئی فنڈ کے مالیاتی ڈھانچے کی انفرادیت پر زور دیتے ہوئے اسے نجی شعبے کی اختراعات کے لیے عوامی مالی مدد میں عالمی سطح پر پہلا قرار دیا ۔ انہوں نے اس بات کو اجاگر کیا کہ یہ فنڈ بغیر کسی ضمانت یا ضمانت کے غیر محفوظ قرضے پیش کرتا ہے، جس میں کم سے کم شرح سود 3 فیصد سے کم ہے ، جو بین الاقوامی سطح پر ایک نایاب مثال ہے ۔
وزیر موصوف نے پروجیکٹ کی لاگت میں اشتراک کے طریقہ کار میں پیدا کی گئی لچک پر بھی زور دیا ، جو صنعت کو بیرونی شراکت داروں ، سرمایہ کاروں اور انسان دوست فاؤنڈیشنز سے وسائل کو متحرک کرنے کے قابل بناتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ فریم ورک حکومت کی ہمت ، یقین اور ہندوستان کے اختراع کاروں پر گہرے اعتماد کی عکاسی کرتا ہے اور اختراعی ویلیو چین کو نمایاں طور پر مضبوط کرے گا ، دریافت اور ترقی سے لے کر بڑے پیمانے پر تعیناتی تک کے سفر میں بغیر کسی رکاوٹ کے مدد فراہم کرے گا ۔
وزیر موصوف نے کہا کہ آر ڈی آئی فنڈ ایک وسیع تر قومی ماحولیاتی نظام کا حصہ ہے جس میں اے آئی ، سیمی کنڈکٹرز ، کوانٹم ٹیکنالوجیز ، سائبر فزیکل سسٹم ، میڈ ٹیک ،صاف ستھری توانائی اور خلا اور جوہری شعبوں کی اصلاح پر مبنی توسیع میں مشن شامل ہیں ۔
آخر میں ، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ہندوستان ایک پراعتماد ،بصیرت افروز نجی شعبے کے ذریعے چلنے والی گہری ٹیک تبدیلی کی دہلیز پر کھڑا ہے ۔ انہوں نے متعلقہ فریقوں سے آر ڈی آئی فنڈ کے ذریعے پیش کردہ موقع سے فائدہ اٹھانے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ،’’اگر ہم ہمت ، یقین اور اعتماد کے ساتھ آگے بڑھتے ہیں ، تو یہ صنعت ، معاشرے اور ملک کے لیے کامیابی کی ایک مثال بن جائے گا‘‘۔
*****
ش ح-ا ع خ ۔ر ا
U-No- 3111
(रिलीज़ आईडी: 2203558)
आगंतुक पटल : 10