ٹیکسٹائلز کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

بُنکروں کو فراہم کی گئی سبسڈی

प्रविष्टि तिथि: 12 DEC 2025 1:52PM by PIB Delhi

ٹیکسٹائل کے مرکزی وزیر مملکت جناب پبِترا مارگریٹا نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا کہ خام مال سپلائی اسکیم (آر ایم  ایس ایس) پورے ملک میں نافذ کی جا رہی ہے تاکہ ہینڈلوم بُنکروں کو یارن کی دستیابی کو یقینی بنایا جا سکے۔ اس اسکیم کے تحت، تمام اقسام کے یارن کے لیے مال برداری چارجز کی واپسی کی جاتی ہے اور روئی  ہینک یارن، ملکی سلک، اون، لنین یارن اور قدرتی ریشوں سے بنے مکسڈ یارن پر 15 فیصد قیمت کی سبسڈی دی جاتی ہے، جس کی مقدار مخصوص حد تک محدود ہے۔

مالی سال 2025-26 کے دوران آر ایم  ایس ایس کے لیے کل بجٹ کا تخمینہ 190.99 کروڑ روپے تھا، جس میں سے  8 دسمبر2025 تک 170.74 کروڑ روپے جاری کیے جا چکے ہیں۔

حکومت نے امریکی محصولات کے اثرات کو کم کرنے اور برآمدی مسابقت کو بحال کرنے کے لیے جامع اقدامات متعارف کرائے ہیں۔ اہم اقدامات میں دسمبر 2025 تک کپاس کی درآمد پر کسٹمز ڈیوٹی کی مکمل چھوٹ شامل ہے تاکہ پیداواری لاگت کو کنٹرول کیا جا سکے، برآمد شدہ مصنوعات پر محصول اور ٹیکس کی واپسی ( آر او ڈی ٹی ای پی) اسکیم کی مدت مارچ 2026 تک بڑھادی گئی ہے اور اہم جی ایس ٹی اصلاحات کی گئی ہیں جس سے ٹیکس ڈھانچہ آسان ہوا، فائبر نیوٹرلٹی یقینی بنائی جاسکی اور ہینڈلوم مصنوعات، ملبوسات، اور لاجسٹکس گاڑیوں پر شرحیں کم کی گئی ہیں۔

یہ مالیاتی اور ٹیکس اقدامات ٹیکسٹائل اور ہینڈلوم شعبے میں لاگت کی افادیت اور ملکی مانگ کو بڑھانے کے لیے ہیں۔ اضافی طور پر آر بی آئی نے برآمدات کے لیے رعایتیں دی ہیں، جس میں برآمدات کے ادائیگی اور شپمنٹ پیریڈز میں توسیع، قرضوں کی مدت میں وقفہ  اور کریڈٹ کی مدت میں اضافہ شامل ہیں، تاکہ لیکویڈیٹی کے دباؤ کو کم کیا جا سکے۔ ٹیکسٹائل کی وزارت نے ایچ ای پی سی کے ذریعے مارکیٹ کی تنوع کو فروغ دیا ہےاور بین الاقوامی میلوں میں برآمد کنندگان کی شرکت کی حمایت کی ہے۔

عالمی چیلنجز کے باوجود، ہینڈلوم برآمدات ستمبر 2024 میں 101.46 کروڑ روپے سے بڑھ کر ستمبر 2025 میں 110.29 کروڑ روپے ہو گئی، جو مستحکم کارکردگی اور لچک کو ظاہر کرتی ہے۔

*****

ش ح۔ش م ۔م الف

U. No-3022


(रिलीज़ आईडी: 2202924) आगंतुक पटल : 6
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें: English , हिन्दी