قبائیلی امور کی وزارت
قبائلی رہائشی اسکولوں میں سہولیات کی کمی
प्रविष्टि तिथि:
11 DEC 2025 4:46PM by PIB Delhi
لوک سبھا میں آج ایک غیر ستارہ سوال کا جواب دیتے ہوئے قبائلی امور کے مرکزی وزیر مملکت جناب درگا داس اویکے نے بتایا کہ قبائلی امور کی وزارت نے 2025 میں قبائلی بچوں کے لیے رہائشی اسکولوں کا سروے نہیں کیا ہے ۔ تاہم ، قبائلی امور کی وزارت نے سال 2024 میں ایسے دو پروجیکٹ تیار کئے ہیں ، جو قبائلی رہائشی اسکولوں اور ہاسٹلوں کی تشخیص اورجائزہ سے متعلق ہیں ۔
(ب) این اے بی ای ٹی کی طرف سے پیش کردہ تشخیصی رپورٹ کے مطابق ، انہوں نے مہاراشٹر کے پالگھر ضلع میں 35 اسکولوں اور 22 ہاسٹلوں کا جائزہ لیا ہے ۔ ایک اور سروے میں 37 ای ایم آر ایس کاجائزہ بھی لیا گیا ۔
(ج) اور (د) قبائلی امور کی وزارت نے 2 اکتوبر 2024 کو دھرتی ابا جنجاتی گرام اتکرش ابھیان (ڈی اے جے جی یو اے) اسکیم کا آغاز کیا ہے جس میں 25 اقدامات کو 17 خاص وزارتوں کے ذریعے نافذ کیا گیا ہے ۔ قبائلی امور کی وزارت کے اقدامات کے تحت ریاست اورمرکز کے زیر انتظام علاقے اضافی کلاس رومز ، فرنیچر ، آشرم اسکولوں میں بڑے مرمت کے کاموں ، بیت الخلا بلاک وغیرہ کی تعمیر کے لیے پروجیکٹ بھیج سکتے ہیں۔
قبائلی امور کی وزارت نے ضلع نندوربار سمیت ریاستی حکومت مہاراشٹر کو 999.11 لاکھ روپے جاری کیے ہیں تاکہ اضافی کلاس روم ، بیت الخلا کے بلاکس اور بڑے مرمت کے کاموں کے لیے تمام کام انجام دیئے جاسکیں۔ ان تمام سرگرمیوں کے لئے کل فنڈ مہاراشٹر حکومت کو22388.08 لاکھ روپئے جاری کئے گئے ہیں ۔ اس اسکیم کا 2024-25 سے 2028-29 کی مدت کے دوران کے لئےنقشہ تیار کیا گیا ہے۔ڈی اے جے جی جو اے اسکیم کے تحت لائبریری اور کھیلوں کا انتظام کرنے کی کوئی تجویز نہیں ہے ۔
***
ش ح۔م م ع۔ف ر
U-3009
(रिलीज़ आईडी: 2202794)
आगंतुक पटल : 4