تعاون کی وزارت
نیشنل کوآپریٹو پالیسی 2025 کے مقاصد
प्रविष्टि तिथि:
10 DEC 2025 6:45PM by PIB Delhi
وزارت نے ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے کوآپریٹو سوسائٹیز ایکٹ میں کسی قانونی یا ریگولیٹری خلا کی نشاندہی نہیں کی ہے جس کے لیے قومی کوآپریٹو پالیسی، 2025 کے مقاصد کو حاصل کرنے کے لیے ترمیم کی ضرورت ہو سکتی ہے۔
جب کہ ریاستیں/ مرکز زیر انتظام علاقے نیشنل کوآپریٹو ڈیٹا بیس (این سی ڈی) کے ساتھ ریاستی سطح کے کوآپریٹو ڈیٹا بیس کے انضمام کے لیے تیار ہیں، انہیں ضروری تکنیکی مدد فراہم کی جارہی ہے۔
تعاون کی وزارت نے این سی ڈی پورٹل سے کوآپریٹو سوسائٹیوں کا ڈیٹا حاصل کرنے کے لیے ریاستوں کے لیے ایک معیاری اے پی آئی تیار کیا اور 27.05.2025 کو معیاری اے پی آئی تفصیلات دستاویز اور ڈیٹا بیس اسکیما کا اشتراک کیا۔ اس کے بعد پُش اے پی آئی تیار کی گئیں، تاکہ آر سی ایس ایپلیکیشنز سے این سی ڈی پورٹل تک لائیو، ایونٹ بیسڈ ڈیٹا بھیجا جا سکے اور اس سے متعلق تمام دستاویزات اور ایس او پی 22.09.2025 کو ریاستوں کے ساتھ شیئر کیے گئے، جب کہ آر سی ایس کمپیوٹرائزیشن اور اے پی آئی انضمام کی تکمیل کے لیے جامع چیک لسٹ کے ساتھ ایک مشاورتی ہدایت نامہ 14.11.2025 کو جاری کیا گیا۔ راجستھان این سی ڈی پورٹل کے ساتھ اے پی آئی انضمام مکمل کر چکا ہے۔
وزارت نے خواتین، نوجوانوں، درج فہرست ذاتوں/درج فہرست قبائل اور کمزور طبقات کی کوآپریٹو شعبے میں زیادہ شمولیت یقینی بنانے کے لیے متعدد اقدامات کیے ہیں۔
- ملٹی اسٹیٹ کوآپریٹو سوسائٹیز (ترمیمی) ایکٹ اور قواعد 2023 بالترتیب 03.08.2023 اور 04.08.2023 کو نوٹیفائی کیے گئے، جن کا مقصد گورننس کو مضبوط کرنا، شفافیت میں اضافہ، جواب دہی کو تقویت دینا اور انتخابی عمل میں اصلاحات لانا ہے۔
خواتین اور درج فہرست ذاتوں/درج فہرست قبائل کی نمائندگی بڑھانے کے لیے ملٹی اسٹیٹ کوآپریٹو سوسائٹیز کے بورڈ میں دو نشستیں خواتین کے لیے اور ایک نشست ایس سی یا ایس ٹی کے لیے ریزرو کرنے کی دفعات متعارف کر دی گئی ہیں۔
- پی اے سی ایس کی رکنیت کو زیادہ جامع اور وسیع بنانے کے لیے ایسی دفعات متعارف کی گئی ہیں جن کے ذریعے خواتین اور درج فہرست ذاتوں/ درج فہرست قبائل کو مناسب نمائندگی دی جا رہی ہے۔ اب تک 32 ریاستوں/ مرکز زیرِ انتظام علاقوں نے ماڈل بائی لاز کو اپنایا ہے یا ان کے موجودہ بائی لاز ماڈل بائی لاز کے تقاضوں کے مطابق ہم آہنگ ہیں۔
- iii. نیشنل کوآپریٹو ڈیولپمنٹ کارپوریشن کوآپریٹو شعبے میں خواتین، نوجوانوں، درج فہرست ذاتوں/قبائل اور دیگر کمزور طبقات کی شمولیت بڑھانے کے لیے متعدد اقدامات کر رہا ہے، جن کی تفصیل ذیل میں درج ہے:
- این سی ڈی سی کی جانب سے مخصوص اسکیموں کے ذریعے خواتین، نوجوانوں اور درج فہرست ذاتوں/قبائل کی کوآپریٹو شعبے میں شمولیت کو بڑھایا جا رہا ہے۔ ان اسکیموں میں ’نندنی سہکار‘، ’سویَم شکتی سہکار‘، ’آیوشمان سہکار‘ اور ’یُووا سہکار‘ شامل ہیں، جو خواتین کی قیادت میں قائم کوآپریٹوز، نوجوانوں کی قیادت میں قائم کوآپریٹوز، ایس سی /ایس ٹی اور جدت پر مبنی کوآپریٹوز کو رعایتی فنانس، سود میں سبسڈی اور اسٹارٹ اَپ سپورٹ فراہم کرتی ہیں۔
- مالی سال 2024-25 کے دوران خواتین کوآپریٹوز کو 1,355.61 کروڑ روپے کی معاونت فراہم کی گئی، جس سے 41 لاکھ سے زائد خواتین ارکان مستفید ہوئیں، اور 31.03.2025 تک مجموعی طور پر 7,781.97 کروڑ روپے کی مالی معاونت ایسی کوآپریٹو سوسائٹیز کی ترقی کے لیے فراہم کی جا چکی ہے جو خصوصی طور پر خواتین کے زیرِ اہتمام ہیں۔
- ایس سی /ایس ٹی کوآپریٹوز کے لیے اسکیموں کے تحت مارکیٹنگ، ورکنگ کیپیٹل اور انفراسٹرکچر کی تخلیق میں مدد دی جاتی ہے؛ مالی سال 2024-25 میں ایس سی کوآپریٹوز کو 0.18 کروڑ روپے اور ایس ٹی کوآپریٹوز کو 29.63 کروڑ روپے کی رقم جاری کی گئی، جبکہ 31.03.2025 تک مجموعی اجرا ایس سی کوآپریٹوز کے لیے 323.52 کروڑ روپے اور ایس ٹی کوآپریٹوز کے لیے 5,308.02 کروڑ روپے تک پہنچ چکا ہے۔
این سی ڈی سی کمزور طبقات سے وابستہ کوآپریٹوز کو فِشریز، لائیو اسٹاک، ہینڈلوم، سیریکلچر اور لیبر کے شعبوں میں معاونت فراہم کرتا ہے، جس سے لاکھوں ارکان مستفید ہو رہے ہیں جن میں ایس سی، ایس ٹی اور خواتین ارکان بھی شامل ہیں۔ یہ تعاون ان شعبوں میں روزگار، آمدنی اور تنظیمی صلاحیت میں بہتری کا باعث بن رہا ہے۔
مرکزی وزیر داخلہ اور وزیر تعاون جناب امت شاہ نے راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ معلومات دی۔
**********
ش ح۔ ف ش ع
U: 2858
(रिलीज़ आईडी: 2202006)
आगंतुक पटल : 5