تعاون کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

دنیا کی سب سے بڑی اناج ذخیرہ کرنے کی اسکیم

प्रविष्टि तिथि: 10 DEC 2025 6:46PM by PIB Delhi

ملک میں غذائی اجناس کے ذخیرے کی گنجائش کی کمی کو دور کرنے کے لیے حکومت نے 31 مئی 2023 کو ”ورلڈز لارجسٹ گرین اسٹوریج پلان اِن کوآپریٹو سیکٹر“ کے منصوبے کی منظوری دی، جسے پائلٹ پروجیکٹ کے طور پر نافذ کیا گیا ہے۔ اس منصوبے کے تحت پی اے سی ایس سطح پر مختلف زرعی انفراسٹرکچر کی تخلیق شامل ہے، جن میں گودام، کَسٹم ہائرنگ سینٹر، پروسیسنگ یونٹ، فیئر پرائس شاپ وغیرہ شامل ہیں، جو حکومتِ ہند کی مختلف موجودہ اسکیموں جیسے ایگریکلچر انفراسٹرکچر فنڈ، ایگریکلچرل مارکیٹنگ انفراسٹرکچر اسکیم، سب مشن آن ایگریکلچرل میکانائزیشن، پردھان منتری فارملائزیشن آف مائیکرو فوڈ پروسیسنگ انٹرپرائزز اسکیم وغیرہ کے اشتراک (کنورجنس) کے ذریعے نافذ کیا جا رہا ہے۔ ریاست وار نفاذ اور پیش رفت کی صورتحال ضمیمہ-I میں دی گئی ہے۔

پائلٹ پروجیکٹ کے دوران حاصل ہونے والے اہم اسباق میں پرانی اے ایم آئی کنسٹرکشن کاسٹ نارم، میدانی اور شمال مشرقی علاقوں کے لیے یکساں لاگت کے اصولوں کی عدم موجودگی، ضمنی/معاون انفراسٹرکچر کے لیے سبسڈی کا فقدان، پی اے سی ایس کی محدود مالی سکت اور مارجن منی کا بندوبست کرنے میں دشواری شامل تھیں۔ نیز معیاری دستاویزات/ایس او پی کی عدم دستیابی کے باعث تاخیر، ریاستی ایجنسیوں کی جانب سے ہائرنگ ایشورنس جاری نہ کیے جانے سے قرض منظوری میں رکاوٹ، اور پی اے سی ایس کی نشاندہی کو ایف سی آئی، نیفڈ، این سی سی ایف اور ایس ڈبلیو سی کی جانب سے نقشہ بند اسٹوریج کمی والے مقامات کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کی ضرورت بھی نمایاں طور پر سامنے آئی ہے۔

اس سیکھ اور تجربے کی روشنی میں متعدد ساختی اور پالیسی سطح کی اصلاحات نافذ کی گئیں۔ اے آئی ایف اسکیم کے تحت پی اے سی ایس کے لیے قرض کی ادائیگی کی مدت کو 2+5 سال سے بڑھا کر 2+8 سال کر دیا گیا، تاکہ کریڈٹ سروسنگ نسبتاً آسان ہو سکے۔ اے ایم آئی اسکیم کے تحت جامع نظرِ ثانی متعارف کرائی گئی، جس کے تحت:

 

  • مارجن منی کی شرط 20 فیصد سے کم کر کے 10 فیصد کر دی گئی۔
  • تعمیراتی لاگت کو میدانی علاقوں کے لیے 3000–3500 روپے فی میٹرک ٹن سے بڑھا کر 7000 روپے فی میٹرک ٹن، اور شمال مشرقی ریاستوں کے لیے 4000 روپے فی میٹرک ٹن سے بڑھا کر 8000 روپے فی میٹرک ٹن کر دیا گیا۔
  • پی اے سی ایس کے لیے سبسڈی 25 فیصد سے بڑھا کر 33.33 فیصد کر دی گئی (جس کے مطابق میدانی علاقوں میں سبسڈی 875 روپے فی میٹرک ٹن سے بڑھا کر 2333 روپے فی میٹرک ٹن، اور شمال مشرقی ریاستوں میں 1333.33 روپے فی میٹرک ٹن سے بڑھا کر 2666 روپے فی میٹرک ٹن ہو گئی)۔
  • پی اے سی ایس کے لیے داخلی سڑکوں، وی بریج، باڑ/بارڈر وال وغیرہ جیسے ضمنی/معاون انفراسٹرکچر پر کل مجاز سبسڈی کا ایک تہائی اضافی سبسڈی کے طور پر فراہم کرنے کی گنجائش رکھی گئی۔

 

پی اے سی ایس کی تبدیلی کی صلاحیت کو تسلیم کرتے ہوئے، ریاستوں کو ترغیب دی گئی کہ وہ گوداموں کی تعمیر کے ساتھ ساتھ پروسیسنگ یونٹ اور کسٹم ہائرنگ سینٹر جیسے بیک ورڈ اور فارورڈ لنکیج کو بھی یکجا کریں، تاکہ پی اے سی ایس کو کثیر مقاصد اداروں میں تبدیل کیا جا سکے۔ اس کے علاوہ، عمل درآمد کی استعداد اور دائرۂ کار میں توسیع کے لیے اس منصوبے کو پی اے سی ایس سے آگے بڑھاتے ہوئے تمام کوآپریٹو سوسائٹیز، کوآپریٹو فیڈریشن اور ملٹی اسٹیٹ کوآپریٹو سوسائٹیز  تک پھیلا دیا گیا۔

پائلٹ پروجیکٹ سے یہ بات سامنے آئی کہ پی اے سی ایس سطح کے گودام مؤثر طور پر کثیر مقاصد مراکز کے طور پر کام کر سکتے ہیں، جو خریداری، فیئر پرائس شاپ کے انتظام اور کسٹم ہائرنگ سینٹرز کی سرگرمیوں کو سہارا دیتے ہیں۔

 

ضمیمہ I

 

Status of Grain Storage Plan (as on 15-11-25)

S.No

State / Union Territory

Identified PACS/Cooperative Societies

DPR Submitted

Construction Completed

Capacity Created (MT)

1

Maharashtra

216

77

16

17,952

2

Odisha

120

19

0

0

3

Rajasthan

102

101

71

35,250

4

Gujarat

93

57

1

750

5

Jharkhand

50

0

0

0

6

Haryana

48

11

0

0

7

Uttar Pradesh

27

24

1

1,500

8

Chhattisgarh

14

0

0

0

9

Assam

12

1

1

500

10

Tripura

9

8

1

250

11

Jammu & Kashmir

6

1

0

0

12

Himachal Pradesh

2

0

0

0

13

Telangana

1

1

1

500

14

Karnataka

1

1

1

1,000

15

Tamil Nadu

1

1

1

1,000

16

Uttarakhand

1

1

1

500

17

Madhya Pradesh

1

1

1

500

18

Punjab

0

0

0

0

19

Nagaland

0

0

0

0

20

Meghalaya

0

0

0

0

21

Manipur

0

0

0

0

22

Arunachal Pradesh

0

0

0

0

23

Bihar

0

0

0

0

24

Andhra Pradesh

0

0

0

0

 

Total

704

304

96

59,702

 

مرکزی وزیر داخلہ اور وزیر تعاون جناب امت شاہ نے راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ معلومات دی۔

*********

ش ح۔ ف ش ع

                                                                                                                                       U: 2857

 


(रिलीज़ आईडी: 2202005) आगंतुक पटल : 6
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें: English , हिन्दी , Punjabi