پنچایتی راج کی وزارت
ماڈل یوتھ گرام سبھا پہل کا جائزہ اور قدر پیمائی
प्रविष्टि तिथि:
10 DEC 2025 3:21PM by PIB Delhi
ماڈل یوتھ گرام سبھا (ایم وائی جی ایس) محکمہ اسکولی تعلیم اور خواندگی (ڈی او ایس ای ایل)، قبائلی امور کی وزارت (ایم او ٹی اے) اور ریاستی حکومتوں کے تعاون سے پنچایتی راج کی وزارت (ایم او پی آر) کی ایک پہل ہے۔ یہ نچلی سطح کی جمہوریت کا ایک تجرباتی نمونہ ہے، جس میں طلباء ایجنڈے کی ترتیب، غور و فکر، بجٹ سازی اور قراردادوں کو منظور کرنے پر مشتمل فرضی گرام سبھا اجلاس منعقد کرتے ہیں، جو قانونی گرام سبھا کے طریقہ کار کی قریب سے عکاسی کرتے ہیں۔
اس کے ذریعے طلباء یہ سمجھنے کے قابل ہوتے ہیں کہ کس طرح غور و فکر اور اجتماعی فیصلہ سازی جامع گاؤں کی سطح کے ترقیاتی منصوبوں کی تیاری میں مدد فراہم کرتی ہے۔ یہ مقامی حکمرانی کو عملی مظاہرہ فراہم کرتا ہے اور باخبر، ذمہ دار اور شراکت دار مستقبل کے شہریوں کی پرورش کرتا ہے۔
وزارت نے اس پہل کو پہلے مرحلے میں ملک بھر میں 1306 اسکولوں میں نافذ کیا ہے، جس میں شامل ہیں:
- 620 جواہر نوودیہ ودیالیہ (جے این وی)
- 200 ایکلویہ ماڈل رہائشی اسکول (ای ایم آر ایس)
- مہاراشٹر کے 172 ضلع پریشد اسکول
- کرناٹک کی ریاستی حکومت کے 314 تسلیم شدہ اسکول
دستیاب معلومات کے مطابق، ایم وائی جی ایس کا انعقاد 35 ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں کیا گیا ہے، جس میں 654 اسکول شامل ہیں، اور یکم دسمبر 2025 تک 27,523 سے زیادہ طلباء نے شرکت کی ہے۔
تشخیصی فریم ورک:
وزارت نے حصہ لینے والے اسکولوں میں ایم وائی جی ایس کے انعقاد اور معیار کا جائزہ لینے کے لیے ایک جامع تشخیصی فریم ورک تیار کیا ہے۔ تشخیص ایک منظم نقطہ نظر کی پیروی کرتی ہے:
- اسکول کی سطح کی تشخیص
- علاقائی سطح کے مقابلے، جہاں شارٹ لسٹ کی گئی ٹیموں کا تعین مقرر کردہ پیرامیٹرز پر کیا جاتا ہے
ماڈل یوتھ گرام سبھا کی پیش رفت کی وزارت موجودہ پنچایت نگران پورٹل کے ذریعے باقاعدگی سے نگرانی کرتی ہے، جس میں اسکولوں کے لیے متعلقہ دستاویزات کے ساتھ ایم وائی جی ایس سرگرمیوں کے شیڈولنگ اور انعقاد کی تفصیلات اپ لوڈ کرنے کا التزام کیا گیا ہے۔
صلاحیت سازی اور تربیت:
ماڈل یوتھ گرام سبھا پہل کے تحت وزارت نے تربیت کے سلسلہ وار طریقہ اپنایا ہے:
- پہلی سطح پر، قومی سطح کے ماسٹر ٹرینرز (این ایل ایم ٹی) کو ایم وائی جی ایس ماڈیول پر تربیت دی گئی۔
- ان این ایل ایم ٹی نے بعد میں اپنی متعلقہ ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں جے این وی اور ای ایم آر ایس کے نوڈل اساتذہ کو تربیت دی۔
- تربیت یافتہ اساتذہ نے اپنے اسکولوں میں طلباء کو ایم وائی جی ایس سیشن منعقد کرنے کے لیے تیار کیا۔
یہ پہل طلباء کو تجرباتی غور و فکر کے عمل کے ذریعے مواصلات، قیادت، گفت و شنید اور اتفاق رائے پیدا کرنے جیسی مہارتوں سے آراستہ کرتی ہے۔ طلباء ایجنڈا ترتیب دینے، بجٹ بنانے اور حل سازی کی سرگرمیوں میں شامل ہو کر تنقیدی سوچ اور باہمی تعاون سے فیصلہ سازی کی صلاحیتیں بھی بہتر کرتے ہیں۔
اعداد و شمار (یکم دسمبر 2025 تک):
- 35 ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ماڈل یوتھ گرام سبھا میں کل 27,523 طلباء نے حصہ لیا۔
ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقے کے لحاظ سے ایم وائی جی ایس کی حیثیت:
|
شمار نمبر
|
ریاست / مرکز کے زیر انتظام علاقے
|
ہدف شدہ اسکولوں کی تعداد
|
کل MYGS منعقد
|
کل شرکاء داخل شدہ
|
|
1
|
آندمان و نیکوبار جزائر
|
2
|
1
|
49
|
|
2
|
آندھرا پردیش
|
37
|
26
|
1,058
|
|
3
|
ارونچل پردیش
|
14
|
10
|
879
|
|
4
|
آسام
|
27
|
24
|
1,140
|
|
5
|
بہار
|
38
|
26
|
890
|
|
6
|
چندی گڑھ (مرکز)
|
1
|
0
|
0
|
|
7
|
چھتیس گڑھ
|
72
|
54
|
2,234
|
|
8
|
دہمان و دیو (D&N Haveli & Daman Diu)
|
3
|
3
|
104
|
|
9
|
دہلی
|
2
|
2
|
52
|
|
10
|
گووا
|
2
|
2
|
39
|
|
11
|
گجرات
|
63
|
52
|
2,357
|
|
12
|
ہریانہ
|
21
|
21
|
804
|
|
13
|
ہماچل پردیش
|
12
|
10
|
450
|
|
14
|
جموں و کشمیر
|
15
|
12
|
476
|
|
15
|
جھارکھنڈ
|
25
|
19
|
741
|
|
16
|
کرناٹک
|
42
|
27
|
1,241
|
|
17
|
کیرالہ
|
14
|
13
|
448
|
|
18
|
لداخ
|
2
|
1
|
65
|
|
19
|
لاکشدیپ
|
1
|
0
|
0
|
|
20
|
مدھیہ پردیش
|
92
|
78
|
4,396
|
|
21
|
مہاراشٹر
|
51
|
42
|
1,645
|
|
22
|
منی پور
|
10
|
8
|
367
|
|
23
|
میگھالیہ
|
7
|
7
|
239
|
|
24
|
میزورم
|
8
|
7
|
223
|
|
25
|
ناگالینڈ
|
10
|
9
|
278
|
|
26
|
اوڑیشہ
|
48
|
36
|
1,524
|
|
27
|
پڈوچیری
|
4
|
3
|
88
|
|
28
|
پنجاب
|
23
|
16
|
850
|
|
29
|
راجستھان
|
35
|
32
|
1,111
|
|
30
|
سِکم
|
4
|
4
|
133
|
|
31
|
تلنگانہ
|
27
|
18
|
754
|
|
32
|
تری پورہ
|
6
|
6
|
208
|
|
33
|
اتر پردیش
|
75
|
61
|
1,956
|
|
34
|
اتراکھنڈ
|
13
|
11
|
328
|
|
35
|
مغربی بنگال
|
14
|
13
|
396
|
|
کل
|
—
|
820
|
654
|
27,523
|
نوٹ: اس کے علاوہ مہاراشٹر کے 172 ضلع پریشد اسکول اور کرناٹک کی ریاستی حکومت کے 314 تسلیم شدہ اسکول بھی اس پہل میں حصہ لے رہے ہیں ۔
یہ معلومات مرکزی وزیر جناب راجیو رنجن سنگھ عرف للن سنگھ نے 10 دسمبر 2025 کو راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی تھی ۔
***
UR-2832
(ش ح۔اس ک )
(रिलीज़ आईडी: 2201912)
आगंतुक पटल : 4