تعاون کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

بہار میں کوآپریٹو سوسائٹیوں کی جدید کاری اور پی اے سی ایس کا ڈیجیٹلائزیشن

प्रविष्टि तिथि: 10 DEC 2025 6:48PM by PIB Delhi
  1. وزارت نے بہار میں اکتوبر 2025 تک پی اے سی ایس پروجیکٹ کے کمپیوٹرائزیشن کی پیشرفت کا جائزہ لیا ہے، جس میں نئے ورک فلو اور ادائیگی ماڈیول کے کام کی صورتحال شامل ہے۔ ریاستوں/یو ٹی کے ساتھ باقاعدہ ماہانہ جائزہ میٹنگیں منعقد کی جاتی ہیں تاکہ خاص طور پر پی اے سی ایس کمپیوٹرائزیشن پروجیکٹ میں پیشرفت کا جائزہ لیا جائے۔ اہم اسٹیک ہولڈر جیسے ریاستیں/یو ٹ، بشمول نابارڈ کو اس پروجیکٹ کی نفاذ کا جائزہ لینے کے لیے شامل کیا گیا ہے۔ ایک منظم نگرانی فریم ورک بھی قائم کیا گیا ہے، جس میں قومی سطح کی نگرانی اور نفاذ کمیٹی، ریاستی اور ضلعی سطح کی نفاذ اور نگرانی کمیٹیاں (ایس ایل آئی ایم سی اور ڈی ایل آئی ایم سی)، ریاستی کوآپریٹو ترقیاتی کمیٹی (ایس سی ڈی سی) (چیف سیکریٹری کے تحت)، اور ضلعی کوآپریٹو ترقیاتی کمیٹی (ڈی سی ڈی سی) (ضلع کلکٹر کے تحت) شامل ہیں۔ یہ ادارے تمام کوآپریٹو سیکٹر کی سرگرمیوں، بشمول پی اے سی ایس کمپیوٹرائزیشن کے مؤثر نفاذ، نگرانی اور ہم آہنگی کو یقینی بناتے ہیں۔

 

تعاون کی وزارت کے سینئر افسران کے ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے دورے کے ذریعے بھی اس کا جائزہ لیا جاتا ہے۔

 

  1. پی اے سی ایس کو ایسے مراکز کے طور پر ترقی دی جا رہی ہے جہاں سے پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا (پی ایم ایف بی وائی)، پردھان منتری کسان سمرِدھی کیندر (پی ایم کے ایس کے)، سود میں سبسڈی، کھاد اور بیج کی تقسیم، سرکاری راشن نظام (پی ڈی ایس) کی دکانیں، ایل پی جی/پٹرول/ڈیزل ڈیلرشپ، کَسٹم ہائرنگ، پی ایم جن اوشدھی کیندر، کامن سروس سینٹر وغیرہ جیسی اسکیموں کے فوائد فراہم کیے جائیں گے اور انہیں ریاستی سطح کے مخصوص پورٹل کے ساتھ بھی جوڑا جا رہا ہے، جیسے بھولیکھ پورٹل (یوپی اور ایم پی)، ای-کے وائی سی اور ای-اپارجن (ایم پی)، ای-کراپ، سی سی آر سی (آندھرا پردیش) اور دیگر ریاستوں کی اسکیمیں، نیز کوآپریٹو بینکنگ سسٹم کے ساتھ ان کا انضمام کیا جا رہا ہے۔

 

بہار میں کسانوں کے لیے پی اے سی ایس کو ملٹی سروس سینٹرز میں تبدیل کرنے کے لیے کیے گئے مختلف اقدامات درج ذیل ہیں:

ذخیرہ: ریاستی منصوبہ (اسٹیٹ پلان) کے تحت بہار میں پی اے سی ایس کے لیے پوری ریاست میں 7,221 گودام تعمیر کیے گئے ہیں، جن کے ذریعے 17.14 لاکھ میٹرک ٹن کی ذخیرہ کی صلاحیت پیدا ہوئی ہے، جس سے فزیکل انفراسٹرکچر مضبوط ہوا ہے۔ مالی سال 2025-26 کے دوران 2.49 لاکھ میٹرک ٹن کی ذخیرہ صلاحیت والے مزید 278 گوداموں کی منظوری دی گئی ہے۔

نیشنل کوآپریٹو ڈیٹا بیس (این سی ڈی) کے مطابق، 7,398 پی اے سی ایس کسٹم ہائرنگ سینٹر کے طور پر کام کر رہے ہیں۔ ان مراکز کی فہرست ضمیمہ 'A' میں ہے۔

خوردہ –

  1. بہار میں، اب تک، 12 پی اے سی ایس نے سی سی2/اوپن زمرہ میں پیٹرول/ڈیزل ریٹیل آؤٹ لیٹ کے لیے درخواست دی ہے اور 05 پی اے سی ایس کو آئل مارکیٹنگ کمپنیوں نے منتخب کیا ہے۔
  2. اس کے علاوہ پی اے سی ایس سے پی ایم جن اوشدھی کیندروں کے طور پر موصول ہونے والی 412 درخواستوں میں سے 30 پی اے سی ایس کو ڈرگ لائسنس جاری کیا گیا ہے اور فی الحال پی اے سی ایس میں 21 جن اوشدھی کیندر کام کر رہے ہیں۔

 

زراعتی انپُٹ: فی الحال 2,271 پی اے سی ایس کے پاس کھاد کا لائسنس ہے، جن میں سے 1,681 پی اے سی ایس کو اپ گریڈ کر کے پردھان منتری کسان سمردھی کیندر بنایا گیا ہے۔ یہ کیندر مٹی کی جانچ، تربیت وغیرہ جیسی اضافی خدمات بھی فراہم کرتے ہیں۔

 

گھر پر مالی خدمات:

  1. مالی شمولیت فنڈ کے تحت نابارڈ اور بہار اسٹیٹ کوآپریٹو بینک نے مالی سال 2024-25 میں 785 مائیکرو اے ٹی ایم کے لیے 1.76 کروڑ روپے کی رقم منظور کی ہے اور مالی سال 2025-26 میں 239 مائیکرو اے ٹی ایم کے لیے 53.77 لاکھ روپے کی منظوری دی گئی ہے۔ مزید یہ کہ مالی خواندگی بیداری پروگرام (ایف ایل اے پی) کے انعقاد کے لیے ڈی سی سی بی کو 390 پروگراموں کے لیے 22.11 لاکھ روپے کی منظوری دی گئی ہے، تاکہ دیہی آبادی بشمول کسانوں میں مالی خواندگی کا فروغ کیا جا سکے۔ مالی سال 2025-26 کے دوران ایف آئی ایف کے تحت مالی خواندگی پروگراموں کے لیے ڈی سی سی بی کو 130 ایف ایل اے پی کے انعقاد کے لیے 7.53 لاکھ روپے کی گرانٹ امداد کے ساتھ منظوری دی گئی ہے۔
  2. فی الحال 5,256 پی اے سی ایس کامن سروس سینٹر کے طور پر کام کر رہے ہیں، جو بینکنگ ایجوکیشن، ڈجی پے، آئی آر سی ٹی سی، بجلی کے بل، کے وی کے کراپ ہیلتھ کیئر وغیرہ جیسی خدمات فراہم کر رہے ہیں۔

 

(c): مالی سال کے دوران پورے ہندوستان میں پی اے سی ایس کے کمپیوٹرائزیشن پروجیکٹ اور آئی ٹی مداخلت کے ذریعے کوآپریٹو سوسائٹیوں کو مضبوط بنانے (زرعی و دیہی ترقیاتی بینک (اے آر ڈی بی) کے کمپیوٹرائزیشن اور رجسٹرار آف کوآپریٹو سوسائٹیز (آر سی ایس) کے کمپیوٹرائزیشن) کے تحت منظور شدہ فنڈ کی تفصیلات حسب ذیل ہیں:

مرکزی معاونتی پروجیکٹ برائے کمپیوٹرائزیشن آف پی اے سی ایس کے تحت ریاست بہار کے لیے کل 51.76 کروڑ روپے کی رقم منظور کی گئی ہے اور سال وار اور ریاست وار تفصیلات ضمیمہ ’ B‘ میں درج ہیں۔

آئی ٹی مداخلت کے ذریعے کوآپریٹو سوسائٹیوں کو مضبوط کرنے کے پروجیکٹ کے تحت فنڈز دو حصوں میں جاری کیے جاتے ہیں، یعنی: (a) زرعی و دیہی ترقیاتی بینک کا کمپیوٹرائزیشن، اور (b) رجسٹرار آف کوآپریٹو سوسائٹیز (آر سی ایس) کے دفتر کا کمپیوٹرائزیشن۔ ان دونوں مذکورہ اجزاء کے تحت منظورہ فنڈز کی تفصیلات بالترتیب ضمیمہ ’ C ‘اور ضمیمہ ’D‘ میں فراہم کی گئی ہیں۔

25.11.2025 تک، نیشنل کوآپریٹو ڈیولپمنٹ کارپوریشن (این سی ڈی سی) نے ملک بھر میں کوآپریٹو اداروں کی ترقی کے لیے مجموعی طور پر 4,67,455.66 کروڑ روپے تقسیم کیے ہیں۔ جس میں سے 11,534.17 کروڑ روپے بہار میں تعاون پر مبنی ترقی کے لیے تقسیم کیے گئے ہیں۔ بہار میں آخری پانچ کی تقسیم کی تفصیلات ضمیمہ ’E‘ میں فراہم کی گئی ہیں۔

این سی ڈی سی اپنی کارپوریشن کے زیر اہتمام اسکیموں کے تحت کوآپریٹو سیکٹر کو مالی امداد فراہم کرتا رہا ہے، جس میں وقتاً فوقتاً ترمیم کی گئی مطلع شدہ اشیاء اور خدمات کی ایک وسیع رینج کا احاطہ کیا جاتا ہے۔ حالیہ برسوں میں، این سی ڈی سی نے خواتین کو با اختیار بنانے، کوآپریٹیو کی ڈیجیٹلائزیشن، اور دیہی صحت کی دیکھ بھال پر خصوصی زور دینے کے ساتھ، کوآپریٹو سیکٹر کی ابھرتی ہوئی ضروریات کے مطابق سیکٹر کے لیے مخصوص اسکیمیں اور توجہ مرکوز مصنوعات متعارف کروائی ہیں۔ تعاون یافتہ سرگرمیوں اور لاگو کی گئی اسکیموں کی تفصیلات ضمیمہ ’F‘ میں فراہم کی گئی ہیں۔

 

ضمیمہ - 'A'

کسٹم ہائرنگ سینٹروں کی فہرست

 

S.No

State

Hiring Agricultural Implements

1

ANDHRA PRADESH

5

2

BIHAR

2,661

3

GOA

2

4

GUJARAT

34

5

HARYANA

24

6

HIMACHAL PRADESH

5

7

JAMMU AND KASHMIR

4

8

JHARKHAND

12

9

KARNATAKA

108

10

KERALA

43

11

MADHYA PRADESH

87

12

MAHARASHTRA

25

13

MANIPUR

30

14

MEGHALAYA

17

15

MIZORAM

2

16

NAGALAND

1

17

ODISHA

31

18

PUDUCHERRY

29

19

PUNJAB

2,024

20

RAJASTHAN

1,046

21

TAMIL NADU

857

22

TELANGANA

3

23

TRIPURA

6

24

UTTAR PRADESH

169

25

UTTARAKHAND

1

26

WEST BENGAL

172

Total

7,398

 

ضمیمہ - 'B'

پی اے سی ایس پروجیکٹ کا کمپیوٹرائزیشن

 

S.No

States/UTs

Amount released in FY 2022-23

Amount released in
FY 2023-24

Amount released in FY 2024-25

Amount released in FY 2025-26

Total amount released

1

Maharashtra

87.95

33.65

-

9.14

130.73

2

Rajasthan

23.78

43.30

11.00

6.76

84.83

3

Gujarat

-

58.30

22.19

13.48

93.97

4

Uttar Pradesh

11.28

42.30

-

13.51

67.10

5

Karnataka

40.25

15.39

-

12.19

67.83

6

Madhya Pradesh

33.23

25.42

-

7.78

66.43

7

Tamil Nadu

33.20

12.48

-

6.05

51.73

8

Bihar

32.95

-

14.66

4.15

51.76

9

West Bengal

30.54

-

-

15.25

45.79

10

Punjab

25.52

-

-

7.42

32.94

11

Andhra Pradesh

14.93

3.74

14.54

2.10

35.31

12

Chhattisgarh

14.86

-

10.21

3.28

28.35

13

Himachal Pradesh

9.56

7.32

3.09

6.77

26.74

14

Jharkhand

10.99

-

15.10

8.21

34.30

15

Haryana

4.85

2.44

-

1.50

8.79

16

Uttarakhand

-

3.69

-

-

3.69

17

Assam

6.41

2.45

6.39

1.76

17.02

18

J&K

5.25

1.52

1.85

1.75

10.37

19

Tripura

2.95

1.13

3.03

-

7.11

20

Manipur

2.55

-

-

0.59

3.14

21

Nagaland

0.36

2.46

1.60

0.01

4.43

22

Meghalaya

1.23

-

-

1.11

2.34

23

Sikkim

1.18

0.90

0.79

0.41

3.28

24

Goa

0.32

0.13

0.44

0.31

1.19

25

ANI

-

0.69

-

-

0.69

26

Puducherry

0.44

0.17

-

0.06

0.67

27

Mizoram

0.27

-

0.44

0.56

1.27

28

Arunachal Pradesh

0.15

0.12

0.09

-

0.36

29

Ladakh

-

0.12

-

-

0.12

30

Odisha

-

-

-

18.07

18.07

31

DNH&DD

-

-

0.12

-

0.12

32

Sub-Total

395.00

257.71

105.54

142.24

900.49

33

NABARD

100.00

40.92

25.00

-

165.92

34

Total

495.00

298.63

130.54

-

1,066.41

 

ضمیمہ - 'C'

اے آر ڈی بی پروجیکٹ کا کمپیوٹرائزیشن

 

S. No.

States/UTs

Amount released in FY 2023-24

Amount released in FY 2024-25

Amount released in FY 2025-26

Total Amount released

1

Puducherry

0.04

-

0.07

0.11

2

Punjab

0.47

-

0.48

0.94

3

J&K

0.26

-

-

0.26

4

Tripura

0.04

-

-

0.04

5

Uttar Pradesh

1.27

-

0.48

1.75

6

Karnataka

0.80

-

0.48

1.28

7

Tamil Nadu

-

1.49

0.48

1.96

8

Haryana

-

0.76

-

0.76

9

Himachal Pradesh

-

0.56

0.48

1.04

10

Gujarat

-

0.82

-

0.82

11

Rajasthan

-

0.67

0.48

1.14

 

Total

2.88

4.29

2.93

10.10

 

ضمیمہ - 'D'

آر سی ایس آفس کا کمپیوٹرائزیشن

 

S.N

States/UT

1st instalment released in 2023-24
(In Lakhs)

1st instalment released in
2024-25
(In Lakhs)

1st instalment released in
2025-26
(In lakhs)

1st instalment released in
2025-26
(In lakhs)

for Hardware & cloud

without CSNA for Software Development

Funds transferred to NCDC (CSNA) for Software Development

for Hardware & cloud

Funds transferred to NCDC (CSNA) for Software Development

for Hardware
(SPARSH) & cloud

Funds transferred to NCDC (TSA)for Software Development

1

Andaman and Nicobar

2.175

6.525

 

 

 

 

 

 

2

Andhra Pradesh

-

 

 

75

 

 

 

 

3

Arunachal Pradesh

-

50.9

 

37.5

 

 

 

 

4

Assam

14.9175

 

 

 

 

 

30

 

5

Bihar

10.9125

32.74

 

52.41

 

 

 

 

6

Chandigarh

-

14.9

75

 

 

 

 

 

7

Chhattisgarh

-

46.45

 

37.5

 

61.82

 

 

8

Dadra and Nagar Haveli and Daman and Diu

-

14.9

75

 

 

 

 

 

9

Goa

0.765

8.95

 

75

 

 

 

 

10

Gujarat

13.8375

 

 

43.65

 

 

 

 

11

Haryana

-

 

 

74.6

 

56.55

 

 

12

Himachal Pradesh

-

35.76

 

 

 

 

 

 

13

Jammu and Kashmir

7.71

 

 

 

 

 

13.98

 

14

Jharkhand

6.975

 

 

 

 

 

 

 

15

Karnataka

13.0725

35.15

 

50

 

 

2.035

 

16

Kerala

-

 

 

-

 

 

 

 

17

Ladakh

1.725

14.9

75

 

 

 

 

 

18

Lakshadweep

0.6375

 

 

 

 

 

 

 

19

Madhya Pradesh

18.405

 

 

 

 

 

 

 

20

Maharashtra

 

 

 

75

 

 

 

 

21

Manipur

7.2225

 

 

 

 

 

 

 

22

Meghalaya

3.40875

 

 

 

 

 

 

 

23

Mizoram

-

 

 

75

 

 

15.79

 

24

Nagaland

7.2225

21.67

 

 

 

 

 

 

25

NCT of Delhi

-

13.45

 

73.45

 

 

14.42

 

26

Odisha

-

 

 

75

 

 

12.89

 

27

Puducherry

2.1

11.95

 

75

 

 

9.1

 

28

Punjab

6.435

 

 

 

 

 

18.55

 

29

Rajasthan

 

81.36

 

 

 

 

 

 

30

Sikkim

3.1725

6.3

 

 

 

 

1.61

 

31

Tamil Nadu

-

 

 

75

 

 

42.85

 

32

Telangana

13.8375

 

 

 

 

 

20.755

 

33

Tripura

3.9825

11.94

 

65

 

 

 

 

34

Uttar Pradesh

25.065

 

 

 

 

 

 

 

35

Uttarakhand

4.82625

9.7

 

 

 

 

 

 

36

West Bengal

 

23.76

 

61.39

 

 

 

 

Total

168.405

441.305

225

1020.5

 

118.37

181.98

 

1805.175

181.98

Grand Total

2155.56

 

ضمیمہ - 'E'

بہار میں این سی ڈی سی کے ذریعہ پچھلے 5 سالوں کی سرگرمی کے لحاظ سے تقسیم

 

S. No

Activity

2020-21

2021-22

2022-23

2023-24

2024-25

2025-26
as on 25.11.2025

Total

1

SERVICE COOP.

1,600.00

2,800.00

4,000.00

 

 

 

8,400.00

2

I C D P

14.48

1.22

3.53

12.36

 

 

31.59

3

INPUTS

13.00

52.00

39.76

 

0.10

0.09

104.95

4

DAIRY & LIVE STOCK

6.12

3.65

6.58

 

 

 

16.35

5

FPO

 

0.94

3.64

2.98

5.64

5.78

18.98

6

FISHERIES

 

0.09

0.08

0.39

0.39

 

0.95

7

FISHERIES FPO (FFPO)

 

 

0.16

0.10

1.19

0.25

1.70

8

STORAGE

 

 

 

800.00

 

0.25

800.25

 

Total

1,633.60

2,857.90

4,053.75

815.83

7.32

6.37

9,374.77

 

ضمیمہ - 'F'

این سی ڈی سی کی مدد سے اسکیم / سرگرمیاں

 

1) کارپوریشن اسپانسر شدہ اسکیمیں:

 

A) امدادی سرگرمیاں:

 

این سی ڈی سی قرضوں کی شکل میں مالی مدد فراہم کرتا ہے (دونوں ٹرم لون اور انویسٹمنٹ لون) اور کوآپریٹو سوسائٹیوں کو ان کی ترقی کے لیے سبسڈی فراہم کرتا ہے۔ قرض کا حصہ این سی ڈی سی کے اپنے فنڈ سے فراہم کیا جاتا ہے جبکہ اہل سبسڈی دیگر مرکزی سیکٹر اسکیموں کے ساتھ ملا کر فراہم کی جاتی ہے۔

 

B۔ این سی ڈی سی کے فوکسڈ پروڈکٹ

 

II۔ دیگر مرکزی اسکیمیں:

  1. اسٹوریج انفراسٹرکچر کے علاوہ زرعی مارکیٹنگ انفراسٹرکچر سینٹرل سیکٹر انٹیگریٹڈ اسکیم آن ایگریکلچر مارکیٹنگ کی ذیلی اسکیم
  2. باغبانی کی مربوط ترقی کا مشن (ایم آئی ڈی ایچ)
  3. زرعی انفراسٹرکچر فنڈ اسکیم کے تحت فنانسنگ کی سہولت کے ذریعے سود میں سبوینشن اور کریڈٹ گارنٹی - وزارت زراعت اور کسانوں کی بہبود۔
  4. زرعی توسیع اور ٹیکنالوجی کے قومی مشن
  5. پی ایم متسیہ سمپدا یوجنا – ماہی گیری کا محکمہ، ماہی گیری، مویشی پروری اور ڈیری کی وزارت
  6. پی ایم متسیہ کسان سمردھی سہ یوجنا – ماہی گیری کا محکمہ، ماہی گیری، مویشی پروری اور ڈیری کی وزارت کے تحت ذیلی اسکیم۔
  7. مائیکرو فوڈ پروسیسنگ انٹرپرائزز کی پی ایم فارملائزیشن - فوڈ پروسیسنگ انڈسٹریز کی وزارت
  8. 10,000 فارمر پروڈیوسر آرگنائزیشن (ایف پی او) کی تشکیل اور فروغ کی اسکیم – زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت۔

 

مرکزی وزیر داخلہ اور وزیر تعاون جناب امت شاہ نے راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ معلومات دی۔

                                               **************

ش ح۔ ف ش ع

                                                                                                                                       U: 2855


(रिलीज़ आईडी: 2201906) आगंतुक पटल : 7
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें: English , हिन्दी