تعاون کی وزارت
بہار میں کوآپریٹو سوسائٹیوں کی جدید کاری اور پی اے سی ایس کا ڈیجیٹلائزیشن
प्रविष्टि तिथि:
10 DEC 2025 6:48PM by PIB Delhi
- وزارت نے بہار میں اکتوبر 2025 تک پی اے سی ایس پروجیکٹ کے کمپیوٹرائزیشن کی پیشرفت کا جائزہ لیا ہے، جس میں نئے ورک فلو اور ادائیگی ماڈیول کے کام کی صورتحال شامل ہے۔ ریاستوں/یو ٹی کے ساتھ باقاعدہ ماہانہ جائزہ میٹنگیں منعقد کی جاتی ہیں تاکہ خاص طور پر پی اے سی ایس کمپیوٹرائزیشن پروجیکٹ میں پیشرفت کا جائزہ لیا جائے۔ اہم اسٹیک ہولڈر جیسے ریاستیں/یو ٹ، بشمول نابارڈ کو اس پروجیکٹ کی نفاذ کا جائزہ لینے کے لیے شامل کیا گیا ہے۔ ایک منظم نگرانی فریم ورک بھی قائم کیا گیا ہے، جس میں قومی سطح کی نگرانی اور نفاذ کمیٹی، ریاستی اور ضلعی سطح کی نفاذ اور نگرانی کمیٹیاں (ایس ایل آئی ایم سی اور ڈی ایل آئی ایم سی)، ریاستی کوآپریٹو ترقیاتی کمیٹی (ایس سی ڈی سی) (چیف سیکریٹری کے تحت)، اور ضلعی کوآپریٹو ترقیاتی کمیٹی (ڈی سی ڈی سی) (ضلع کلکٹر کے تحت) شامل ہیں۔ یہ ادارے تمام کوآپریٹو سیکٹر کی سرگرمیوں، بشمول پی اے سی ایس کمپیوٹرائزیشن کے مؤثر نفاذ، نگرانی اور ہم آہنگی کو یقینی بناتے ہیں۔
تعاون کی وزارت کے سینئر افسران کے ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے دورے کے ذریعے بھی اس کا جائزہ لیا جاتا ہے۔
- پی اے سی ایس کو ایسے مراکز کے طور پر ترقی دی جا رہی ہے جہاں سے پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا (پی ایم ایف بی وائی)، پردھان منتری کسان سمرِدھی کیندر (پی ایم کے ایس کے)، سود میں سبسڈی، کھاد اور بیج کی تقسیم، سرکاری راشن نظام (پی ڈی ایس) کی دکانیں، ایل پی جی/پٹرول/ڈیزل ڈیلرشپ، کَسٹم ہائرنگ، پی ایم جن اوشدھی کیندر، کامن سروس سینٹر وغیرہ جیسی اسکیموں کے فوائد فراہم کیے جائیں گے اور انہیں ریاستی سطح کے مخصوص پورٹل کے ساتھ بھی جوڑا جا رہا ہے، جیسے بھولیکھ پورٹل (یوپی اور ایم پی)، ای-کے وائی سی اور ای-اپارجن (ایم پی)، ای-کراپ، سی سی آر سی (آندھرا پردیش) اور دیگر ریاستوں کی اسکیمیں، نیز کوآپریٹو بینکنگ سسٹم کے ساتھ ان کا انضمام کیا جا رہا ہے۔
بہار میں کسانوں کے لیے پی اے سی ایس کو ملٹی سروس سینٹرز میں تبدیل کرنے کے لیے کیے گئے مختلف اقدامات درج ذیل ہیں:
ذخیرہ: ریاستی منصوبہ (اسٹیٹ پلان) کے تحت بہار میں پی اے سی ایس کے لیے پوری ریاست میں 7,221 گودام تعمیر کیے گئے ہیں، جن کے ذریعے 17.14 لاکھ میٹرک ٹن کی ذخیرہ کی صلاحیت پیدا ہوئی ہے، جس سے فزیکل انفراسٹرکچر مضبوط ہوا ہے۔ مالی سال 2025-26 کے دوران 2.49 لاکھ میٹرک ٹن کی ذخیرہ صلاحیت والے مزید 278 گوداموں کی منظوری دی گئی ہے۔
نیشنل کوآپریٹو ڈیٹا بیس (این سی ڈی) کے مطابق، 7,398 پی اے سی ایس کسٹم ہائرنگ سینٹر کے طور پر کام کر رہے ہیں۔ ان مراکز کی فہرست ضمیمہ 'A' میں ہے۔
خوردہ –
- بہار میں، اب تک، 12 پی اے سی ایس نے سی سی2/اوپن زمرہ میں پیٹرول/ڈیزل ریٹیل آؤٹ لیٹ کے لیے درخواست دی ہے اور 05 پی اے سی ایس کو آئل مارکیٹنگ کمپنیوں نے منتخب کیا ہے۔
- اس کے علاوہ پی اے سی ایس سے پی ایم جن اوشدھی کیندروں کے طور پر موصول ہونے والی 412 درخواستوں میں سے 30 پی اے سی ایس کو ڈرگ لائسنس جاری کیا گیا ہے اور فی الحال پی اے سی ایس میں 21 جن اوشدھی کیندر کام کر رہے ہیں۔
زراعتی انپُٹ: فی الحال 2,271 پی اے سی ایس کے پاس کھاد کا لائسنس ہے، جن میں سے 1,681 پی اے سی ایس کو اپ گریڈ کر کے پردھان منتری کسان سمردھی کیندر بنایا گیا ہے۔ یہ کیندر مٹی کی جانچ، تربیت وغیرہ جیسی اضافی خدمات بھی فراہم کرتے ہیں۔
گھر پر مالی خدمات:
- مالی شمولیت فنڈ کے تحت نابارڈ اور بہار اسٹیٹ کوآپریٹو بینک نے مالی سال 2024-25 میں 785 مائیکرو اے ٹی ایم کے لیے 1.76 کروڑ روپے کی رقم منظور کی ہے اور مالی سال 2025-26 میں 239 مائیکرو اے ٹی ایم کے لیے 53.77 لاکھ روپے کی منظوری دی گئی ہے۔ مزید یہ کہ مالی خواندگی بیداری پروگرام (ایف ایل اے پی) کے انعقاد کے لیے ڈی سی سی بی کو 390 پروگراموں کے لیے 22.11 لاکھ روپے کی منظوری دی گئی ہے، تاکہ دیہی آبادی بشمول کسانوں میں مالی خواندگی کا فروغ کیا جا سکے۔ مالی سال 2025-26 کے دوران ایف آئی ایف کے تحت مالی خواندگی پروگراموں کے لیے ڈی سی سی بی کو 130 ایف ایل اے پی کے انعقاد کے لیے 7.53 لاکھ روپے کی گرانٹ امداد کے ساتھ منظوری دی گئی ہے۔
- فی الحال 5,256 پی اے سی ایس کامن سروس سینٹر کے طور پر کام کر رہے ہیں، جو بینکنگ ایجوکیشن، ڈجی پے، آئی آر سی ٹی سی، بجلی کے بل، کے وی کے کراپ ہیلتھ کیئر وغیرہ جیسی خدمات فراہم کر رہے ہیں۔
(c): مالی سال کے دوران پورے ہندوستان میں پی اے سی ایس کے کمپیوٹرائزیشن پروجیکٹ اور آئی ٹی مداخلت کے ذریعے کوآپریٹو سوسائٹیوں کو مضبوط بنانے (زرعی و دیہی ترقیاتی بینک (اے آر ڈی بی) کے کمپیوٹرائزیشن اور رجسٹرار آف کوآپریٹو سوسائٹیز (آر سی ایس) کے کمپیوٹرائزیشن) کے تحت منظور شدہ فنڈ کی تفصیلات حسب ذیل ہیں:
مرکزی معاونتی پروجیکٹ برائے کمپیوٹرائزیشن آف پی اے سی ایس کے تحت ریاست بہار کے لیے کل 51.76 کروڑ روپے کی رقم منظور کی گئی ہے اور سال وار اور ریاست وار تفصیلات ضمیمہ ’ B‘ میں درج ہیں۔
آئی ٹی مداخلت کے ذریعے کوآپریٹو سوسائٹیوں کو مضبوط کرنے کے پروجیکٹ کے تحت فنڈز دو حصوں میں جاری کیے جاتے ہیں، یعنی: (a) زرعی و دیہی ترقیاتی بینک کا کمپیوٹرائزیشن، اور (b) رجسٹرار آف کوآپریٹو سوسائٹیز (آر سی ایس) کے دفتر کا کمپیوٹرائزیشن۔ ان دونوں مذکورہ اجزاء کے تحت منظورہ فنڈز کی تفصیلات بالترتیب ضمیمہ ’ C ‘اور ضمیمہ ’D‘ میں فراہم کی گئی ہیں۔
25.11.2025 تک، نیشنل کوآپریٹو ڈیولپمنٹ کارپوریشن (این سی ڈی سی) نے ملک بھر میں کوآپریٹو اداروں کی ترقی کے لیے مجموعی طور پر 4,67,455.66 کروڑ روپے تقسیم کیے ہیں۔ جس میں سے 11,534.17 کروڑ روپے بہار میں تعاون پر مبنی ترقی کے لیے تقسیم کیے گئے ہیں۔ بہار میں آخری پانچ کی تقسیم کی تفصیلات ضمیمہ ’E‘ میں فراہم کی گئی ہیں۔
این سی ڈی سی اپنی کارپوریشن کے زیر اہتمام اسکیموں کے تحت کوآپریٹو سیکٹر کو مالی امداد فراہم کرتا رہا ہے، جس میں وقتاً فوقتاً ترمیم کی گئی مطلع شدہ اشیاء اور خدمات کی ایک وسیع رینج کا احاطہ کیا جاتا ہے۔ حالیہ برسوں میں، این سی ڈی سی نے خواتین کو با اختیار بنانے، کوآپریٹیو کی ڈیجیٹلائزیشن، اور دیہی صحت کی دیکھ بھال پر خصوصی زور دینے کے ساتھ، کوآپریٹو سیکٹر کی ابھرتی ہوئی ضروریات کے مطابق سیکٹر کے لیے مخصوص اسکیمیں اور توجہ مرکوز مصنوعات متعارف کروائی ہیں۔ تعاون یافتہ سرگرمیوں اور لاگو کی گئی اسکیموں کی تفصیلات ضمیمہ ’F‘ میں فراہم کی گئی ہیں۔
ضمیمہ - 'A'
کسٹم ہائرنگ سینٹروں کی فہرست
|
S.No
|
State
|
Hiring Agricultural Implements
|
|
1
|
ANDHRA PRADESH
|
5
|
|
2
|
BIHAR
|
2,661
|
|
3
|
GOA
|
2
|
|
4
|
GUJARAT
|
34
|
|
5
|
HARYANA
|
24
|
|
6
|
HIMACHAL PRADESH
|
5
|
|
7
|
JAMMU AND KASHMIR
|
4
|
|
8
|
JHARKHAND
|
12
|
|
9
|
KARNATAKA
|
108
|
|
10
|
KERALA
|
43
|
|
11
|
MADHYA PRADESH
|
87
|
|
12
|
MAHARASHTRA
|
25
|
|
13
|
MANIPUR
|
30
|
|
14
|
MEGHALAYA
|
17
|
|
15
|
MIZORAM
|
2
|
|
16
|
NAGALAND
|
1
|
|
17
|
ODISHA
|
31
|
|
18
|
PUDUCHERRY
|
29
|
|
19
|
PUNJAB
|
2,024
|
|
20
|
RAJASTHAN
|
1,046
|
|
21
|
TAMIL NADU
|
857
|
|
22
|
TELANGANA
|
3
|
|
23
|
TRIPURA
|
6
|
|
24
|
UTTAR PRADESH
|
169
|
|
25
|
UTTARAKHAND
|
1
|
|
26
|
WEST BENGAL
|
172
|
|
Total
|
7,398
|
ضمیمہ - 'B'
پی اے سی ایس پروجیکٹ کا کمپیوٹرائزیشن
|
S.No
|
States/UTs
|
Amount released in FY 2022-23
|
Amount released in
FY 2023-24
|
Amount released in FY 2024-25
|
Amount released in FY 2025-26
|
Total amount released
|
|
1
|
Maharashtra
|
87.95
|
33.65
|
-
|
9.14
|
130.73
|
|
2
|
Rajasthan
|
23.78
|
43.30
|
11.00
|
6.76
|
84.83
|
|
3
|
Gujarat
|
-
|
58.30
|
22.19
|
13.48
|
93.97
|
|
4
|
Uttar Pradesh
|
11.28
|
42.30
|
-
|
13.51
|
67.10
|
|
5
|
Karnataka
|
40.25
|
15.39
|
-
|
12.19
|
67.83
|
|
6
|
Madhya Pradesh
|
33.23
|
25.42
|
-
|
7.78
|
66.43
|
|
7
|
Tamil Nadu
|
33.20
|
12.48
|
-
|
6.05
|
51.73
|
|
8
|
Bihar
|
32.95
|
-
|
14.66
|
4.15
|
51.76
|
|
9
|
West Bengal
|
30.54
|
-
|
-
|
15.25
|
45.79
|
|
10
|
Punjab
|
25.52
|
-
|
-
|
7.42
|
32.94
|
|
11
|
Andhra Pradesh
|
14.93
|
3.74
|
14.54
|
2.10
|
35.31
|
|
12
|
Chhattisgarh
|
14.86
|
-
|
10.21
|
3.28
|
28.35
|
|
13
|
Himachal Pradesh
|
9.56
|
7.32
|
3.09
|
6.77
|
26.74
|
|
14
|
Jharkhand
|
10.99
|
-
|
15.10
|
8.21
|
34.30
|
|
15
|
Haryana
|
4.85
|
2.44
|
-
|
1.50
|
8.79
|
|
16
|
Uttarakhand
|
-
|
3.69
|
-
|
-
|
3.69
|
|
17
|
Assam
|
6.41
|
2.45
|
6.39
|
1.76
|
17.02
|
|
18
|
J&K
|
5.25
|
1.52
|
1.85
|
1.75
|
10.37
|
|
19
|
Tripura
|
2.95
|
1.13
|
3.03
|
-
|
7.11
|
|
20
|
Manipur
|
2.55
|
-
|
-
|
0.59
|
3.14
|
|
21
|
Nagaland
|
0.36
|
2.46
|
1.60
|
0.01
|
4.43
|
|
22
|
Meghalaya
|
1.23
|
-
|
-
|
1.11
|
2.34
|
|
23
|
Sikkim
|
1.18
|
0.90
|
0.79
|
0.41
|
3.28
|
|
24
|
Goa
|
0.32
|
0.13
|
0.44
|
0.31
|
1.19
|
|
25
|
ANI
|
-
|
0.69
|
-
|
-
|
0.69
|
|
26
|
Puducherry
|
0.44
|
0.17
|
-
|
0.06
|
0.67
|
|
27
|
Mizoram
|
0.27
|
-
|
0.44
|
0.56
|
1.27
|
|
28
|
Arunachal Pradesh
|
0.15
|
0.12
|
0.09
|
-
|
0.36
|
|
29
|
Ladakh
|
-
|
0.12
|
-
|
-
|
0.12
|
|
30
|
Odisha
|
-
|
-
|
-
|
18.07
|
18.07
|
|
31
|
DNH&DD
|
-
|
-
|
0.12
|
-
|
0.12
|
|
32
|
Sub-Total
|
395.00
|
257.71
|
105.54
|
142.24
|
900.49
|
|
33
|
NABARD
|
100.00
|
40.92
|
25.00
|
-
|
165.92
|
|
34
|
Total
|
495.00
|
298.63
|
130.54
|
-
|
1,066.41
|
ضمیمہ - 'C'
اے آر ڈی بی پروجیکٹ کا کمپیوٹرائزیشن
|
S. No.
|
States/UTs
|
Amount released in FY 2023-24
|
Amount released in FY 2024-25
|
Amount released in FY 2025-26
|
Total Amount released
|
|
1
|
Puducherry
|
0.04
|
-
|
0.07
|
0.11
|
|
2
|
Punjab
|
0.47
|
-
|
0.48
|
0.94
|
|
3
|
J&K
|
0.26
|
-
|
-
|
0.26
|
|
4
|
Tripura
|
0.04
|
-
|
-
|
0.04
|
|
5
|
Uttar Pradesh
|
1.27
|
-
|
0.48
|
1.75
|
|
6
|
Karnataka
|
0.80
|
-
|
0.48
|
1.28
|
|
7
|
Tamil Nadu
|
-
|
1.49
|
0.48
|
1.96
|
|
8
|
Haryana
|
-
|
0.76
|
-
|
0.76
|
|
9
|
Himachal Pradesh
|
-
|
0.56
|
0.48
|
1.04
|
|
10
|
Gujarat
|
-
|
0.82
|
-
|
0.82
|
|
11
|
Rajasthan
|
-
|
0.67
|
0.48
|
1.14
|
|
|
Total
|
2.88
|
4.29
|
2.93
|
10.10
|
ضمیمہ - 'D'
آر سی ایس آفس کا کمپیوٹرائزیشن
|
S.N
|
States/UT
|
1st instalment released in 2023-24
(In Lakhs)
|
1st instalment released in
2024-25
(In Lakhs)
|
1st instalment released in
2025-26
(In lakhs)
|
1st instalment released in
2025-26
(In lakhs)
|
|
for Hardware & cloud
|
without CSNA for Software Development
|
Funds transferred to NCDC (CSNA) for Software Development
|
for Hardware & cloud
|
Funds transferred to NCDC (CSNA) for Software Development
|
for Hardware
(SPARSH) & cloud
|
Funds transferred to NCDC (TSA)for Software Development
|
|
1
|
Andaman and Nicobar
|
2.175
|
6.525
|
|
|
|
|
|
|
|
2
|
Andhra Pradesh
|
-
|
|
|
75
|
|
|
|
|
|
3
|
Arunachal Pradesh
|
-
|
50.9
|
|
37.5
|
|
|
|
|
|
4
|
Assam
|
14.9175
|
|
|
|
|
|
30
|
|
|
5
|
Bihar
|
10.9125
|
32.74
|
|
52.41
|
|
|
|
|
|
6
|
Chandigarh
|
-
|
14.9
|
75
|
|
|
|
|
|
|
7
|
Chhattisgarh
|
-
|
46.45
|
|
37.5
|
|
61.82
|
|
|
|
8
|
Dadra and Nagar Haveli and Daman and Diu
|
-
|
14.9
|
75
|
|
|
|
|
|
|
9
|
Goa
|
0.765
|
8.95
|
|
75
|
|
|
|
|
|
10
|
Gujarat
|
13.8375
|
|
|
43.65
|
|
|
|
|
|
11
|
Haryana
|
-
|
|
|
74.6
|
|
56.55
|
|
|
|
12
|
Himachal Pradesh
|
-
|
35.76
|
|
|
|
|
|
|
|
13
|
Jammu and Kashmir
|
7.71
|
|
|
|
|
|
13.98
|
|
|
14
|
Jharkhand
|
6.975
|
|
|
|
|
|
|
|
|
15
|
Karnataka
|
13.0725
|
35.15
|
|
50
|
|
|
2.035
|
|
|
16
|
Kerala
|
-
|
|
|
-
|
|
|
|
|
|
17
|
Ladakh
|
1.725
|
14.9
|
75
|
|
|
|
|
|
|
18
|
Lakshadweep
|
0.6375
|
|
|
|
|
|
|
|
|
19
|
Madhya Pradesh
|
18.405
|
|
|
|
|
|
|
|
|
20
|
Maharashtra
|
|
|
|
75
|
|
|
|
|
|
21
|
Manipur
|
7.2225
|
|
|
|
|
|
|
|
|
22
|
Meghalaya
|
3.40875
|
|
|
|
|
|
|
|
|
23
|
Mizoram
|
-
|
|
|
75
|
|
|
15.79
|
|
|
24
|
Nagaland
|
7.2225
|
21.67
|
|
|
|
|
|
|
|
25
|
NCT of Delhi
|
-
|
13.45
|
|
73.45
|
|
|
14.42
|
|
|
26
|
Odisha
|
-
|
|
|
75
|
|
|
12.89
|
|
|
27
|
Puducherry
|
2.1
|
11.95
|
|
75
|
|
|
9.1
|
|
|
28
|
Punjab
|
6.435
|
|
|
|
|
|
18.55
|
|
|
29
|
Rajasthan
|
|
81.36
|
|
|
|
|
|
|
|
30
|
Sikkim
|
3.1725
|
6.3
|
|
|
|
|
1.61
|
|
|
31
|
Tamil Nadu
|
-
|
|
|
75
|
|
|
42.85
|
|
|
32
|
Telangana
|
13.8375
|
|
|
|
|
|
20.755
|
|
|
33
|
Tripura
|
3.9825
|
11.94
|
|
65
|
|
|
|
|
|
34
|
Uttar Pradesh
|
25.065
|
|
|
|
|
|
|
|
|
35
|
Uttarakhand
|
4.82625
|
9.7
|
|
|
|
|
|
|
|
36
|
West Bengal
|
|
23.76
|
|
61.39
|
|
|
|
|
|
Total
|
168.405
|
441.305
|
225
|
1020.5
|
|
118.37
|
181.98
|
|
|
1805.175
|
181.98
|
|
Grand Total
|
2155.56
|
ضمیمہ - 'E'
بہار میں این سی ڈی سی کے ذریعہ پچھلے 5 سالوں کی سرگرمی کے لحاظ سے تقسیم
|
S. No
|
Activity
|
2020-21
|
2021-22
|
2022-23
|
2023-24
|
2024-25
|
2025-26
as on 25.11.2025
|
Total
|
|
1
|
SERVICE COOP.
|
1,600.00
|
2,800.00
|
4,000.00
|
|
|
|
8,400.00
|
|
2
|
I C D P
|
14.48
|
1.22
|
3.53
|
12.36
|
|
|
31.59
|
|
3
|
INPUTS
|
13.00
|
52.00
|
39.76
|
|
0.10
|
0.09
|
104.95
|
|
4
|
DAIRY & LIVE STOCK
|
6.12
|
3.65
|
6.58
|
|
|
|
16.35
|
|
5
|
FPO
|
|
0.94
|
3.64
|
2.98
|
5.64
|
5.78
|
18.98
|
|
6
|
FISHERIES
|
|
0.09
|
0.08
|
0.39
|
0.39
|
|
0.95
|
|
7
|
FISHERIES FPO (FFPO)
|
|
|
0.16
|
0.10
|
1.19
|
0.25
|
1.70
|
|
8
|
STORAGE
|
|
|
|
800.00
|
|
0.25
|
800.25
|
|
|
Total
|
1,633.60
|
2,857.90
|
4,053.75
|
815.83
|
7.32
|
6.37
|
9,374.77
|
ضمیمہ - 'F'
این سی ڈی سی کی مدد سے اسکیم / سرگرمیاں
1) کارپوریشن اسپانسر شدہ اسکیمیں:
A) امدادی سرگرمیاں:
این سی ڈی سی قرضوں کی شکل میں مالی مدد فراہم کرتا ہے (دونوں ٹرم لون اور انویسٹمنٹ لون) اور کوآپریٹو سوسائٹیوں کو ان کی ترقی کے لیے سبسڈی فراہم کرتا ہے۔ قرض کا حصہ این سی ڈی سی کے اپنے فنڈ سے فراہم کیا جاتا ہے جبکہ اہل سبسڈی دیگر مرکزی سیکٹر اسکیموں کے ساتھ ملا کر فراہم کی جاتی ہے۔
B۔ این سی ڈی سی کے فوکسڈ پروڈکٹ
II۔ دیگر مرکزی اسکیمیں:
- اسٹوریج انفراسٹرکچر کے علاوہ زرعی مارکیٹنگ انفراسٹرکچر سینٹرل سیکٹر انٹیگریٹڈ اسکیم آن ایگریکلچر مارکیٹنگ کی ذیلی اسکیم
- باغبانی کی مربوط ترقی کا مشن (ایم آئی ڈی ایچ)
- زرعی انفراسٹرکچر فنڈ اسکیم کے تحت فنانسنگ کی سہولت کے ذریعے سود میں سبوینشن اور کریڈٹ گارنٹی - وزارت زراعت اور کسانوں کی بہبود۔
- زرعی توسیع اور ٹیکنالوجی کے قومی مشن
- پی ایم متسیہ سمپدا یوجنا – ماہی گیری کا محکمہ، ماہی گیری، مویشی پروری اور ڈیری کی وزارت
- پی ایم متسیہ کسان سمردھی سہ یوجنا – ماہی گیری کا محکمہ، ماہی گیری، مویشی پروری اور ڈیری کی وزارت کے تحت ذیلی اسکیم۔
- مائیکرو فوڈ پروسیسنگ انٹرپرائزز کی پی ایم فارملائزیشن - فوڈ پروسیسنگ انڈسٹریز کی وزارت
- 10,000 فارمر پروڈیوسر آرگنائزیشن (ایف پی او) کی تشکیل اور فروغ کی اسکیم – زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت۔
مرکزی وزیر داخلہ اور وزیر تعاون جناب امت شاہ نے راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ معلومات دی۔
**************
ش ح۔ ف ش ع
U: 2855
(रिलीज़ आईडी: 2201906)
आगंतुक पटल : 7