اقلیتی امور کی وزارتت
قومی اقلیتی ترقیاتی و مالیاتی کارپوریشن (این ایم ڈی ایف سی) ملک بھر میں اقلیتی دستکاروں اور ہنرمند افراد کو مارکیٹنگ کے مواقع فراہم کرنے کے لیے مارکیٹنگ اسکیم نافذ کرتا ہے
این ایم ڈی ایف سی کی یہ اسکیمیں ریاستی چینلائزنگ ایجنسیوں ( ایس سی ایز ) کے ذریعے نافذ کی جاتی ہیں، جو متعلقہ ریاستی حکومت یا مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی طرف سے نامزد کی جاتی ہیں نیز پنجاب گرامین بینک، کینرا بینک اور یونین بینک کے ذریعے بھی یہ اسکیمیں لاگو کی جاتی ہیں
प्रविष्टि तिथि:
10 DEC 2025 3:22PM by PIB Delhi
قومی اقلیتی ترقیاتی و مالیاتی کارپوریشن ( این ایم ڈی ایف سی) ملک بھر میں نوٹیفائی شدہ اقلیتی برادریوں کے پسماندہ طبقات کی سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے اسکیمیں نافذ کرتا ہے۔ اس کے تحت خود روزگار اور آمدنی پیدا کرنے والے منصوبوں کے لیے رعایتی قرض فراہم کیے جاتے ہیں۔ این ایم ڈی ایف سی کی اسکیمیں ، ریاستی چینلائزنگ ایجنسیوں ( ایس سی ایز ) کے ذریعے نافذ کی جاتی ہیں، جو متعلقہ ریاستی حکومت یا مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی طرف سے نامزد کی جاتی ہیں، نیز پنجاب گرامین بینک، کینرا بینک اور یونین بینک کے ذریعے بھی یہ اسکیمیں لاگو کی جاتی ہیں۔ این ایم ڈی ایف سی کی اسکیموں کی تفصیلات ’’ ضمیمہ – اے ‘‘ میں دی گئی ہیں۔
مالی سال 15-2014 ء سے اقلیتی برادریوں کو اقتصادی طور پر بااختیار بنانے کی خاطر این ایم ڈی ایف سی کی جانب سے فراہم کردہ رعایتی قرضوں کی تفصیلات ’’ ضمیمہ – بی ‘‘ میں دی گئی ہیں۔
این ایم ڈی ایف سی ملک بھر میں اقلیتی دستکاروں اور ہنرمندوں کو مارکیٹنگ کے مواقع فراہم کرنے کے لیے مارکیٹنگ اسکیم نافذ کرتا ہے۔ اس اسکیم کی اہم خصوصیات درج ذیل ہیں:
مارکیٹنگ میں مدد سے متعلق اسکیم
یہ ایک پروموشنل اسکیم ہے ، جو این ایم ڈی ایف سی کی جانب سے ریاستی چینلائزنگ ایجنسیوں ( ایس سی ایز ) کے ذریعے نافذ کی جاتی ہے۔
- ہدف گروپ: یہ اسکیم انفرادی دستکاروں، این ایم ڈی ایف سی کے مستفیدین اور سیلف ہیلپ گروپس ( ایس ایچ جیز ) کے لیے ڈیزائن کی گئی ہے۔
- مقصد: ان کی مصنوعات کی فروخت اور مارکیٹنگ کو منافع بخش قیمتوں پر فروغ دینا۔
- مارکیٹنگ کا طریقہ: یہ ریاستی یا ضلعی سطح پر نمائشوں کے انعقاد کے ذریعے حاصل کیا جاتا ہے۔
این ایم ڈی ایف سی اپنی اسکیموں کے نفاذ کی نگرانی کے لیے باقاعدگی سے ’’ مستفیدین کی تصدیق ‘‘ اور ’’ اثراتی جائزہ مطالعہ ‘‘ کرواتا ہے، جس کے لیے غیر جانباری تیسرے فریق کے طور پر تنظیموں/ایجنسیوں کو شامل کیا جاتا ہے تاکہ این ایم ڈی ایف سی کی مالی مدد کے درست استعمال اور اس کے ہدف گروپس پر اثرات کا جائزہ لیا جا سکے۔ این ایم ڈی ایف سی کے اہلکار مختلف ریاستوں/مرکز کے زیرِ انتظام علاقوں کا دورہ بھی کرتے ہیں تاکہ مستفیدین سے براہِ راست رابطہ کیا جا سکے۔ مزید برآں، این ایم ڈی ایف سی کی جانب سے گزشتہ 10 سال اور موجودہ سال میں اسکیموں کی رسائی کو بڑھانے کے لیے کئے گئے اقدامات کی تفصیلات ’’ ضمیمہ – سی ‘‘ میں منسلک ہیں۔
ضمیمہ-اے ( ضمیمہ – اے )
یہ ضمیمہ لوک سبھا بغیر ستارے والے سوال نمبر 1826 کے حصے ( اے ) کے جواب میں حوالہ کے طور پر پیش کیا گیا ہے، جس کا جواب 10 دسمبر ، 2025 ء کو دیا جانا تھا اور یہ معزز رکن پارلیمنٹ جناب کھاگن مرمو کی جانب سے پوچھے گئے سوال ’’ نیشنل مائنورٹیز ڈیولپمنٹ اینڈ فنانس کارپوریشن کے تحت اسکیمیں ‘‘ کے بارے میں ہے۔
اہلیت کی شرائط
- مسلمان، عیسائی، سکھ، بدھ مت کے ماننے والے، پارسی اور جین ، جنہیں نیشنل مائنارٹیز کمیشن ایکٹ 1992 کے تحت مرکزی حکومت کی جانب سے قومی اقلیتوں کے طور پر نوٹیفائی کیا گیا ہے ، این ایم ڈی ایف سی کی اسکیموں کے تحت فوائد حاصل کرنے کے اہل ہیں۔
- کریڈٹ لائن - 1 کے تحت اہل ہونے کے لیے خاندان کی سالانہ آمدنی کی حد دیہی اور شہری دونوں علاقوں میں 3.00 لاکھ روپے سالانہ تک مقرر ہے ، جب کہ کریڈٹ لائن - 2 کے تحت زیادہ آمدنی والے افراد، جن کے خاندان کی سالانہ آمدنی 8.00 لاکھ روپے تک ہو، وہ زیادہ مالی معاونت حاصل کرسکتے ہیں لیکن شرحِ سود قدرے زیادہ ہوگی۔
این ایم ڈی ایف سی کی رعایتی قرضہ جاتی اسکیمیں
ٹرم لون :- اس اسکیم کے تحت ، ہر تجارتی لحاظ سے فائدہ مند اور تکنیکی طور پر قابلِ عمل منصوبہ معاونت کے لیے اہل ہے۔ کریڈٹ لائن – 1 کے تحت فی استفادہ کنندہ کے لیے زیادہ سے زیادہ 20.00 لاکھ روپے تک کا قرضہ 6 فی صد سالانہ شرحِ سود پر دستیاب ہے۔
مزید زیادہ قرض، یعنی 30.00 لاکھ روپے فی استفادہ کنندہ ، کریڈٹ لائن – 2 کے تحت دستیاب ہے، جس پر مرد مستفیدین کے لیے 8 فی صد سالانہ سود اور خواتین مستفیدین کے لیے 6 فی صد سالانہ سود مقرر ہے۔
ایجوکیشن لون :- تعلیمی قرضہ اسکیم ، ٹرم لون اسکیم کا حصہ ہے۔ یہ قرضہ تکنیکی اور پیشہ ورانہ کورسز کے حصول کے لیے فراہم کیا جاتا ہے، جن کی زیادہ سے زیادہ مدت 5 سال ہو ۔ کریڈٹ لائن – 1 کے تحت ، بھارت میں کورسز کے لیے 20.00 لاکھ روپے تک اور بیرون ملک کورسز کے لیے 30.00 لاکھ روپے تک تعلیمی قرضہ 3 فی صد سالانہ شرحِ سود پر دستیاب ہے۔ کریڈٹ لائن – 2 کے تحت ، مرد مستفیدین سے 8 فی صد سالانہ سود اور خواتین مستفیدین سے 5 فی صد سالانہ سود لیا جاتا ہے۔
وراثت اسکیم : - یہ اسکیم بھی ٹرم لون اسکیم کا حصہ ہے اور اس کا مقصد کاریگروں کی ورکنگ کیپٹل اور فکسڈ کیپٹل کی ضروریات پوری کرنا ہے تاکہ وہ آلات/ اوزار/ مشینری خرید سکیں۔ کریڈٹ لائن – 1 کے تحت ، زیادہ سے زیادہ 10.00 لاکھ روپے تک قرضہ مرد کاریگروں کے لیے 5 فی صد سالانہ اور خواتین کاریگروں کے لیے 4 فی صد سالانہ سادہ شرحِ سود پر دیا جاتا ہے۔ کریڈٹ لائن – 2 کے تحت مرد کاریگروں کے لیے 6 فی صد سالانہ اور خواتین کاریگروں کے لیے 5 فی صد سالانہ سادہ شرح سود مقرر ہے۔
مائیکرو فنانس : - مائیکرو فنانس اسکیم کے تحت سیلف ہیلپ گروپس ( ایس ایچ جیز ) کے اراکین، بالخصوص اقلیتی برادریوں کی خواتین ، جو دور دراز دیہی علاقوں اور شہری کچی آبادیوں میں رہتی ہیں اور فارمل بینکنگ سہولت سے فائدہ نہیں اٹھا پاتیں، انہیں مائیکرو کریڈٹ فراہم کیا جاتا ہے۔ اس اسکیم کے تحت لازم ہے کہ مستفیدین ایس ایچ جیز کی شکل میں منظم ہوں اور بچت و قرض لینے کی معمولی عادت بھی اپنائیں۔ کریڈٹ لائن – 1 کے تحت فی ایس ایچ جی رکن 1.00 لاکھ روپے تک قرضہ 7 فی صد سالانہ سود پر دستیاب ہے۔ کریڈٹ لائن – 2 کے تحت زیادہ قرض یعنی 1.50 لاکھ روپے تک فی رکن مردوں کے لیے 10 فی صد سالانہ اور خواتین کے لیے 8 فی صد سالانہ سود پر فراہم کیا جاتا ہے۔
این ایم ڈی ایف سی اسکیمیں — کریڈٹ لائن کے مطابق دیگر پیرامیٹرز اور فنڈنگ اسٹرکچر
اے ۔ کریڈٹ لائن – 1
|
نمبرشمار
|
معیار
|
ٹرم لون
|
ایجوکیشن لون
|
مائکرو فنانس
|
وراثت
|
|
1
|
زیادہ سے زیادہ قرض کی رقم (لاکھ میں)
|
20
|
20 ( بھارت میں 5 سال تک کے کورسز کے لیے)
30 (5 سال تک کی مدت کے لیے بیرون ملک کورسز)
|
1 فی رکن ایس ایچ جی
20 کے گروپ کے لیے 20
|
10
|
|
2
|
فائدہ حاصل کرنے والوں کے لیے شرح سود ( سالانہ فی صد )
|
6
|
3
|
7
|
5 ( مرد )
4 ( خاتون )
|
|
3
|
ایس سی اے / بینک کی طرف سے این ایم ڈی ایف سی کے لیے شرح سود ( سالانہ فی صد )
|
3
|
1
|
1
|
3 ( مرد )
2 ( خاتون )
|
|
4
|
مستفید ہونے والوں کے لیے موقوف مدت ( موریٹوریم پیریڈ )
|
6 ماہ
|
کورس کی تکمیل یا نوکری ملنے کے 6 ماہ بعد، جو بھی پہلے ہو۔
|
3 ماہ
|
6 ماہ
|
|
5
|
فائدہ حاصل کرنے والوں کے لیے ادائیگی کی مدت
|
5 سال
|
5 سال
|
3 سال
|
5 سال
|
|
6
|
فنانسنگ کے ذرائع این ایم ڈی ایف سی : ایس سی اے / بینک: فائدہ حاصل کرنے والے
|
90 :5 : 5
|
بی ۔ کریڈٹ لائن 2
|
نمبرشمار
|
معیار
|
ٹرم لون
|
ایجوکیشن لون
|
مائکرو فنانس
|
وراثت
|
|
1
|
زیادہ سے زیادہ قرض کی رقم (لاکھ میں)
|
30
|
20 ( بھارت میں 5 سال تک کے کورسز کے لیے)
30 (5 سال تک کی مدت کے لیے بیرون ملک کورسز)
|
1.50 فی ایس ایچ جی کا ممبر
20 کے گروپ کے لیے 30
|
10
|
|
2
|
فائدہ حاصل کرنے والوں کے لیے شرح سود ( سالانہ فی صد )
|
8 ( مرد )
6 ( خاتون )
|
8 ( مرد )
5 ( خاتون )
|
10 ( مرد )
8 ( خاتون )
|
6 ( مرد )
5 ( خاتون )
|
|
3
|
ایس سی اے / بینک کی طرف سے این ایم ڈی ایف سی کے لیے شرح سود ( سالانہ فی صد )
|
5 ( مرد )
3 ( خاتون )
|
2
|
4 ( مرد )
2 ( خاتون )
|
4 ( مرد )
3 ( خاتون )
|
|
4
|
مستفید ہونے والوں کے لیے موقوف مدت ( موریٹوریم پیریڈ )
|
6 ماہ
|
کورس کی تکمیل یا نوکری ملنے کے 6 ماہ بعد، جو بھی پہلے ہو۔
|
3 ماہ
|
6 ماہ
|
|
5
|
فائدہ حاصل کرنے والوں کے لیے ادائیگی کی مدت
|
5 سال
|
5 سال
|
3 سال
|
5 سال
|
|
6
|
فنانسنگ کے ذرائع این ایم ڈی ایف سی : ایس سی اے / بینک: فائدہ حاصل کرنے والے
|
90 :5 : 5
|
ضمیمہ- بی
10 دسمبر ، 2025 ء کو لوک سبھا کے غیر ستارہ والے سوال نمبر 1826 کے حصہ ( بی ) کے جواب میں دیا گیا ضمیمہ ، جس کا جواب 10 دسمبر ، 2025 ء کو دیا جائے گا ۔ اس کا جواب معزز ممبر پارلیمنٹ جناب کھاگن مرمو نے ’’ اقلیتوں کی قومی ترقی اور مالیاتی کارپوریشن کے تحت اسکیموں ‘‘ کے بارے میں پوچھا تھا۔
مالی سال 15-2014 ء سے این ایم ڈی ایف سی کے ذریعے دیا گیا رعایتی قرض
رقم کروڑ روپے میں
|
نمبر شمار
|
مالی سال
|
رقم
|
|
1
|
2014-2015 ء
|
431.20
|
|
2
|
2015-2016 ء
|
473.29
|
|
3
|
2016-2017 ء
|
503.32
|
|
4
|
2017-2018 ء
|
570.83
|
|
5
|
2018-2019 ء
|
603.66
|
|
6
|
2019-2020 ء
|
602.50
|
|
7
|
2020-2021 ء
|
650.41
|
|
8
|
2021-2022 ء
|
700.00
|
|
9
|
2022-2023 ء
|
881.70
|
|
10
|
2023-2024 ء
|
765.45
|
|
11
|
2024-2025 ء
|
860.43
|
ضمیمہ- سی
10 دسمبر ، 2025 ء کو لوک سبھا کے غیر ستارہ والے سوال نمبر 1826 کے حصہ ( ڈی ) کے جواب میں دیا گیا ضمیمہ ، جس کا جواب 10 دسمبر ، 2025 ء کو دیا جائے گا ، جس کا جواب معزز ممبر پارلیمنٹ جناب کھاگن مرمو نے ’’ اقلیتوں کی قومی ترقی اور مالیاتی کارپوریشن کے تحت اسکیموں ‘‘ کے بارے میں پوچھا تھا۔
این ایم ڈی ایف سی کی طرف سے پچھلے 10 برسوں اور رواں سال کے دوران کئے گئے اقدامات کی تفصیلات تاکہ این ایم ڈی ایف سی اسکیموں کی مطلوبہ استفادہ کنندگان تک رسائی کو یقینی بنایا جا سکے۔
- کریڈٹ لائن-1 کے تحت کنبے کی سالانہ آمدنی کی حد کو دیہی علاقوں میں 98000 روپے اور شہری علاقوں میں 120000 روپے سے بڑھا کر دونوں علاقوں میں 3.00 لاکھ روپے سالانہ کر دیا گیا ہے۔
- متعلقہ اقلیتی برادریوں کے زیادہ افراد کو شامل کرنے کے لیے کنبے سے متعلق سالانہ آمدنی کی اہلیت کی شرط متعارف کرائی گئی ہے، جس کے تحت زیادہ سے زیادہ آمدنی 8.00 لاکھ روپے سالانہ ہو سکتی ہے۔
- ٹرم لون اسکیم کے تحت قرض کی حد کو 10.00 لاکھ روپے سے بڑھا کر 30.00 لاکھ روپے کر دیا گیا ہے، جب کہ مائیکرو فنانس اسکیم میں ہر ایس ایچ جی رکن کے لیے قرض کی حد 50000 روپے سے بڑھا کر 1.50 لاکھ روپے کی گئی ہے۔ ایجوکیشن لون اسکیم میں قرض کی حد اندرونِ ملک کورسز کے لیے 5.00 لاکھ روپے سے بڑھا کر 20.00 لاکھ روپے اور بیرون ملک کورسز کے لیے 10.00 لاکھ روپے سے بڑھا کر 30.00 لاکھ روپے کر دی گئی ہے۔
- متعلقہ گروپ کے دستکاروں کی قرض کی ضروریات پوری کرنے کے لیے وراثت اسکیم متعارف کروائی گئی ہے۔
- مذہب سے متعلق سرٹیفکیٹ، کنبے کی آمدنی، رہائش، مارک شیٹ وغیرہ کے لیے سیلف ڈکلیریشن / سیلف سرٹیفکیشن / سیلف اٹیسٹیشن کا نظام متعارف کرایا گیا ہے۔
- قرض کی رقم مستفیدین کے بینک اکاؤنٹ میں براہِ راست این ای ایف ٹی / آر ٹی جی ایس کے ذریعے منتقل کی جائے گی۔
- مستفیدین اور ان کے اثاثوں کے لیے انشورنس کی سہولت فراہم کی گئی ہے تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے تحفظ حاصل ہو سکے ۔
- ایسی ریاستوں/مرکز کے زیرِ انتظام علاقوں میں ، جہاں ایس سی ایز غیر فعال ہیں، این ایم ڈی ایف سی اسکیموں کی رسائی بڑھانے کے لیے کینرا بینک، یونین بینک آف انڈیا، انڈین بینک اور پنجاب گرامین بینک کے ساتھ مفاہمت نامے پر دستخط کیے گئے ہیں۔
- این ایم ڈی ایف سی نے ملن سافٹ ویئر بھی تیار کیا ہے تاکہ درخواست دہندگان، ریاستی چینلائزنگ ایجنسیوں ( ایس سی ایز ) اور این ایم ڈی ایف سی کے درمیان قرض اور اکاؤنٹنگ کے عمل کو منظم اور ڈیجیٹل بنایا جا سکے۔
مزید برآں ، این ایم ڈی ایف سی اسکیموں کے بارے میں بیداری میں اضافہ کرنے کی خاطر ، قرض میلوں کے ساتھ بیداری کیمپوں کے انعقاد کو این ایم ڈی ایف سی کے قرض دینے کے پروگرام کا لازمی حصہ بنایا گیا ہے ۔ ہر ایس سی اے کو دیہی اور معاشی طور پر کمزور علاقوں سمیت اقلیتی علاقوں میں ہر سال کم از کم 10 قرض میلوں کے ساتھ بیداری کیمپوں کے انعقاد کے لیے مختص کیا گیا ہے ۔ ان قرض میلوں کے ساتھ بیداری کیمپوں کا انعقاد متعلقہ ایس سی اے کے ذریعے کیا جا رہا ہے ، جس میں مستفیدین کو فنڈز کی تقسیم بھی شامل ہے ۔
ایسے کیمپوں کے دوران ، این ایم ڈی ایف سی کی اسکیموں کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے علاوہ ، شارٹ لسٹ کئے گئے مستفیدین کو قرض تقسیم کیا جاتا ہے ۔ قرض کی درخواستیں شرکاء میں تقسیم کی جاتی ہیں اور دلچسپی رکھنے والے افراد کو درخواستیں پُر کرنے میں مدد فراہم کی جاتی ہے ۔ مزید کارروائی کے لیے شرکاء سے صحیح طریقے سے بھری ہوئی درخواستیں موصول ہوتی ہیں ۔ مستفیدین کی کامیابی کی داستان بھی شیئر کی جاتی ہیں اور شرکاء کو اپنی اقتصادی ترقی کے لیے ، رعایتی کریڈٹ حاصل کرنے کی ترغیب دی جاتی ہے ۔ شرکاء کو قرض کا مناسب استعمال کرنے اور بروقت ادائیگی کرنے کے لیے بھی حساس بنایا جاتا ہے ۔
این ایم ڈی ایف سی اپنی اسکیموں کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے لیے ایکس ، فیس بک ، یوٹیوب ، انسٹاگرام اور لنکڈ ان جیسے سوشل میڈیا ہینڈل کا بھی استعمال کرتا ہے ۔
یہ معلومات اقلیتی امور کے مرکزی وزیر جناب کرن رجیجو نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں فراہم کیں ۔
...............................
) ش ح – ا ع خ - ع ا )
U.No. 2802
(रिलीज़ आईडी: 2201682)
आगंतुक पटल : 9