زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

نئی دہلی میں منعقدہ پی ایم دھن-دھانیہ کرشی یوجنا- ایف پی او سنگم پروگرام کا پہلا دن اختتام پذیر


15 ریاستوں کے 72 سے زائد ایف پی اوز نے ایف پی او سنگم میں شرکت کی

ایف پی او نمائش میں متنوع زرعی اور ویلیو ایڈڈ مصنوعات کی نمائش کی گئی

موضوعاتی سیشنز میں ایف پی او کی قیادت میں حاصل ہونے والی کامیابیوں اور کسانوں کی زیادہ آمدنی کی داستانوں پر روشنی ڈالی گئی

प्रविष्टि तिथि: 09 DEC 2025 8:54PM by PIB Delhi

زراعت و کاشتکاروں کی بہبود کی وزارت  کےذریعےمنعقدہ پی ایم دھن-دھانیہ کرشی یوجنا - ایف پی او سنگم کے پہلے دن کاپروگرام کامیابی کے ساتھ مکمل ہوا، جو این سی یو آئی آڈیٹوریم اور این سی ڈی سی کمپلیکس میں منعقد ہوا۔ یہ پروگرام گیٹس فاؤنڈیشن کے اشتراک اور انٹیلیکَیپ ایڈوائزری سروسز کی میزبانی میں منعقد کیا گیا، جس میں 15 ریاستوں اور 33 پی ایم ڈی ڈی کے وائی اضلاع سے تعلق رکھنے والی 72 سے زائد فارمر پروڈیوسر آرگنائزیشنز (ایف پی اوز) کے پُرجوش شرکت کے ساتھ سینئر سرکاری حکام، مالیاتی اداروں، نجی شعبے کے خریداروں اور ایگ ٹیک انوویٹرز نے بھی حصہ لیا۔

دن کا آغاز این سی ڈی سی ایٹریئم میں ایف پی او نمائش کے افتتاح سے ہوا، جہاں ایف پی اوز نے زرعی اورمختلف ویلیو ایڈڈ مصنوعات پیش کی۔ محکمہ زراعت و کسان بہبود کے سیکریٹری جناب دیویش چترویدی نے نمائش کا افتتاح کیا، شرکاء ایف پی او گروپس سے ملاقات کی اور انہیں مارکیٹ  کےروابط اور قدر میں اضافے کی سرگرمیوں کومزید مضبوط بنانے کی ترغیب دی۔

2.jpg2.jpg

افتتاحی تقریب سے کلیدی خطاب کرتے  ہوئےمحکمہ زراعت و کسان بہبود کے سیکریٹری جناب دیویش چترویدی نے پی ایم دھن-دھانیہ  کرشی یوجنا میں ایف پی اوز کے مرکزی کردار کو اجاگر کیا۔ سیکریٹری نے زور دیا کہ یہ یوجنا اضلاع کی سطح پر پیداواری صلاحیت کو مضبوط بنانے، آبپاشی کے مؤثر نظام کو بہتر کرنے، فصلوں کی تنوع کو فروغ دینے اور پوسٹ ہارویسٹ مینجمنٹ کو جدید بنانے کے لیے تیار کی گئی ہے۔انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ایف پی اوز اس اصلاحاتی عمل کی ریڑھ کی ہڈی ہیں۔ انہوں نے کہا:’’ایف پی اوز ان پٹ تک بہتر رسائی، بہتر پیداوار کے نظام کی تعمیر، مارکیٹ کے مواقع میں توسیع اور کسانوں کی زیادہ آمدنی کے حصول میں بنیادی کردار ادا کرتے ہیں۔‘‘

4.jpg3.jpg

محکمہ زراعت و کسان بہبود کے سیکریٹری جناب دیویش چترویدی نے مزید کہا کہ تقریب میں شریک خریداروں، پروسیسرز اور ریٹیل چینز کو ایف پی اوز کے ساتھ طویل المدتی سورسنگ کے مواقع تلاش کرنے کی ترغیب دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ایف پی او سنگم جیسے پروگرام تعاون اور مارکیٹ پر مبنی مواقع کے فروغ کے لیے اہم پلیٹ فارم کا کام کرتے ہیں۔

دن بھر موضوعاتی سیشنز منعقد کیے گئے، جن میں مربوط اور قدرتی زراعت، تیل والے بیج اور شہد کی مکھیوں کے ویلیو چینز، محفوظ کاشتکاری کےماڈل، مائیکرو آبپاشی، ادارہ جاتی مالیات، اور ڈیجیٹل زرعی حل شامل تھے۔ آئی سی اے آر، نیشنل بی کیپنگ مشن، خیتی، نابکسان فائنانس، اور دیگر اداروں کے ماہرین نے عملی بصیرت اور کیس اسٹڈیز پیش کیں۔

تجربہ مشترک کرنے کے سیشنز میں دھن-دھانیہ  اضلاع سے کامیابی کی کہانیاں پیش کی گئیں، جن کی قیادت ایف پی اوز اور کے سی سی کے مستفیدین نے  کی اور پیداوار، مارکیٹ تک رسائی، اور آمدنی میں بہتری کے بارے میں بتایا۔ انٹرایکٹو کوئز سیشنز نے ایف پی او کے اراکین کو بہترین کاشتکاری کے طریقوں، کھاد کے استعمال، گورننس، اور ایف پی او کی کارروائیوں پر مزید معلومات فراہم کیں۔

دن بھر ایف پی او اسٹالز فعال رہے اور خریداروں، سرکاری اہلکاروں اور زائرین کی توجہ حاصل کی، جنہوں نے کاشتکاروں کی اجتماعی مصنوعات کو براہِ راست دریافت اور خریداری کی۔ یہ نمائش دوسرے دن بھی جاری رہے گی۔

پہلے دن کےپروگرام  کااختتام ہائی ٹی اور نیٹ ورکنگ کے ساتھ ہوا، جس میں ایف پی او نمائندگان، تکنیکی ماہرین، سرکاری اہلکار، اور نجی شعبے کے شراکت دار شامل تھے۔

تقریب کل دوبارہ شروع ہوگی، جس میں اضافی تکنیکی سیشنز، کسانوں کی کامیابی کی کہانیاں، اور ایف پی او سنگم کی اختتامی تقریب شامل ہوگی۔

5.jpeg

6.jpeg

7.jpeg

8.jpeg

10.jpeg

11.jpeg

  

ش ح۔ ع ح ۔ ش ا

U. No-2784


(रिलीज़ आईडी: 2201293) आगंतुक पटल : 8
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें: English , हिन्दी