ادویات سازی کا محکمہ
بلک ڈرگ پارکس اور میڈیکل ڈیوائس پارکس کے اثرات
प्रविष्टि तिथि:
09 DEC 2025 5:24PM by PIB Delhi
پیداواری صلاحیت میں اضافہ کے مقصد سے، محکمہ فارماسیوٹیکل نے گجرات کے بھروچ ضلع، ہماچل پردیش کے اؤنا ضلع اور آندھرا پردیش کے اناکاپلی ضلع میں بلک ڈرگ پارکس کے قیام کے لیے اپنی اسکیم کے تحت منصوبے منظور کیے ہیں۔ اسی طرح، اتر پردیش کے گریٹر نوئیڈا ضلع، مدھیہ پردیش کے اجین ضلع اور تمل ناڈو کے کانچی پورم ضلع میں میڈیکل ڈیوائس پارکس کے قیام کے لیے بھی اسکیم کے تحت منصوبے منظور کیے گئے ہیں۔ فی الحال یہ منصوبے عمل درآمد کے مختلف مراحل میں ہیں۔
حکومت کی جانب سے نافذ کی جانے والی پیداواری سے منسلک ترغیبی (پی ایل آئی) اسکیموں سے متعلق تفصیلات، جن میں ان کے نفاذ کے نتیجے میں حاصل ہونے والی کامیابی کی تفصیلات بھی شامل ہیں، درج ذیل ہیں:
- ہندوستان میں اہم کلیدی ابتدائی مواد (کے ایس ایم)/ڈرگ انٹرمیڈیٹس (ڈی آئی) اور فعال دواسازی اجزاء (اے پی آئی) کی گھریلو مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے کے لیے پیداوار سے منسلک ترغیبی (پی ایل آئی) اسکیم، جسے بلک ڈرگس کے لیے پی ایل آئی اسکیم بھی کہا جاتا ہے، نافذ کی گئی ہے۔ اس اسکیم کا مقصد اہم ادویات بنانے کے لیے استعمال ہونے والے اہم اے پی آئی کی سپلائی میں خلل سے بچنا ہے، تاکہ واحد ماخذ پر ضرورت سے زیادہ انحصار کے باعث سپلائی میں خلل کے خطرے کو کم کیا جا سکے۔ اس اسکیم کا بجٹ 6,940 کروڑ روپے ہے۔ ستمبر 2025 تک، گرین فیلڈ پروجیکٹس میں چھ سالہ مدت کے دوران 4,329.95 کروڑ روپے کی منصوبہ بند سرمایہ کاری کے مقابلے، ساڑھے تین سال کے عرصے میں پہلے ہی 4,763.34 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی جا چکی ہے۔ مزید برآں، 26 کے ایس ایم/ڈی آئی/اے پی آئی کے لیے پیداواری صلاحیتیں پیدا کی گئی ہیں، جو پہلے بنیادی طور پر درآمد کی جاتی تھیں۔ اس اسکیم کے نتیجے میں ستمبر 2025 تک 2,315.44 کروڑ روپے کی مجموعی فروخت ہوئی، جس میں 508.12 کروڑ روپے کی برآمدات بھی شامل ہیں، اور یوں 1,807.32 کروڑ روپے کی درآمدات سے بچت ہوئی۔
- فارماسیوٹیکلز کے لیے پی ایل آئی اسکیم کا مقصد دواسازی کے شعبے میں سرمایہ کاری اور پیداوار میں اضافہ کرنا اور اعلیٰ قیمت والی اشیا کی پیداوار کے لیے مصنوعات کی تنوع کو بڑھا کر ہندوستان کی مینوفیکچرنگ صلاحیتوں کو مضبوط کرنا ہے۔ اس کے تحت بائیو فارماسیوٹیکلز، پیچیدہ جینرک دوائیں، پیٹنٹ شدہ یا پیٹنٹ کی میعاد ختم ہونے والی دوائیں، آٹو امیون دوائیں، کینسر مخالف دوائیں وغیرہ کی پیداوار کو فروغ دیا جاتا ہے۔ اس اسکیم کا بجٹ 15,000 کروڑ روپے ہے۔ ستمبر 2025 تک، اسکیم کی چھ سالہ مدت کے دوران ہدف کردہ 17,275 کروڑ روپے کی پرعزم سرمایہ کاری براؤن فیلڈ اور گرین فیلڈ منصوبوں میں ساڑھے تین سال کی مدت میں کی گئی 40,890 کروڑ روپے کی مجموعی سرمایہ کاری سے کافی حد تک تجاوز کر گئی ہے۔
اس کے علاوہ، اسکیم کے تحت 3,15,492 کروڑ روپے کی مالیت کی اہل مصنوعات کی مجموعی فروخت ہوئی، جس میں 2,02,724 کروڑ روپے کی برآمدات بھی شامل ہیں۔ ستمبر 2025 تک اسکیم کے تحت تیار کی گئی کے ایس ایم/ڈی آئی/اے پی آئی کی مجموعی گھریلو فروخت 26,123 کروڑ روپے رہی، جس سے درآمدات سے بچت ہوئی۔ مزید برآں، اس اسکیم کے تحت 726 کے ایس ایم/ڈی آئی/اے پی آئی تیار کیے جا رہے ہیں، جن میں 191 ایسے ہیں جو پہلی بار اس اسکیم کے تحت تیار کیے گئے ہیں۔
محکمہ تجارت نے بتایا کہ مرکزی بجٹ 2025-26 میں اعلان کردہ ایکسپورٹ پروموشن مشن کا مقصد برآمد کنندگان، بشمول دواسازی کے شعبے میں، جامع تعاون فراہم کرنا ہے۔ اس کے تحت "نیرات پروتسان" برآمد کنندگان کے لیے سستی تجارتی مالیات تک رسائی کو بہتر بنائے گا، جبکہ "نیرات دیشا" تعمیل اور صلاحیت سازی جیسے غیر مالی خدمات کے ذریعے برآمدات کی تیاری میں مدد کرے گا۔ یہ تمام اقدامات ڈائریکٹوریٹ جنرل آف فارن ٹریڈ کے مکمل ڈیجیٹل پلیٹ فارم کے ذریعے نافذ کیے جائیں گے۔
یہ معلومات کیمیکلز اور کھادوں کی وزارت میں مرکزی وزیر مملکت محترمہ کے ذریعے فراہم کی گئیں۔ انوپریہ پٹیل نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ بات کہی۔
***
UR-2757
(ش ح۔اس ک )
(रिलीज़ आईडी: 2201129)
आगंतुक पटल : 9