بھاری صنعتوں کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

بھاری صنعتوں کے شعبے کی کارکردگی

प्रविष्टि तिथि: 09 DEC 2025 3:39PM by PIB Delhi

بھاری صنعتوں کے وزیر مملکت جناب بھوپتی راجو سرینواس ورما نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ بھاری انجینئرنگ آلات اور کیپٹل گڈز سیکٹر کے مختلف ذیلی شعبوں کے حوالے سے سال 21-20220 میں 2,66,672 کروڑ کے مقابلے میں سال 25-2024 میں 5,69,900 کروڑ روپے بڑھ کر پیداوار کے اعداد و شمار میں اضافہ ہوا ہے ، جیسا کہ نیچے دیے گئے جدول میں دیکھا جا سکتا ہے:

(کروڑ روپے میں)

نمبر شمار

ذیلی شعبے

2020-21

2021-22

2022-23

2023-24

2024-25

1

مشینی اوزار

6602

9307

11956

13571

14286

2

ڈائز، مولڈز اور پریس ٹولز

12294

13128

13915

15600

18400

3

ٹیکسٹائل مشینری

5093

11658

14033

14639

10461

4

پرنٹنگ مشینری

10058

13215

16107

23479

29716

5

ارتھ موونگ اور کان کنی کی مشینری

29021

28674

37551

73000

80750

6

پلاسٹک پروسیسنگ مشینری

3710

3850

3912

4310

4827

7

ڈبہ بند خوراک کی مشینری

10250

12210

13203

13863

15249

8

پروسیسنگ پلانٹ کا سامان

21938

24000

23415

27396

31505

9

بھاری بجلی کا سامان

167706

219158

258832

302900

364706

 

کل

266672

335200

392924

488758

569900

(ماخذ: انڈسٹری ایسوسی ایشنز یعنی آئی ای ای ایم اے، آئی ایم ٹی ایم اے، ٹی اے جی ایم اے، ٹی ایم ایم اے، آئی پی اے ایم اے، آئی سی ای ایم اے، پی ایم ایم اے آئی، اے ایف ٹی پی اے آئی اور پی پی ایم اے آئی)

چونکہ صنعت ایک ریاستی موضوع ہے ، اس لیے بھاری صنعتوں کی وزارت ملک میں نئے روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور بھاری صنعتوں میں کی گئی سرمایہ کاری سے متعلق کوئی مرکزی ڈیٹا نہیں رکھتی ہے ۔

فی الحال بھاری صنعتوں کی وزارت میں بی ایچ ای ایل کی ملکیت کی فروخت کے لیے کوئی تجویز زیر غور نہیں ہے ۔  تاہم ، اقتصادی امور کی کابینہ کمیٹی (سی سی ای اے) نے 27 اکتوبر ، 2016 کو اپنی میٹنگ میں ، دیگر باتوں کے ساتھ ساتھ ، بھاری صنعتوں کی وزارت (ایم ایچ آئی) کے تحت سنٹرل پبلک سیکٹر انٹرپرائزز (سی پی ایس ایز) کے سلسلے میں درج ذیل پر اپنی 'اصولی' منظوری دی ۔

  • برج اینڈ روف کمپنی انڈیا لمیٹڈ (بی اینڈ آر) کی ملکیت فروخت کرنے
  • سیمنٹ کارپوریشن آف انڈیا لمیٹڈ (سی سی آئی) کی یونٹ جہاں یہ قانونی طور پر جائز ہے ، ان کی ملکیت فروخت کرنا ۔
  • انجینئرنگ پروجیکٹس (انڈیا) لمیٹڈ (ای پی آئی ایل) کے اسی طرح کے سی پی ایس ایز کے ساتھ انضمام کے ذریعے ملکیت فروخت کرنا۔

بی اینڈ آر اور ای پی آئی ایل کے سلسلے میں ایکسپریشن آف انٹرسٹ (ای او آئی) طلب کیا گیا تھا ۔  تاہم کوئی بولی موصول نہیں ہوئی ۔  سی سی آئی کی یونیٹیں کی سرمایہ کاری کا عمل اسٹریٹجک فروخت کے لیے موزوں نہ پائے جانے کی وجہ سے شروع نہیں کیا جا سکا ۔

 

******

ش ح۔ع ح ۔ ا ک م

U.N-2716


(रिलीज़ आईडी: 2200958) आगंतुक पटल : 5
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें: English , हिन्दी