پنچایتی راج کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

راشٹریہ گرام سوراج ابھیان

प्रविष्टि तिथि: 09 DEC 2025 2:55PM by PIB Delhi

پنچایت- ‘‘مقامی حکومت’’ ہونے کے ناطے ایک ریاستی موضوع ہے اور ہندوستان کے آئین کے ساتویں شیڈول کی ریاستی فہرست کا حصہ ہے۔ اس طرح، گرام پنچایتوں کے لیے وقف دفتری ڈھانچہ اور پنچایتوں میں انٹرنیٹ کنکٹی وٹی فراہم کرنے کی بنیادی ذمہ داری ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں پر عائد ہوتی ہے۔ گرام پنچایت (جی پی) بھون اپنے مختلف انتظامی کاموں کو انجام دینے کے لیے پنچایتوں کے دفتر کے طور پر کام کرتا ہے۔ ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو یہ یقینی بنانا ہوگا کہ گرام پنچایت بھون فعال ہے، جس میں عوامی  نشستیں، گرام سبھا کی میٹنگوں کے لیے جگہ، معلوماتی  بورڈ، ملٹی فنکشنل کمرے وغیرہ جیسے انتظامات ہیں تاکہ مؤثر حکمرانی اور کمیونٹی کے استعمال میں مدد مل سکے۔ تاہم، راشٹریہ گرام سوراج ابھیان (آر جی ایس اے) کی مرکزی اسپانسر شدہ اسکیم کے تحت وزارت پنچایت کے بنیادی ڈھانچے اور کمپیوٹر اور آلات کی تعمیر میں اتر پردیش اور بہار سمیت ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی کوششوں - خاص طور پر شمال مشرقی ریاستوں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے محدود پیمانے پر کو پورا کرتی ہے۔  مزید یہ کہ  وزارت نے آر جی ایس اے کے تحت اپنے محدود وسائل کے ساتھ گرام پنچایت بھونوں اور کمپیوٹرائزیشن کی حمایت کے لیے سیچوریشن اپروچ کی کوشش کی۔ گرام پنچایت بھونوں کے حوالے سے 3,000 سے زیادہ آبادی والی پنچایتوں کے لیے جی پی بھون کو منظور کرنے پر توجہ مرکوز کی گئی لیکن ان کی اپنی عمارت نہیں ہے۔ آر جی ایس اے کی اسکیم کے تحت مختلف ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو بالترتیب 1273 اور 500 گرام پنچایت بھونوں سمیت ریاست اتر پردیش اور بہار کو 13342 (تیرہ ہزار تین سو بیالیس )گرام پنچایت بھونوں کی تعمیر کی منظوری دی گئی ہے۔ اسی طرح اس اسکیم کے تحت 55,587 (پچپن ہزار پانچ سو ستاسی)کمپیوٹروں کی خریداری کو منظوری دی گئی ہے جس میں ریاست اتر پردیش اور بہار کو بالترتیب 3145 اور 4,267 کمپیوٹر شامل ہیں۔ آر جی ایس اے کے تحت منظور شدہ گرام پنچایت بھونوں اور کمپیوٹروں کی ریاست/ مرکز کے زیر انتظام علاقہ  وار تفصیلات ذیل میں دی گئی ہیں۔ خیال رہے ضلع وار معلومات مرکزی طور پر برقرار نہیں رکھی جاتی ہیں۔

تمام گرام پنچایتیں یا تو پرائیویٹ سروس فراہم کرنے والوں کے ذریعے یا بھارت نیٹ پروجیکٹ کے ذریعے انٹرنیٹ خدمات تک رسائی حاصل کر رہی ہیں۔ نتیجے کے طور پر، تمام جی پیز ای -گرام سوراج پورٹل کا استعمال وسیع پیمانے پر کاموں اور سرگرمیوں کو انجام دینے کے لیے کر رہے ہیں۔ مزید برآں، ڈجیٹل انڈیا کے ویژن کو حاصل کرنے کے لیے بھارت نیٹ پروجیکٹ کو ملک کی تمام گرام پنچایتوں کو براڈ بینڈ کنکٹی وٹی فراہم کرنے کے لیے مرحلہ وار طریقے سے ٹیلی کمیونیکیشن کے محکمے (ڈی او ٹی) کے ذریعے لاگو کیا جا رہا ہے۔ بھارت نیٹ پروجیکٹ کے تحت اب تک 2.18 لاکھ جی پی/روایتی لوکل باڈیز (ٹی ایل بی) کو تیز رفتار انٹرنیٹ خدمات فراہم کرنے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔ مزید برآں، ڈجیٹل کنکٹی وٹی کو بہتر بنانے کے لیے ترمیم شدہ بھارت نیٹ پروگرام کو کابینہ نے4اگست -2023 کو بھارت نیٹ فیز-1 اور فیز-II کے موجودہ نیٹ ورک کو اپ گریڈ کرنے اور باقی گرام پنچایتوں میں نیٹ ورک بنانے کی منظوری دی تھی۔

آر جی ایس اے کی اسکیم کے تحت ریاست اتر پردیش کے لیے 3,145 کمپیوٹروں کی خریداری کو منظوری دی گئی۔ اب تک، گوا، ہماچل پردیش، جموں و کشمیر، کرناٹک، کیرالہ، مہاراشٹر، منی پور، راجستھان، اتر پردیش، مغربی بنگال، انڈمان اور نکوبار جزائر، دادرا اور نگر حویلی اور دمن اور دیو اور لداخ کی ریاست/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے اطلاع دی ہے کہ کوئی بھی گرام پنچایتیں کمپیوٹر کے بغیر نہیں ہیں۔

وزارت خدمات کی فراہمی، شفافیت، اور انتظامی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے پنچایتوں کو ای قابل بنانے کے لیے آر جی ایس اے کے تحت ای-پنچایت مشن موڈ پروجیکٹ (ایم ایم پی) کو نافذ کر رہی ہے۔ ای - گرام سوراج ایپلیکیشن جو ای پنچایت ایم ایم پی کے حصے کے طور پر تیار کی گئی ہے، نے پنچایت سطح پر ڈجیٹل منصوبہ بندی، اکاؤنٹنگ، نگرانی اور آن لائن ادائیگیوں کی سہولت فراہم کی ہے۔ پبلک فنانشل مینجمنٹ سسٹم (پی ایف ایم ایس) کے ساتھ ای –گرام سوراج کا انضمام وینڈرز اور سروس فراہم کرنے والوں کو ریئل ٹائم ادائیگیوں کے قابل بناتا ہے، بغیر کسی فنڈ کے بہاؤ کو یقینی بناتا ہے اور تاخیر کو کم کرتا ہے۔ مزید برآں، وزارت نے پنچایت سطح کی خریداری میں شفافیت لانے کے لیے ای - گرام سوراج کو گورنمنٹ ای مارکیٹ پلیس (جی ای ایم) کے ساتھ مربوط کیا ہے۔ یہ انضمام پنچایتوں کو جی ای ایم کے ذریعے ای -گرام سوراج پلیٹ فارم کے ذریعے سامان اور خدمات حاصل کرنے کی اجازت دیتا ہے۔ مزید یہ کہ پنچایت کھاتوں کے آن لائن آڈٹ اور ان کے مالیاتی انتظام کے لیے ‘آڈٹ آن لائن’ کی ایپلی کیشن تیار کی گئی ہے۔ ریاست اتر پردیش کی تمام پنچایتیں ای - گرام سوراج میں شامل ہیں۔ ریاست اتر پردیش کی 58,596  (اٹھاون ہزار پانچ سو چھیانوے) میں سے 58562 (اٹھاون ہزار پانچ سو باسٹھ)پنچایتوں نے اپنا پنچایت ترقیاتی منصوبہ (پی ڈی پی) تیار کرکے  ای – گرام سوراج پورٹل پر اپ لوڈ کیا ہے۔

وزارت کی طرف سے تیار کردہ دیگر ایپلی کیشنز جیسے میری پنچایت نے منصوبہ بندی، سرگرمیوں اور پنچایت میں کاموں کی پیش رفت کے بارے میں معلومات کو عوام تک رسائی کے ذریعے پنچایت گورننس میں شفافیت لانے کی کوشش کی ہے۔ اسی طرح پنچایت‘ این آئی آر این اے وائی’ ایک آن لائن درخواست ہے جس کا مقصد پنچایتوں کے ذریعے گرام سبھا کے انعقاد میں شفافیت اور بہتر انتظام لانا ہے۔

وزارت نے ماڈل پنچایت سٹیزن چارٹر متعارف کرایا ہے، جو مقامی اقدامات کو پائیدار ترقی کے اہداف (ایس ڈی جی ایس) کے ساتھ ہم آہنگ کرتا ہے۔ یہ فریم ورک شہریوں کی شکایات کو مؤثر طریقے سے حل کرتے ہوئے مقررہ وقت میں خدمات کی فراہمی میں پنچایتوں کی رہنمائی کرتا ہے۔ 2021 میں چلائی گئی مہم‘‘میری پنچایت، میرا ادھیکار - جن سیوائیں ہمارے دوار’’ نے ان کوششوں کو تقویت دی ہے۔ اب تک 2.15 ( دو اعشاریہ ایک پانچ )لاکھ گرام پنچایتوں نے اپنے شہری چارٹر اپ لوڈ کیے ہیں، جن میں 954 خدمات پیش کی گئی ہیں، جن میں اتر پردیش کی 33 خدمات شامل ہیں۔

 

آر جی ایس اے کے تحت منظور شدہ گرام پنچایت ( جی پی) بھونوں اور کمپیوٹرز کی ریاست/ مرکز کے زیر انتظام علاقہ وار تفصیلات

نمبرشمار

ریاست/ مرکز کے زیر انتظام علاقے

منظور شدہ جی پی بھونوں کی تعداد

منظور شدہ کمپیوٹر کی تعداد

1

انڈمان اور نکوبار جزائر

2

0

2

آندھرا پردیش

617

1,922

3

اروناچل پردیش

1,339

1,936

4

آسام

610

2,055

5

بہار

500

4,267

6

چھتیس گڑھ

334

6,496

7

دادرہ اور نگر حویلی اور دمن اور دیو

17

4

8

گوا

1

25

9

گجرات

412

43

10

ہریانہ

892

1,363

11

ہماچل پردیش

343

334

12

جموں و کشمیر

1,000

1,318

13

جھارکھنڈ

0

2,306

14

کرناٹک

258

0

15

کیرالہ

7

200

16

لداخ

3

127

17

لکشدیپ

0

0

18

مدھیہ پردیش

50

289

19

مہاراشٹر

1,376

1,625

20

منی پور

43

141

21

میگھالیہ

36

1,677

22

میزورم

368

591

23

ناگالینڈ

183

739

24

اوڈیشہ

500

350

25

پڈوچیری

0

0

26

پنجاب

759

8,334

27

راجستھان

43

1,554

28

سکم

27

235

29

تمل ناڈو

146

1,594

30

تلنگانہ

856

3,452

31

تری پورہ

131

493

32

اتر پردیش

1,273

3,145

33

اتراکھنڈ

1,012

7,260

34

مغربی بنگال

204

1,712

 

مجموعی

13,342

55,587

 

یہ معلومات مرکزی وزیر جناب راجیو رنجن سنگھ عرف للن سنگھ نے 09 دسمبر 2025 کو ایوان زیریں- لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دیا۔

 

*******

ش ح-  ظ ا – ن ع

UR- No. 2706

 


(रिलीज़ आईडी: 2200866) आगंतुक पटल : 7
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें: English , हिन्दी , Tamil