جل شکتی وزارت
زمینی پانی کی سطح کو بہتر بنانے کا منصوبہ
प्रविष्टि तिथि:
04 DEC 2025 6:14PM by PIB Delhi
وزیر مملکت گری راج بھوشن چودھری نے لوک سبھا میں ایک تحریری سوال کے جواب میں یہ معلومات فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ پانی ایک ریاستی موضوع ہونے کے ناطےزیر زمین پانی کی ترقی، ضابطے اور انتظام سے متعلق مسائل بنیادی طور پر ریاستی حکومتوں کی ذمہ داری ہے۔ مرکزی حکومت ریاستوں کی کوششوں کی تکمیل کے لیے اپنے اداروں کے ذریعے تکنیکی مدد اور مالی مدد فراہم کرتی ہے۔ اس سلسلے میں جل شکتی کی وزارت (ایم او جے ایس) ملک میں زیر زمین پانی کی سطح کی مسلسل نگرانی اور اسے بہتر بنانے کے لیے کئی منصوبوں اور اسکیموں پر عمل پیرا ہے۔ جن کا مختصر خاکہ ذیل میں دیا گیا ہے:
جل شکتی کی وزارت 2019 سے ملک میں جل شکتی ابھیان (جے ایس اے) کو نافذ کر رہی ہے۔ جس میں بارش کے پانی کے ذخیرہ کرنے(آر ڈبلیو ایچ) اور زمینی پانی کی بحالی پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔ فی الحال جے ایس اے2025 کو ملک میں نافذ کیا جا رہا ہے۔ جس میں زیادہ استحصال اور نازک اضلاع پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔ جے ایس اے کو مختلف اسکیموں اور فنڈز کے مقامی کنورژن کے ذریعے لاگو کیا جاتا ہےاور اس مہم کے تحت شروع کیے گئے کچھ اہم کاموں میں بارش کے پانی کو ذخیرہ کرنے کے ڈھانچے اور پانی کے تحفظ کے ڈھانچے کی تعمیر اور مرمت، بشمول چھت والے کام شامل ہیں۔
جل شکتی ابھیان کی رفتار کو مزید مضبوط کرنے کے لیے عزت مآب وزیر اعظم نے ہندوستان میں پانی کی پائیداری کے لیے ایک کمیونٹی سے چلنے والی مہم جل سنچے جن بھاگیداری کا آغاز کیا ہے۔ اس کا مقصد ملک میں بارش کے پانی کو ذخیرہ کرنے کو ایک عوامی تحریک بنانا ہے۔ کمیونٹی کی ملکیت اور ذمہ داری کو فروغ دے کریہ اقدام مختلف علاقوں میں پانی کے مخصوص چیلنجوں کے مطابق لاگت سے موثر اور مقامی حل تیار کرنے کی کوشش کرتا ہے۔
سینٹرل گراؤنڈ واٹر بورڈ گراؤنڈ واٹر مینجمنٹ اینڈ ریگولیشن اسکیم (جی ڈبلیو ایم اینڈآر) کو نافذ کر رہا ہے۔ ملک بھر میں زیر زمین پانی کی سطح اور معیار کی باقاعدگی سے نگرانی اور زیر زمین پانی کی اہمیت کو تسلیم کرانا اس اسکیم کا اہم ستون ہے۔ مزید برآں این اے کیو یو آئی ایم1.0 (نیشنل ایکیوفر میپنگ ایند مینجمنٹ پروگرام) کے کامیابی سے مکمل ہونے کے بعد ایک پروگرام جس نے ملک کے آبی ذخائر کی نقشہ کھینچا اور ملک کے زیر زمین پانی کے وسائل کے بارے میں میکرو لیول کی معلومات فراہم کیں۔ سی جی ڈبلیو بی نےاین اے کیو یو آئی ایم2.0 کا خاص طور پر پانی سے متاثرہ علاقوں اور معیار پر توجہ مرکوز کرتے ہوئےآغاز کیا۔
جل شکتی کی وزارت نے اٹل بھوجل یوجناکے ذریعہ کمیونٹی کی قیادت میں شراکت کے ساتھ زیر زمین پانی کے انتظام کے نتائج کا کامیابی سے مظاہرہ کیا ہے۔ یہ اسکیم سات ریاستوں کے 80 آبی دباؤ والے اضلاع میں لاگو کی گئی تھی۔ اس اسکیم کے تحت بارش کے پانی کو ذخیرہ کرنے اور ری چارج کرنے کے مختلف ڈھانچے، جیسے کہ چیک ڈیم، تالاب، شافٹ وغیرہ، کنورجنس اور ترغیبی فنڈز کے ذریعے تعمیر کیے گئے اور مائیکرو اریگیشن کو بھی فروغ دیا گیا۔
محکمہ زراعت اور کسانوں کی بہبود16-2015 سے فی ڈراپ مور کراپ اسکیم کو نافذ کر رہا ہے۔ یہ اسکیم زمینی پانی کو محفوظ کرنے کے لیے مائیکرو اریگیشن کے ذریعے کھیت کی سطح پر پانی کے استعمال کی کارکردگی کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز کرتی ہے۔
شہری علاقوں میں زیر زمین پانی کے وسائل کو پائیدار طریقے سے منظم کرنے کے لیے، ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت(ایم او ایچ یو اے) نے شالو ایکویفر مینجمنٹ (ایس اے ایم) پروجیکٹ شروع کیا ہے۔ اس کا مقصد شہروں کی مجموعی پانی کی حفاظت کو بڑھانے کے لیے اتلی آبی ذخائر کو زندہ کرنے کے طریقوں کو تلاش کرنا اور اس کا مظاہرہ کرنا ہے۔
مندرجہ بالا کے علاوہ کئی ریاستوں نے پانی کے تحفظ /کٹائی کے میدان میں قابل ذکر کام کیا ہے۔ ان میں سے کچھ کا تذکرہ اس طرح کیا جا سکتا ہے:
راجستھان میں’مکھیہ منتری جل سواولمبن ابھیان ‘ مہاراشٹر میں’جلیکت شیبر‘، گجرات میں’سجلام سفلم ابھیان‘، تلنگانہ میں’مشن کاکتیہ‘، آندھرا پردیش میں’نیرو چیتو‘، بہار میں’جل جیون ہریالی‘،ہر یانہ میں ’جل ہی جیون‘اور تمل ناڈومیں’کدیمارامتھ ‘وغیر اسکیمیں چلائی جا رہی ہیں ۔
ذخیرے کی گنجائش کو بڑھانے کے لیے آبی ذخائر کو گہرا/ بحال کرنے کے لیے کیے گئے کام کی تفصیل درج ذیل ہے:
حکومت ہند نے مشن امرت سروور ابھیان شروع کیا، جس کا مقصد ملک کے ہر ضلع میں کم از کم 75 آبی ذخائر کو ترقی دینا اور ان کو زندہ کرنا ہے۔ اس کے نتیجے میں، تقریباً 69,000 امرت سروور تعمیر کیے گئے ہیں/ بحال کیے گئے ہیں، پانی کے ذخیرے میں اضافہ اور زمینی پانی کو ری چارج کیا جا رہا ہے۔
مرکزی اسپانسر شدہ اسکیم، آبی ذخائر کی مرمت، تزئین و آرائش اور بحالی (آر آر آر)، پردھان منتری کرشی سنچائی یوجنا ( پی ایم کے ایس وائی) - ہر کھیت کو پانی (ایچ کے کے پی) کا ایک جزو ہے۔ اس اسکیم کو جل شکتی کی وزارت نے نافذ کیا ہے، جس کے تحت روایتی آبی ذخائر کی صفائی جیسے کام کیے جاتے ہیں۔
ڈیم کی بحالی اور بہتری کے منصوبے (ڈی آر آئی پی) فیز I کو 2021-2012کے دوران لاگو کیا گیا تھا۔ اس پروجیکٹ نے ضرورت کی بنیاد پر آبی ذخائر کو صاف کرنے کی سہولت فراہم کی تاکہ ان کی صلاحیت کو زیادہ سے زیادہ بحال کیا جا سکے۔ فی الحال، ڈرپ فیز II اور III(2031-2021)لاگو کیا جا رہا ہے، جو ضرورت کی بنیاد پر آبی ذخائر کو صاف کرنے کے لیے بھی فراہم کرتا ہے۔
ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت فی الحال اٹل مشن فار ریجویوینیشن اینڈ اربن ٹرانسفارمیشن (اے ایم آر یو ٹی2.0) کو نافذ کر رہی ہے۔ شہری علاقوں میں آبی ذخائر اور کنوؤں کی بحالی اس کے اہم اجزاء میں سے ایک ہے۔ یہ مشن پانی کے منبع کے تحفظ اور علاج شدہ گندے پانی کی ری سائیکلنگ/دوبارہ استعمال کو فروغ دیتا ہے، جس میں بڑے پیمانے پر کمیونٹی شامل ہے۔
مہاتما گاندھی نیشنل رورل ایمپلائمنٹ گارنٹی اسکیم (منریگا) کے تحت، مختلف ریاستی حکومتوں نے پانی کے تحفظ اور پانی کو ذخیرہ کرنے کے منصوبے شروع کیے ہیں۔ ان میں روایتی آبی ذخائر کے لیے بڑے پیمانے پر صفائی کے منصوبے اور دریائی راستوں کی بحالی شامل ہیں۔
وزارت دریاؤں اور آبی ذخائر کی صفائی کے لیے نئی ٹکنالوجی کی مسلسل تلاش اور تعیناتی کر رہی ہے۔ وزارت کے ’نمامی گنگے‘ پروگرام کے تحت، ریگولیٹری ضروریات اور سائٹ کے حالات کی بنیاد پر مختلف جدید اور نئی ٹیکنالوجیز کو اپنایا گیا ہے۔ اختیار کی جانے والی چند اہم ٹیکنالوجیز یہ ہیں:
کثیر المنزلہ سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹس (ایس ٹی پی)
تعمیر شدہ گیلی زمینوں کا استعمال کرتے ہوئے فطرت پر مبنی سیوریج کا علاج
پیکڈ سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹس –’جوہکاسو‘
اعلی درجے کی آکسیڈئیشن پرو سیس (اے او پی)
الیکٹرو کوگولیشن
دریا کی بحالی کے لیے سخت معیارات حاصل کرنے کے لیے فلٹریشن اور ڈس انفیکشن کے ذریعے لازمی ترتیری علاج۔
********
(ش ح ۔م ح۔رض)
U. No. 2695
(रिलीज़ आईडी: 2200780)
आगंतुक पटल : 8