بجلی کی وزارت
قابلِ تجدید توانائی (آر ای) منصوبوں کے لیے جی آر آئی ڈی (گرڈ ر)سائی کی اجازت کی منسوخی
منسوخی ڈویلپر کی تاخیر کی وجہ سے، نہ کہ ترسیلی نظام (ٹرانسمیشن سائیڈ) کی تاخیر کی بنیاد پر
ایک سو بہتر گیگا واٹ قابلِ تجدید توانائی کے انخلا کے لیے آئی ایس ٹی ایس زیرِ تعمیر، 19 گیگا واٹ کے لیے بولیاں زیرِ عمل
प्रविष्टि तिथि:
08 DEC 2025 5:03PM by PIB Delhi
دو ہزار بائیس سے، سینٹرل ٹرانسمیشن یوٹیلیٹی آف انڈیا لمیٹڈ(سی ٹی یو آئی ایل)نے 6343 میگاواٹ کی قابل تجدید توانائی (آر ای)کی صلاحیت کے ساتھ 24 گرانٹیز کے رابطے منسوخ کر دیے ہیں۔ یہ منسوخی ڈویلپر کی تاخیر کی وجہ سے ہوئی ہے، نہ کہ ٹرانسمیشن سائیڈ کی تاخیر کی وجہ سے۔ منسوخی کی ریاست وار تفصیلات ضمیمہ میں فراہم کی گئی ہیں۔
سنٹرل الیکٹرسٹی ریگولیٹری کمیشن (سی ای آر سی)کے سامنے سولہ درخواستیں زیر التوا ہیں، جو ان معاملات سے متعلق ہیں جہاں درخواست گزاروں (پاور جنریٹرز) نے کنیکٹوٹی کی منسوخی سے تحفظ حاصل کرنے کے لیے سی ای آر سی سے رابطہ کیا ہے۔
گرڈ تک رسائی کی اجازتوں کی منسوخی 2030 کے غیر جیواشم ایندھن کی صلاحیت کے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے ٹرانسمیشن کی منصوبہ بندی میں کمی کی وجہ سے نہیں ہے۔ حکومت ہند نے 2030 تک 500 گیگاواٹ غیر فوسل ایندھن پر مبنی پیداواری صلاحیت کا ہدف مقرر کیا ہے۔ اس وقت پہلے ہی 259 گیگاواٹ غیر فوسل صلاحیت گرڈ سے منسلک ہے۔
مزید برآں، 172 گیگاواٹ قابل تجدید توانائی کے انخلا کے لیے بین ریاستی ٹرانسمیشن سسٹم (آئی ایس ٹی ایس) پہلے ہی زیر تعمیر ہے، اور 19 گیگاواٹ صلاحیت کے لیے بولیاں زیر عمل ہیں۔ اس کے ساتھ ہی، حکومت ہند 152 گیگاواٹ قابل تجدید توانائی کے انخلا کے لیے متعلقہ انٹرا اسٹیٹ ٹرانسمیشن سسٹم کی بروقت ترقی کو یقینی بنانے کے لیے ریاستوں کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے۔ یہ کوششیں، ہائیڈرو، نیوکلیئر اور دیگر غیر جیواشم صلاحیتوں کو مربوط کرنے کے لیے منصوبہ بند ٹرانسمیشن سسٹم کے ساتھ مل کر، اجتماعی طور پر 500 گیگاواٹ غیر جیواشم صلاحیت کے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے ایک واضح نفاذ منصوبہ فراہم کرتی ہیں۔
|
شمار نمبر
|
ریاست
|
مقام
|
درخواست دہندگان
|
کنیکٹوٹی مقدار (میگا واٹ)
|
منسوخ شدہ مقدار (میگا واٹ)
|
منسوخی کی وجہ
|
|
1
|
کرناٹک
|
کوپل پی ایس، کوپل-II پی ایس، گڑگ پی ایس
|
6
|
1500
|
1500
|
سنگ میل کی تعمیل میں ناکامی / لیٹر آف ایوارڈ کی منسوخی / زمین کے دستاویزات جمع کرانے میں ناکامی
|
|
2
|
تمل ناڑو
|
توتی کورن-II پی ایس
|
1
|
250
|
32
|
سی او ڈی حاصل کرنے میں ناکامی
|
|
3
|
مہاراشٹر
|
سولاپور سب اسٹیشن، کالام پی ایس، سولاپور پی جی
|
8
|
1090
|
1090
|
سی او ڈی حاصل کرنے میں ناکامی / مالی بندش جمع کرانے میں ناکامی
|
|
4
|
گجرات
|
جام کھمبھالیا پی ایس، KPS1، KPS3، بھوج پی ایس، بھوج-II پی ایس
|
6
|
3243
|
2871
|
زمین کے دستاویزات جمع کرانے میں ناکامی / مالی بندش جمع کرانے میں ناکامی / سی او ڈی حاصل کرنے میں ناکامی
|
|
5
|
راجستھان
|
فتح گڑھ-II، فتح گڑھ-III (سیکشن-I)، بھیکنر-II
|
3
|
850
|
850
|
سی او ڈی حاصل کرنے میں ناکامی
|
|
کل
|
-
|
-
|
24
|
6933
|
6343
|
-
|
یہ معلومات بجلی کے وزیر مملکت جناب شری پد یسو نائک نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں فراہم کیں ۔
*********
UR-2662
(ش ح۔اس ک )
(रिलीज़ आईडी: 2200620)
आगंतुक पटल : 12