بجلی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

بجلی کی تقسیم کی افادیت  اور اس کے نقصانات کو کم کرنے کے لیے کلیدی اقدامات


قومی سطح پر اے ٹی اینڈ سی نقصانات مالی سال 21 میں 21.91 فیصد سے کم ہو کر مالی سال 25 میں 16.16 فیصد رہ گئے

प्रविष्टि तिथि: 08 DEC 2025 5:02PM by PIB Delhi

حکومت ہند مختلف اقدامات کے ذریعے مجموعی تکنیکی اور تجارتی نقصانات کو بہتر بنانے کے لیے بجلی کی تقسیم کی افادیت کو بہتر  کر رہی ہے۔ اٹھائے گئے چند اہم اقدامات درج ذیل ہیں:

ری ویمپڈ ڈسٹری بیوشن سیکٹرا سکیم مالیاتی طور پر پائیدار اور فعال طور پر موثر ڈسٹری بیوشن سیکٹر کے ذریعے بجلی کے معیار اور افادیت  کو بہتر بنانے کے مقصد سے شروع کی گئی۔ اس اسکیم کا مقصد اے تی اینڈ سی کے نقصانات کو 12-15فیصد  کے پورے ہندوستان کی سطح پر اور اے سی ایس اے اے آر  کے فرق کو صفر پر لانا ہے۔ اسکیم کے تحت، 20000000000000000 روپے 2.83 لاکھ کروڑ کی منظوری دی گئی ہے۔ ان میں تقسیم کے بنیادی ڈھانچے کے کام شامل ہیں 1.53 لاکھ کروڑ جس میں پرانے/بھرے ہوئے کنڈکٹرز کی تبدیلی، لو ٹینشن ایریل بنچڈ کیبلز بچھانا، اور ڈسٹری بیوشن ٹرانسفارمرز/سب اسٹیشنوں کی اپ گریڈیشن/اضافہ، ایگریکلچر فیڈر سیگریگریشن وغیرہ شامل ہیں۔ اسکیم کے تحت فنڈ ریلیز کو مختلف مالیاتی پیرامیٹروں کے درمیان تقسیم کی کارکردگی سے منسلک کیا گیا ہے۔ ا ٹیاینڈ سی  نقصانات اور اے سی ایس اے آر آر  فرق۔ ان کاموں کی تکمیل سے بجلی کی فراہمی کے معیار کو بہتر بنانے میں بھی مدد ملے گی۔ پری پیڈ سمارٹ میٹرنگ بھی اڑ ڈی ایس ایس  کے تحت تصور کردہ اہم مداخلتوں میں سے ایک ہے، جو اے ٹی انڈ سی کے نقصانات کو بہتر بنانے میں مدد کرے گی۔

ریاستی حکومتوں کو جی ایس ڈی پی  کا 0.5فیصد  اضافی قرض لینے کی رضامندی، جو ان پر بجلی کے شعبے میں مخصوص اصلاحات کرنے کے لیے مشروط ہے۔

ریاستی ملکیتی پاور یوٹیلیٹیز کو قرضوں کی منظوری کے لیے اضافی پرڈینشل اصول مقررہ شرائط کے خلاف پاور ڈسٹری بیوشن یوٹیلٹیز کی کارکردگی پر منحصر ہیں۔

ایف پی پی سی اے کے نفاذ کے قواعد اور لاگت کے عکاس ٹیرف تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ بجلی کی فراہمی کے لیے تمام محتاط لاگت گزر جائے۔

سبسڈی کے مناسب حساب کتاب اور ان کی بروقت ادائیگی کے لیے جاری کردہ قواعد اور معیاری آپریٹنگ طریقہ کار۔

مرکز اور ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی اجتماعی کوششوں اور اٹھائے گئے اصلاحاتی اقدامات کے ساتھ، قومی سطح پر تقسیم کی افادیت کا اے ٹی اینڈ سی  نقصان مالی سال 21 میں 21.91 فیصد سے کم ہو کر مالی سال 25 میں 16.16 فیصد رہ گیا ہے۔

یہ اطلاع بجلی کے وزیر مملکت جناب پد یسو نائک نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔

****

ش ح ۔ ال  ۔  ع ر

UR-2663


(रिलीज़ आईडी: 2200601) आगंतुक पटल : 3
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें: English