جدید اور قابل تجدید توانائی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

حکومت نے نیشنل گرین ہائیڈروجن مشن کے تحت اہم پیش رفت پر روشنی ڈالی

प्रविष्टि तिथि: 08 DEC 2025 4:54PM by PIB Delhi

حکومت ہند نیشنل گرین ہائیڈروجن مشن (این جی ایچ ایم) کو نافذ کر رہی ہے، جس کا مقصد ہندوستان کو گرین ہائیڈروجن اور اس کے مشتقات کی پیداوار، استعمال اور برآمد کا عالمی مرکز بنانا ہے۔

مشن کے تحت درج ذیل اقدامات کیے گئے ہیں:

  • سالانہ 3000 میگاواٹ کی الیکٹرولائزر مینوفیکچرنگ صلاحیت اور سالانہ 8,62,000 ٹن گرین ہائیڈروجن کی پیداواری صلاحیت سے نوازا گیا ہے۔
  • سولر انرجی کارپوریشن آف انڈیا نے پورے ہندوستان میں 13 کھاد یونٹس کو 7,24,000 میٹرک ٹن فی سال گرین امونیا (جو گرین ہائیڈروجن سے ماخوذ ہے) کی پیداوار اور فراہمی کے لیے قیمتیں مقرر کی ہیں۔
  • انڈین آئل کارپوریشن لمیٹڈ، بھارت پیٹرولیم کارپوریشن لمیٹڈ اور ہندوستان پیٹرولیم کارپوریشن لمیٹڈ کو فراہم کرنے کے لیے سالانہ 20,000 ٹن گرین ہائیڈروجن کی پیداوار اور فراہمی کی صلاحیت دی گئی ہے۔
  • سٹیل کے شعبے میں ہائیڈروجن کے استعمال کے لیے پانچ پائلٹ پروجیکٹس کی منظوری دی گئی ہے۔
  • وی او چدمبرانار پورٹ اتھارٹی نے پورٹ پر گرین میتھانول کے لیے بنکرنگ اور ایندھن بھرنے کی سہولت کی ترقی کے لیے ایک پروجیکٹ دیا ہے۔
  • پورے ہندوستان میں 10 مختلف راستوں پر 9 ہائیڈروجن ری فیولنگ اسٹیشنز (ایچ آر ایس) کے ساتھ 37 ہائیڈروجن ایندھن والی گاڑیوں کی تعیناتی کے لیے پانچ پائلٹ پروجیکٹس کی منظوری دی گئی ہے۔
  • ہائیڈروجن ویلی انوویشن کلسٹرز (ایچ وی آئی سی) کے طور پر تیار کیے جانے والے چار منصوبے یعنی جوادھ پور ہائیڈروجن ویلی، اوڈیشہ ہائیڈروجن ویلی، پونے ہائیڈروجن ویلی اور کیرالہ ہائیڈروجن ویلی کو ایوارڈ دیا گیا ہے۔
  • نیشنل گرین ہائیڈروجن مشن (این جی ایچ ایم) کی تحقیق و ترقی (آر اینڈ ڈی) اسکیم کے تحت تئیس (23) منصوبے منظور کیے گئے ہیں۔
  • پانچ (5) منصوبے جانچ کی سہولیات کے قیام کے لیے منظوری دی گئی ہیں۔

وزارت نئی اور قابل تجدید توانائی (ایم این آر ای) نے ریاستوں کو اپنی پالیسیوں میں گرین ہائیڈروجن سے متعلق دفعات شامل کرنے کا بھی مشورہ دیا ہے۔ کئی ریاستوں نے اس سلسلے میں فعال اقدامات کیے ہیں، جن کی تفصیلات درج ذیل ہیں:

  • مہاراشٹر، اتر پردیش اور مغربی بنگال کی ریاستوں کی جانب سے مخصوص گرین ہائیڈروجن پالیسیاں مطلع کی گئی ہیں۔
  • آندھرا پردیش، بہار، ہماچل پردیش، مدھیہ پردیش، اوڈیشہ، تلنگانہ، راجستھان اور چھتیس گڑھ کی ریاستوں نے قابل تجدید توانائی، توانائی یا صنعتی پالیسیوں کے تحت سہولت فراہم کرنے والی دفعات شامل کی ہیں۔

یہ معلومات نئی اور قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر مملکت جناب شری پد یسو نائک نے راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں فراہم کیں۔

***

UR-2656

(ش ح۔اس ک  )

 


(रिलीज़ आईडी: 2200551) आगंतुक पटल : 4
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें: English , हिन्दी