قومی انسانی حقوق کمیشن
azadi ka amrit mahotsav

صدر جمہوریہ ہند دروپدی مرمو 10 دسمبر 2025 کو نئی دہلی کے بھارت منڈپم میں این ایچ آر سی (قومی انسانی حقوق کمیشن) کے یومِ انسانی حقوق کی تقریب کی مہمانِ خصوصی ہوں گی


اس دن کی مناسبت سے "روزمرہ کی ضروریات کی فراہمی: عوامی خدمات اور سب کے لیے وقار" کے موضوع پر ایک قومی کانفرنس بھی منعقد کی جا رہی ہے، جو اس سال اقوام متحدہ کے یومِ انسانی حقوق کے موضوع کی عکاسی کرتی ہے

وزیراعظم کے خصوصی سیکریٹری ڈاکٹر پی کے مشرا کانفرنس میں کلیدی خطاب کریں گے

کمیشن کا کہنا ہے کہ جوابدہ طرزِ حکمرانی اور موثر عوامی خدمات کی فراہمی بنیادی سہولیات، انصاف، آزادی، مساوات اور سب کے لیے باوقار زندگی یقینی بنانے کی کلید ہے

1993 میں قیام کے بعد سے، این ایچ آر سی کو 23.8 لاکھ سے زیادہ معاملات موصول ہوئے ہیں اور 264 کروڑ روپے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے متاثرین کے لیے بطور مالی امداد کی سفارش کی گئی ہے

प्रविष्टि तिथि: 07 DEC 2025 3:53PM by PIB Delhi

یومِ انسانی حقوق، جو 10 دسمبر کو ہر سال منایا جاتا ہے، 1950 سے منایا جا رہا ہے اور اس دن کی مناسبت اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی جانب سے 1948 میں عالمی منشور برائے انسانی حقوق (یو ڈی ایچ آر)کے اختیار کو یاد کیا جاتا ہے۔ وقار، مساوات اور آزادی کے لیے ایک عالمی چارٹر کے طور پر، یو ڈی ایچ آر آج بھی دنیا بھر میں انسانی حقوق کے تحفظ اور فروغ کی کوششوں کی رہنمائی کرتا ہے۔

ان عالمی اصولوں کی عکاسی کرتے ہوئے، بھارت کا آئین اور انسانی حقوق کے تحفظ کا قانون 1993 وہی اقدار ظاہر کرتے ہیں جن کی بنیاد پر قومی انسانی حقوق کمیشن (این ایچ آر سی)، بھارت 12 اکتوبر 1993 کو قائم کیا گیا۔ کمیشن یومِ انسانی حقوق کو تمام متعلقہ شراکت داروں کے لیے ایک موقع سمجھتا ہے کہ وہ ہر فرد کے انسانی حقوق کے احترام، فروغ اور تحفظ کے عزم کو دوبارہ تازہ کریں۔

 10 دسمبر 2025 کو نئی دہلی کے بھارت منڈپم میں منعقد کی جا نے والی اس سال کی یومِ انسانی حقوق کی تقریب میں حکومت، سول سوسائٹی، اکیڈمیا، انسانی حقوق کے دفاع کرنے والے، سفارتکار، اقوام متحدہ کے اہلکار اور شعبے کے ماہرین شرکت کریں گے۔ بھارت کی صدر محترمہ دروپدی مرمو اس موقع پر مہمانِ خصوصی کی حیثیت سے موجود ہوں گی، جبکہ این ایچ آر سی کے چیئرمین جسٹس جناب وی. راماسبرامنین، کمیشن کے ارکان اور دیگر معزز شخصیات بھی موجود ہوں گی۔

اس دن کی مناسبت سے اور اقوام متحدہ کے اس سال کے یومِ انسانی حقوق کے موضوع "روزمرہ کی ضروریات" کے مطابق، این ایچ آر سی بھارت اسی مقام پر "روزمرہ کی ضروریات کی فراہمی: عوامی خدمات اور سب کے لیے وقار" کے موضوع پر قومی کانفرنس بھی منعقد کر رہا ہے۔ اس کانفرنس میں وزیراعظم کے خصوصی سیکریٹری ڈاکٹر پی کے مشرا کلیدی خطاب دیں گے۔ یہ موضوع بھارت کے ترقیاتی سفر کے ساتھ مربوط ہے، اور اس بات پر زور دیتا ہے کہ انسانی حقوق صرف نظریاتی خواب نہیں بلکہ وہ روزمرہ کی ضروریات ہیں جو انسانی معیارِ زندگی کو بنیادی خدمات جیسے صحت، تعلیم، رہائش، انصاف، مالی شمولیت اور سماجی تحفظ کے ذریعے متعین کرتی ہیں۔

کمیشن کا ماننا ہے کہ جوابدہ طرزِ حکمرانی اور مؤثر عوامی خدمات بنیادی سہولیات تک یکساں رسائی اور آئینی وعدے جیسے انصاف، آزادی، مساوات اور سب کے لیے وقار کو یقینی بنانے کے لیے لازمی ہیں۔

حالیہ برسوں میں، ملک نے بنیادی سہولیات تک رسائی بڑھانے میں شاندار ترقی کی ہے، جیسے پی ایم آواس یوجنا، جل جیون مشن، سوچھ بھارت مشن، اجولا یوجنا، پردھان منتری جن اوشدیہ مرکز، آیوشمان بھارت، قومی تعلیمی پالیسی، ون بندھو کل یان یوجنا، امنگوں والے اضلاع اور بلاکس پروگرام وغیرہ۔ تاہم، ان فلاحی پالیسیوں کو مسلسل کوششوں کے ساتھ مزید مضبوط کرنے کی ضرورت ہے تاکہ رسائی، آگاہی اور جوابدہی میں کوئی خلل نہ ہو۔

کانفرنس کے دو سیشنز، "سب کے لیے بنیادی سہولیات: ایک انسانی حقوق کا نقطہ نظر" اور "عوامی خدمات اور سب کے لیے وقار کی فراہمی"، ان پہلوؤں پر بحث کے لیے منعقد کیے جائیں گے۔ اس میں ممتاز ماہرین، بھارت کے سکریٹریز اور دیگر سینئر افسران اپنے خیالات پیش کریں گے اور ان اقدامات پر تبادلۂ خیال کریں گے۔

این ایچ آر سی بھارت قیام سے ہی تمام نوعیت کے انسانی حقوق کے تحفظ اور فروغ میں مصروف رہا ہے، جن میں سول، سیاسی، اقتصادی، سماجی اور ثقافتی حقوق شامل ہیں۔ کمیشن نے حکومت کی پالیسیوں اور پروگراموں میں انسانی حقوق پر مبنی نقطۂ نظر کو شامل کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے اور مختلف اقدامات کے ذریعے عوامی اداروں اور سول سوسائٹی میں آگاہی بڑھائی ہے۔

کمیشن کی فعال مداخلتیں، جیسے تحقیقات، عوامی سماعتیں، کیمپ میں ملاقاتیں، سو موٹو کارروائیاں، امداد کی سفارشات اور پالیسی مشورے، انصاف اور جوابدہی کے اس کے عزم کی عکاسی کرتی ہیں۔ قیام سے اب تک، این ایچ آر سی نے 23.8 لاکھ سے زائد انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی شکایات درج کی ہیں، جن میں از خود کارروائی کے معاملات بھی شامل ہیں، اور متاثرین کو 264 کروڑ روپے کی امداد کی سفارش کی گئی ہے۔

این ایچ آر سی بھارت کا اثر صرف ازالہ تک محدود نہیں بلکہ نظامی اصلاحات تک پھیلا ہوا ہے، جو قوانین اور پالیسیوں کے جائزے، موضوعاتی مشورے اور تحقیقی اقدامات جیسے بچوں کے حقوق، ذہنی صحت، ماحولیاتی تحفظ اور محنت کشوں کی بہبود پر واضح ہے۔ کمیشن کور گروپ میٹنگوں، مشاورت، خھلے ماحول میں تبادلہء خیال، قومی کانفرنس اور دیگر اشتراکی پروگراموں کے ذریعے حکومت، قومی کمیشنز، ریاستی انسانی حقوق کمیشنز، ماہرین، انسانی حقوق کے محافظوں اور سول سوسائٹی کے درمیان مکالمہ کو فروغ دیتا ہے تاکہ انسانی حقوق کی حکمرانی مضبوط ہو۔

کمیشن صلاحیت سازی میں بھی سرمایہ کاری کرتا ہے، سرکاری اہلکاروں، پولیس اہلکاروں اور طلباء کو تربیتی پروگراموں، ورکشاپس، تربیتی عدالتوں اور انٹرنشپس کے ذریعے حساس بنانے کے ذریعے اداروں میں انسانی حقوق کے شعور کی ثقافت کو فروغ دیتا ہے۔ مزید برآں، آئی ٹی ای سی کی معاونت سے کمیشن، عالمِ جنوب کے قومی انسانی حقوق اداروں کے سینئر افسران کو خصوصی تربیت فراہم کرتا ہے، جس سے بھارت کی عالمی سطح پر انسانی حقوق کے تعاون اور علم کے تبادلے میں قیادت مضبوط ہوتی ہے۔ اب تک، این ایچ آر سی بھارت نے چار صلاحیت سازی پروگرام منعقد کیے ہیں، جن میں سے دو گزشتہ ایک سال میں ہوئے، اور 23 ممالک کے 78 سینئر افسران نے حصہ لیا، جن میں افریقہ، مشرقی ایشیا، وسطی ایشیا، جنوبی امریکہ اور بحرالکاہل ممالک شامل ہیں۔

این ایچ آر سی نے ڈیجیٹل اختراعات کے ذریعے اپنی رسائی میں اضافہ کیا ہے، جیسے ایچ آر سی نیٹ پورٹل کو فعال کیا گیا ہے، جو ریاستی حکام سے جڑتا ہے اور افراد کو شکایات درج کرنے اور ان کی حالت حقیقی وقت میں دیکھنے کے قابل بناتا ہے۔ یہ پورٹل پانچ لاکھ سے زائد  مشترکہ خدمات مراکز اور قومی سرکاری خدمات پورٹل سے منسلک ہے، جس سے انسانی حقوق کا تحفظ زیادہ قابل رسائی اور شفاف ہو گیا ہے۔

یومِ انسانی حقوق کے موقع پر، کمیشن متعدد انسانی حقوق کی اشاعتیں بھی جاری کرے گا تاکہ اپنی رسائی کی سرگرمیوں کو عام کیا جا سکے۔

تقریبات کو این آئی سی ویب کاسٹ کے ذریعے براہ راست نشر کیا جائے گا: https://webcast.gov.in/nhrcاور یوٹیوب پر : https://www.youtube.com/watch?v=zpEIhaD5mmM  پر صبح دس بجے سے۔

 

 

************

 

ش ح ۔   م  د ۔  م  ص

(U :2582    )


(रिलीज़ आईडी: 2200092) आगंतुक पटल : 14
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें: English , हिन्दी , Tamil