بجلی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

بھارت کے بجلی سیکٹر کی تبدیلی میں مصنوعی ذہانت اور مشین لرننگ پر مبنی ایپلی کیشنز اہم کردار کی حامل: جناب منوہر لال


ٹیکنالوجی کے مؤثر استعمال کے لیے صارفین کی فعال شمولیت کلیدی اہمیت کی حامل: وزیر بجلی

प्रविष्टि तिथि: 07 DEC 2025 2:04PM by PIB Delhi

’’مصنوعی ذہانت (اے آئی) اور مشین لرننگ (ایم ایل) پر مبنی ایپلی کیشنز ذہین، صارف-مرکوز اور خودکار طور پر بجلی نظام کے بہتر ہوتے ہوئے تقسیم کاری نظام کی تعمیر میں بنیادی کردار ادا کریں گی‘‘ یہ بات وزیرِ بجلی جناب منوہر لال نے کہی۔ وزیر موصوف آج نئی دہلی کے بھارت منڈپم میں پاور ڈسٹری بیوشن سیکٹر میں اے آئی/ایم ایل ٹیکنالوجیز کے استعمال سے متعلق دو روزہ قومی کانفرنس کے شرکا سے خطاب کر رہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ اے آئی /ایم ایل پر مبنی حل، اسمارٹ میٹر اینالٹکس، ڈیجیٹل ٹوئنز، پیشگی مرمت،  بجلی چوری کی نشاندہی کے لیے انٹیلیجنس، آلات کی سطح پر صارف کے استعمال کی بصیرت، خودکار طور پر بجلی بند ہونے کی پیش گوئی اور جین آئی پر مبنی فیصلہ جاتی معاونت، یہ تمام تکنیکیں صارفین کے تجربے اور عملی کارکردگی دونوں کو تبدیل کر سکتی ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001DGPS.jpg

جناب منوہر لال نے نیشنل کانفرنس میں صنعت، ریاستوں، جدت کاروں، علمی اداروں اور ٹیکنالوجی شراکت داروں کی فعال شرکت کو سراہا۔ انہوں نے تقسیم کاری کمپنیوں (ڈِسکومز)، ایڈوانسڈ میٹرنگ انفراسٹرکچر سروس پرووائیڈرز (ا یم آئی ایس پیز)، ٹیکنالوجی سلوشن پرووائیڈرز (ٹی ایس پیز) اور ہوم آٹومیشن سلوشن پرووائیڈرز (ایچ اے ایس پیز) کی جانب سے پیش کیے گئے اے آئی / ایم ایل حلوں کی تعریف کی۔

وزیر موصوف نے تمام ڈسکومز پر زور دیا کہ وہ ماحولیاتی نظام کے تمام فریقین کے ساتھ قریبی تعاون کریں تاکہ اسمارٹ، قابل اعتماد اور صارف مرکوز تقسیمِ بجلی کے نظام کی جانب پیش قدمی کی جا سکے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ صارفین کی فعال شمولیت ضروری ہے۔ نئی ٹیکنالوجیز کے گرد پائی جانے والی غلط فہمیاں دور کرنا اور صارفین کی قیمتی حمایت حاصل کرنا اس شعبے میں ٹیکنالوجی کے مؤثر نفاذ کے لیے بے حد اہم ہے۔

جناب لال نے کہا کہ اے آئی/ایم ایل پر مبنی حل ایک طاقتور بیانیہ پیش کرتے ہیں، جس میں ٹیکنالوجی اعتماد کو بحال کرتی ہے، گھریلو صارفین کو اپنی کھپت بہتر انداز میں منظم کرنے کا اختیار دیتی ہے، بجلی بند ہونے کے واقعات کو پیشگی روکتی ہے، ایماندار صارفین کو بجلی چوری کے بوجھ سے بچاتی ہے، اور ڈسکومز کو نقصان کم کرنے، بجلی خریداری کے اخراجات کو بہتر بنانے اور مضبوط بنیادی ڈھانچے میں دوبارہ سرمایہ کاری کرنے میں مدد دیتی ہے—یوں بھارت کو ڈیجیٹل بجلی اصلاحات اور مستقبل کے لیے تیار گرڈ گورننس کا عالمی رہنما بناتی ہے۔

نیشنل کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزارتِ بجلی کے سکریٹری جناب پنکج اگروال نے اس امر پر روشنی ڈالی کہ وزارت ڈسکومز میں ڈیجیٹلائزیشن کو مضبوط بنانے اور اے آئی/ایم ایل پر مبنی ایسے حلوں کو فروغ دینے کے لیے پُرعزم ہے جو عملی اور مالی کارکردگی میں قابلِ پیمائش بہتری لائیں۔ انہوں نے استعداد کار میں اضافہ، محفوظ ڈیٹا شیئرنگ کے فریم ورک اور باہمی مطابقت کی اہمیت پر زور دیا تاکہ کانفرنس میں پیش کی جانے والی جدتوں کو ملک گیر سطح پر وسعت دی جا سکے اور توانائی کی قومی منتقلی کو آسان بنایا جا سکے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002DLA3.jpg

کانفرنس میں قومی سطح پر جدت طرازی کی اپیل کی گئی تھی اور اس کے تحت ڈسکومز، اے ایم آئی ایس پیز، ٹیکنالوجی سولیوشن فراہم کرنے والی کمپنیوں (ٹی ایس پیز) اور ہوم آٹومیشن سولیوشن فراہم کنندگان سے کُل 195 درخواستیں موصول ہوئیں۔ ابتدائی جانچ کے بعد 51 سولیوشنز کو چھانٹ کر کانفرنس کے پہلے دن (6 دسمبر 2025) تفصیلی جیوری جانچ کے لیے منتخب کیا گیا۔

تفصیلی جانچ کے بعدڈسکومز زمرے میں تمل ناڈو کی ٹی این پی ڈی سی ایل اور مدھیہ پردیش کی ایم پی ایسٹ، اے ایم آئی ایس پی زمرے میں ٹاٹا پاور اور اپراوا، سولیوشن پرووائیڈر کیٹیگری میں پراواہ اور فلوک انرجی، جبکہ ہوم آٹومیشن سولیوشن کیٹیگری میں ٹاٹا پاور کو فاتح قرار دیا گیا۔

آج، فاتح اداروں نے اپنی پریزنٹیشنز پیش کیں جن میں مختلف ڈیٹا پر مبنی اختراعات کو اجاگر کیا گیا، جیسے کہ تمل ناڈو کی جانب سے آمدنی کے تحفظ کے لیے جدید اسمارٹ میٹر اینالیٹکس، اور ایم پی ایسٹ کی جانب سے نقصانات میں کمی کے لیے درست کنزیومر انڈیکسنگ۔ٹی پی پاور پلس اور اپراوا انرجی جیسے اے ایم آئی ایس پیز نے رویّے پر مبنی ڈیمانڈ ریسپانس اور اے آئی پر مبنی آپریشنل آٹومیشن کا مظاہرہ کیا جبکہ پراواہ اور فلوک انرجی جیسے ٹی ایس پیز نے بر وقت متحدہ گرڈ انٹیلیجنس اور صارفین کے آلات کی اینالیٹکس پیش کیں۔ ٹاٹا پاور نے توانائی کے استعمال کی نگرانی اور کنٹرول کے لیے جدید اور صارف دوست حل پیش کیا۔

فاتحین کو وزیرِ توانائی نے اعزازات سے نوازا اور انہیں ایسے جدید سولیوشنز کو دیگر ریاستوں میں وسعت دینے کی ترغیب دی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003CJ77.jpg

بجلی کے وزیر جناب منوہر لال نے سنٹرل الیکٹریسٹی اتھارٹی (سی ای اے) کے ذریعہ تیار کردہ اسٹیلر (اسٹریٹجک ایکسپینشن فار لانگ ٹرم لوڈ اڈیکویسی اینڈ ریزیلینس) کا بھی آغاز کیا جو ڈسکوم کو وسائل کے مناسب مطالعے کرنے اور طویل مدتی مناسب منصوبے تیار کرنے کے لیے بااختیار بنائے گا ۔ اس کے علاوہ  انڈیا اسمارٹ گرڈ فورم (آئی ایس جی ایف) نے اے آئی ، ایم ایل ، اے آر/وی آر اور الیکٹرک یوٹیلیٹیز کے لیے روبوٹکس سولیوشنز اور روڈ میپ پر ہینڈ بک پیش کی جس میں ہندوستانی یوٹیلیٹیز کے 45 سمیت 174 استعمال کے معاملات پر روشنی ڈالی گئی۔

پی آئی بی کی سابقہ پریس ریلیز کا بھی حوالہ دے سکتے ہیں:

https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2199368&reg=3&lang=2

******

ش ح۔ ش ا ر۔ ول

Uno-2573


(रिलीज़ आईडी: 2200024) आगंतुक पटल : 14
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें: English , Marathi , हिन्दी