بھاری صنعتوں کی وزارت
آتم نربھر بھارت پہل کے تحت مقامی پیداوار کو فروغ
प्रविष्टि तिथि:
05 DEC 2025 4:33PM by PIB Delhi
بھاری انجینئرنگ آلات اور سرمایہ جاتی شعبہ کے مختلف ذیلی شعبوں کے حوالے سے پیداوار کے اعداد و شمار سال20-2019 میں 2,87,233 کروڑ روپے سے بڑھ کر سال 25-2024 میں 5,69,900 کروڑ روپے ہو گئے ہیں، جو مندرجہ ذیل ٹیبل میں درج ہے۔
|
نمبر شمار
|
ذیلی شعبے
|
2019-20
|
2020-21
|
2021-22
|
2022-23
|
2023-24
|
2024-25
|
|
1
|
مشین ٹولز
|
6152
|
6602
|
9307
|
11956
|
13571
|
14286
|
|
2
|
ڈیز، مولڈز اور پریس ٹولز
|
13682
|
12294
|
13128
|
13915
|
15600
|
18400
|
|
3
|
ٹیکسٹائل مشینری
|
5355
|
5093
|
11658
|
14033
|
14639
|
10461
|
|
4
|
پرنٹنگ مشینری
|
12678
|
10058
|
13215
|
16107
|
23479
|
29716
|
|
5
|
ارتھ مووننگ اور کان کنی کی مشینری
|
31020
|
29021
|
28674
|
37551
|
73000
|
80750
|
|
6
|
پلاسٹک پروسیسنگ مشینری
|
2350
|
3710
|
3850
|
3912
|
4310
|
4827
|
|
7
|
فوڈ پروسیسنگ مشینری
|
7547
|
10250
|
12210
|
13203
|
13863
|
15249
|
|
8
|
پروسیسنگ پلانٹ کا سامان
|
29250
|
21938
|
24000
|
23415
|
27396
|
31505
|
|
9
|
ہیوی انجینئرنگ کا سامان
|
179199
|
167706
|
219158
|
258832
|
302900
|
364706
|
|
|
کل
|
287233
|
266672
|
335200
|
392924
|
488758
|
569900
|
)ماخذ: صنعتی ایسوسی ایشنز یعنی آئی ایم ٹی ایم اے ، ٹی اے جی ایم اے ، ٹی ایم ایم اے ، آئی پی اے ایم اے ، آئی سی ای ایم اے ، پی ایم ایم اے آئی ، اے ایف ٹی پی اے آئی ، پی پی ایم اے آئی اور آئی ای ای ایم اے)
’’ہندوستان سرمایہ جاتی شعبہ میں مسابقت بڑھانے کی اسکیم - فیز II’’ ایک پورے ہندوستان کی مانگ پر مبنی اسکیم ہے ،جس کے تحت پروجیکٹوں کو ملک کی کسی بھی ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقے کے صنعتی شراکت دار کے ساتھ مل کر پروجیکٹ پر عمل درآمد کرنے والی تنظیموں (پی آئی اوز) کے ذریعے پیش کیا جانا ہے ۔
اس اسکیم کے تحت انٹرنیشنل سینٹر فار آٹوموٹیو ٹیکنالوجی(آئی سی اے ٹی) ، منیسر نے’ویب پر مبنی ٹیکنالوجی کے اختراعی پلیٹ فارم، یعنی آٹوموٹیو سولیوشن پورٹل فار انڈسٹری، ریسرچ اینڈ ایجوکیشن(اے ایس پی آئی آر ای)‘کے لیے ایک مشترکہ انجینئرنگ فیسلٹی سینٹر(سی ای ایف سی) قائم کیا ہے۔ اس پلیٹ فارم کا مقصد تعلمی اداروں، طلباء، محققین اور صنعت کو ایک جگہ جمع کرنا ہے تاکہ صنعت کو درپیش ٹیکنالوجی کے مسائل کی شناخت کر کے اس کو منظم انداز میں حل کیا جا سکے۔ اس کے علاوہ اسکیم کے تحت پانی پت (ٹیکسٹائل) اور یمونانگر (پلائی ووڈ مشینری) سے کوئی تجویز موصول نہیں ہوئی ہے۔
یہ معلومات بھاری صنعتوں کے وزیر مملکت جناب بھوپتی راجو سرینواس ورما نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی ۔
********
(ش ح ۔م ع ن ۔ن ع)
U. No. 2505
(रिलीज़ आईडी: 2199563)
आगंतुक पटल : 5