ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
وائلڈ لائف کرائم کنٹرول بیورو اور ایم پی اسٹیٹ ٹائیگر اسٹرائیک فورس کی مشترکہ کارروائی میں انٹرپول کی ریڈ نوٹس کے ذریعہ بین الاقوامی وائلڈ لائف کی مطلوبہ مجرم گرفتار
प्रविष्टि तिथि:
05 DEC 2025 3:28PM by PIB Delhi
مدھیہ پردیش اسٹیٹ ٹائیگر اسٹرائیک فورس (ایم پی ایس ٹی ایس ایف) نے وائلڈ لائف کرائم کنٹرول بیورو (ڈبلیو سی سی بی) کے ساتھ مربوط کارروائی میں محترمہ یانگچن لاچنگپا کو گرفتار کرلیا ہے، جو انٹرپول کی ریڈ نوٹس کے تحت مطلوب تھیں اور یہ ایک بین الاقوامی وائلڈ لائف مجرم ہیں۔ انہیں 2 دسمبر 2025 کو شمالی سِکم کے لاچنگ سے گرفتار کیا گیا، جو مسلسل انٹیلی جنس کوششوں اور مربوط زمینی کارروائی کے نتیجے میں ممکن ہوپایا ہے۔
یہ گرفتاری ملک کی ایک انتہائی اہم گرفتاری میں شمار ہوتی ہے، جس میں ایک وائلڈ لائف مجرم کو انٹرپول ریڈ نوٹس جاری ہونے کی بنیاد پر گرفتار کیا گیا ہے۔ ملزمہ کے لیے نوٹس حال ہی میں 2 اکتوبر 2025 کو ڈبلیو سی سی بی نے بطور انٹرپول لائزن آفس حاصل کیا تھا۔ اس کارروائی میں سِکم پولیس، فاریسٹ ڈیپارٹمنٹ، عدلیہ اور ضلع انتظامیہ کا مکمل تعاون شامل تھا اور عوامی جذبات کی شدت کو مدنظر رکھتے ہوئے محفوظ منتقلی کے انتظامات کے لیے ایس ایس بی سِکم اور سلی گوڑی سے بھی مدد حاصل کی گئی۔
گرفتاری کے بعد، ملزمہ کو لازمی طبی معائنہ کے بعد گینگٹوک لے جایا گیا تاکہ متعلقہ عدالت کے سامنے پیش کیا جا سکے۔ طبی جانچ مکمل ہونے کے بعد انہیں 3 دسمبر 2025 کو عدالت کے سامنے پیش کیا گیا، جہاں ان کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی گئی اور مدھیہ پردیش منتقلی کے لیے عبوری حراست کا حکم دیا گیا۔ مزید قانونی کارروائی اب نرمداپورم، مدھیہ پردیش میں انجام دی جائے گی۔
مقدمہ کا پس منظر
مدھیہ پردیش فاریسٹ ڈیپارٹمنٹ نے 13 جولائی 2015 کو کامتی رینج، سَتپورا ٹائیگر ریزرو، ہوشنگ آباد (اب نرمداپورم) میں ایک وائلڈ لائف کرائم کا مقدمہ درج کیا تھا۔ یہ کیس ٹائیگر کے جسمانی حصوں اور پینگولن کے وزن کے غیر قانونی شکار اور تجارت سے متعلق تھا، جس میں ضبط شدہ اشیاء میں ٹائیگر کی 4 ہڈیاں، 1.5 کلو پینگولن کے وزن، ٹائیگر کی کھال اور ٹائیگر ہڈی کا تیل شامل تھے۔ کیس کے ایک اور مرکزی ملزم جناب جے تمانگ کو اکتوبر 2015 میں گرفتار کیا گیا تھا، جس نے اعتراف کیا تھاکہ وہ وائلڈ لائف کی ممنوعہ اشیاء محترمہ لاچنگپا کو فراہم کرتے تھے، جنہوں نے اسے پناہ بھی دی تھی۔ ان کے اعتراف نے غیر قانونی تجارت چین میں محترمہ لاچنگپا کے کردار کو مضبوطی سے ثابت کیا ہے۔
کل 36 افراد کا نام اس مقدمے میں شامل تھا، جن میں سے 27 کو چیف جوڈیشل مجسٹریٹ، نرمداپورم نے 20 دسمبر 2022 کو سزا سنائی تھی۔ تاہم محترمہ لاچنگپا کے خلاف کارروائی ممکن نہ ہو سکی کیونکہ وہ فرار تھیں۔ سِکم کے لاچنگ/گینگٹوک کی رہنے والی محترمہ لاچنگپا ایک منظم ٹریفکنگ نیٹ ورک کی اہم رکن کے طور پر شناخت کی گئیں، جس کا تعلق شکاریوں اور ثالثوں سے تھا اور یہ نیپال، تبت اور بھوٹان میں غیر قانونی وائلڈ لائف کی سرحد پار تجارت کے راستوں سے منسلک تھا اور بھارت کے متعدد شہروں بشمول دہلی، سلی گوڑی، گینگٹوک، کولکاتہ، کانپور، اٹارسی اور ہوشنگ آباد میں سرگرم تھا۔
محترمہ لاچنگپا کو ستمبر 2017 میں مختصر عرصے کے لیے مدھیہ پردیش اسٹیٹ ٹائیگر اسٹرائیک فورس (ایم پی ایس ٹی ایس ایف) نے گرفتار کیا تھا، لیکن انہوں نے ضمانت کی شرائط کی خلاف ورزی کی اور فرار ہو گئیں، جس کے نتیجے میں 29 جولائی 2019 کو ان کے خلاف گرفتاری کا وارنٹ جاری کیا گیا۔ فرار رہنے کے سلسلے میں، ڈبلیو سی سی بی نے سی بی آئی کے ذریعے انٹرپول ریڈ نوٹس حاصل کرنے کی درخواست کی (جو انڈیا کا نیشنل سینٹرل بیورو (این سی بی) ہے اور تمام جرائم بشمول وائلڈ لائف جرائم کے لیے ریڈ نوٹس جاری کرتا ہے)۔ محترمہ لاچنگپا کے لیے یہ نوٹس 2 اکتوبر 2025 کو بطور ‘‘مفرور ،جو مقدمہ چلانے کے لیے مطلوب ہے’’ جاری کیا گیا، جس کے نتیجے میں انہیں 2 دسمبر 2025 کو گرفتار کیا گیا۔ ملزمہ کو غیر ملکی وائلڈ لائف کی ممنوعہ اشیاء، خاص طور پر ٹائیگر کے اعضاء کی بین الاقوامی ٹریفکنگ میں ایک اہم ریلے پوائنٹ سمجھا جاتا ہے۔ اس سلسلہ میں مزید تحقیقات سے اس ٹریفکنگ نیٹ ورک کے پچھلے اور اگلے تعلقات کے بارے میں اہم معلومات حاصل ہونے کی توقع کی جارہی ہے۔
*********
ش ح۔م م ع ۔م الف
U. No-2493
(रिलीज़ आईडी: 2199426)
आगंतुक पटल : 10