نوجوانوں کے امور اور کھیل کود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

حکومت نے اینٹی ڈوپنگ اقدامات میں اضافہ کیا ہے؛ این اے ڈی اےنے جانچ کی صلاحیت میں توسیع کی ہے

प्रविष्टि तिथि: 05 DEC 2025 2:22PM by PIB Delhi

حکومت نیشنل اینٹی ڈوپنگ ایجنسی (این اے ڈی اے) کے ذریعے کھلاڑیوں میں ڈوپنگ اورمنشیات کے استعمال کے خاتمہ کے لیے اینٹی ڈوپنگ سرگرمیوں کو توسیع دینے کے لیے پرعزم ہے۔ این اے ڈی اےنے اپنی جانچ کی صلاحیت میں نمایاں طور پر اضافہ کیا ہے۔ رواں سال میں7751 ڈوپ کنٹرول ٹیسٹ کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے، جبکہ 2024 میں 7474 اور 2023 میں 5794 ٹیسٹ کیے گئے تھے۔

حکومت نے حال ہی میں ایک ویب پورٹل این اے ڈی اے انڈیا ڈیٹا ایڈمنسٹریشن اینڈ مینجمنٹ سسٹم( این آئی ڈی اے ایم ایس) شروع کیا ہے جس کا مقصد کھلاڑیوں کی جانچ کے منصوبہ بندی کے عمل، مشن آرڈر کے اجرا، ڈوپنگ کنٹرول افسران (ڈی سی اوز) کی دستیابی اور کھلاڑیوں کے نمونے جمع کرنے کے عمل میں شفافیت، جوابدہی اور کارکردگی کو بہتر بنانا ہے، تاکہ یہ تمام سرگرمیاں ڈبلیو اے ڈی اے کے بین الاقوامی معیارات کے مطابق ہو سکیں۔

این اے ڈی اے بھارتی کھیلوں میں ڈوپنگ کی روک تھام کے لیے متعدد اقدامات کر رہی ہے اور اس میں ہائی پرفارمنس ٹریننگ سینٹرز (ایچ پی ٹی سی) پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے، جیسے کہ:

(i) ملک بھر میں تعلیمی پروگراموں کے ذریعے کھلاڑیوں، کوچز، ٹرینرز اور میڈیکل اسٹاف کو ڈوپنگ کے نقصانات، ممنوعہ ادویات، تھریپیٹک یوز ایگزمپشن (ٹی یو ای) ، سپلیمنٹس اور ویئر اَباؤٹس کی تعمیل سے آگاہ کرنا ہے۔

(ii) این اے ڈی اے بڑے قومی اور بین الاقوامی مقابلوں میں اینٹی ڈوپنگ اسٹالز ، آگاہی اور بیداری پروگرام چلاتی ہے اور اسپورٹس اتھارٹی آف انڈیا کھیلو انڈیا اور ریاستی اداروں کے ساتھ شراکت داری کرتی ہے تاکہ پروگراموں کو ایچ پی ٹی سیز اور سینٹر آف ایکسی لینس تک توسیع دی جا سکے، جن میں اعلی درجہ کےکھلاڑیوں کے تربیتی مراکز میں موقع پر آگاہی شامل ہے۔

(iii) این اے ڈی اے مقابلوں کے دوران اور مقابلوں سے باہر دونوں طرح کی جانچ کرتی ہے، جس میں تربیتی مقامات اور ایچ پی ٹی سیز میں ٹیسٹنگ بھی شامل ہے۔ ہائی پرفارمنس کھلاڑیوں کو رجسٹرڈ ٹیسٹنگ پول (آر ٹی پی) میں شامل کیا جاتا ہے اور جہاں موزوں ہو وہاں ویئر اَباؤٹس، اے ڈی اے ایم ایس کی ذمہ داریوں کے تحت رکھا جاتا ہے۔ اس سے ایچ پی ٹی سیز میں موجود کھلاڑیوں کی بار بار اور انٹیلیجنس کی بنیاد پر جانچ ممکن ہو پاتی ہے۔

(iv) نیشنل اسپورٹس فیڈریشنز (این ایس ایفز)، اسپورٹس اتھارٹی آف انڈیا اور تعلیمی اداروں کے ساتھ اشتراک سے اینٹی ڈوپنگ تعلیم اور تعمیل کو مضبوط بنانے کے لیے متحدہ طریقہ کار یقینی بناتا ہے۔

(v) سوشل میڈیا مہمات کے ذریعے نو یوور میڈیسن یعنی اپنی ادویات کو جانیں(کے وائی ایم ) ایپ اور  اے ڈی ای ایل کوفعال طور پر فروغ دیا جا رہا ہے، جو کھلاڑیوں کو ممنوعہ ادویات کی نشاندہی میں مدد دیتی ہیں اور غیر ارادی طور پر ڈوپنگ کی خلاف ورزیوں سے بچاتی ہیں۔

(vi) تعلیمی اقدامات میں ٹی وی اور ریڈیو سیشنز، آڈیو ویژول مواد اور ویڈیوز کے ذریعے مسلسل آگاہی بھی شامل ہے، تاکہ کھلاڑی اور معاون عملہ تازہ ترین قواعد و ضوابط اور ممنوعہ ادویات سے باخبر رہیں۔

این اے ڈی اے کے اینٹی ڈوپنگ پروگرام پر عملدرآمد کے مینڈیٹ میں ہماچل پردیش سمیت پورا ملک شامل ہے،  جو ورلڈ اینٹی ڈوپنگ ایجنسی (ڈبلیو اے ڈی اے) کوڈ کے فریم ورک کے تحت قومی اینٹی ڈوپنگ پروگرام کا حصہ ہے۔ یہ حکمت عملی تعلیم، آگاہی، ٹیسٹنگ اور ڈیجیٹل گورننس کو مضبوط بنانے پر مرکوز ہے تاکہ کھلاڑیوں میں ڈوپنگ کے خطرات کو کم کیا جا سکے اور خطے میں کھیلوں کی ترقی عالمی اینٹی ڈوپنگ معیارات کے مطابق ہو سکے۔

یہ معلومات نوجوانوں اور کھیلوں کے امور کے مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ نے گزشتہ روز راجیہ سبھا میں تحریری جواب میں فراہم کی ہیں۔

*********

ش ح۔م م ع ۔م الف

U. No-2481


(रिलीज़ आईडी: 2199377) आगंतुक पटल : 6
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें: English , हिन्दी , Bengali