نوجوانوں کے امور اور کھیل کود کی وزارت
قومی پدیاترا‘سردار @150’ ضلع نرمدا میں داخل ،نویں دن بھی لوگوں کی بھرپور شراکت ، یاتراکے دوران ثقافتی اتحاد کا نظارہ دیکھنے کو ملا
بہار کے گورنر عارف محمد خان کہاکہ سردار پٹیل کا ہندوستان کا پرامن انضمام نسلوں کیلئے ایک سبق ہے
سردار پٹیل سے لے کر وزیر اعظم نریندر مودی تک ایک متحد ہندوستان کا ویژن مکمل ہے: گرام سبھا میں مرکزی وزیر جناب ہرش ملہوترا
سردار پٹیل کے ساتھ شروع ہونے والا اتحاد پی ایم مودی کی قیادت میں نئے ہندوستان میں مضبوط ہوا: جناب رشی کیش پٹیل
प्रविष्टि तिथि:
04 DEC 2025 8:51PM by PIB Delhi
سردار ولبھ بھائی پٹیل کے 150ویں یوم پیدائش کے موقع پر دو سالہ ملک گیر تقریبات کے ایک حصے کے طور پر وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی طرف سے تصور کردہ ‘سردار@150 قومی پد یاترا’ 9ویں دن نئے جوش و جذبے کے ساتھ- وڈودرا سے گجرات کے ضلع نرمدا تک 14.2 کلومیٹر آگے بڑھی۔ دن کا راستہ جو کہ مجموعی فاصلہ 149 کلومیٹر تک ل طویل ہے، نرکھاڑی، جیسل پور، بڈ، رسیلا، بھادم، ایس ٹی پی، کالا گوڑا سرکل راج پیپلااور آخر میں راج پیپلا (پرانی کرکٹ اکیڈمی) سے گزرا۔
اسمرتی ون میں ‘ایک پیڑ ماں کے نام’ مہم کے تحت ایک بامعنی درخت لگانے کے ساتھ صبح کا آغاز ہوا، جو ماحولیاتی ذمہ داری کے تئیں اجتماعی ذمہ داری کی علامت ہے اور سردار پٹیل کے پائیدار قوم کی تعمیر کے ویژن سے ہم آہنگ ہے۔ اس کے بعد، جیسے ہی پد یاترا بھادم پہنچی، اس سبز پہل کے بعد پد یاترا کا ایک منفرد ثقافتی استقبال ہوا کیونکہ گجرات میں آباد افریقی نژاد قبیلے ‘سدی’ نے ریاست کے جامع ورثے کی نمائش کرتے ہوئے ایک پُرجوش روایتی پرفارمنس کے ساتھ یاترا کو خوش آمدید کہا۔
گرام سبھا کو کارپوریٹ امور اور سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کے مرکزی وزیر مملکت جناب ہرش ملہوترا کی پروقارموجودگی سے اس کی رونق میں اضافہ ہوا۔ جناب ایشور سنگھ پٹیل، آبی وسائل اور پانی کی فراہمی کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)؛ جناب رشی کیش پٹیل، توانائی اور پیٹرو کیمیکل، پنچایت اور دیہی ہاؤسنگ، اور پارلیمانی امور کے وزیر؛ محترمہ ریوبا جڈیجہ، پرائمری، سیکنڈری اور تعلیم بالغاں کے وزیر مملکت اور جناب رمیش بھائی کٹارا، زراعت، تعاون، حیوانات اور گائے کی افزائش کے وزیر مملکت اور معززین نے بھادم میں سردار پٹیل کو پرتیما سمان بھی پیش کیا، اور ہندوستان کے ‘ آئرن مین’ کو خراج تحسین پیش کیا۔
پرتیما سمان کے بعد معززین نے سردار پٹیل کی میراث اور اس کی آج کی مناسبت پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ جناب رشی کیش پٹیل نے اپنے خطاب میں روشنی ڈالی کہ اگرچہ بہت سی شاہی ریاستوں نے اپنی مرضی سے مادر ہند کی عقیدت میں شمولیت اختیار کی، لیکن سردار پٹیل نے تمام 562 شاہی ریاستوں کو متحد کرنے کے لیے انتھک محنت کی، جس کو ملک کی تعمیر کی تاریخ میں کبھی ناممکن سمجھا جاتا تھا۔ انہوں نے نوٹ کیا کہ بعض سیاسی مورخین کی جانب سے سردار پٹیل کی خدمات کو نظرانداز کرنے یا کم کرنے کی کوششوں کے باوجود، ان کی عظیم میراث ملک کے شعور میں غیر متزلزل ہے۔ جناب پٹیل نے مزید کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے‘ سردار @150 پدیاترا’ جیسے اقدامات کے ذریعے اتحاد کے پیغام کو مضبوط کرتے ہوئے اس وراثت کو زندہ کیا، بحال کیا اور اس کا احترام کیا، جو ‘ایک بھارت، شریشٹھ بھارت’ کے لیے اجتماعی عزم کی تحریک جاری رکھے ہوئے ہے۔
جناب ہرش ملہوترا نے گرام سبھا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ‘‘متحدہ ہندوستان کے لیے سردار پٹیل کا نظریہ جموں و کشمیر کے سوال میں بھی جھلکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ سردار پٹیل کو ان کی زندگی کے دوران اس مسئلے کو حل کرنے سے روکا گیا تھا، جس کے نتیجے میں آرٹیکل 370 نافذ ہوا، لیکن انہوں نے جو ویژن پیش کیا تھا وہ پورا نہیں ہوا۔’’سردار پٹیل سے لے کر پی ایم مودی تک ایک متحد ہندوستان کا ویژن مکمل ہے’’۔انہوں نے اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی، پٹیل کے نقش قدم پر چلتے ہوئے، آرٹیکل 370 کو ہٹا کر اور جموں و کشمیر کو بقیہ ہندوستان کے ساتھ مکمل طور پر ضم کرکے جو پٹیل نہیں کرسکے، وہ پورا کیا۔ انہوں نے مزید اس بات پر زور دیا کہ ‘ایک بھارت شریشٹھ بھارت’ اور سودیشی کے فروغ جیسے اقدامات ہندوستان کو ترقی یافتہ مستقبل کی طرف لے جا رہے ہیں، 2047 تک ہندوستان کو وکست راشٹر بنانے کے عزم کو مضبوط کر رہے ہیں۔ انہوں نے تاریخی سردار پدیاترا کا حصہ بننے کے لیے اظہار تشکر کرتے ہوئے اسے ایک ایسا مشن قرار دیا جو ہندوستان کے وکست بھارت مارچ کو مضبوط کرتا ہے۔
قومی یکجہتی اور حب الوطنی کے عزم کے ان مظاہر پر روشنی ڈالتے ہوئے یہ پروگرام تشکر اور پہچان کے جذباتی لمحے میں منتقل ہوا کیونکہ بزرگ شہریوں، مجاہدین آزادی، اور مجسمہ اتحاد کی تعمیر میں تعاون کرنے والے دستکاروں کو مبارکباد دی گئی۔ ان کی شراکت سردار پٹیل کے نظریات سے وابستگی کے زندہ تسلسل کی علامت ہیں۔ اس کے بعد یہ اجتماع آتم نربھر بھارت کے عہد لینے کے لیے اتحاد کے ساتھ اٹھ کھڑا ہوا، جس نے ملک کی تعمیر کے لیے اجتماعی ذمہ داری کا اعادہ کیا، جیسا کہ ‘جے سردار’ اور ‘جے گروی گجرات’ کے نعرے ماحول کو فخر اور حب الوطنی کے جذبے سے شرابو ر کرتے ہوئے گونجتے رہے۔
جیسے ہی پد یاترا راج پیپلا کی طرف بڑھی جہاں سردار گاتھا کا اہتمام کیا گیا تھا۔ مرکزی خیال، موضوع ‘سردار - سماجی اصلاح پسند’۔ اس تقریب میں کئی معزز رہنماؤں نے شرکت کی جن میں بہار کے گورنر جناب عارف محمد خان پہلے موجود معززین میں شامل تھے۔
کلیدی خطبہ دیتے ہوئے بہار کے گورنر عارف محمد خاں نے ہندوستان کی تہذیبی اخلاقیات اور سردار ولبھ بھائی پٹیل کی بے مثال متحد ہونے والی میراث پر گہرائی سے غور کیا۔ سردار پٹیل کی مدبرانہ شخصیت کی غیر معمولی نوعیت پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خون کا ایک قطرہ بہائے بغیر 562 شاہی ریاستوں کو اکٹھا کرنا تقریباً ناممکن سمجھا جاتا تھا، پھر بھی سردار پٹیل نے عزم، حکمت اور بے مثال قومی عزم کے ساتھ اسے حاصل کیا جو نسلوں کے لیے ایک سبق رہے گا۔ ایک روحانی متوازی لکیرکھینچتے ہوئے انہوں نے دیکھا کہ سردار پٹیل نے آدی شنکراچاریہ کی روح کو سیاسی میدان میں مجسم کیا، ملک کو متحد کرنے کے لیے انتھک محنت کی۔ کووڈ- 19 وبائی امراض کے دوران ہندوستان کے اجتماعی ردعمل پر غور کرتے ہوئے انہوں نے ریمارکس دئیے کہ ہندوستان اپنی ویکسینیشن کی کوششوں میں متحد ہے، جو آدی شنکراچاریہ اور سردار پٹیل سمیت اتحاد کی حمایت کرنے والے قائدین کی پائیدار میراث کا ثبوت ہے۔
ثقافتی شام میں ایک متحرک مقامی ڈیرو اور ایک نمائش بعنوان-‘‘ لیگیسی اینڈ ریوائیول- دی ایٹرنل سردار ’ تھا، جس میں سبھی نے سماجی ہم آہنگی، قومی یکجہتی اور انتظامی دور اندیشی کے لیے سردار پٹیل کی لازوال خدمات کو پیش کیا گیا۔ ان پرفارمنس نے نچلی سطح پر ہونے والی شرکت اور راج پیپلا میں منائے جانے والے وسیع تر تاریخی بیانیہ کے درمیان ایک پل پیش کیا۔
‘سردار @150 قومی پد یاترا’ کے 9ویں دن نے اتحاد، برادری کی شرکت اور ثقافتی فخر کے جذبے کی تصدیق کی جس کا سردار پٹیل نے قوم کے لیے تصور کیا تھا۔ دیہاتوں میں پرجوش عوامی مشغولیت،مباحثوں اور متحرک ثقافتی نمائشوں کے ساتھ، یاترا شہریوں کو قومی یکجہتی اور اجتماعی ذمہ داری کی اقدار پر نظرثانی کرنے اور برقرار رکھنے کی ترغیب دیتی رہتی ہے۔ جیسے جیسے پدیاترا آنے والے دنوں میں نرمدا ضلع میں آگے بڑھ رہی ہے، یہ اس پیغام کو مزید مضبوط کرنے کے لیے تیار ہے جو ہندوستان کے آئر ن مین کی لازوال وراثت کو آگے بڑھاتا ہے اور مزید متحد، خود انحصاری اور ہم آہنگی سے بھر پور ہندوستان کی تعمیر کے عزم کو تقویت دیتا ہے۔
***
ش ح- ظ ا – ن م
UR- No. 2464
(रिलीज़ आईडी: 2199258)
आगंतुक पटल : 4