ارضیاتی سائنس کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

پارلیمنٹ کا سوال: گہرے سمندر کی تلاش کے معاہدے

प्रविष्टि तिथि: 04 DEC 2025 5:06PM by PIB Delhi

ہندوستان نے 15 ستمبر 2025 کو بحر ہند کے کارلسبرگ رج کے علاقے میں پولی میٹالک سلفائیڈز کی تلاش کے لیے انٹرنیشنل سی بیڈ اتھارٹی کے ساتھ ایک نئے معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔ اس کے علاوہ، ہندوستان کے آئی ایس اے  کے ساتھ دو جاری تلاش کے معاہدے ہیں، ایک وسطی بحر ہند کے طاس میں پولی میٹالک نوڈولس کے لیے اور دوسرا بحر ہند میں وسطی اور جنوبی مغربی انڈین رج پر پولی میٹالک سلفائڈز کے لیے، جس پر بالترتیب 2002 اور 2016 میں دستخط کیے گئے تھے۔

سمندری فرش میں موجود پولی میٹالک نوڈولس میں نکل، تانبا، کوبالٹ اور مینگنیج جیسی دھاتیں ہوتی ہیں۔ پولی میٹالک سلفائیڈز میں قیمتی دھاتیں ہوتی ہیں جیسے تانبا، زنک، سیسہ، لوہا، چاندی، سونا اور پلاٹینم وغیرہ۔ یہ دھاتیں قابل تجدید توانائی کی ٹیکنالوجیز بشمول الیکٹرک گاڑیاں، پاور گرڈز اور سولر سسٹمز کے لیے اہم ہیں۔

سمندری تہہ کے وسائل کا تخمینہ اور معدنیات کی تلاش کے مقامات پر ماحولیاتی مطالعہ بین الاقوامی سمندری پٹی اتھارٹی کے ساتھ معاہدے کا ایک لازمی جزو ہے۔ اس کے لیے بحر ہند کے مختص کنٹریکٹ ایریا سے ارضیاتی، جیو فزیکل، سمندری اور حیاتیاتی ڈیٹا اکٹھا کیا جاتا ہے۔ گہرے سمندر کے ماحولیاتی نظام کو بہتر طور پر سمجھنے کے لیے جامع ماحولیاتی بنیادی مطالعہ، بشمول حیاتیاتی تنوع کے جائزے کیے جاتے ہیں۔

ارضیات سائنسز کی وزارت نے بحر ہند میں سمندری تہہ کے معدنیات کی تلاش کے تین معاہدوں کو برقرار رکھنے کے لیے آئی ایس اے  کے ساتھ رابطہ قائم کیا اور گہرے سمندر میں کان کنی کے ضابطے کو حتمی شکل دینے سمیت آئی ایس اے  کی سرگرمیوں میں مسلسل تعاون فراہم کیا۔ متوازی طور پر، سمندری تہہ کے معدنیات کی کان کنی کے لیے ٹیکنالوجیز کو گہرے سمندر کی کان کنی اور اہم معدنی سپلائی چینز میں حصہ لینے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔

ش ح ۔ ال ۔ ع ر

UR-2447

 


(रिलीज़ आईडी: 2199075) आगंतुक पटल : 3
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें: English