خوراک کی ڈبہ بندی کی صنعتوں کی وزارت
ڈبہ بند خوراک کو فروغ دینے اور نقصان کو کم کرنے کے اقدامات
ڈبہ بند خوراک اور اسٹوریج کو بہتر بنانے کے تعلق سے سرکاری اسکیمیں
प्रविष्टि तिथि:
04 DEC 2025 3:14PM by PIB Delhi
خوراک کوڈبہ بند کرنے کی صنعتوں کے وزیرمملکت جناب رونیت سنگھ نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ؛انڈین کونسل فار ایگریکلچرل ریسرچ-سنٹرل انسٹی ٹیوٹ آف پوسٹ ہارویسٹ انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی (آئی سی اے آر-سی آئی پی ایچ ای ٹی) 2015 اور نابارڈ کنسلٹنسی سروس پرائیویٹ لمیٹڈ کے ذریعہ کئے گئے مطالعات کے مطابق ۔ لمیٹڈ (این اے بی سی او این ایس) 2022 ، ہندوستان میں مختلف زرعی پیداوار کی فصل اور فصل کے بعد کے نقصان کے تخمینے کا فیصد مندرجہ ذیل ہے:
|
:فصلیں / اجناس
|
تخمینہ فیصد نقصان
|
|
آئی سی اے آر -سی آئی پی ایچ ای ٹی
(2015)کے مطالعہ کے مطابق
|
این اے بی سی او این ایس(نیبکونس) (2022) کے مطالعہ کے مطابق
|
|
اناج
|
4.65 - 5.99
|
3.89-5.92
|
|
دالیں
|
6.36 - 8.41
|
5.65-6.74
|
|
تلہن کے بیج
|
3.08 - 9.96
|
2.87-7.51
|
|
پھل
|
6.70-15.88
|
6.02-15.05
|
|
سبزیاں
|
4.58-12.44
|
4.87-11.61
|
|
پودے لگانے والی فصلیں اور مصالحے
|
1.18-7.89
|
1.29-7.33
|
|
دودھ
|
0.92
|
0.87
|
|
ماہی پروری (اندرونی)
|
5.23
|
4.86
|
|
ماہی پروری (سمندری)
|
10.52
|
8.76
|
|
گوشت
|
2.71
|
2.34
|
|
مرغی
|
6.74
|
5.63
|
|
انڈے
|
7.19
|
6.03
|
خوراک کوڈبہ بند کرنے کی صنعتوں کی وزارت (ایم او ایف پی آئی) مختلف اقدامات اور اسکیموں کے نفاذ کے ذریعے ۔ پردھان منتری کسان سمپدا یوجنا (پی ایم کے ایس وائی) پرائم منسٹر فارملائزیشن آف مائیکرو فوڈ پروسیسنگ انٹرپرائزز (پی ایم ایف ایم ای) اورخوراک کوڈبہ بند کرنے کی صنعتوں کے لیے پیداوار سے منسلک ترغیباتی اسکیم (پی ایل آئی ایس ایف پی آئی) کا مقصد فوڈ پروسیسنگ سیکٹر کی مجموعی ترقی ہے ۔ مذکورہ بالا اسکیموں کے مختلف اجزاء کے تحت ، ایم او ایف پی آئی کھیتوں سے لے کر (فارم گیٹ )سے لے کر خوردہ دکانوں تک مؤثر سپلائی چین مینجمنٹ کے ساتھ جدید بنیادی ڈھانچے کی تشکیل کے لیے مالی مدد فراہم کرتا ہے ۔ بنائے گئے بنیادی ڈھانچے اور فراہم کردہ امداد کا مقصد کسانوں کو بہتر منافع فراہم کرنا ، روزگار کے مواقع پیدا کرنا ، نقصان کو کم کرنا ، پروسیسنگ کی سطح کو بڑھانا اور پروسیس شدہ کھانوں کی برآمد کو بڑھانا ہے ۔
خوراک کوڈبہ بند کرنے کی صنعتوں کی وزارت (ایم او ایف پی آئی) ملک بھر میں 18-2017سے مرکز کی طرف سے چلائی جانے والی ایک اہم اسکیم پردھان منتری کسان سمپدا یوجنا (پی ایم کے ایس وائی) کو نافذ کر رہی ہے ۔ پی ایم کے ایس وائی کے تحت درج ذیل جزو اسکیمیں شامل ہیں (i) میگا فوڈ پارکس (ایم ایف پی اسکیم –یکم اپریل 2021 سے ختم (ii) انٹیگریٹڈ کولڈ چین اور ویلیو ایڈیشن انفراسٹرکچر (iii) ایگرو پروسیسنگ کلسٹرز (اے پی سی اسکیم) کے لیے بنیادی ڈھانچے کی تخلیق (iv) فوڈ پروسیسنگ اور پریزرویشن کی صلاحیتوں کی تخلیق/توسیع سے متعلق اسکیم (سی ای ایف پی پی سی )) (v) بیکورڈ اور فارورڈ لنکیجز کی تخلیق (سی بی ایف ایل اسکیم یکم اپریل 2021 سے ختم اور (vi) آپریشن گرینس (او جی اسکیم)۔
مذکورہ اسکیمیں مانگ پر مبنی ہوتی ہیں اور فنڈز کی دستیابی کی بنیاد پر وقتا فوقتا فلوٹنگ ایکسپریشن آف انٹرسٹ کے ذریعے تجاویز طلب کی جاتی ہیں۔ ان جزو اسکیموں کے تحت ، ایم او ایف پی آئی فوڈ پروسیسنگ پروجیکٹوں کے قیام کے لیے گرانٹ ان ایڈ/سبسڈی کی شکل میں مالی مدد فراہم کرتا ہے جس سے کولڈ چین انفراسٹرکچرسمیت پروسیسنگ اور تحفظ دونوں بنیادی ڈھانچے کی سہولیات پیدا ہوتی ہیں ۔ اجزاء کی اسکیموں کے تحت بنائی گئی سہولیات خام زرعی پیداوار کے تحفظ اور پروسیسنگ اور خام اور تیار شدہ کھانے کی مصنوعات کی مؤثر نقل و حمل میں مدد کرتی ہیں جس سے زرعی پیداوار کے فصل کے بعد کے نقصانات کو کم کیا جا سکتا ہے ۔ پی ایم کے ایس وائی کے تحت شروع ہونے کے بعد سے ملک بھر میں کل 1619 پروجیکٹوں کو منظوری دی گئی ہے ، جن میں سے 1181 پروجیکٹ 31 اکتوبر 2025 تک مکمل کیے جا چکے ہیں ۔
ایم او ایف پی آئی‘‘پردھان منتری فارملائزیشن آف مائیکرو فوڈ پروسیسنگ انٹرپرائزز (پی ایم ایف ایم ای) اسکیم’’کے تحت ملک میں مائیکرو فوڈ پروسیسنگ انٹرپرائزز کے قیام/اپ گریڈیشن کے لیے مالی ، تکنیکی اور کاروباری مدد فراہم کرتا ہے ۔ ملک بھر میں پی ایم ایف ایم ای اسکیم کے تحت ون ڈسٹرکٹ ون پروڈکٹ (او ڈی او پی) مصنوعات سمیت تمام مصنوعات کے لیے ممکنہ کاروباریوں کو مدد فراہم کی جاتی ہے ۔ مذکورہ اسکیم 21-2020 سے 26-2025 تک نافذ العمل ہے جس کی مجموعی لاگت 10،000کروڑ روپے ہے۔31 اکتوبر 2025 تک بینکوں کو 3,86,686 درخواستیں بھیجی گئی ہیں اور ان میں سے 1,62,744 قرضوں کی منظوری دی گئی ہے ۔ 13.23 ہزار کروڑ روپے کے قرض کو منظوری دی جاچکی ہے اور اپنی مدد آپ گروپوں کی 3,65,935 خواتین اراکین کے لیے سیڈ کیپٹل سپورٹ کے تحت 1244.95 کروڑ روپے کی منظوری دی گئی ہے ۔
ایم او ایف پی آئی کی خوراک کو ڈبہ بند کرنے کی صنعتوں کے لیے پیداوار سے منسلک ترغیبی اسکیم (پی ایل آئی ایس ایف پی آئی) کا مقصد ، دیگر باتوں کے ساتھ ساتھ ، عالمی فوڈ مینوفیکچرنگ چیمپئنز کی تشکیل میں مدد کرنا اور بین الاقوامی مارکیٹ میں ہندوستانی برانڈز کی خوراک سے متعلق مصنوعات میں معاونت کرنا ہے۔ مذکورہ اسکیم کو 22-2021 سے 27-2026 تک چھ سال کی مدت میں 10,900 کروڑ روپے کے اخراجات کے ساتھ نافذ کیا جا رہا ہے ۔ 31 اکتوبر 2025 تک ، اس اسکیم کے تحت 170 درخواستیں منظور کی گئی ہیں ، جن میں خبر ہے کہ مستفیدین نے 9,032 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی ہےاور 2162.55 کروڑ روپے کی ترغیب حاصل کی ہے ۔ اس کے علاوہ ، زرعی اور پروسیسرڈ فوڈ پروڈکٹس ایکسپورٹ ڈیولپمنٹ اتھارٹی (اے پی ای ڈی اے) بنیادی ڈھانچے ، معیار ، بازار کے فروغ وغیرہ کے لیے اپنی مختلف اسکیموں کے تحت پروسیسرڈ فوڈ برآمد کنندگان کو مراعات فراہم کرتی ہے ۔ مذکورہ اسکیمیں پورے ملک میں نافذ کی گئی ہیں۔
***
ش ح۔ش م۔ م ذ
U NO:2376
(रिलीज़ आईडी: 2198822)
आगंतुक पटल : 3