خوراک کی ڈبہ بندی کی صنعتوں کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

  نامیاتی غذائی مصنوعات کی برآمدات 


  نامیاتی خوراک کی برآمدات کی ترقی اور فروغ 

प्रविष्टि तिथि: 04 DEC 2025 3:15PM by PIB Delhi

سال   21-2020 سے 25-2024  کے دوران نامیاتی غذائی مصنوعات کی برآمدات کی مقدار (میٹرک ٹن میں) اور مالیت (امریکی ڈالر ملین میں) درج ذیل ہیں:

نمبرشمار

سال

مقدار (میٹرک ٹن)

قیمت (ملین امریکی ڈالر)

1.

2020-21

888179.68

1040.95

2.

2021-22

460320.40

771.96

3.

2022-23

312800.51

708.33

4.

2023-24

261029.00

494.80

5.

2024-25

368155.04

665.97

ماخذ: ٹریس نیٹ پرنامیاتی پیداوار کےلئے قومی پروگرام  (این پی او پی) کے تحت تسلیم شدہ سرٹیفیکیشن اداروں کے ذریعہ فراہم کردہ معلومات

 

عالمی مارکیٹ میں مانگ میں کمی ، عالمی تجارتی غیر یقینی صورتحال اور جغرافیائی سیاسی تناؤ ، منزل مقصود ممالک میں عارضی انضباطی تبدیلیوں ، سرٹیفیکیشن اور مارکیٹ کے تصورات میں مسائل کی وجہ سے ہندوستان سے نامیاتی خوراک کی برآمدات میں کمی آئی ہے ۔  مزید برآں ، یو ایس اے اور یورپی یونین (ای یو) ہندوستان سے نامیاتی برآمدات کے لیے  اہم بازار ہیں ۔  امریکہ کو برآمدات کے لئے ، برآمد کنندگان کو یو ایس ڈی اے-این او پی(امریکہ میں زراعت کا محکمہ(یو ایس ڈی اے) نیشنل آرگینک پروگرام) سے تصدیق شدہ سرٹیفیکیشن ادارے(سی بیز) کی طرف سے تصدیق شدہ ہونا ضروری ہے اور اسی طرح یورپی یونین کو ڈبہ  بند اشیا کی برآمد کے لئے ، برآمد کنندگان کی طرف سے تصدیق شدہ ہونا ضروری ہے۔یوروپی یونین کے معاملے میں ، سرٹیفیکیشن اداروں کی تعداد میں کمی واقع ہوئی جو 2022 میں کچھ سرٹیفیکیشن اداروں کی فہرست سے خارج ہونے کی وجہ سے ڈبہ بند خوراک کی برآمدات کی تصدیق کر سکتے تھے ، جس نے سرٹیفیکیشن کے کام کو محدود کیا اور متعلقہ فریقوں کے لیے لین دین کے اخراجات میں اضافہ کیا ۔  اس کے نتیجے میں نامیاتی خوراک کی برآمدات میں بھی کمی آئی ہے ۔

تجارت اور صنعت کی وزارت کے تحت زرعی اورڈبہ بند خوراک کی مصنوعات کی برآمدات کی ترقی سے متعلق اتھارٹی (اے پی ای ڈی اے)، نامیاتی غذائی مصنوعات کے برآمد کنندگان سمیت اپنے رکن برآمد کنندگان کو مالی مدد فراہم کرتی ہے:

(1) برآمدی بنیادی ڈھانچے کی ترقی

(2) معیار کے فروغ

(iii) مارکیٹ کی ترقی

مزید یہ کہ اے پی ای ڈی اے نامیاتی پیداوار کے لیے قومی پروگرام (این پی او پی) کو نافذ کر رہا ہے ۔  اس پروگرام میں سرٹیفیکیشن اداروں کی منظوری ، نامیاتی پیداوار کے معیارات ، نامیاتی کاشتکاری اور مارکیٹنگ وغیرہ کو فروغ دینا شامل ہے ۔  نیشنل پروگرام فار آرگینک پروڈکشن (این پی او پی) کے تحت آپریٹرز کو ان کے آپریشن کے دائرہ کار جیسے پروڈکشن ، پروسیسنگ اور ٹریڈنگ کے مطابق سرٹیفائی کیا جاتا ہے ۔  اے پی ای ڈی اے ملک بھر میں نامیاتی شراکت  داروں کے لیے تربیت اور صلاحیت سازی کے پروگرام اور برآمدات کو فروغ دینے کی سرگرمیاں بھی انجام دے رہا ہے ۔

ڈبہ بند خوراک کی صنعتوں کی وزارت (ایم او ایف پی آئی) مختلف اقدامات اور اسکیموں کے نفاذ کے ذریعے پردھان منتری کسان سمپدا یوجنا (پی ایم کے ایس وائی) پرائم منسٹر فارملائزیشن آف مائیکرو فوڈ پروسیسنگ انٹرپرائزز (پی ایم ایف ایم ای) اورڈبہ بند خوراک کی صنعتوں کےلئے پیداوار سے منسلک ترغیبی اسکیم (پی ایل آئی ایس ایف پی آئی) کا مقصد نامیاتی خوراک کی مصنوعات سمیت خوراک کی تیاری کے شعبے کی مجموعی ترقی ہے ۔  مذکورہ بالا اسکیموں کے مختلف اجزاء کے تحت ، ایم او ایف پی آئی فارم گیٹ سے ریٹیل آؤٹ لیٹ تک موثر سپلائی چین بندوبست کے ساتھ جدید بنیادی ڈھانچے کی تشکیل کے لیے مالی مدد فراہم کرتا ہے ۔  تیار کئے گئے بنیادی ڈھانچے اور فراہم کردہ امداد کا مقصد کسانوں کو بہتر منافع فراہم کرنا ، روزگار کے مواقع پیدا کرنا ، بربادی کو کم کرنا ، پروسیسنگ کی سطح کو بڑھانا اور نامیاتی خوراک کی برآمدات سمیت ڈبہ بندخوراک کی برآمدات کو بڑھانا ہے ۔

ڈبہ بند خوراک کی صنعتوں کے وزیر مملکت جناب رونیت سنگھ نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ جانکاری دی۔

 

      ***

ش ح۔ع ح۔ف ر

U-2378

                          


(रिलीज़ आईडी: 2198814) आगंतुक पटल : 2
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें: English , हिन्दी , Tamil