ادویات سازی کا محکمہ
دوا سازی کے شعبے میں جدید ٹیکنالوجیز
प्रविष्टि तिथि:
02 DEC 2025 10:21PM by PIB Delhi
محکمہ دوا سازی نے فارما میڈٹیک شعبے میں تحقیق اور جدت کے فروغ کے لیے اسکیم کا آغاز کیاہے تاکہ مصنوعی ذہانت( اے آئی) اور مشین لرننگ کے شعبے کا استعمال کرکے دوا سازی کے شعبے میں تحقیق و ترقی کو فروغ دیا جا سکے۔ اس کے علاوہ قومی ادارہ برائے دوا سازی کی تعلیم و تحقیق(این آئی پی ای آر ) ، جو محکمہ دوا سازی کے تحت کام کرتا ہے، نے اپنے نصاب میں مصنوعی ذہانت (اے آئی) اور بلاک چین ٹیکنالوجی سے متعلق موضوعات شامل کیے ہیں اور طلبہ کو اے آئی پر مبنی آلات میں تربیت فراہم کر کے دوا سازی کے شعبے کے لیے انسانی وسائل کی صلاحیتیں تیار کر رہا ہے۔ اس کے علاوہ کاؤنسل آف سائنٹیفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ (سی ایس آئی آر) جو محکمہ سائنس و صنعتی تحقیق کے تحت کام کرتا ہے، اپنے مختلف تحقیقی اداروں جیسے سی ایس آئی آر-سینٹرل ڈرگ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ، لکھنؤ، سی ایس آئی آر -قومی کیمیکل لیبارٹری، پونے، اور سی ایس آئی آر-انڈین انسٹی ٹیوٹ آف کیمیکل ٹیکنالوجی، حیدرآبادمیں جدید ٹیکنالوجیز استعمال کرتا ہے، جیسےمصنوعی ذہانت کی مدد سے دوا دریافت کا نظام، جدید مشین لرننگ اور ڈیپ لرننگ تکنیکیں شامل ہیں، تاکہ دوا سازی کے شعبے میں کارکردگی، جدت اور شفافیت کو بڑھایا جا سکے۔اس کے علاوہ،محکمہ بایوٹیکنالوجی، بایوٹیک شعبے میں مصنوعی ذہانت پر مبنی تحقیقاتی سرگرمیوں کی حمایت کرتا ہے، خاص طور پر صحت اور زراعت کے شعبوں میں، تاکہ ان شعبوں کے لیے ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کا فائدہ اٹھایا جا سکے۔ اس کے علاوہ محکمہ دوا سازی کے تحت فارما سوٹیکلز اور میڈیکل ڈیوائسز بیورو آف انڈیا، جو پردھان منتری بھارتی جنوشدھی پریوجنا ‘ اسکیم کو نافذ کرتا ہے، نے اسکیم کے لیےبلاک چین پر مبنی ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کی عملی آزمائش کے لیے ایک پائلٹ پروجیکٹ شروع کیا ہے۔
آج راجیہ سبھا میں وزارت کیمیکل اور کھاد کی وزیر مملکت محترمہ انوپریا پٹیل نے تحریری جواب میں یہ معلومات فراہم کیں۔
****
ش ح۔ت ف۔ ش ت
U NO: 2268
(रिलीज़ आईडी: 2198574)
आगंतुक पटल : 4