ایٹمی توانائی کا محکمہ
azadi ka amrit mahotsav

ہومی بھابھا کا عہد اور دنیا کے سامنے یہ اعلان کہ ہندوستان کا جوہری پروگرام پرامن مقاصد کے لیے وقف ہے، وزیر اعظم مودی کے تحت اس کی توثیق ہوئی ہے:  ڈاکٹر جتیندر سنگھ


’’بنگال، کیرالہ، کرناٹک اور دیگر ریاستوں میں نیوکلیئر ٹیکنالوجی کا دائرہ پھیلایا جائے گا — سائنس میں سیاست دخل نہیں دے  گی: پارلیمنٹ میں ڈاکٹر جتندر سنگھ

حکومت نے جوہری شعبے کو نجی کمپنیوں کے لیے کھول دیا ؛ عوامی فلاح و بہبود کے منصوبوں کے لیے 40 شراکت دار شامل ہیں: ڈاکٹر جتیندر سنگھ

وکست بھارت کے لیے سائنسی مداخلت کلیدی ہے ، ہر شہری کی صحت قومی ترجیح ہے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ

प्रविष्टि तिथि: 03 DEC 2025 5:48PM by PIB Delhi

وزیر اعظم کے دفتر میں مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج کہا کہ ہندوستان کے جوہری پروگرام نے ڈاکٹر ہومی بھابھا کے عہد اور دنیا کے سامنے اس اعلامیے کی تاریخی توثیق کی ہے کہ ہندوستان کا جوہری پروگرام پرامن مقاصد کے لیے وقف ہے۔  انہوں نے مزید کہا کہ اس عزم کو وزیر اعظم کی قیادت میں سب سے مضبوط احساس حاصل ہوا ہے، کیونکہ ہندوستان کی جوہری صلاحیتیں اب صحت کی دیکھ بھال، زراعت، پینے کے پانی کی صفائی اور دیگر شہریوں پر مرکوز ڈومینز میں تبدیلی لانے والے فوائد فراہم کر رہی ہیں۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس بات پر زور دیا کہ جب ملک کا جوہری سفر شروع ہوا تو ہندوستان کے ارادوں کے بارے میں عالمی سطح پر شکوک و شبہات پیدا ہوئے ۔  انہوں نے کہا کہ ’’آج ، پرامن ایپلی کیشنز کی کامیابی ، چاہے وہ ٹاٹا میموریل سینٹر کے بڑھتے ہوئے نیٹ ورک کے ذریعے کینسر کی دیکھ بھال میں ہو ، یا کمیونٹی کی سطح پر پانی صاف کرنے کے نظام میں ہو، ہندوستان کے ذمہ دار اور فلاح و بہبود پر مبنی جوہری وژن کی تصدیق کرتی ہے‘‘۔  وزیر موصوف نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ 11 ٹاٹا میموریل کینسر اسپتال قائم کیے گئے ہیں، جن میں سے 9 پہلے ہی کام کر رہے ہیں  اور ایک قومی اونکولوجی گرڈ اب 300 سے زیادہ اسپتالوں کو جدید تشخیصی اور علاج کی مدد سے جوڑتا ہے۔

وزیر موصوف نے مزید کہا کہ مودی حکومت نے پی پی پی ماڈل کے ذریعے پہلی بار جوہری شعبے کو نجی شراکت داری کے لیے کھول دیا ہے، جس سے تقریبا 40 نجی شراکت دار جوہری توانائی کے پانی کی صفائی کے اقدامات میں شامل ہوسکیں گے۔  انہوں نے کہا کہ یہ بے مثال اصلاحات ’’ایک صحت مند ، محفوظ اور زیادہ بااختیار ہندوستان‘‘ کے لیے جوہری سائنس سے فائدہ اٹھانے کے لیے حکومت کے عزم کی نشان دہی کرتی ہیں۔

پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس میں وقفہ سوال کے دوران ، اوڈیشہ کے کالا ہانڈی سے رکن پارلیمنٹ مالویکا دیوی نے اوڈیشہ کے نوا پاڈا ضلع میں صحت کے نتائج پر وضاحت طلب کی، جہاں آلودہ پانی گردے سے متعلق اور صحت کے دیگر مسائل کا باعث بنا ہے۔  انہوں نے متاثرہ علاقوں میں 500 ریورس اوسموسس (آر او) پر مبنی واٹر پیوری فکیشن سسٹم لگانے کے اثرات کے بارے میں پوچھا اور کیا ایسے معاملات میں کمی آئی ہے ۔

اس سوال کے جواب میں ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ایوان کو بتایا کہ اوڈیشہ نیوکلیئر سے منسلک پانی صاف کرنے کی ٹیکنالوجیز کی کامیاب تعیناتی کے لیے ایک نمونہ بن گیا ہے۔  کالا ہانڈی ضلع میں ، محکمہ جوہری توانائی کے تعاون سے قائم 500 آر او پر مبنی صاف کرنے والے یونٹ ، نمکیات اور نقصان دہ کیمیائی اجزاء کو ہٹا کر صاف اور محفوظ گھریلو پینے کے پانی کی فراہمی کو یقینی بنا رہے ہیں۔

وزیر موصوف نے مزید کہا کہ مائکروبس اور پیتھوجینز کو ختم کرنے کے لیے الٹرا فلٹریشن سسٹم کو بھی منتخب علاقوں میں تعینات کیا گیا ہے ۔  کالا ہانڈی کے علاوہ ، خوردھا ، میوربھنج اور بودھ اضلاع میں کمیونٹی واٹر پیوریفکیشن یونٹ کام کر رہے ہیں۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس بات کا اعادہ کیا کہ حکومت نے پورے ہندوستان میں نیوکلیئر سپورٹڈ پیوریفکیشن سسٹم کے نفاذ کے لیے غیر امتیازی ، ضرورت پر مبنی نقطہ نظر اپنایا ہے ۔  اڈیشہ کے علاوہ ، مغربی بنگال ، بہار ، چھتیس گڑھ ، مہاراشٹر ، گجرات ، راجستھان ، تمل ناڈو ، کیرالہ ، آسام اور کرناٹک میں تنصیبات کا آغاز کیا گیا ہے ، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ جہاں بھی صحت عامہ اس طرح کی مداخلت کا مطالبہ کرتی ہے ، کسی بھی سیاسی جماعت کے زیر انتظام ریاستوں کو یکساں حمایت حاصل ہو ۔

وزیر اعظم مودی نے بار بار اس بات پر زور دیا ہے کہ ہر شہری کو ترقی یافتہ ہندوستان کی تعمیر میں اپنا حصہ ڈالنا چاہیے۔  اس کے لیے ، ہر شہری کی صحت کی حفاظت کرنا حکومت کی اولین ذمہ داری ہے ۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے نتیجہ اخذ کیا کہ ان اقدامات کی کامیابی سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ کس طرح ہندوستان کا جوہری پروگرام ، جس کی جڑیں پرامن مقاصد پر مضبوطی سے جڑی ہوئی ہیں، قومی ترقی کے لیے ایک طاقتور آلے کے طور پر تیار ہو رہا ہے ، جو کچھ انتہائی دور دراز اور کمزور علاقوں کی زندگیوں کو چھو رہا ہے۔

******

ش ح۔ ف ا۔ م ر

U-NO. 2317


(रिलीज़ आईडी: 2198489) आगंतुक पटल : 4
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें: English , हिन्दी