ایٹمی توانائی کا محکمہ
پارلیمانی سوال: صاف توانائی کو فروغ دینا
प्रविष्टि तिथि:
03 DEC 2025 6:38PM by PIB Delhi
وکست بھارت کے لیے ’’نیوکلیئر انرجی مشن‘‘ کا مقصد یہ ہے کہ 2047 تک 100 گیگاواٹ برقی (جی۔ڈبلیو۔ای) جوہری بجلی کی پیداواری صلاحیت قائم کی جائے، تاکہ 2070 تک ’’نیٹ زیرو‘‘ کے قومی ہدف کے حصول میں نمایاں کردار ادا کیا جا سکے۔ اس مشن میں کم سے کم کاربن اخراج کے ساتھ جوہری توانائی سے بجلی کی پیداوار میں اضافہ کرنے اور بیس لوڈ کی ضروریات پوری کرنے کا تصور شامل ہے، جسے فی الحال جیواشم ایندھن پر مبنی بجلی گھر پورا کر رہے ہیں۔نیوکلیئر انرجی مشن کے تحت 2033 تک مقامی اسمال ماڈیولر ری ایکٹر (ایس۔ایم۔آر) کے ڈیزائن، ترقی اور عملیاتی مرحلے تک پہنچانے کے لیے ان کی تحقیق و ترقی پر بھی فنڈز مختص کیے گئے ہیں۔
منصوبہ بند بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت درج ذیل طریقوں سے حاصل کی جا سکتی ہے؛
۱۔ بڑے ری ایکٹروں کی تنصیب کے ذریعے
جیسے 700 میگا واٹ برقی (ایم ڈبلیو ای) کے دیسی پریشرائزڈ ہیوی واٹر ری ایکٹرز (پی ایچ ڈبلیو آرز) اور بڑے پیمانے کی درآمد شدہ جدید ری ایکٹر ڈیزائن، جنہیں تیز تر توسیع کے لیے گرین فیلڈ مقامات پر نصب کیا جائے گا۔
۲۔ اسمال ماڈیولر ری ایکٹرز (ایس ایم آر) کی تعیناتی کے ذریعے
جیسے 220 میگا واٹ برقی بھارت اسمال ری ایکٹر (بی ایس آر-220)، 200 میگا واٹ برقی بھارت اسمال ماڈیولر ری ایکٹر (بی ایس ایم آر-200)، اور 55 میگا واٹ برقی اسمال ماڈیولر ری ایکٹر (ایس ایم آر-55)، جنہیں براؤن فیلڈ مقامات پر درج ذیل مقاصد کے لیے نصب کیا جائے گا؛
- ریٹائر ہونے والے فوسل فیول پر مبنی بجلی گھروں کی از سرِ نو استعمال کاری،
- توانائی کے زیادہ استعمال والی صنعتوں کے لیے کیپٹو پلانٹس، اور
- دور دراز علاقوں میں آف گرڈ ایپلی کیشنز کے لیے۔
بی اے آر سی (بارک) نے بی ایس ایم آر-200 اور ایس ایم آر-55 کے ڈیزائن اور ترقی کا آغاز کر دیا ہے۔ یہ اسمال ماڈیولر ری ایکٹرز پریشرائزڈ واٹر ری ایکٹر ٹیکنالوجی پر مبنی ہیں۔
نيوکلئير پاور کارپوریشن آف انڈیا لمیٹڈ (این پی سی آئی ایل)، جو محکمۂ ایٹمی توانائی (ڈی اے ای) کے تحت ایک سرکاری شعبے کا ادارہ ہے، نے مشکل سے کم ہونے والے اخراج والی صنعتوں کی کاربن کمی کے لیے بھارت اسمال ری ایکٹرز (بی ایس آر) کے قیام کے سلسلے میں درخواستِ پیشکش (آر ایف پی) بھی جاری کی ہے۔
حکومت نے 220 میگاواٹ کے ’’بھارت سمال ری ایکٹر‘‘ (بی۔ایس۔آر) کی تعیناتی کے لیے نجی کمپنیوں کے ساتھ شراکت داری کا اعلان کیا ہے۔ اس کے تحت این۔پی۔سی۔آئی۔ایل نے موجودہ قانونی ڈھانچے کے اندر ’’درخواستِ تجویز‘‘ (آر۔ایف۔پی) جاری کی ہے، جس کے ذریعے ہندوستانی صنعتوں کو کیپٹیو پاور جنریشن کے لیے بی۔ایس۔آر کے قیام میں شرکت کی دعوت دی گئی ہے، تاکہ صنعتوں کو ایک پائیدار اور کم کاربن توانائی کا حل فراہم کیا جا سکے اور وہ اپنے آپریشنز کو ڈی کاربونائز کر سکیں۔ بجٹ 2025 کے اعلان کے دوران، حکومت نے یہ بھی کہا ہے کہ نجی شعبے کی فعال شرکت کو ممکن بنانے کے لیے ’’جوہری نقصان کے لیے شہری ذمہ داری ایکٹ 2010‘‘ اور ’’جوہری توانائی ایکٹ 1962‘‘ میں ترامیم متعارف کرائی جائیں گی۔
بھابھا اٹامک ریسرچ سینٹر (بی۔اے۔آر۔سی) جوہری تحقیق، تھوریم پر مبنی ری ایکٹروں، جوہری فضلہ کے انتظام اور حفاظتی نظام میں بہتری کے مختلف شعبوں میں تحقیق و ترقی انجام دے رہا ہے۔ تفصیلات ذیل میں درج ہیں:
پگھلے ہوئے نمک ری ایکٹر (ایم۔ایس۔آر) سے توقع ہے کہ وہ تھوریم کے وسائل کے مؤثر، طویل المدتی اور خود پائیدار استعمال میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔ اس سے متعلق ٹیکنالوجیز کا عملی مظاہرہ کرنے کے لیے کم طاقت والے ’’ڈیمونسٹریشن پگھلا نمک ری ایکٹر‘‘ کا ڈیزائن شروع کر دیا گیا ہے۔ اس مقصد کے لیے خصوصی مواد، فلورائڈ نمکیات اور دیگر متعلقہ تکنیکی اجزاء کی ترقی جاری ہے۔
جوہری فضلہ کے انتظام کے شعبے میں، فضلہ کی مقدار کو کم کرنے کے لیے بازیابی، دوبارہ استعمال اور ری سائیکلنگ جیسے اقدامات پر کام جاری ہے۔ بہتر صفائی کے عوامل حاصل کرنے اور ماحولیاتی اخراج کو کم کرنے کے لیے بہتر عمل کی تحقیق و ترقی کی جا رہی ہے۔
مزید یہ کہ طویل عرصے تک قائم رہنے والے ریڈیو نیوکلائڈز کی علیحدگی جیسی ٹیکنالوجیز تیار کی جا رہی ہیں، جن کے ذریعے ٹھکانے لگانے والے فضلے کی مقدار میں کمی آ رہی ہے۔ یہ ٹیکنالوجی سماجی و طبی استعمال کے لیے مخصوص ریڈیو نیوکلائڈز کی بازیابی بھی ممکن بنا رہی ہے۔
محکمہ نے کنٹینمنٹ سیفٹی کو بہتر بنانے کے لیے ہائیڈروجن مینجمنٹ سسٹم اور ریڈیو نیوکلائڈ مینجمنٹ سسٹم نصب کیے ہیں، اور اس وقت بی۔ایس۔ایم۔آر–200 کے لیے ری ایکٹر برتن کے اندرونی اور بیرونی کولنگ کا استعمال کرتے ہوئے ریڈیو نیوکلائڈز کو برقرار رکھنے کے نظام کی ترقی پر کام کر رہا ہے۔
***
UR-2328
(ش ح۔اس ک )
(रिलीज़ आईडी: 2198438)
आगंतुक पटल : 3