خلا ء کا محکمہ
پارلیمانی سوال: نسار-سیٹلائٹ
प्रविष्टि तिथि:
03 DEC 2025 5:31PM by PIB Delhi
ناسا-اسرو مصنوعی اپرچر رڈار (این آئی ایس اے آر) کو 30 جولائی 2025 کو سری ہری کوٹا ، آندھرا پردیش سے جی ایس ایل وی-ایف 16 پر کامیابی کے ساتھ لانچ کیا گیا ۔
نسارکے اغراض اور مقاصد ذیل میں دیے گئے ہیں:
نسار اپنی نوعیت کا پہلا مشن ہے جسے اسرو اور ناسا نے مشترکہ طور پر ایل اینڈ ایس بینڈ میں تیار کیا ہے تاکہ مکمل طور پر پولرمیٹرک اور انٹرفیرومیٹرک ڈیٹا حاصل کرنے کے لیے مائکروویو امیجنگ کی صلاحیت کے ساتھ عالمی کوریج کی جا سکے ۔ این آئی ایس اے آر کے مشن کے مقاصد 5 سال کی مشن لائف کے ساتھ امریکہ اور ہندوستانی سائنس برادریوں کے مشترکہ مفاد کے شعبوں میں زمین اور برفانی بگاڑ ، زمینی ماحولیاتی نظام اور سمندری علاقوں کا مطالعہ کرنا ہے ۔
30 جولائی 2025 ، 17.40 گھنٹے (آئی ایس ٹی) کو جی ایس ایل وی-ایف 16 کے ذریعے نسار کے کامیاب لانچ کے بعد مطلوبہ مقاصد/ہدف کی سرگرمیاں جو کامیابی کے ساتھ انجام دی گئی ہیں ، ذیل میں دی گئی ہیں:
- اینٹینا ریفلیکٹر کی تعیناتی 15 اگست ، 2025 ، 19.38 گھنٹے پر تعیناتی کے سلسلے کے ذریعے جو 09-15 اگست ، 2025 سے 7 دن کی مدت تک جاری رہی ۔
- ایس-بینڈ ایس اے آر کا پہلے دن کا پے لوڈ آپریشن 19 اگست 2025 کو شروع ہوا ۔
مشن پلان کے مطابق سائنس پلان کی سرگرمیاں جاری ہیں ۔ اختتامی صارفین کے لیے ایپلی کیشنز کی ترقی 5 سال کی مشن لائف کے دوران ہوگی ۔
نسار سیٹلائٹ کی تکمیل کے لیے مالی منظوری 27 مئی 2015 کو حاصل کی گئی تھی اور 30 جولائی 2025 کو اس کے کامیاب لانچ میں ایک دہائی لگ گئی ۔31 اکتوبر 2025 تک سیٹلائٹ کی ترقی کے لیے اسرو کی طرف سے کئے گئے اخراجات 504.78 کروڑ روپے ہیں اوراس کی لانچنگ کی لاگت کے لیے(تقریباً) 340 کروڑ روپے ہیں۔
رواں سال کے دوران اسرو کے ذریعے لانچ کیے گئے مصنوعی سیاروں کی کل تعداد درج ذیل ہے:
- 29 جنوری 2025 کو این وی ایس -02
- 18 مئی 2025 کو ای او ایس - 09
- 30 جولائی 2025 کو نسار اور
- 02 نومبر 2025 کو سی ایم ایس -03
*********
ش ح۔ ا ک۔ ر ب
U.NO.2309
(रिलीज़ आईडी: 2198368)
आगंतुक पटल : 3