امور داخلہ کی وزارت
خواتین کے خلاف جرائم پر سخت کارروائی
प्रविष्टि तिथि:
03 DEC 2025 5:21PM by PIB Delhi
امورِ داخلہ کے وزیر مملکت جناب بندی سنجے کمار نے راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا کہ بھارتیہ نیا ئے سنہیتا (بی این ایس) 2023 میں پہلی بار خواتین اور بچوں کے خلاف جرائم سے متعلق دفعات کو ترجیح دی گئی ہے اور انہیں ایک باب کے تحت رکھا گیا ہے ۔ خواتین کے خلاف جرائم کے لیے سزائے موت تک کی سخت سزائیں تجویز کی گئی ہیں ۔ 18 سال سے کم عمر کی لڑکی کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کی سزا ، مجرم کی باقی بچی زندگی یا موت تک عمر قید ہے ۔ شادی ، ملازمت ، ترقی یا شناخت چھپانے وغیرہ کے جھوٹے وعدے پر جنسی تعلقات سے متعلق معاملے کو بھی نئے جرم کے طور پر بی این ایس میں شامل کیا گیا ہے ۔ نئے فوجداری قوانین میں خواتین کے تحفظ سے متعلق اہم دفعات ضمیمہ میں دی گئی ہیں ۔
نئے فوجداری قوانین کی اہم خصوصیات
نئے فوجداری قوانین شہریوں پر مرکوز ، زیادہ قابل رسائی اور موثر نظام انصاف کی تشکیل کی طرف ایک اہم قدم کی نشاندہی کرتے ہیں ۔ نئے فوجداری قوانین کی اہم خصوصیات درج ذیل ہیں:
اے - متاثرین پر مرکوز دفعات
- واقعات کی آن لائن اطلاع کی سہولت: اب کوئی شخص فزیکل طور پر پولیس اسٹیشن جائے بغیر الیکٹرانک مواصلات کے ذریعے واقعات کی اطلاع دے سکتا ہے ۔ اس سے پولیس کی طرف سے فوری کارروائی میں سہولت فراہم کرتے ہوئے ، تیزی سے آسانی کے ساتھ رپورٹنگ ہوتی ہے ۔
- کسی بھی پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کرنے کی سہولت : زیرو ایف آئی آر متعارف کرانے کے ساتھ ، کوئی شخص دائرہ اختیار سے قطع نظر ، کسی بھی پولیس اسٹیشن میں فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کر سکتا ہے ۔ یہ قانونی کارروائی شروع کرنے میں تاخیر کو ختم کرتا ہے اور جرم کی فوری رپورٹنگ کو یقینی بناتا ہے ۔
- ایف آئی آر کی مفت کاپی: متاثرہ شخص کو ، قانونی عمل میں اپنی شرکت کو یقینی بناتے ہوئے ایف آئی آر کی مفت کاپی حاصل کرنے کا حق حاصل ہے۔
- گرفتاری کے بعد اطلاع دینے کا حق: گرفتاری کی صورت میں ، فرد کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ کسی شخص کو اپنی پسند کی صورتحال سے آگاہ کرے ۔ یہ گرفتار شخص کی فوری مدد کو یقینی بنائے گا ۔
- گرفتاری کی معلومات کا ڈسپلے: ہر پولیس اسٹیشن اور ضلع میں ، اب ایک نامزد پولیس افسر ہونا چاہیے ، جو اے ایس آئی کے عہدے سے کم نہ ہو اور تمام گرفتار افراد کی معلومات اب ہر پولیس اسٹیشن میں نمایاں طور پر ظاہر کی جائیں گی ۔ یہ ملزم افراد کے حق کی حفاظت کرتا ہے اور پولیس کے ذریعے حراست میں تشدد اور غیر قانونی حراست کے واقعات کو کم کرتا ہے ۔
- متاثرین کے لیے پیش رفت کی تازہ ترین معلومات: متاثرین 90 دنوں کے اندر اپنے کیس کی پیش رفت کے بارے میں تازہ ترین معلومات حاصل کرنے کے حقدار ہیں ۔ یہ شق متاثرین کو باخبر رکھتی ہے اور قانونی عمل میں شامل رکھتی ہے ، جس سے شفافیت اور اعتماد میں اضافہ ہوتا ہے ۔
- پولیس رپورٹ اور دیگر دستاویزات کی فراہمی: ملزم اور متاثرہ دونوں 14 دن کے اندر ایف آئی آر ، پولیس رپورٹ/چارج شیٹ ، بیانات ، اعتراف اور دیگر دستاویزات کی کاپیاں حاصل کرنے کے حقدار ہیں ۔
- گواہوں کے تحفظ کی اسکیم: نئے قوانین میں تمام ریاستی حکومتوں کو گواہوں کی حفاظت اور سلامتی کو یقینی بنانے ، قانونی کارروائی کی ساکھ اور تاثیر کو بڑھانے کے لیے گواہوں کے تحفظ کی اسکیم کو نافذ کرنے کا التزام ہیں ۔
- پولیس اسٹیشن جانے سے چھوٹ: خواتین ، 15 سال سے کم عمر کے افراد ، 60 سال سے زیادہ عمر کے افراد اور معذور یا شدید بیماری والے افراد کو پولیس اسٹیشن جانے سے چھوٹ ہے ۔
- یہ لازمی ہے کہ بی این ایس ایس کی دفعہ 360 میں استغاثہ سے دستبرداری سے پہلے متاثرہ کی سماعت کی جائے ۔ متاثرہ کے سماعت کے حق کو قانونی طور پر تسلیم کرنا فوجداری نظامِ انصاف کے لیے انصاف پر مرکوز نقطہ نظر کی ایک اہم مثال ہے ۔ مقدمات کی واپسی سے متعلق کارروائی میں متاثرہ کو لازمی طور پر سننے سے ، نظام انصاف جرائم سے براہ راست متاثر ہونے والوں کی ضروریات اور خدشات کے لیے زیادہ ذمہ دار بن جاتا ہے ۔
بی - خواتین اور بچوں کے تحفظ کے لیے دفعات
- بی این ایس کے نئے باب پنجم میں خواتین اور بچوں کے خلاف جرائم کو دیگر تمام جرائم پر فوقیت دی گئی ہے ۔
- بی این ایس میں اجتماعی عصمت دری کے نابالغ متاثرین کے لیے عمر کا فرق ختم کر دیا گیا ہے ۔ اس سے پہلے 16 سال اور 12 سال سے کم عمر کی لڑکی پر اجتماعی عصمت دری کے لیے مختلف سزائیں تجویز کی جاتی تھیں ۔ اس شق میں ترمیم کی گئی ہے اور اب اٹھارہ سال سے کم عمر کی لڑکی کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کی سزا عمر قید یا موت ہے ۔
- خواتین کو خاندان کے ایک بالغ رکن کے طور پر تسلیم کیا گیا ہے ، جو طلب کیے گئے شخص کی جانب سے سمن وصول کر سکتی ہیں ۔ ’ کچھ بالغ مرد ممبر ‘ کے سابقہ حوالہ کو ’ کچھ بالغ ممبر ‘ سے تبدیل کر دیا گیا ہے ۔
- متاثرہ کو مزید تحفظ فراہم کرنے اور عصمت دری کے جرم سے متعلق تحقیقات میں شفافیت کو نافذ کرنے کے لیے ، متاثرہ کا بیان پولیس کے ذریعے آڈیو / ویڈیو کے ذریعے ریکارڈ کیا جائے گا ۔
- عورت کے خلاف بعض جرائم کے لیے ، متاثرہ کا بیان ، جہاں تک ممکن ہو ، ایک خاتون مجسٹریٹ کے ذریعے اور اس کی غیر موجودگی میں ایک مرد مجسٹریٹ کے ذریعے ایک عورت کی موجودگی میں ریکارڈ کیا جانا ہے تاکہ معاملے کی حساسیت اور انصاف پسندی کو یقینی بنایا جا سکے اور متاثرین کے لیے ایک معاون ماحول پیدا کیا جا سکے ۔
- میڈیکل پریکٹیشنرز کو عصمت دری کی متاثرہ کی میڈیکل رپورٹ 7 دن کے اندر تفتیشی افسر کو بھیجنے کا حکم دیا گیا ہے ۔
- یہ شرط عائد کی گئی ہے کہ پندرہ سال سے کم عمر یا 60 سال (65 سال قبل) سے زیادہ عمر کا کوئی مرد یا عورت یا ذہنی یا جسمانی طور پر معذور شخص یا شدید بیماری میں مبتلا شخص کو اس جگہ کے علاوہ کسی اور جگہ پر حاضر ہونے کی ضرورت نہیں ہوگی ، جہاں ایسا مرد یا عورت رہتی ہے ۔ ایسے معاملات میں ، جہاں ایسا شخص پولیس اسٹیشن جانے کو تیار ہو ، انہیں ایسا کرنے کی اجازت دی جا سکتی ہے ۔
- نئے قوانین میں خواتین اور بچوں کے خلاف جرائم کے متاثرین کو تمام اسپتالوں میں مفت ابتدائی طبی امداد یا طبی علاج کا التزام کیا گیا ہے ۔ یہ شق ضروری طبی دیکھ بھال تک فوری رسائی کو یقینی بناتی ہے ، جس میں مشکل وقت کے دوران متاثرین کی فلاح و بہبود اور صحت یابی کو ترجیح دی جاتی ہے ۔
- کسی جرم کو انجام دینے کے لیے بچے کو کرائے پر رکھنے کے عمل کو بھارتیہ نیائے سنہیتا 2023 کی دفعہ 95 کے تحت قابل سزا جرم بنایا گیا ہے، جس میں کم از کم سات سال قید کی سزا ہوتی ہے ، جس میں دس سال تک توسیع کی جا سکتی ہے ۔ اس شق کا مقصد گروہوں یا گروپوں کو جرائم کے ارتکاب کے لیے بچوں کو کرائے پر رکھنے سے روکنا ہے ۔
سی - ٹیکنالوجی اور فارینسکس کے استعمال سے متعلق دفعات
- فارینسک شواہد اکٹھا کرنا اور ویڈیوگرافی: کیس اور تحقیقات کو مضبوط بنانے کے لیے فارنسک ماہرین کے لیے سنگین جرائم کے لیے جائے حادثہ کا دورہ کرنا اور 7 سال یا اس سے زیادہ کی سزا والے جرائم میں ثبوت جمع کرنا لازمی ہو گیا ہے ۔ مزید برآں ، شواہد کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کو روکنے کے لیے جائے وقوعہ پر شواہد اکٹھا کرنے کے عمل کی لازمی طور پر ویڈیوگرافی کی جائے گی ۔ یہ دوہری نقطہ نظر کی تحقیقات کے معیار اور اعتماد کو نمایاں طور پر بڑھاتا ہے اور انصاف کے منصفانہ بندوبست میں معاون ہے ۔
- الیکٹرانک سمن: قانونی عمل کو تیز کرتے ہوئے ، کاغذی کارروائی کو کم کرتے ہوئے اور اس میں شامل تمام فریقوں کے درمیان موثر مواصلات کو یقینی بناتے ہوئے ، سمن اب الیکٹرانک طور پر جاری کیے جا سکتے ہیں ۔
- تمام کارروائی الیکٹرانک موڈ میں: تمام قانونی کارروائیوں کو الیکٹرانک طریقے سے انجام دے کر ، نئے قوانین متاثرین ، گواہوں اور ملزموں کو سہولت فراہم کرتے ہیں ، اس طرح پورے قانونی عمل کو آسان اور تیز بنایا گیا ہے ۔
ڈی - وقت کی حد
- تیز اور منصفانہ حل: نئے قوانین ، قانونی نظام میں اعتماد پیدا کرتے ہوئے مقدمات کے تیز اور منصفانہ حل کا وعدہ کرتے ہیں ۔ تحقیقات اور مقدمے کی سماعت کے اہم مراحل جیسے ابتدائی تفتیش (14 دنوں میں مکمل کی جائے گی) ، مزید تفتیش (90 دنوں میں مکمل کی جائے گی) ، متاثرہ اور ملزم کو دستاویز کی فراہمی (14 دنوں کے اندر) ، مقدمے کی سماعت کے لیے (90 دنوں کے اندر) ، مقدمہ خارج کرنے کی درخواست (60 دنوں کے اندر) ، چارجز طے کرنا (60 دنوں کے اندر) ، فیصلے کا اعلان (45 دنوں کے اندر) اور رحم کی درخواستیں (گورنر سے 30 دن پہلے اور صدر جمہوریہ سے ( 60 دن پہلے) ، کو ہموار کیا گیا ہے اور اسے مقررہ مدت کے اندر مکمل کیا جائے گا ۔
- تیزی سے تحقیقات: نئے قوانین میں خواتین اور بچوں کے خلاف جرائم کی تحقیقات کو ترجیح دی گئی ہے ، جس سے معلومات ریکارڈ کرنے کے دو ماہ کے اندر بروقت تکمیل کو یقینی بنایا گیا ۔
- التوا: عدالتیں مقدمات کی سماعت میں غیر ضروری تاخیر سے بچنے کے لیے زیادہ سے زیادہ دو التوا دے سکتی ہیں تاکہ بروقت انصاف کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے ۔
ای - اصلاحاتی نقطہ نظر
- کمیونٹی سروس: نئے قوانین معمولی جرائم کے لیے کمیونٹی سروس متعارف کراتے ہیں ۔ مجرموں کو معاشرے میں مثبت کردار ادا کرنے ، اپنی غلطیوں سے سیکھنے اور مضبوط سماجی تعلقات استوار کرنے کا موقع فراہم ہوتا ہے ۔
- سمری ٹرائل کے دائرہ کار میں توسیع: سمری ٹرائل کے دائرہ کار کو اب مزید جرائم کو شامل کرنے کے لیے بڑھا دیا گیا ہے تاکہ مقدمات کے تیزی سے نمٹارے کو یقینی بنایا جا سکے ۔
ایف - ملزم کے حقوق
صرف عدالتی کارروائی شروع کرنے کے لیے افراد کی من مانی گرفتاری کو کم کر دیا گیا ہے ۔ پولیس کو اب صرف مجسٹریٹ کو پولیس رپورٹ کا نوٹس لینے کے لیے ملزم شخص کو گرفتار کرنے کی ضرورت نہیں ہے اور تحریر ، دستخط ، فنگر پرنٹ یا آواز کے نمونے لینے کے لیے گرفتاری کی ضرورت نہیں ہے ۔
جی - نئے جرائم
- دہشت گردی سے متعلق کارروائیوں ، خطرے میں ڈالنے والی کارروائیوں ، خودمختاری ، بھارت کے اتحاد اور سالمیت ، ہجومی تشدد کے ذریعے قتل ، چھیننے ، منظم جرائم ، چھوٹے منظم جرائم وغیرہ سے متعلق نئی دفعات کو شامل کیا گیا ہے ۔
- بار بار چوری کرنے والے مجرموں کے لیے سخت سزا تجویز کی گئی ہے ۔ 1 سال کی کم از کم لازمی سزا ، جس میں جرمانے کے ساتھ 5 سال تک توسیع کی جا سکتی ہے ۔ تاہم ، چھوٹی چوری کو بڑا جرم بننے سے روکنے کے لیے ، پہلی بار کے مجرموں کو صرف کمیونٹی سروس کی سزا دی جاتی ہے ، جس میں چوری شدہ سامان کی قیمت 5000 روپے سے کم ہو ، ایسی صورت میں یا تو قیمت واپس کر دی جاتی ہے ، یا ویسا ہی چوری شدہ سامان دستیاب کرایا جاتا ہے ۔
ایچ - غیر حاضری میں مقدمہ کی سماعت
مفرور مجرم قرار دیے گئے افراد کے لیے غیر حاضری میں مقدمے کی سماعت کا ایک نیا التزام ، عدالت کو مقدمے کی سماعت جاری رکھنے اور ملزم کی غیر موجودگی میں فیصلہ سنانے کی اجازت دیتا ہے ۔ یہ شق اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ انصاف میں نہ تو تاخیر ہو اور نہ ہی انکار ہو ۔
...........
) ش ح – م ع - ع ا )
U.No. 2303
(रिलीज़ आईडी: 2198365)
आगंतुक पटल : 5