پنچایتی راج کی وزارت
راشٹریہ گرام سوراج ابھیان کے مقاصد
प्रविष्टि तिथि:
03 DEC 2025 3:57PM by PIB Delhi
پنچایتی راج کے مرکزی وزیر جناب راجیو رنجن سنگھ عرف للن سنگھ نے آج ( 03 دسمبر ، 2025 ء کو ) راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا کہ از سر نو جاری کردہ راشٹریہ گرام سوراج ابھیان (آر جی ایس اے) کے مقاصد اور کلیدی خصوصیات درج ذیل ہیں:
- قیادت کے کردار کے لیے پی آر آئی کے منتخب نمائندوں کی صلاحیت کو فروغ دینا تاکہ گرام پنچایتوں کو حکومت کے تیسرے درجے کے طور پر مؤثر طریقے سے کام کرنے کے قابل بنایا جا سکے ۔
- پنچایت نظام کے اندر لوگوں کی شرکت کے بنیادی فورم کے طور پر مؤثر طریقے سے کام کرنے کے لیے گرام سبھاؤں کو مضبوط کرنا ۔
- پنچایت کی انتظامی کارکردگی میں اچھی حکمرانی ، شفافیت اور جوابدہی کے ساتھ خدمات کی فراہمی کو بہتر بنانے کے لیے ای-گورننس اور دیگر ٹیکنالوجی پر مبنی حل کو فروغ دینا ۔
- آئین اور پی ای ایس اے ایکٹ 1996 وغیرہ کی روح کے مطابق پنچایتوں کو اختیارات اور ذمہ داریوں کی منتقلی کو فروغ دینا ۔
سابقہ راشٹریہ گرام سوراج ابھیان کو 2018-19 ء سے 22-2021 ء کی مدت کے لیے نافذ کیا گیا تھا اور اس کے بعد 15 ویں مالیاتی کمیشن کے ساتھ مالی سال 23-2022 ء سے 26-2025 ء کی مدت کے دوران ، اس اسکیم کو نافذ کرنے کے لیے نئی شکل دی گئی ہے ۔ مالی سال 23- 2022 ء سے مالی سال 26-2025 ء تک کی مدت کے لیے از سر نو جاری کردہ آر جی ایس اے اسکیم کے کل مالی اخراجات 5911 کروڑ روپے ہیں ۔ اس میں مرکز کا حصہ 3700 کروڑ روپئے اور ریاست کا حصہ 2211 کروڑ روپے ہے ۔ تاہم ، گزشتہ پانچ سال کے دوران ، ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو سال کے لحاظ سے جاری کیے گئے فنڈز درج ذیل ہیں:
( کروڑ روپے میں )
|
نمبر شمار
|
مالی سال
|
جاری کردہ فنڈ
|
|
1
|
2021-22 ء
|
614.25
|
|
2
|
2022-23 ء
|
672.97
|
|
3
|
2023-24 ء
|
800.17
|
|
4
|
2024-25 ء
|
670.40
|
|
5
|
26-2025 ء ( 25 نومبر ، 2025 ء تک )
|
697.00
|
انسٹی ٹیوٹ آف رورل مینجمنٹ ، آنند (آئی آر ایم اے) کے ذریعے از سر نو جاری کردہ آر جی ایس اے کا جائزہ لیا گیا ہے ۔ اس مطالعے میں 16 ریاستوں کے 60 اضلاع کے 120 بلاکوں میں 600 گرام پنچایتوں کا احاطہ کرتے ہوئے ، بڑے پیمانے پر فیلڈ سروے کیا گیا ، جس میں منتخب نمائندوں ، پنچایت کے عہدیداروں ، متعلقہ محکموں کے عہدیداروں ، ٹرینرز/اساتذہ اور ریاست/ضلع آر جی ایس اے اکائیوں سمیت 6000 سے زیادہ شراکت داروں کو شامل کیا گیا ۔ اس کے علاوہ ، نیتی آیوگ نے نتائج پر تکمیلی ثبوت فراہم کرنے کے لیے آر جی ایس اے کا ایک آزادانہ جائزہ شروع کیا ہے ۔ مطالعے سے پتہ چلتا ہے کہ اسکیم کی منظم ، کثیر سطحی صلاحیت سازی ، کلاس روم/ موضوعاتی ماڈیولز ، نمائش کے دوروں اور ڈیجیٹل لرننگ کو یکجا کرنے سے پنچایت کے کاموں ، منصوبہ بندی اور نفاذ (بشمول جی پی ڈی پی) ڈیجیٹل حکمرانی ، شہریوں کی شمولیت اور مالی انتظام میں پی آر آئی کی صلاحیتوں میں اضافہ ہوا ہے ۔ تربیت کے بعد کے جائزے علم اور عمل میں قابل پیمائش فوائد ریکارڈ ہوئے ہیں ، جو زیادہ موثر مقامی حکمرانی اور ایس ڈی جیز کو مقامی بنانے کی حمایت کرتے ہیں ۔
ریاستی عہدیداروں کے ساتھ میٹنگوں اور ویڈیو کانفرنسوں اور سینئر افسران کے فیلڈ دوروں کے ذریعے اسکیم کے نفاذ کی کڑی نگرانی کی جاتی ہے ۔ آر جی ایس اے کی مرکزی بااختیار کمیٹی (سی ای سی) ، ریاست کے سالانہ ایکشن پلان (اے اے پی) کی منظوری دیتے ہوئے ، عمل درآمد کی پیش رفت اور فنڈز کے استعمال پر غور کرتی ہے ۔ ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو باقاعدگی سے یاد دلایا جاتا ہے کہ وہ فنڈ ریلیز کے ضابطے کے لیے وزارت خزانہ کی ہدایات کے مطابق استعمال سے متعلق سرٹیفکیٹ (یو سی) اور آڈیٹر کی رپورٹس سمیت مطلوبہ دستاویزات پیش کریں ۔
یہ اسکیم ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں مالی سال 23-2022ء سے نافذ کی جا رہی ہے ، جس کا بنیادی مقصد پنچایتی راج اداروں (پی آر آئی) کو منتخب نمائندوں (ای آر) کے عہدیداروں اور دیگر متعلقہ فریقوں کو قیادت کے کردار کے لیے اپنی حکمرانی سے متعلق صلاحیتوں کو فروغ دینے کے لیے تربیت فراہم کرنا ہے تاکہ پنچایتوں کو مؤثر طریقے سے کام کرنے کے قابل بنایا جا سکے ۔ از سر نو جاری کردہ آر جی ایس اے اسکیم کے تحت ، منتخب نمائندوں ، عہدیداروں اور پنچایتوں کے دیگر متعلقہ فریقوں کی صلاحیت سازی اور تربیت کو مختلف زمروں کے تحت بنیادی واقفیت اور ریفریشر ٹریننگ ، موضوعاتی ٹریننگ ، خصوصی ٹریننگ ، پنچایت ڈیولپمنٹ پلان ٹریننگ وغیرہ کے لیے مالی مدد فراہم کی گئی ہے ۔ مختلف ٹریننگ کے علاوہ ، اسکیم منتخب نمائندوں اور پنچایت کے عہدیداروں کے نمائشی دوروں ، تربیتی ماڈیولز اور مواد وغیرہ کی تیاری میں بھی مدد کرتی ہے ۔
اس کے علاوہ لیڈرشپ/مینجمنٹ ڈیولپمنٹ پروگرام (ایم ڈی پی) کے تحت انسٹی ٹیوٹ آف ایکسی لینس کے ذریعے پنچایتوں کے منتخب نمائندوں اور عہدیداروں کی صلاحیت سازی اور تربیت کے لیے بھی ایک نئی پہل کی گئی ہے ۔ وزارت مختلف موضوعات پر ورکشاپ کا انعقاد کرتی ہے اور بین ریاستی تعلیم کے لیے بہترین طور طریقوں کا اشتراک کرتی ہے ۔
از سر نو جاری کردہ آر جی ایس اے کی اسکیم کے تحت ، گرام پنچایتوں کو ڈیجیٹل طور پر فعال کرنے کے لیے محدود پیمانے پر کمپیوٹر فراہم کیے جاتے ہیں ۔ مزید برآں ، وزارت ، ای گرام سوراج ، گرام مانچتر ، میری پنچایت ایپ جیسے مختلف ویب پر مبنی پورٹل چلاتی ہے ، جو پنچایتی راج اداروں کو لا مرکزی منصوبہ بندی ، شفاف طور پر فنڈ ز کی آمد اور اخراجات سے باخبر رہنے ، اثاثوں اور کام کاج کے بندوبست اور شہریوں پر مرکوز حکمرانی کی سہولت فراہم کرتی ہے ۔
***
) ش ح – م ع - ع ا )
U.No. 2291
(रिलीज़ आईडी: 2198269)
आगंतुक पटल : 5