ٹیکسٹائلز کی وزارت
کپڑے کی صنعت
प्रविष्टि तिथि:
02 DEC 2025 2:57PM by PIB Delhi
کپڑے کی وزارت امریکہ اور دنیا کے دیگر ممالک کو دستکاری سمیت ٹیکسٹائل اور ملبوسات کی ہندوستان کی برآمدات کی باقاعدگی سے نگرانی کر رہی ہے اور ٹیکسٹائل کے اہم حصے پر امریکی محصولات کے اثرات پر نظر رکھے ہوئے ہے۔ اپریل سے ستمبر 2025 تک ٹیکسٹائل کے شعبے میں برآمدات کی تفصیلات جیسا کہ ذیل میں بتایا گیا ہے، عالمی چیلنجوں کے باوجود رواں مالی سال کے دوران اس شعبے کی برآمدی کارکردگی میں استحکام کی واضح عکاسی کرتی ہیں۔
|
دستکاری کی برآمدات سمیت ہندوستان کا عالمی ٹیکسٹائل اور ملبوسات (قیمت ملین امریکی ڈالر میں)
|
|
|
امریکہ کو برآمد
|
باقی دنیا کو برآمد
|
عالمی برآمدات
|
|
اجناس
|
اپریل-ستمبر 2024
|
اپریل-ستمبر 2025
|
اپریل-ستمبر 2024
|
اپریل-ستمبر 2025
|
اپریل-ستمبر 2024
|
اپریل-ستمبر 2025
|
فیصد
اضافہ
|
|
دستکاری سمیت کل ٹی اینڈ اے
|
5,361.85
|
5,224.16
|
12,858.69
|
13,011.27
|
18,220.54
|
18,235.44
|
0.1%
|
ماخذ- ڈی جی سی آئی ایس
ہندوستان کی دستکاری سمیت ٹیکسٹائل اور ملبوسات کی برآمدات اپریل-ستمبر 2025 کے دوران 18,235.44 ملین امریکی ڈالر رہی، جو پچھلے سال کی اسی مدت (18,220.54 ملین امریکی ڈالر) کے مقابلے میں 0.1 فیصد کی معمولی لیکن مثبت نمو درج کرتی ہے۔
مزید برآں، تمل ناڈو سے دستکاری سمیت ٹیکسٹائل اور ملبوسات کی برآمدات درج ذیل ہیں:
|
اجناس
|
اپریل-ستمبر 2024
|
اپریل-ستمبر 2025
|
فیصد اضافہ
|
|
دستکاری سمیت کل ٹی اینڈ اے
|
3,975.04
|
4,078.06
|
2.6%
|
ماخذ: ڈی جی سی آئی ایس (قیمت ملین امریکی ڈالر میں)
تروپور، کرور، ایروڈ، کوئمبٹور اور سالیم سے ٹیکسٹائل اور ملبوسات (دستکاری سمیت) کی کل برآمدات میں گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے اپریل-ستمبر 2025 کے دوران 11.4 فیصد کا اضافہ ہوا ہے ۔
وزارت ہندوستان کے ٹیکسٹائل اور ملبوسات کی برآمدات اور دیگر چیلنجوں پر امریکی ٹیرف کے اثرات کا جائزہ لینے کے لیے ایم ایس ایم ای سمیت برآمد کنندگان کے ساتھ باقاعدہ مشاورت کر رہی ہے۔ وزارت نے مختلف سطحوں پر ٹیکسٹائل اور ملبوسات ویلیو چین کے بڑے اور بہت چھوٹے، چھوٹے اور درمیانے (ایم ایس ایم ای) ٹیکسٹائل برآمد کنندگان کے ساتھ دو وسیع مشاورتی میٹنگیں بلائی ہیں۔
حکومت ہندوستانی ٹیکسٹائل اور ملبوسات کے شعبے کو فروغ دینے اور ملک سے اس کی مسابقت کو بڑھانے کے لیے مختلف اسکیمیں/اقدامات نافذ کر رہی ہے اور یہ اقدامات تمل ناڈو (سب سے بڑی ٹیکسٹائل برآمد کرنے والی ریاست) اور اس کے اہم کلسٹروں سمیت ملک سے برآمدات کو فروغ دے رہے ہیں ۔
(1) بڑی اسکیموں/اقدامات میں جدید، مربوط، عالمی معیار کا ٹیکسٹائل انفرااسٹرکچر بنانے کے لیے پی ایم میگا انٹیگریٹڈ ٹیکسٹائل ریجنز اینڈ اپیرل (پی ایم مترا) پارکس اسکیم،ایم ایم ایف فیبرک پرمرکوزپیداوار سے مربوط مرعات(پی آئی ایل) اسیکم،بڑے پیمانے پر مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے اور مسابقت بڑھانے کے لیے ایم ایم ایف ملبوسات اپیرل اینڈٹینیکل ٹیکسٹائل؛ ریسرچ انوویشن اینڈ ڈیولپمنٹ ، پروموشن اور مارکیٹ ڈیولپمنٹ پر توجہ مرکوز کرنے والا نیشنل ٹیکنیکل ٹیکسٹائل مشن؛ مانگ پر مبنی، پلیسمنٹ پر مبنی، ہنر مندی پروگرام فراہم کرنے کے مقصد سے ٹیکسٹائل سیکٹر میں صلاحیت سازی کے لیے سمرتھ اسکیم؛ہنرمندی سے متعلق پروگرام سیرکلچر ویلیو چین کی جامع ترقی کے لیے سلک سمگر-2 ؛ ہینڈلوم سیکٹر کے لیے اینڈ ٹو اینڈ سپورٹ کی خاطر نیشنل ہینڈلوم ڈیولپمنٹ پروگرام شامل ہیں۔ ٹیکسٹائل کی وزارت دستکاری کے فروغ کے لیے قومی دستکاری ترقیاتی پروگرام اور جامع دستکاری کلسٹر ترقیاتی اسکیم بھی نافذ کر رہی ہے۔
(2)ٹیکسٹائل کے شعبے میں لازمی کوالٹی کنٹرول آرڈر (کیو سی او) کے تحت آنے والے انپٹس کے لیے ایڈوانس اتھورائزیشن اسکیم کے تحت ایکسپورٹ اوبلیگیشن (ای او) کی مدت چھ (6) ماہ سے بڑھا کر اٹھارہ (18) ماہ کر دی گئی ہے ۔
(3) حکومت نے صنعتی چیلنجوں سے نمٹنے، کاروبار کرنے میں آسانی بڑھانے، اس شعبے میں نئی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی وغیرہ کے لیے ایم ایم ایف ملبوسات، ایم ایم ایف اپیرل اور ٹیکنیکل ٹیکسٹائل کی مصنوعات کے لیے پروڈکشن لنکڈ انسینٹو (پی ایل آئی) اسکیم میں کلیدی ترمیم کی ہے۔ ان ترامیم میں اہل مصنوعات کی توسیع، نئی کمپنیاں قائم کرنے کے کام میں نرمی، سرمایہ کاری کی کم از کم حد میں کمی اور کاروبار میں اضافے کے معیارات شامل ہیں۔ نظر ثانی کا مقصد داخلے کی رکاوٹوں اور مالی حدود کو کم کرنا ہے، جس سے عمل درآمد میں تیزی آئے گی۔
(4) حکومت نے کپاس کی صنعت کے لیے ان پٹ میٹریل لاگت کو کم کرنے، مناسب سپلائی کو یقینی بنانے اور برآمدی مسابقت کو بہتر بنانے اور صنعت کی مجموعی کارکردگی کو بڑھانے کے لیے 31.12.2025 تک ایچ ایس 5201 کے تحت کپاس پر درآمدی ڈیوٹی کو مستثنی قرار دیا ہے۔ توقع ہے کہ یہ قدم تمل ناڈو کی کپاس پر مبنی ٹیکسٹائل برآمد کرنے والی صنعت خاص طور پر تروپور کے لیے بہت مفید ثابت ہوگا۔
(5) حکومت نے ڈھانچہ جاتی بے ضابطگیوں کو دور کرنے، لاگت کو کم کرنے، مانگ کو بڑھانے، برآمدات کی حمایت کرنے اور ملازمتوں کو برقرار رکھنے کے لیے ٹیکسٹائل ویلیو چین میں جی ایس ٹی کی شرح کو معقول بنایا ہے۔
(6) حکومت زیرو- ریٹیڈ برآمدات کے اصول کو اپناتے ہوئے مسابقت کو بڑھانے کے لیے ملبوسات/گارمنٹس اور میڈ-اپس کے لیے ریبیٹ آف اسٹیٹ اینڈ سینٹرل ٹیکسز اینڈ لیویز (آر او ایس سی ٹی ایل) اسکیم بھی نافذ کر رہی ہے۔ مزید برآں، ٹیکسٹائل مصنوعات جو آر او ایس سی ٹی ایل اسکیم کے تحت نہیں آتی ہیں، وہ دیگر مصنوعات کے ساتھ ساتھ برآمد شدہ مصنوعات پر ڈیوٹی اور ٹیکس (آر او ڈی ٹی ای پی) کے تحت آتی ہیں۔ آر او ایس سی ٹی ایل کے تحت مالی سال 2024-25 کے دوران 15,000 سے زیادہ برآمد کنندگان نے ایمبیڈڈ ٹیکسوں پر چھوٹ سے فائدہ اٹھایا ہے۔
(7) آر او ڈی ٹی ای پی اسکیم کو بھی 31.03.2026 تک بڑھا دیا گیا ہے تاکہ بڑے پیمانے کے ساتھ ساتھ چھوٹے پیمانے کے برآمد کنندگان کو بھی مدد فراہم کی جا سکے۔
(8) ہندوستان نے 15 آزاد تجارتی معاہدوں (ایف ٹی اے) پر دستخط کیے ہیں جن میں ہندوستان-برطانیہ جامع اقتصادی اور تجارتی معاہدہ (سی ای ٹی اے) بھی شامل ہے جس پر 24 جولائی 2025 کو دستخط کیے گئے تھے۔ ان ایف ٹی اے کا مقصد ٹیرف اور غیر ٹیرف رکاوٹوں کو کم کرنا، طریقہ کار کو آسان بنانا اور ہندوستانی برآمد کنندگان کو شراکت دار بازاروں میں زیادہ مسابقتی بنانے کے لیے ڈھانچہ جاتی مسائل کو حل کرنا ہے۔
(9) مزید برآں، وزارت نے ہندوستانی ٹیکسٹائل کی برآمدات کے لیے اعلی ممکنہ عالمی مقامات کی نشاندہی کرتے ہوئے ایک جامع 40 ملکی مارکیٹ ڈائیورسیفکیشن حکمت عملی تیار کی ہے۔ ایکسپورٹ پروموشن کونسلوں (ای پی سیز) کے صنعتی وفود اور بیرون ملک ہندوستانی مشنوں کی مربوط کوششوں کی مدد سے ان بازاروں میں ایک منظم اور ہدف شدہ رسائی کا مقصد مارکیٹ کے ارتکاز کے خطرات کو کم کرنا، ہندوستان کے برآمدی حصے کو بڑھانا اور ہندوستانی ٹیکسٹائل انڈسٹری کے لیے ایک زیادہ لچکدار اور پائیدار عالمی اثر قائم کرنا ہے۔
(10) حکومت نے ایم ایس ایم ای سمیت اہل برآمد کنندگان کو 20,000 کروڑ روپے تک کی اضافی کریڈٹ سہولیات فراہم کرنے کے لئے ممبر لینڈنگ انسٹی ٹیوشنز (ایم ایل آئی) کو نیشنل کریڈٹ گارنٹی ٹرسٹی کمپنی لمیٹڈ (این سی جی ٹی سی) کے ذریعہ 100 فیصد کریڈٹ گارنٹی کوریج فراہم کرنے کی خاطر برآمد کنندگان کے لئے کریڈٹ گارنٹی اسکیم (سی جی ایس ای) کو منظوری دے دی ہے۔ اس اسکیم کا مقصد ہندوستانی برآمد کنندگان کی عالمی مسابقت کو بڑھانا اور نئی اور ابھرتی ہوئی منڈیوں میں تنوع کی حمایت کرنا ہے۔
(11) حکومت نے ایکسپورٹ پروموشن مشن (ای پی ایم) کو منظوری دے دی ہے جو محکمہ تجارت، وزارت ایم ایس ایم ای، وزارت خزانہ اور مالیاتی اداروں، ایکسپورٹ پروموشن کونسلوں، کموڈٹی بورڈز، صنعتی انجمنوں اور ریاستی حکومتوں سمیت دیگر اہم اسٹیک ہولڈرز پر مشتمل ایک باہمی تعاون پر مبنی فریم ورک ہے۔
اسکیم کانریات پروتساہن جزو سود میں رعایت، ایکسپورٹ فیکٹرنگ، ضمانت، ای کامرس برآمد کنندگان کے لیے کریڈٹ کارڈ اور نئی منڈیوں میں تنوع کے لیے کریڈٹ بڑھانے کی حمایت جیسے متعدداقدامات کے ذریعے ایم ایس ایم ایز کے لیے سستی تجارتی مالیات تک رسائی کو بہتر بنانے پر مرکوز ہے۔
نریات دِشا جزو غیر مالیاتی اہل کاروں پر مرکوز ہے جو مارکیٹ کے تئیں تیاری اور مسابقت کو بڑھاتے ہیں،اس میں برآمدی معیار اور تعمیل کی حمایت، بین الاقوامی برانڈنگ کے لیے مدد، پیکیجنگ اور تجارتی میلوں میں شرکت، برآمدی گودام اور لاجسٹکس، اندرون ملک نقل و حمل پر آنے والے خرچ کی ادائیگی اور تجارتی انٹلی جنس اور صلاحیت سازی کے اقدامات شامل ہیں۔ ای پی ایم کلیدی برآمدی معاون اسکیموں جیسے انٹرسٹ ایکولائزیشن اسکیم (آئی ای ایس) اور مارکیٹ ایکسیس انیشی ایٹو (ایم اے آئی) کو مربوط کرتا ہے جو انہیں عصری تجارتی ضروریات کے مطابق بناتا ہے۔
یہ معلومات ٹیکسٹائل کے وزیرمملکت جناب پبتر نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں فراہم کیں۔
******
ش ح ۔ م م ۔ م ا
Urdu No-2191
(रिलीज़ आईडी: 2197620)
आगंतुक पटल : 6