بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ہندوستان کو آئی ایم او کونسل میں دوبارہ منتخب ہونے کے لیے سب سے زیادہ ووٹ حاصل ہوئے ، عالمی سمندری  رول  کو تقویت ملی


ہندوستان نے آئی ایم او اسمبلی میں 169 میں سے 154 ووٹ حاصل کیے ،  یہ مسلسل دوسری مدت ہے جب  کٹیگری بی میں سب سے زیادہ  ووٹ حاصل ہوئے

‘‘آئی ایم او میں ہندوستان کی کامیابی وزیر اعظم نریندر مودی جی کے سمندری وژن کا ثبوت ہے:’’  سربانند سونووال

ہندوستان جرمنی ، فرانس ، کینیڈا ، متحدہ عرب امارات ، آسٹریلیا ، اسپین ، سویڈن ، نیدرلینڈز اور برازیل سمیت 10 بڑے سمندری ممالک کے ایلیٹ گروپ میں شامل ہوا

प्रविष्टि तिथि: 29 NOV 2025 8:00PM by PIB Delhi

ہندوستان کو زمرہ بی میں بین الاقوامی سمندری تنظیم (آئی ایم او) کی کونسل کے لیے دوبارہ منتخب کیا گیا ہے ، جس میں بین الاقوامی سمندری تجارت میں سب سے زیادہ دلچسپی رکھنے والے 10 ممالک شامل ہیں ۔ ہندوستان نے اس زمرے میں سب سے زیادہ ووٹ حاصل کیے ، جس نے 28 نومبر کو لندن میں 34 ویں آئی ایم او اسمبلی میں ہونے والے انتخابات کے دوران ڈالے گئے 169 درست بیلٹ میں سے 154 ووٹ حاصل کیے ۔

بندرگاہوں ، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر سربانند سونووال نے اس نتیجے کو ہندوستان کے بڑھتے ہوئے عالمی سمندری اثر کی ایک بڑی توثیق قرار دیا ۔ جناب سربانند سونووال نے کہا ،‘‘آئی ایم او میں ہندوستان کی کامیابی ہمارے  دور اندیش وزیر اعظم نریندر مودی جی کے سمندری وژن کا ثبوت ہے ۔’’

جناب سربانند سونووال نے کہا کہ ‘‘یہ ہندوستان کے سمندری شعبے اور ہمارے ملک کے لیے فخر کا لمحہ ہے ، عزت مآب وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی کی بصیرت  افروز اور تبدیلی لانے والی قیادت میں ، ہندوستان ایک بار پھر 27-2026 کی مدت کے لیے زمرہ بی میں سب سے زیادہ ووٹوں کے ساتھ آئی ایم او کونسل کے لیے دوبارہ منتخب ہوا ہے ’’۔ انہوں نے کہا ‘‘عالمی برادری کی طرف سے یہ غیر معمولی  حمایت  ایک محفوظ ، مؤثر اور سبز سمندری ڈومین کی تعمیر کے لیے وزیر اعظم مودی جی کے اٹل عزم کی ایک طاقتور تصدیق ہے ۔ ان کی قیادت نے ہندوستان کو عالمی سمندری ترقی میں مضبوطی سے سب سے آگے رکھا ہے اور ملک کو بین الاقوامی جہاز رانی کے مستقبل کی تشکیل میں ایک قابل اعتماد آواز کے طور پر کھڑا کیا ہے ۔’’

سربانند سونووال نے مزید کہا کہ یہ نتیجہ بین الاقوامی جہاز رانی میں ہندوستان کی تعمیری مشغولیت اور پالیسی قیادت میں عالمی سمندری برادری کے اعتماد کی عکاسی کرتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پائیداری ، سمندری تحفظ اور کاربن کے اخراج  سے پاک اقدامات کو فروغ دینے میں ہندوستان کے فعال کردار نے عالمی اعتماد کو مستحکم کرنے میں مدد کی ہے ۔

ہندوستان کا دوبارہ انتخاب انڈیا میری ٹائم ویک 2025 کی کامیاب میزبانی کے فورا بعد ہوا ہے ، جس کا افتتاح وزیر اعظم نریندر مودی نے کیا تھا ، جس میں 100 سے زیادہ ممالک کے نمائندوں نے شرکت کی تھی  اور ہندوستان کی ابھرتی ہوئی سمندری صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا  تھا۔اس تقریب نے سرمایہ کاری ، ٹیکنالوجی کو اپنانے ، بندرگاہ پر مبنی ترقی اور سمندری سلامتی پر بات چیت کے لیے ایک پلیٹ فارم کے طور پر کام کیا ۔

آئی ایم او میں ہندوستان کی مسلسل اہمیت مسلسل دوسرے دو سال کی نشاندہی کرتی ہے جس میں ملک نے زمرہ بی میں سب سے زیادہ ووٹ حاصل کیے ہیں ۔ حکام نے اس کامیابی کو امرت کال میری ٹائم ویژن 2047 کو آگے بڑھانے میں ایک سنگ میل قرار دیا-جو ہندوستان کو عالمی سطح پر مسابقتی سمندری مرکز میں تبدیل کرنے کا ایک طویل مدتی خاکہ ہے ۔ اس پہل کی رہنمائی وزیراعظم جناب نریندر مودی  خود کر رہے ہیں اور اس کی قیادت سونووال کے ساتھ ساتھ بندرگاہوں ، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے وزیر مملکت شانتنو ٹھاکر کر رہے ہیں ۔

آئی ایم او کونسل 40 منتخب رکن ممالک پر مشتمل ہے جو تین زمروں میں تقسیم ہے اور اسمبلی اجلاسوں کے درمیان تنظیم کے ایگزیکٹو باڈی کے طور پر کام کرتی ہے ۔ اسمبلی کے موقع پر ، ہندوستانی وفد نے سمندری تحفظ ، سمندری ڈیجیٹلائزیشن ، گرین شپنگ ، سمندری فلاح و بہبود اور بندرگاہ کی ترقی میں شراکت داری کو بڑھانے کے لیے کئی ممالک ، بین الاقوامی سمندری انجمنوں اور آئی ایم او کے عہدیداروں کے ساتھ دو طرفہ اور کثیرجہتی ملاقاتیں کیں  ہیں۔

ہندوستان کے علاوہ آئی ایم او اسمبلی نے زمرہ بی میں خدمات انجام دینے کے لیے درج ذیل رکن ممالک کا انتخاب کیا ہے جن میں بین الاقوامی سمندری تجارت میں سب سے زیادہ دلچسپی رکھنے والے 10 ممالک شامل ہیں ۔ان میں آسٹریلیا ، برازیل ، کینیڈا ، فرانس ، جرمنی ، نیدرلینڈ، اسپین ، سویڈن اور متحدہ عرب امارات (یو اے ای) شامل ہیں ۔

صنعت کےمشاہدین  کا کہنا ہے کہ ہندوستان کی مضبوط کارکردگی اسے عالمی سمندری اصول سازی اور پالیسی کی ترقی میں ایک اہم اثر و رسوخ کے طور پر پیش کرتی ہے ، خاص طور پر ایسے وقت میں جب یہ شعبہ پائیداری اور ٹیکنالوجی کی وجہ سے بڑی تبدیلیوں سے گزر رہا ہے ۔

ہندوستان ماحولیاتی طور پر ذمہ دار شپنگ ، سمندری سلامتی کے بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے ، پورٹ لاجسٹکس کو جدید بنانے  اور اسمارٹ اور مستحکم سپلائی چین تیار کرنے کے اقدامات کو آگے بڑھا کر عالمی سمندری ماحولیاتی نظام میں اپنے کردار کو بڑھانا جاری رکھے ہوئے ہے ۔حکومت نے کہا ہے کہ وہ باہمی تعاون پر مبنی بحری حکمرانی میں ہندوستان کے قائدانہ کردار کو مضبوط کرنے اور عالمی تجارت کی ترقی اور استحکام میں تعاون کرنے کے لیے پرعزم ہے ۔

************

 

ش ح۔م ش ۔ م ذ

 (UN. 2081)


(रिलीज़ आईडी: 2196822) आगंतुक पटल : 5
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें: English , Marathi , हिन्दी